Sunday, February 20, 2022

مجھے شادی شدہ لڑکی سے محبت ھوگئی

مجھے شادی شدہ لڑکی سے محبت ھوگئی 
ھیلو دوستو میرا نام وجے ھے میں آپ دوستوں سے اپنی لائف کی سچی کہانی شیر کرتا ھوں مجھے شادی شدہ لڑکی سے محبت ھوگئی اور میری محبت کا نام نینا ھے اب میں اپنی کہانی شیر کرتا ھوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ اس وقت کی بات ھے جس آفس میں میں جوپ کرتا تھا اسی آفس میں ہریش عرف ہری بھی جوپ کرتا تھا ھم دونوں میں دوستی ھوگئی اور ہری شادی شدہ تھا اور ہری کی شادی کو ابھی تین سال ھوئے تھے ایک مرتبہ ہری نے مجھے اپنے گھر کھانے پہ انوائٹ کیا میں گیا اور ہری نے اپنی پتنی سے ملوایا ہری نے کہا یہ ھے میری پتنی نینا اور نینا سے کہا یہ ھے میرا دوست وجے نینا بہت خوبصورت تھی مجھے تو ایک نظر میں پسند آگئی پھر میں ہیری اور نینا  گھومنے جاتے اور سنیما میں فلم دیکھتے اور شاپنگ کرتے باہر کھانا کھاتے موج مستی کرتے ایک مرتبہ ہری کو آفس کے کام کیلئے دلی جانا تھا تو ہری نے مجھ سے کہا یار اس بار مجھے دلی جانا ھے اور میرا پرموشن ھونے والا ھے میں نے کہا پھر تو خوشی کی بات ھے ہری نے کہا یار وجے اس میں ایک پروبلم ھے میں نے کہا کیا پروبلم ھے کہا ایسا کرو ڈنر ہمارے گھر کرو تم کو پروبلم بھی بتاؤنگا میں نے کہا ھاں پھر نینا کو فون کرکے کھانے کا کہا پھر آفس کے بعد ھم ہری کے گھر آئے اور کھانا تیار تھا نینا اور ہری ساتھ بیٹھے میں دونو کے سامنے بیٹھا پھر ہری نے کہا وجے نینا کو سمجھاؤ میں نے کہا کیا سمجھاؤ ہری نے کہا وجے اگر میں دلی جاتا ھو تو کیا ھوگا میں نے کہا پرموشن ہری نے کہا اور نینا مجھے جانے نہیں دے رھی میں نے کہا کیوں کہتی ھے اکیلی کیسے رھونگی میں نے کہا پھر کیا سوچا ہری نے کہا وجے تم میرے دوست ھو تو میری ہیلپ کروگے میں نے کہا بولو ہری نے کہا میرے آنے تک نینا کے ساتھ رھے سکتے ھو صرف کچھ ھی دنوں کی تو بات ھے نینا نے مجھ سے کہا ہری نے آپ کا روم بھی تیار کرلیا ھے پھر ہری کہنے لگا وجے پلز پلز کہنے مان جاؤ کچھ ھی دنوں کی تو بات ھے میں نے ہاں کردی پھر مجھے روم دیکھایا روم میں دلہن کے لیباس میں نینا کی بڑی تصویر لگی تھی اور نینا اس میں بہت خوبصورت لگ رہی تھی میں نے ہری اور نینا سے نینا کی تصویر کی بہت تعریف کی پھر بتایا کے کب جانا ھے پھر ہری کو میں اور نینا ایرپوٹ چھوڑ کے آرھے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں بہت خوش تھاکہ نینا کے ساتھ وقت بیتاؤں گا نینا نے باتوباتو میں میری گلفرینڈ کا پوچھا میں نے کہا ابھی گھر کے سارے رومس خالی ہیں پھر ھم گھر آئے میں اور نینا گھر میں ہری کے آنے تک اکیلے تھے کبھی ھم باتیں کرتے تو کبھی ھم ایک دوسرے کو دیکھ کے مسکراتے نینا نے کہا کھانے میں کیا بناؤ میں نے کہا جو من میں آئے بنالو پھر نینا کھانا بنانے چلی گئی میں اپنے روم میں آکر بیڈ پر لیٹا اور مجھے نید آگئی پھر نینا نے اٹھایا کہا فرش ھوکر کھانا کھالو میں فرش ھوکر کپڑے پہن کر نینا کی بڑی تصویر دیکھنے میں گم ھوگیا اور نینا نے آکر مجھے چونکایا کہا چلو آ بھی جاؤ کھانا لگا دیا ھے کھانا گرم ھے کھالو نہیں تو ٹھنڈا ھوجائے گا میں نے کہا چلو پھر نینا میرے سامنے بیٹھ کر مجھے دیکھا میں نے نینا کی آنکھوں میں دیکھا پھر نینا مسکرائی میں بھی مسکرایا تو نینا نے کھانا پروستے کہا تصویر میں کیا دیکھ رھے تھے میں نے کہا آپ تصویر سے زیادہ سندر ھو اور نینا کی تعریف کی نینا نے کہا تھینکس پھر میں نینا کی آنکھوں میں دیکھتا پھر نینا بھی کچھ دیر میری آنکھوں میں دیکھتی پھر مکسراکر کہتی کھانا کھاؤ میں مسکراکر کھانا کھانے لگا پھر نینا نے کہا وجے مجھے نیٹی لینی ھے چل کے لاتے ہیں میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میں نے کہا آپ ہری کے ساتھ خوش ھو کہا ہاں میں بہت خوش ھوں اب نینا بھی میری آنکھو میں دیکھنے لگی پھر کھانا کھاکر ھم نینا کی نیٹی لینے گئے تو بازار میں نینا اور میں کلوز ھوتے رہے اور چھونے لگے پھر ھم 12 بجے گھر آئے نینا نے چائے بناکر نیٹی پہن کر میرے روم میں آئی نیٹی میں نینا کا مست جسم دیکھ کے میرے جسم میں آگ اٹھنے لگی پھر نینا نے کہا بتاؤ میں نیٹی میں کیسی لگ رھی ھوں میں نے تعریف کی پھر چائے پیتے ھوئے میں نے کہا نینا ایک بات کہوں نینا نے کہا کہوں میں نے کہا نینا تم مجھے بہت پسند ھو پھر نینا کا ہاتھ پکڑ کر کہا نینا مجھے تم سے پیار ھوگیا ھے لیکن نینا نے کوئی جواب نہ دیا میری آنکھوں میں دیکھتی ھوئی اُٹھ کر چلی گئی اب مجھے نید کہاں آنی والی تھی میں بھی روم سے باہر آیا تو نینا کچن سے باہر آئی نینا نے کہا سوئے نہیں میں نے کہا آپ نے جواب نہیں دیا نینا نے کہا ابھی رات بہت ھوگئی ھے سوجاؤ میں نے نینا کو باہوں میں بھر کر کہا تیرے لیئے تو میں سب کچھ قربان کر سکتا ھوں نینا نے کہا میں تیرے دوست کی پتنی ھوں چھڑاکر اپنے روم میں ڈور بند کرکے لیٹ گئی پھر میں بھی سو گیا اور بغیر بریکفاسٹ کیئے آفس چلا گیا پھر نینا نے فون کیا اور ناراضی کا اظہار کیا تو پھر میں نے نینا کو باہر کے کھانے کو کہا تو نینا مان گئی پھر شام کو گھر آتے نینا کیلئے گفٹ لیا اور گھر آیا اور نینا تیار تھی میں نے کہا نینا آئینے کے پاس آنا نینا آئی میں نے کہا اپنی آنکھیں بند کرو نینا نے کہا کوئی ایسی ویسی حرکت نہ کرنا میں نے کہا پلز ٹراسٹ می پھر آنکھیں بند کی میں ڈامنڈ کا نیکلس نینا کے گلے میں ڈال کر کہا اپنی آنکھیں کھولو نینا نے اپنی آنکھیں کھولیں نکلس دیکھ کے تعریف کی نینا نے کہا اتنا مہنگا نیکلس کیوں لیا میں نے کہا میں تم سے سچی محبت کرتا ھوں زندگی میں کسی چیز کی ضرورت ھو تو مجھے یاد کرنا پھر میں نے کہا اگر اجازت ھو تو ایک کِس لے لو نینا نے کہا نہیں پھر ھم کھانا کھا رھے تھے تو میں نے کہا نینا اگر تم مجھے پہلے ملی ھوتی تو میں تم سے شادی کرلیتا نینا کیا میں تم کو پسند ھوں کے نہیں نینا نے کہا تم بہت اچھے ھوں پر میں ایک عورت ھوں مجھے اپنی عزت بہت پیاری ھے میں نے کہا تیری ہر مشکل میں ساتھ دونگا نینا نے کہا کوئی اور بات نہیں ھوسکتی پھر ھم کھانا کھاکر گھر آئے نینا چائے بناکر میرے روم میں آئی اور میں خاموش تھا تو نینا نے کہا آرے خاموش کیوں ھو میں نے کہا کیا کہوں نینا نے مسکراتے کہا میری تعریف نہیں کروگے نینا کو مسکراتے دیکھ کر میں نے کہا جب تم مسکراتی ھو تو پیاری لگتی ھو جب تم غصہ میں ھوتی ھوتو بہت پیاری لگتی ھو نینا نے کہا اچھا بتاؤ ساتھ کب تک نبھاؤگے میں نے کہا زندگی بھر ساتھ نبھاؤنگا نینا نے کہا جب ہری کو پتا چلا تو تم کیا کروگے میں نے کہا جب تم ہاں کروگی تو میں تیرے ساتھ رھونگا اگر ہری نے چھوڑ دیا تو کیا تم مجھ سے شادی کروگی نینا نے کہا ایک بات کہوں میں نے کہا کہو نینا نے کہا جب تم پہلی بار گھر آئے تھے تو تب سے تم مجھے بہت اچھے لگنے لگے پھر تم سے پیار ھوتا گیا جب تم نے کہا کے تم مجھسے بہت پیار کرتے ھو تو مجھے بھی تم سے پیار ھوگیا پھر میں نے نینا کو باہوں میں بھر کر نینا کے منہ میں اپنا  منہ دےکر ھم منہ کا پیار کرنے لگے ۔ پھر میں نے آفس سے کچھ دنوں کی چُھٹی لےلی میں اور نینا دن رات ہری کے آنے تک بس چدائی کرتے رھے اور ہمارا چدائی سے من ھی نہیں بھرتا ھم ساتھ میں نگے سوتے نگے نہاتے کھاتے پیتے اور سیکس اور چدائی میں مست ھوتے اور ھم نگے ہری سے فون پر باتیں کرتے پھر ہری جب واپس آیا تو نینا کو چودنے کیلئے ترص گیا نینا سے بات کی تو نینا نے کہا تم سے ملنے کو بہت من کرتا ھے پھر کبھی ہری کے گھر رات رہتا تو نینا روم میں آجاتی اور چدائی کرکے جلدی چلی جاتی پھر شاید ہری کو ھم پر شک ھوگیا ایک بار میرا اور نینا کا نینا کے گھر چدائی کا پروگرام تھا میں نے آفس سے چُھٹی لی ھوئی تھی پھر جب ہری آفس گیا تو نینا نے مجھے فون کیا پھر ھم چدائی کرنے لگے اور نینا میرے اوپر تھی چدائی میں مست تھے اور اچانک ہری آگیا کہا میرا دوست اور میری پتنی میرے پیچھے یہ کام کرتے ھیں ہری نے مجھ سے کہا دفع ھو جاؤ دوست کی پتنی کے ساتھ اگر تیری پتنی میرے ساتھ ھوتی تو میں کہتا ھوں دفع ھو جاؤ بھاڑ میں گئی تیری دوستی پھر میں واپس آیا اور نینا کو بہت بار فون کیا نینا کا نمبر بند تھا اور ہیری آفس بھی نہیں آرہا تھا اور مجھے نینا کی بہت چنتا تھی کے ہری نے نینا کے ساتھ کیاکیا ھوگا پھر کچھ دنوں بعد میں ہمت کرکے ان کے گھر گیا تو پتاچلا کے یہاں سے چلے گئے پتا نہیں کہاں گئے میرا آفس میں من نہیں لگتا تھا بس نینا کی یاد ستاتی پھر گھر والو نے شادی کا کہا میں نے انکار کر دیا سوچتا کے ہری نے نینا کو بہت مارا ھوگا سوچتا یہ سب میری غلتی ھے پھر اپنے کو دلاسہ دیتا اور محنت کرتا ھوا آگے بڑھنے لگا اور اسی طرح پورے آٹھ سال ھوگئے میں نے گھر جانا چھوڑ دیا گھر جاتا تو شادی کا کہتے من میں ایک چاہ تھی کے ایک بار نینا کو دیکھ لوں کے نینا خوش ھے پھر گھر والوں کی بات مان لونگا اور اپنی ہمت برھاتا کے ایک دن نینا ملے گی میں ہری کے گاؤ بھی گیا لیکن کوئی فائدہ نہ ھوا پھر وقت گزرتا رہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک بار میری میٹنگ ممبی میں تھی میں گیا تو وہاں نینا کو رکشے میں جاتے دیکھا تو میں پیچھے ھولیا پھر ایک جگہ رکشہ رکا تو نینا اور ساتھ میں نینا کی شکل کے جیسی آنٹی تھی تو میں گیا اور کہا نینا تو نینا نے مجھے دیکھا اور بہت خوش ھوئی پھر آنٹی سے کہا مما یہ وجے ھے نینا نے اندر آنے کو کہا میں اندر آیا اور نینا میرے لیئے چائے لائی نینا پہلے سے زیادہ خوبصورت ھوگئی اتنی دیر میں ایک پیاری سی بچی آکر نینا سے کہا مما یہ کون انکل ہیں نینا نے کہا بیٹا یہ انکل نہیں ہیں بچی نے کہا پھر کون ہیں تو نینا نے کہا بیٹا یہ میں بعد میں بتاؤگی ابھی تم جاؤ میں بچی کو دیکھا تو مجھ سے رہا نہ گیا تو میں نے بلایا تو آئی بچی کو پیار کیا بچی کو چوم کرکہا بیٹا آپ کا نام کیا ھے بچی نے کہا آرتی میں نے کہا آرتی گڈگرل پھر نینا نے کہا آرتی بیٹا ابھی جاؤ بچی چلی گئی میں من میں خوش تھا کے نینا اب خوش ھے اور ماں بن گئی ھے میں نے کہا ہری کہاں ھے نینا نے کہا ہری نے مجھے چھوڑ دیا میں نے کہا کب کہا سات سال پہلے میں نے کہا تم مجھ سے ملی کیوں نہیں نینا نے کہا گزرے کل کی باتیں مجھے پریشان کرتی ھیں پھر نینا نے کہا تم بتاؤ کتنے بچے ہیں میں نے کہا شادی ھی نہیں کی نینا نے کہا کیوں میں نے کہا بس تیری یاد میں تڑپتے اتنے سال گزارے اور تیرا اتاپتا نہ کوئی خبر تھی بہت تلاش کیا اور تلاش جاری رہی اور آخر کار تم مل ھی گئی پھر نینا کی مما آگئی نینا کی مما نے باتیں کی پھر میں میٹنگ کا کہا تو نینا نے کہا جتنے دن ھو ہمارے ساتھ رھو میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میں میٹینگ کرکے نینا اور بچی کو گھمانے لےگیا اور نینا سے کہا پتا نہیں بچی کو پیار کرنے سے من نہیں بھرتا تو نینا نے مسکراتے  کہا آپ ھی کا خون ھے میں چونک گیا میں نے کہا کیا کہے رہی ھو نینا نے کہا جب میری شادی کو دوسال ھوئے تو میں نے اپنا میڈیکل کرایا میں تو بچہ جن سکتی تھی پر ہری بچے نہیں دے سکتا تھا پھر ھم ملتے رھے میں پیٹ سے ھوگئی اور ہری نے دیکھ لیا تیرے جانے کے بعد ہری نے مجھے کچھ نہ کہا پھر مجھے ممبی لایا  نہ مجھے چھوتا نہ ساتھ سوتا پھر میرا پیٹ بڑھنے لگا ہری نے میرا بڑھتا ھوا پیٹ دیکھا تو ہری نے مجھ سے کہا میں تم کو بچے نہیں دے سکتا مجھے معاف کرنا میں نے تم دونو کو الگ کیا اب تم وجے کے علاوا کسی سے شادی نہ کرنا باقی کی زندگی وجے کے ساتھ گزارنا اور کسی دوسرے مرد کی طرف نہ جانا کل کو تیری اولاد ھوگی وہ کیا کہیے گی پھر ہری نے کہا میں اِسی وقت تم کو اپنی پتنی ھونے سے خارج کرتا ھوں اور چلا گیا پھر پَلٹ کر نہیں آیا پھر مجھے بیٹی پیدا ھوئی سوچا وجے نے تو شادی کرلی ھوگی میں آرتی مما کے ساتھ رہنے لگی مما کو سب کچھ بتایا میں نے نینا سے کہا میں اب بھی تم سے شادی کرنے کو تیار ھوں پلز انکار مت کرنا پھر میری بیٹی آئی میں اٹھاکر پیار کرنے لگا تو نینا نے بیٹی سے کہا آرتی بیٹا یہ تیرے پاپا ھیں اور نینا نے ھم کو باہوں میں لےکر کہا میں زندگی بھر تیرا پیار پانا چاہتی ھوں پھر میں نے کہا چلو ھم ابھی کورٹ میرج کرلیتے ہیں نینا نے کہا پہلے گھر چلتے ہیں پھر نینا نے اپنی مما کو بتایا پھر ھم نے میرج کرلی پھر میں نینا ملے تو نینا خوشی میں روتی ھوئی کہا وجے میں اب بھی تم سے ویسے کرتی ھی پیار کرتی ھوں اور جب سے میری زندگی میں آرتی آئی ھے تو تم کو بتانے کیلئے تڑپتی تھی وجے میں تم سے بہت پیار کرتی ھو میں نے کہا مجھے یعقین تھا ایک دن تم مجھ سے ضرور ملوگی پھر ھم چومتے چومتے مست ھوگئے پھر میں نینا اور آرتی کو اپنے گھر لایا میں اور نینا نے جی بھر کے پیار کرتے پھر گھر والوں سے ملانے لےگیا سب گھر والے خوش ھوئے پھر ھم واپس گھر آئے نینا پھر پیٹ سے ھوگئی پھر بیٹا ھوا نینا دن بادن پٹاخہ ھوتی جارہی تھی نینا سے کہا کیا بات ھے دن بادن پٹاخہ ھوتی جارھی ھو کہا یہ سب تیرے پیار کا کمال ھے پھر ایک بار ہمارے گھر ایک پارسل آیا جب اس کو کھولا تو بےبی جھولا تھا اور ساتھ میں لیٹر تھا اور وہ ہری کا لیٹر تھا جس میں بیٹے کی مبارک باد لکھی تھی اور ھم دونوں کو گڈلک پتنی پتی لکھا تھا پھر ھم خوش ھوئے ہری کا درد ھم سمجھ سکتے ہیں بس میں اور نینا کا ملنا بھاگے میں ایسا ھی لکھا تھا   ۔      ۔ \ بائے✓
  
  
  
 
 
  

Friday, February 18, 2022

آخر چود ھی لیا

آخر چود ھی لیا
ھلو دوستو میرا نام ۔ آرون ھے ۔ ھم گھر کے چار افراد تھے مماپاپا میری چھوٹی بہن پھر ھم جوان ھوئے میری شادی ھوگئی   ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری بیوی کا نام ارچنا ھے میری بیوی بہت کیوٹ ھےاور بیوی کے بڑے مموں کی کیا بات ھے اور چوت بھی مست ھے اور موٹی گانڈ ھے اور میری بیوی کو چدائی کے علاوا کچھ نہیں آتا میری بیوی بہت مست ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری بہن کا رنگ گورا پینک ھے اس لیئے پینک پینکی نام رکھ دیا تھا میری پینک بہن کی بلی آنکھیں اور بھرے گال پینک ھونٹ بڑے ممے بہت کمال کے ہیں پینکی کی چوت پینک ھے اور پنکی کی گانڈ تو فل مست اور لاجواب ھے اور میری پنکی بہت ھوٹ ھے اور چدوانے کی بہت شوقین ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری ارچنا سے شادی ھونے والی تھی میں اس کو دیکھنے ان کے گھر گیا تو میری پہلی ملاقات ارچنا سے ھوگئی اور مجھے اپنے روم لےگئی پھر خوب چدائی کرکے ھم باہر آئے اور میں سب سے ملا پھر ہماری شادی ھوگئی پھر بیوی مجھسے بہت چدواتی پہلے ھی سے بیوی کی چوت گانڈ کے رستے کھلے تھے بیوی سے کہا کتنوں کا لیا ھے بیوی نے کہا ایک کا میں نے کہا کس کا لیا کہا اپنے چاچو کا میں نے کہا پھر مجھے بھی سناؤ کیسے لیا بیوی نے کہا چاچو ھمارے ساتھ رہتے تھے اور چاچو ینگ تھے میں اور چاچو ایک دوسرے سے بہت فری تھے اور چاچو 28 سال کے تھے اور میں 19 سال کی تھی اور چاچو سب سے زیادہ مجھے پیار کرتے اور میری ہر خواہش کو پورا کرتے تھے مجھے فلم دیکھانے لے جاتے چاچو اکثر مجھے جپھی ڈال کر دباتے میری تعریف کرتے مموں کی تعریف کرتے اور مموں کو دباتے کبھی میرے ھونٹ چومتے گالوں کو چومتے ایک بار چاچو نے اپنا کھڑا لن شلوار میں مجھے دیکھایا میں نے چاچو کا لن دیکھا تو لمبا موٹا تھا اور میں مسکرانے لگی پھر چاچو نے میرے ہاتھ میں اپنا لن دیا میں نے چاچو کے لن کو اپنے ہاتھوں میں لیا تو چاچو کا لن مجھے اچھا لگا پھر لن کو کچھ دیر شلوار پر سہلاتی رھی پھر مما نے آواز دی میں چلی گئی پھر ایک رات کو چاچو میرے روم میں آئے اور میرے سامنے نگے ھوگئے اور چاچو کا لن اپنی مستی میں فل کھڑا تھا چاچو نے مجھے سے کہا بیڈ پر بیٹھوں میں بیٹھی تو اپنا کھڑا لن میرے منہ کے پاس لاکر کہا منہ کھولو میں نے منہ کھولا لن کو منہ میں دےکر کہا لولی پاپ کی طرح چوپے مارو پیار کرو میں نے لن کو خوب چوما چوپے مارے مجھے تو چاچو کے لن سے بہت مزہ آنے لگا پھر چاچو نے مجھے نگا کر کے میرے مموں کو دباتا چومتا چوستا ھوا میرے ھونٹ زبان چومتا چوستا رھا اور میں مزے میں مست تھی پھر چاچو نے جو میری چوت کو چومنا چاٹنا شروع کیاکہ میں چاچو کے ساتھ اس مزے میں مست تھی پھر چاچو نے میری چوت میں ایک دم لن سارا اندر ڈال دیا مجھے درد ھوا چوت کا خون بھی نکلا پھر جب چاچو چدائی کر رہاتھا تو مجھے بہت مزہ آرہا تھا صبح تک چدائی کرتے رھے پھر میں اور چاچو روز چدائی کرنے لگے پھر چاچو نے گانڈ کی سیل توڑ کر چدائی کی چاچو مجھے چدائی میں فل مست کر دیتے پھر ایک بار مما نے دیکھ لیا پھر مما نے مجھ سے کہا ابھی تم چاچو سے ملی تو میں تیرے پاپا کو بتادونگی پھر میں نے کچھ دن برداش کیا پھر برداش نہ ھوا تو چدائی کیلئے گئی تو مما چاچو سے چدواتے کہے رہی تھی بھابھی دیور تو چدائی کر سکتے ہیں تم تو ارچنا کے چاچو تھے تو چاچو نے کہا میں بہت ھوٹ ھو جاتا تھا مما نے کہا تم نے مجھے کوئی اشارہ تو دیا ھوتا تیرا بھائی تو ھوتا نہیں میں بھی کبھی سوچتی کے تم بھائی کی کمی پوری کرو لیکن اپنی انگلی سے کام چلاتی پھر میں اپنے روم میں آکر اپنی چوت  میں انگلی کرنے لگی میں بہت ھوٹ تھی اسی وقت تم مجھے دیکھنے آئے میں اپنی چوت میں انگلی کر رہی تھی آپ کی آواز سن کے میں جلدی آئی اور اس لیئے تم سے اس وقت چدائی کی  مجھے تیرے لن سے بہت مزہ آیا ھے پھر ھم نے چدائی کی اور سوگئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  جب سے میری شادی ھوئی تب سے پنکی مجھ سے بہت فری ھو رھی تھی اور ہمارے روم میں بغیر نوک کیئے آتی تھی کبھی ھم چوم رہے ھوتے یاں چدائی کر رھے ھوتے تو آجاتی اور ھم ڈسٹاپ ھوتے پنکی سوری کہے کر چلی جاتی پھر مجھے کبھی کبھی جپھی ڈال کر سوری کہتی پھر کچھ دنوں بعد پنکی مست رہتی اور پنکی مما سے سہلی کا بول کر کہیں چلی جاتی پھر ایک بار میں سامان لینے گیا تو میرا دوست مل گیا ھم چائے پی رھے تھے تو دوست نے پنکی کا بتایا کے پنکی لڑکوں سے چدواتی ھے میں نے کہا ایسی بات ھے تو مجھے صبوت دو دو دن تو میں پنکی کو دیکھتا تو مجھے پنکی پر بہت غصہ آتا اور غصہ کو کنڑول کرتا پھر ایک بار میں نے پنکی کو ایک لڑکے سے اپنے مموں کو دباتے دیکھا تو مجھے غصہ بہت آیا کنڑول کرکے گھر آیا اور بیوی کو دیکھا اور بیوی کو اُٹھاکر روم میں لایا اور فل جوش سے چدائی کی پھر پنکی کو دوسرے لڑکے کے ساتھ منہ کا پیار کرتے دیکھا پھر اپنی پتی کی خوب چدائی کرکے باہر آیا تو پنکی کو دیکھا اور پنکی کے مموں گانڈ کو دیکھا تو میرا لن کھڑا ھو گیا اور ارچنا کو دن رات خوب چودنے لگا اب ایسا ھوتاکہ پنکی کو جب بھی دیکھتا تو سوچتا پنکی کے ھوٹوں مموں اور چوت کو لڑکے مست چودتے ھونگے یہ سوچکر میں بہت ھوٹ ھوتا اور ارچنا کو خوب چودتا پھر میرے دوسرے دوست نے بھی بتایا کے یار تیری پنکی میرے دوست کے ساتھ آئی تھی پھر وہ چدائی کرکے چلی گئی اب میں نے بھی ٹھان لیا کے پنکی کو چودوں اب میں پنکی کی فل جاسوسی میں لگ گیا اور پنکی کو رنگے ہاتھوں پکڑکر چدائی کرنا چاہتا تھا پھر میں نے پنکی کو تیسرے لڑکے کے ساتھ دیکھا تو ایک رات کو پنکی کو چودنے کیلئے پنکی کے روم گیا دیکھا پنکی سورہی ھے پنکی کے مست فگر کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھوگیا پھر میری ہمت نہ ھو پائی اور اپنے روم میں آیا تو ارچنا گہری نید میں سورہی تھی اور میں چدائی کرنے لگا پھر ارچنا اٹھی اور ھم چدائی کرکے سوگئے  پھر میرے دوست نے بتایا کے پنکی کسی لڑکے کو لےکر تیرے خالی گھر میں چدوانے والی ھے اور یہ پکی خبر ھے میں بہت خوش ھواکہ اس موقعہ کی تلاش میں تھا  میں پنکی کی جاسوسی میں تھا پھر پنکی تیار ھوکر باہر جارہی تھی میں بھی پیچھے پھر لڑکے سے ملی اور میرے خالی گھر میں گئے میں غصہ میں سوچتاکہ بہن لڑکے کے ساتھ ایسے ایسے چدوا رہی ھوگی میں بہن کے لئے خوار ھوں پھر سوچا ایساکرتا ھو دیوار پھلانگ کر اندر جاتا ھوں اور لڑکے پر سارا غصہ نکال کر پھر بہن کو چدوانے کیلئے مجبور کرونگا پھر میں آرام سے دیوار پھلانگ کر اندر آیا تو بہن لڑکے کے اوپر اپنی چوت میں لن لےکر چدائی کر رہی تھی میں نے دیکھا دونوں کے کپڑے سامنے پڑے تھے میں نے غصہ میں کہا تیری تو اور دونوں کے کپڑے اٹھا لیئے پھر لڑکے کو بہت مارا اور لڑکے کو کپڑے دیئے لڑکا کپڑے پہن کر بھاگ گیا پھر میں اندر آکر پنکی کو نگا کھڑا دیکھا پنکی نے ایک ہاتھ کو مموں پر رکھا تھا اور دوسرے ہاتھ کو اپنی چوت پر رکھا تھا میں پنکی کے نگے بدن کو دیکھا تو میرا لن کھڑا ھوگیا اور پنکی نے کہا بھایا مماپاپا کو نہیں بتانا میں غصہ میں کہا چپ کرو اپنے ہاتھ نیچے کرو پھر پنکی نے دونوں ہاتھوں کو نیچے کیا پنکی کی چوت پر کوئی بال نہیں تھے پھر میں پنکی کے پاس آکر کہا شیب کب کی ھے پنکی نے کہا کس کی میں نے پنکی کی چوت پر ہاتھ رکھ کے کہا اس کی بہن نے کہا صبح کو میں نے کہا کیوں پرگرام تھا پنکی نے کہا ہاں میں نے کہا کتنے لن لیئے تو پنکی نے کہا چھ سات میں نے کہا تم کو چدوانے کا شوق ھے پنکی چپ ھوگئی میں نے کہا تم چپ چاپ کھڑی رھو میں نے پنکی کو باہوں بھر کر چومنے لگا پنکی کو بیڈ پر بیٹھاکر میں نے پنکی کی ٹانگیں کھول کر پنکی کی پنک چوت دیکھی تعریف کی پھر چوت کو پیار کرنے لگا پھر میں نگا ھوکر پنکی کے اوپر چڑھ گیا اب پنکی بھی مست ھوگئی پنکی نے کہا بھائیا آپ کے لن کو پیار کرو پھر پنکی نے میرے لن کو خوب پیار کیا ہھر کہا بھائیا میری چوت کو چودو پھر میں نے چدائی کی پھر پنکی کو چھوڑنے کا من نہیں کررہا تھا پنکی نے کہا ساری رات چدائی کریں پھر ساری رات چدائی کی پنکی نے کہا بھائی جب سے آپ اور بھابھی کو چدائی کرتے دیکھا تو میں آپ کا لن لینے کیلئے بہت پاگل تھی سوچتی بھائی مجھے چودے تو کتنا مزہ آئے گا پھر ایک سے چدوایا پھر دوسرے تیسرے اور اسی طرح میں چدوانے لگی لیکن پھر میں اور پنکی رات کو روز چدائی کرتے         ۔      ۔/
  
  
 
 
  

Saturday, February 12, 2022

مجھے بڑے مموں والی خوبصورت عورت نے پالا

مجھے بڑے مموں والی ایک خوبصورت عورت نے پالا
ھیلو میرا نام ساحل ھے میں آپ دوستو سے اپنا بیتا ھوا ایک سچا واقیعہ شیر کرتا ھوں میری مما گھروں میں جھاڑوپوچے کا کام کرکے گزارا کرتی تھی اور مجھے اسکول بھیجتی تھی میرا باپ میرے پیدا ھونے سے پہلے ھی مرگیا تھا پھر میں سات سال کا تھا اور اسکول بھی جاتا تھا تو میری مما بہت بوڑھی ھونے کی وجہ سے بمار رہنے لگی پھر میں دس  سال کا تھا تو میری مما بھی چل بسی اور میں تنہا ھوگیا میں اکیلے میں بہت روتا کے اب میرا کوئی نہیں ھے فِیس نہ ھونے کی وجہ سے اسکول جانا بند ھوگیا اور مکان کرائے کا تھا اور مجھے مکان چھوڑنا پڑا بھوک کی وجہ سے میں مَرا جارہا تھا کچرے کے ڈھیر سے گھانا اٹھاکر کھا لیتا پھر وہاں سے میں دوسرے جگہ گیا وہاں میں نے فٹ پاتھ دیکھی تو سائیہ بھی تھا وہاں رہنے لگا اب میں نگی فُٹ پاتھ پر رہتا اور سوتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے جس عورت نے پالا وہ عورت یہ ھے بہت خوبصورت ھے کالی کالی آنکھیں گورے گورے گال رسیلے ھونٹ اورعورت کے بڑے اور ٹائٹ مموں کی بات ھے عورت کی موٹی پلی ھوئی گانڈ ھے اور فٹنس والا مست فگر ھے اس عورت نے مجھے وہ سب کچھ دیا جو ایک بیوی اور ماں ایک ساتھ مل کر نہیں دے سکتیں اور میری زندگی پر ایک احسان کیا اور مجھے قابل بنایا بچپن میں پہلی بار جب اس عورت کو میں نے دیکھا تو مجھے اس عورت سے پیار ھوگیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ابھی مجھے فُٹ پاتھ پر رہتے ایک ہفتہ ھی ھوا تھاکہ ایک خوبصورت عورت نے میرے سامنے گاڑی روکی میں نے عورت کو دیکھا مجھے عورت بہت پیاری لگی اور عورت سے مجھے پیار ھوگیا سوچہ یہ مجھے اپنے ساتھ رکھے تو کبھی نہیں چھوڑونگا اور عورت مجھے مسکراتے ھوئے پیار سے دیکھ رہی تھی پھر عورت نے مجھے اپنے پاس بلایا میں عورت کے پاس گیا تو عورت نے اپنی گاڑی میں بیٹھاکر مجھے چاکلیٹ دیا اور میرے گالوں اور ہونٹوں پر ہاتھ پھیر کر کہا تم بہت پیارے ھو پھر میرا نام پوچھا میں نے کہا ساحل پھر مماپاپا کا پوچھا میں نے کہا میں انات ھوں پھر کہا میرے ساتھ چلوگے میں نے کہا ہاں پھر مجھے لےگئی کچھ کپڑے دلائے اور ایک خوبصورت سا ڈریس پہناکر مجھے باہوں میں بھرکر چومتے کہا اب تم بہت پیارے لگ رھے ھو پھر کیفے میں کھانا کھلاتے مجھے باھوں میں بھرتی چومتی کہتی تم بہت پیارے ھو مجھے تم سے پیار ھوگیا ھے پھر ھم واپس آئے تو عورت نے گاڑی کو فًٹ پاتھ کے ساتھ روک کر کہا اگر تم یہاں رہنا چاہو تو رہو اگر تم میرے ساتھ رہوگے تو میں تم کو پڑاھونگی لیکھاؤنگی اور تم کو ایک قابل انسان بناؤنگی مگر میری ایک شرط ھے میں نے کہا کیا شرط ھے عورت نے کہا شرط یہ ھے کے ھم ساتھ سوئینگے اور پیار بھی کرینگے اور جب تم بالغ ھوگے تو مجھ سے شادی کروگے اور مجھے کبھی چھوڑ کے نہیں جاؤگے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میرے بارے میں عورت نے اور پوچھا میں نے سب بتایا پھر اسی وقت اسکول میں ایڈمیشن کرایا پھر بتایا کے میری بوڑھی ماں ھے بول نہیں سکتی پھر عورت نے کہا جب میری شادی ھوئی تو شوہر نے میرے ساتھ ایک مہینہ گزارا پھر دوسرے ملک چلا گیا اور وہا اس نے دوسری شادی کرلی مجھے جب پتا چلا تو میں نے اس سے ڈیوؤس لےلیا تب سے لےکر آج تک میں کسی مرد سے نہیں ملی میری سیکس کی چاہ مرگئی تھی پھر جب تم کو ایک بار فٹ پاتھ پر دیکھا تو نہ جانے مجھے کیا ھوگیا کے تم کو بار بار دیکھنے کو من کرتا اور تم کو دیکھ کر چلی جاتی تھیں پھر تم سے پیار ھوگیا پھر میری چاہتیں ابھرنے لگیں پھر تم سے ملنے کو من کیا پھر تم سے ملی پھر عورت نے مجھے سے کہا تم کو کسی چیز کی ضرورت ھو مجھے کہنا میں ساری خوشیاں تیرے قدموں میں نچھاور کر دونگی مجھ سے بیوفائی نہ کرنا ورنہ میں مَر جاؤنگی میں نے کہا آپ بہت پیاری ھو میں تم سے کبھی بھی بیوفائی نہیں کرونگا اور نہ ھی کبھی چھوڑ کے جاؤنگا بس تم مجھے اپنے سے دور مت کرنا میں نے بھی پہلی بار تم کو دیکھا تھا تب سے پیار کرتا ھوں  پھر عورت نے مجھے باھوں میں بھر کے میرے ھونٹوں کو چوم کر کہا اچھا اب ھم گھر چلتے ہیں پھر ھم گھر آئے عورت کا بہت بڑا بنگلا تھا عورت نے اپنی بوڑھی ماں سے ملوایا عورت کی بوڑھی ماں کو دیکھ کے مجھے اپنی ماں یاد آئی تو میں روپڑا عورت نے مجھے باہوں میں بھرکر پیار کرتے کہا بس بس میری جان مجھے دیکھو میں نے دیکھا تو عورت نے میرے ھونٹ چوس کر کہا پھر کبھی نہیں رونا میں تم کو روتا نہیں دیکھ سکتی پھر عورت نے اپنی ماں سے میرا کہا کے میں اس سے بہت پیار کرتی ھوں جب یہ جوان ھوگا تو کورٹ میرج کرلینگے تب تک ھم ساتھ میں سوئینگے عورت کی ماں نے مسکراتے ہمارے سروں پر ہاتھ پھیرا پھر ھم سونے کیلئے روم آکر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ھم بیڈ پر لیٹے تو عورت نے مجھے باہوں میں بھر کر اپنے اوپر کیا اور میرے چہرے کو چومتی ھوئی کہا اگر تم کو اچھا نہ لگے تو تم بتادینا پھر تم کو میں چھوڑ آؤنگی میں تم سے زبردستی نہیں کر رہی تیری مرضی سے کرونگی اور تم بھی مجھے جی بھر کے پیار کرو پھر کہا جیسے میں کروں ویسے تم کرنا میں نے کہا ٹھیک ھے عورت نے کہا اب تم اپنی زبان نکالو میں نے اپنی زبان نکالی تو عورت میری زبان کو چوستی ھوئی میرے منہ میں اپنا منہ دےکر میری زبان ھونٹ چوسنے لگی پھر میرے منہ میں اپنی زبان دی میں بھی عورت کی زبان چوسنے لگا اور میری بڑی للی بھی کھڑی ھوگئی پھر عورت اُٹھ کے بیٹھ کر کہا میری قمیض کی زیپ کھولو میں نے زیپ کھولی تو عورت نے اپنی قمیض اوتار کر کہا اب بریزر کے ہُک کھول دو میں نے بریزر کے ہُک کھولا تو عورتے نے بریزر کو اپنے مموں سے لگائے ہاتھوں سے پکڑا ھوا تھا اور مجھ سے کہا میرے سامنے آؤ میں سامنے آیا تو بریزر کو مموں سے ہٹاکر کہا بتاو میرے ممے کیسے ہیں میں نے کہا بہت پیارے ہیں عورت نے کہا مموں کو پیار کروگے میں نے کہا ہاں عورت نے کہا پیار کرو میں نے عورت کے دونوں پیارے مموں کو ہاتھوں میں لےکر دباتے ھوئے خوب چوما چوسا عورت مستی میں کہے رہی تھی ساحل بہت مزہ آرہا ھے پھر عورت نے کہا میری شلوار اتارو میں نے عورت کی شلوار اوتار دی پھر عورت نے اپنی دونوں ٹانگوں کو کھول کر اپنی چوت دیکھاکر کہا بتاو میری چوت کیسی ھے میں نے عورت کی چوت دیکھی چوت پینک تھی مجھے بہت پیاری لگی میں نے چوت کی تعریف کی پھر عورت نے کہا میری چوت کو ہاتھ لگاؤ میں نے عورت کی چوت کو ہاتھ سے سہلانے لگا پھر کہا میری چوت میں اپنی انگلی ڈالکر اندر باہر کرو میں نے عورت کی چوت میں انگلی ڈال کر اندر باہر کرنے لگا پھر کہا میری چوت کو کھول کر دیکھو میں نے چوت کو کھول کر دیکھا تو عورت نے کہا میری چوت اندر سے کیسی ھے تو عورت کی چوت اندر سے  لال تھی میں نے کہا اندر سے لال ھے اور بہت پیاری ھے پھر عورت نے کہا چوت کو پیار کرو میں نے عورت کی چوت کو اتنا چوما چوسا چاٹا کے عورت کی چوت نے گرماگرم گاڑھا رس نکالا مجھے رس بہت اچھا لگا تو میں نے سارا رس چاٹ لیا پھر عورت نے مجھے نگا کرکے میری بڑی للی کو ایسا چوما چوپے مارے کے میں مست ھو گیا پھر عورت نے لیٹ کر کہا میری چوت میں بڑی للی ڈالو پھر میں نے اپنی بڑی للی کو عورت کی چوت میں ڈال کر چودرہا تھا پھر عورت ڈونکی بنکر کہا اب چودو میں چودنے لگا پھر عورت نے مجھے لیٹاکر میرے اوپر آگئی اور میری بڑی للی کو اپنی چوت میں لےکر ایسی چدائی کی کے میں مست ھو گیا پھر عورت کی چوت نے رس چھوڑا تو پھر عورت میری بڑی للی کو چوپہ مارتی اپنے مموں میں رگڑتی پھر عورت میرے ساتھ لیٹ کر میری للی کو چوت میں لےکر کہا میں سورہی ھوں تم لگے رہو جب من بھر جائے تو سوجانا مجھے تو پہلی بار یہ مزہ اور خوبصورت عورت سیکس کیلے ملی اب مجھے نید کہاں آنی تھی میں چدائی کرنے لگا عورت لیٹی رھی پھر کچھ دیر بعد عورت نے مجھے کس کے باہوں میں بھر کر کہا ساحل میری جان میری چوت نے رس چھوڑ دیا میں نے عورت کو الٹا لیٹا کر عورت کی گانڈ کو چومنے چاٹتے اور انگلی کرنے لگا پھر عورت کی گانڈ میں بڑی للی ڈالنے لگا عورت نے کہا اس کیلئے تم کو جوان ھونا پڑے گا پھر ھم دونوں نگے سوگئے پھر عورت نے مجھے نہلایا خود بھی ساتھ مل کے نہایا اور سیکس کیا پھر مجھے اسکول چھوڑتی لاتی اور ھم خوب سیکس اور چدائی کرتے اور میری صحت کا بھی خیال رکھتی اور پڑھاتی بھی اب میں ہر رات کو اور چھٹی کو میں عورت کو بہت دفع چودتا اور عورت کو گھر میں نگا رکھتا اور عورت کی بوڑھی ماں بھی ھم کو نگا اور چدائی کرتے دیکھتی اور بہت خوش ھوتی پھر ایک بار عورت اپنی مما سے باتیں کر رھی تھی تو میں نگا ھوکر عورت کو چومنے لگا اور عورت کو نگا کرکے عورت کی چوت کو چوما چاٹا پھر عورت نے لن کو چوپے مارے پھر چدائی کی اور عورت کی مما ھم کو دیکھنے میں مست تھی اب میں سیکس اوور کرنے لگا تو بمار ھوا تو عورت ڈوکٹر کے پاس لےگئی جو لیڈی ڈوکٹر تھی ڈوکٹر سے کہا یہ میرا شوہر ھے بس گھر والوں نے ہماری شادی کرادی تو ڈوکٹر نے کہا کیا تم ساحل کے ساتھ خوش ھو عورت نے کہا ہاں میں ساحل کے ساتھ بہت خوش ھوں ڈوکڑ نے کہا ساحل تم کو خوش کرپاتا عورت نے کہا ہاں ساحل میری جان ھے ڈوکٹر نے عورت سے کہا پھر تم ساحل کی صحت کا خیال اچھے رکھنا ھوگا عورت نے کہا مطلب ڈوکڑ نے کہا سیکس تھوڑا کم کرو جب ساحل بالغ ھو تو پھر خوب مزے کرنا اب میں جہاں دن رات سیکس کرتا تھا وہاں عورت اب ایک ہفتے میں صرف دو دن سیکس کرنے دیتی پھر ڈوکڑ کے پاس گئے تو ڈوکڑ نے عورت سے کہا میری سیسٹر حکمت کا علاج کرتی ھے اگر تم اس سے مل لو تو آنے والا وقت تم بہت خوش رھوگی عورت نے کہا مطلب ڈوکٹر نے کہا دیکھو ابھی یہ بچا ھے اگر تم چاہتی ھو کے ساحل کا لن موٹا اور لمبا ھو اور اس کی ٹامینگ بھی لمبی ھو ہمیشہ کیلئے تو اور جسم بھی ایسا ھو کے تم ساحل کو باہوں بھرو تو اس کا الگ سے مزہ آئے پھر ھمیں اپنی سیسڑ کے پاس لےگی تو دونوں ڈوکٹروں نے ھم سے سوال کیئے کہا تم کتنی بار کرتے ھو تو عورت نے کہا جب میں  گھر ھوتی ھوں تو بس پھر حکمت ڈوکٹر نے مجھ سے کہا ساحل تم مزہ آتا ھے میں نے کہا مجھے بہت مزہ آتا ھے پھر کہا تم دونو کتنی بار کرتے ھو میں نے کہا عورت سوجاتی ھے اور میں پھر بھی لگا رہتا ھو عورت سے کہا اور تم عورت نے کہا جیسے میں آفس سے آتی ھوں پھر مجھےکپڑے نہیں پہننے دیتا پھر ھم لمحہ بہ لمحہ سیکس میں مست رہتے ہیں بس جب آفس ھوتی ھو تب نہیں ھوتا ڈوکٹرس نے عورت سے کہا تم اتنی خوبصورت ھواور آپ کے مموں کی کیا بات ھے اور کمال کا فگر ھے آپ کے ساتھ تو ہر کوئی اپنے آپ کو روک نہ سکے گا اور میں سے ایک ساحل ھے  جو روک نہیں پاتا اس لیئے تم کو بہت خیال رکھنا ھوگا عورت نے کہا ٹھیک ھے پھر کورس دیا پھر مجھے حکیمی کشتے وغیرہ کھلاتی اور میرے لن کا بہت خیال رکھتی پھر اسی طرح میں جوان ھورہا تھا اور میری باڈی بھی مرد کی طرح ھورہی تھی اور میرا سینہ بھی فٹنس ھو رہاتھا اب میری بڑی للی سے لن بن رہاتھا اور عورت دن بادن مست ھوتی جارہی تھی اور میں بھی مست ھوتا جارہا تھا جب میں عورت کی گانڈ چودنے کیلئے چھوٹے لن کو اندر ڈالتا عورت کہتی جلدبازی سے کام نہ لو میری گانڈ بھی تیری ھے لیکن میں پھر بھی گانڈ میں لن اندر ڈالنے کی ٹرائی کرتا رہتا پھر وقت اور سمے کے ساتھ  اب میرا لن لن بن گیا ایک رات کو عورت کو خوب چودتا رہا اور صبح ھوگئی عورت میرے لن کو چوپے ماررھی تھی اور میرے لن نے گاڑھا گاڑھا گرماگرم رس نکالا عورت بہت خوش ھوکر کہا اب تم بالغ ھوگئے ھو کل ھم کورٹ میرج کرینگے عورت بہت خوش تھی میں نے کہا گانڈ دو کہا کل سہاگرات میں فل مزے کرنا پھر چدائی کر کے سوگئے پھر تین بجے ھم نے کورٹ میرج کرلیا اب عورت میری عورت ھوگئی پھر رات کو اپنی عورت کی گانڈ کی سیل توڑ کر چدائی کی پھر کچھ دنوں میں میری عورت پیٹ سے ھوگئی اور بہت خوش تھی اس وقت میں بی اے کررہا تھا پھر بی اے کرلیا تو میری بیٹی ھوئی ھم دونوں بیٹی  کے آنے سے بہت خوش ھوئے اور میرے خوشی کے آنسوں نکل آئے میری عورت نے مجھے گلے سے لگاکر کہا کیا ھوا میری جان میں نے کہا آپ نے مجھے کہاں سے کہاں تک خوشیاں دی میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں آپ کا یہ احسان کبھی نہیں اوتار سکتا میری عورت نے کہا مجھے تم روتے ھوئے بلکل اچھے نہیں لگتے تم بس مسکراتے اچھے لگتے ھو کون سا احسان ساحل میں نے تم سے پیار کیا ھے اور تم میرے شوہر ھو بیوی اپنے شوہر پر کبھی احسان نہیں کرتی صرف شوہر سے پیار کرتی ھے میں تم سے بہت پیار کرتی ھوں یہ احسان نہیں یہ میرا پیار ھے چلو اب مسکراؤ میں مسکرایا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک لڑکی مجھ پر عاشق ھوگئی اور مجھ سے صاف کہا مجھ سے شادی کر لو یا مجھ سے چدائی کی دوستی کر لو میں نے بتایا کے میں شادی شدہ ھوں اور ایک بیٹی ھے اور بیوی پیٹ سے ھے ویسے لڑکی بھی بہت پیاری تھی لیکن لڑکی میرے پیچھے ھی پڑگئی
 کہا مجھے تمہاری بیوی سے ملنا ھے میں نے کہا کیوں تو کہا اجازت لینی ھے میں انکار کرکے چلا گیا پھر ایک بار میں آفس سے گھر آیا تو لڑکی اور میری عورت بیٹھیں باتیں کررہی ھیں تو بیوی نے مجھے سے کہا اس سے ملو یہ ھے میری فرینڈ جانوی پھر کہا جانوی کچھ دن یہاں رہنے کیلئے آئیگی تمہیں کوئی اعتراض تو نہیں میں نے کہا جیسے تم خوش میں بھی خوش پھر جانوی نے کہا میں کل آجاؤگی پھر جانوی چلی گئی پھر میں اور میری عورت چدائی کرنے لگے مجھ سے کہا جانوی کو میرے ساتھ چودوگے میں اپنی عورت کو چومتے کہا جیسے تم کہو میرے اوپر آکر سلو سلو چدائی کرتے کہا جانوی مجھ سے چدائی کی اجازت لینے آئی تھی میں نے کہا ھم مل کرینگے تو جانوی نے کہا ٹھیک ھے میں نے جانوی سے کہا کچھ دن یہاں آکر رہو کبھی کبھی الگ چدائی کرلیا کرو جانوی نے کہا کیا تم مجھ سے سیکس کرسکتی ھو میں نے کہا کبھی کیا نہیں کہا پھر کرینگے تو مزے لےلینا پھر عورت نے مجھ سے کہا ساحل چوتیں چود سکتے ھو مگر شادی نہیں کرنا میں نے کہا کبھی بھی دوسری شادی نہیں کرونگا پھر میری عورت تیز تیز چدائی کرنے لگی پھر کہا جانوی کو چدائی سے فل مست کرنا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر میری عورت کی چوت نے رس چھوڑا تو میرے اوپر لیٹ کر سکون کرنے لگی پھر بیوی نے کہا اس بار لڑکا ھے تو خوشی کے مارے میں عورت کے اوپر آکر فل تیزی سے چودنے لگا اور ھم فل مست ھوگئے صبح تک ھم چدائی کرتے رھے پھر ھم سوگئے میری عورت کا پیٹ آٹھ مہینہ کا تھا پھر بھی بہت کمال کی لگتی میری عورت کھانا بناتی رہی اور میں عورت کو چودتا رہا پھر جانوی کیلئے روم سجانے لگی اور میں ساتھ میں چدائی کررہا تھا پھر ھم فرش ھوکر ساسو کے ساتھ اشاروں سے باتیں کرتے چوم رہے تھے پھر جانوی آگئی ھم سب کھانا کھا رھے تھے عورت نے جانوی سے کہا تم ابھی سے چدوانے کیلئے تڑپ رہی ھو جب چدائی کروگی تو پھر چھوڑنے کو من نہیں کرے گا جانوی مسکرانی لگی اور ساسو بھی مسکرانے لگی عورت نے جانوی سے کہا بتاؤ پہلی چدائی اکیلے میں کروگی تو جانوی نے خوش ھوکر کہا ہاں ہاں اکیلے میں عورت نے کہا ٹھیک ھے پھر میں اور جانوی اکیلے روم میں آئے چدائی میں مست ھوئے پھر جانوی کی چوت منہ میں مموں کو گانڈ چوت کو خوب چوما چوسا چاٹا اور چدائی کی جانوی نے بھی میرے لن کو خوب چوما چوپے مارے اور اپنی گانڈ چوت میں میرا لن لےکر خوب چدائی کی پھر جانوی کی چوت نے رس چھوڑا تو میں جانوی کو اًٹھاکر اپنی روم میں لایا اور میری عورت فل تیاری میں نگی تھی میں نے جانوی کو اپنی عورت کی باھو میں چھوڑا اور جانوی عورت کے اوپر لیٹ کر پیار کرتی ھوئی مموں کو دبا رہی تھی میں پیچھے سے کھبی جانوی کی چوت کو توکبھی عورت کی گانڈ کو تو کبھی عورت کی چوت کو تو کبھی جانوی کی گانڈ کو چوداتا رہا دونوں میرے لن کو چومتی مموں میں لیتی جانوی اور عورت ایک دوسرے کی چوتوں کو چاٹتی تو ھم ساری رات چدائی کرتے سو گئے پھر جانوی جتنے دن رھی ھم ملکر چدائی کرتے رھے پھر جانوی چلی گئی پھر میری عورت نے بیٹا جنا اب بیٹی سات سال کی ھوئی اور بیٹا چار سال کا پھر میری عورت پیٹ سے ھوگئی میری عورت نے مجھے سے کہا میں نے تیرے لیئے ایک میم کو انوائٹ کیا ھے مل کے مزے کرینگے پھر میم آئی خوب چدائی کی پھر میم چلی گئی اس بار عورت نے بیٹی جنی پھر میری عورت پیٹ سے ھوگئی اس بار میری عورت نے بیٹا جنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میرے آفس میں ایک لڑکی عینی کام کرتی تھی وہ عینی بڑی خوبصورت تھی پیاری سی آنکھیں مست ھونٹ اور ٹائٹ ممے پیاری سی گانڈ مجھے عینی بہت پیاری لگی اور عینی سے مجھے پیار ھوگیا اور عینی کا بھائی بھی میرے آفس میں کام کرتا تھا میں نے سوچا عینی سے بات کروں پھر میں نے عینی کو بلایا عینی آئی اور بیٹھ کے کہا جی سر میں نے کہا مجھے تم سے پیار ھوگیا ھے عینی نے کہا مسکرا کر کہا پیار میں نے کہا ہاں میں تیرے بنا نہیں رھے سکتا عینی مسکراتی ھو میری آنکھوں میں دیکھ رہی تھی میں نے کہا میں ایک بنگلا بھی تیرے نام کرتا ھوں اور تم کو جب میری عورت شادی کی اجازت دیگی تو تم سے شادی کرلونگا عینی نے کہا اگر شادی کی اجازت نہیں دی تو میں نے کہا تم میرے ساتھ زندگی بھر رہنا میں تم کو دن رات پیار کرونگا اگر بچے ھوئے تو میں اپنا نام دونگا اور ان کی تیرے ساتھ بہت اچھی سی پرورش کرونگا اور تم کو خرچہ دونگا بس تم مجھے دن رات پیار کیا کرو تو اور بچے صرف میرے جننا اور مجھ سے کبھی بیوفائی نہ کرنا تو عینی نے کہا سر میں آپ کو کل بتاؤنگی میں نے کہا ٹھیک ھے پھر ایسا کرتے ہیں کل تم کو تیرا بنگلا بھی دیکھا دیتا ھوں عینی نے کہا ٹھیک ھے میں نے کہا کل تم پالر جانا پھر میں تم کو پالر سےپیکپ کرلونگا عینی نے کہا ٹھیک ھے پھر میں نے پالر فون کے ٹائم لےلیا اور پیسے بھی اون لین کردیئے پھر عینی نے مسکراتے کہا میرے لیئے اتنا کافی ھے کے تم مجھسے پیار کرتے ھو پھر عینی مسکراتی ھوئی چلی گئی پھر میں گھر آیا عورت کو فل مستی میں چودتا رھا جب عورت کو بار خوش کیا پھر میں فاریغ ھوا اور سوگیا پھر صبح عورت کے ساتھ نہاتے چدائی کی فرش ھوکر ناشتہ کیا عورت کو کہا ھوسکتا ھے رات نہ آؤں پھر میں پالر گیا عینی کو فون کیا عینی باہر آئی عینی کو دیکھ کے میں فل ھوٹ ھو گیا پھر سارے سفر میں عینی کی تعریف کرتا آیا پھر ھم بنگلے میں آئے عینی کو سارا گھر دیکھاکر روم دیکھایا پھر میں عینی کو پیار کرنے لگا پھر نگے ھوکر چدائی کی عینی کی چوت اور گانڈ کی سیل ٹوٹی ھوئی تھی ھم دونوں کو بہت مزہ آرہا تھا عینی کی چوت نے چار بار رس چھوڑا پھر میرے لن نے رس عینی کی چوت میں رس چھوڑا عینی نے مجھے چومتے کہا شاید میں بچے نہ جن سکو میں نے کہا کیوں عینی نے کہا میری چوت میں تین رسولیاں ھوگئی تھی اپریشن تو کامیاب رہا لیکن ڈوکڑوں نے کہا شاید میں ماں نہ بن سکوں میں نے کہا یہ کیسے ھوا عینی نے کہا میں تم کو سچی بات بتاتی ھوں میں نے کہا ہاں بتاو تو عینی نے کہا اصل میں میرا سیکس کا ایکسیڈنڈ ھو گیا پھر اس ایکسیڈنڈ کے بات میں اپنے آپ کو روک نہ پائی میں کہا کیسے ایکسیڈنڈ ھوا تفصیل سے بتاو عینی نے کہا اچھا میں شروع سے بتاتی ھوں میں اور بھائی گاؤں میں گھر والوں کے ساتھ رہتے تھے ایک رات کو بھائی نے مجھے پکڑ لیا لیکن میں ھوٹ ھوگئی اور بھائی کو روکا لیکن بھائی ہر بار مجھے ھوٹ کرتا آخر میں بھی کنڑول نہ کرپائی پھر رات کو بھائی میرے پاس آکر کہا چلو میں گئی تو مجھے چومنے لگا میں بھی مست ھوگئی پھر چوت کی سیل تڑواکر ھم ہروقت چدائی کرتے پھر میری چوت میں رسولیاں ھوگئی پھر اپریشن کے بعد جب مجھے پتا چلا کے میں شاید ماں نہیں بن سکتی تو بہت دکھ ھوا پھر میں بھائی سے ناراض رہتی شاید میں ماں نہیں بن سکتی اس بات کا سب کو پتا چلا تو میری شادی بھی نہیں ھورہی تھی میں بہت روتی اور بھائی مجھے ہاتھ لگاتے تو میں بھائی کو مارکر کہتی یہ سب تیری وجہ سے ھوا ھے بھائی کہتے جو ھونا تھا ھوگیا لیکن تم کو میں روتا نہیں دیکھ سکتا میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں میں وعدہ کرتا ھوں جب تک تیری شادی نہ ھوگی میں بھی شادی نہیں کرونگا ایسا کرتے ہیں ھم شہر چل کر رہتے ہیں اور دونوں جوپ کرینگے اور زندگی بھر شادی ھونے تک ساتھ رہینگے میں نے بہت انکار کیا لیکن ایک رات بھائی غصہ میں میرے اوپر چدائی کیلئے ٹوٹ پڑا میرے سوئے ارمان پھر جاگ اُٹھے اور میں ھوٹ ھوگئی پھر چدائی کی بھائی سے کہا چلو شہر چلتے ہیں لیکن وعدہ کرو جب ھم گھر میں ھونگے تو نگے ھونگے بھائی نے کہا جو تم کہوگی میں سب کرونگا دیکھنا شہر میں تیرا کوئی دیوانہ ھوگا پھر ھم یہاں آئے پھر آپ کے آفس میں ھم کو جوپ ملی تو اس خوشی میں بھائی نے میری گانڈ چودی پھر ھم ہر وقت گھر میں چدائی کرتے رہتے میں جب آپ کو دیکھتی تو من کرتا آپ سے دوستی کرلو اور اپنے جسم کو تمام عمر آپ کے نام کر دوں بھائی سے کہا مجھے ساحل سر بہت اچھے لگتے ہیں اگر سر نے مجھے سے اس بارے میں کوئی بات کرے گا تو میں ہاں کرونگی بھائی نے کہا  مجھے چودنے دوگی میں نے کہا تم شادی کروگے تو اپنی بیوی کو ساحل سے چدواو گے تو پھر بھائی نے کہا ٹھیک ھے پھر میں نے عینی سے کہا تیری چوت خون کون سی تاریخ کو چھوڑتی ھے عینی نے بتایا میں نے کہا ٹھیک ھے عورت میری ایک جان ھے اور تم دوسری جان ھو تم بہت کمال کی ھو پھر ھم چدائی میں مست ھوگئے ھم نے ایک دوسرے کو فل مست کیا اور عینی کو نگا رکھتا پھر عینی کی چوت خون چھوڑنے لگی میں عینی کی گانڈ مموں اور منہ کو چودتا پھر چوت کا خون رکا تو پھر چوت کی ایسی چدائی کی عینی کو میرے لن سے حمل ھوگیا چیک کریا تو عینی اتنی خوش تھی کے میں کیا بتاؤ میں عینی کی خوشی میں عینی کو چدائی سے فل مست کرتا عینی نے اپنے بھائی کو بتایا تو وہ بھی بہت خوش ھوا اب عینی کو آٹھواں مہنہ چل رہا تھا تو بیٹی ھونے والی تھی عینی کہتی ساحل مجھے کبھی نہ چھوڑنا تم نے مجھے ماں بنادیا ھے میں ساری زندگی آپ کو بہت پیار کروگی میں نے کہا میں بھی تم سے پیار کرتا ھو میری عورت نے مجھے سب کچھ دیا ھے پر اس کی شرط ھے چدائی کر سکتا ھوں مگر شادی نہیں کر سکتا میں اس کی اجازت کے بنا شادی کا سوچ نہیں سکتا لیکن میں تم کو اپنے من سے بیوی مانتا ھوں کیوں کے میں تم سے پیار کرتا ھوں پھر ھم نے چدائی کی اور سو گئے پھر عینی کو بیٹی ھوئی اب عینی اور میں خوب چدائی کرتے پھر جانوی نے مجھے فون کیا کے میں آرہی ھوں پھر جانوی آئی تو میری عورت نے کہا جانوی تم سے ماں بننا چاہتی ھے اسے ماں بنادو بہت ضدی ھے کہا کے میں صرف ساحل کے بچوں کی ماں بنوگی اور نہ ھی کسی اور سے چدواو گی جانوی آئی میری عورت سے کہا میں گھر لےرھی ھوں تو ساحل سے کہو مجھے سے ملنے آیا کرتا رہا کرے عورت نے کہا ساحل ٹھیک ھے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر جانوی نے گھر لیا تو میں جانوی کو خوب چودتا جانوی نے کہا جو تیری چدائی میں مزہ ھے وہ کسی میں نے نہیں جانوی چدائی کرنے میں پاگل ھوجاتی اور کہتی میں نے تم کو اپنا پتی مان لیا ھے بس باقی کی جوانی تیرے نام ھے بس میری پیاس بجھاتے رہنا اور مجھے اپنے بچوں کی ماں بناتے جاؤ پھر جانوی بھی پیٹ سے ھوگئی پھر عینی کو عورت سے ملوایا پھر کبھی کبھی میں تینوں کو ایک سارھ چودتا تو تینوں عورتیں جب مجھے مست کرتیں تو میں تینوں کی چوتوں کو پانی پانی کرتا اب میں تینوں کو فل چودتا ھوں میری عورت نے اتنا کچھ دیا کے  ہر چیز سے مالا مال ھوگیا اپنا خیال رکھنا بائے         ۔/
  
  
               

Friday, February 11, 2022

مزہ ھی مزہ

ھیلو        ۔ میں ایک بنگلے میں ڈریوینگ کرتا تھا جب میں پہلی بار آیا تو میڈم کو دیکھا تو میڈم بہت خوصورت تھی کالی آنگیں گورے گال رسیلے ھونٹ بڑے ممے اور موٹی گانڈ میڈم کو دیکھ کے سوچا کاش یہ میڈم میرے ساتھ زندگی بھر سیکس کرے تو میں میڈم کو کبھی بھی چھوڑ کے نہ جاؤنگا اور میڈم کو دیکھتے ھی میڈم سے پیار ھو گیا میڈم اور صاحب کی کوئی اولاد نہیں تھی کام کرتے مجھے ایک سال ھوگیا اور میڈم اکثر اُداس رہتی اور میں میڈم کو دیکھ کے بہت ھوٹ ھوتا میں نے سوچا کے اب میڈم سے کسی دن بات کرونگا سوچا اداسی کی وجہ پوچنے سے شروع کرتا ھوں میں نے بھی ایک بار میڈم سے اُداسی کی وجہ پوچھی لیکن میڈم نے بات کو ٹالدیا پھر ایک بار میں نے میڈم سے کہا میڈم آپ کے بچے نہیں ہیں میڈم نے کہا ہاں بچے نہیں ہیں میں نے کہا ڈوکٹر سے چیک کرایا میڈم نے کہا ہاں میں نے کہا کمی کس میں ھے لیکن میڈم نے کوئی جواب نہ دیا پھر کچھ دن بعد میں کہا میڈم بتائیں کمی کس میں ھے میڈم نے کہا کیا کروگے جان کے میں نے کہا ویسے آپ کو جب بھی دیکھتا تھا تو آپ اُداس رہتی تھی تو مجھے آپ کی اُداسی دیکھی نہیں جاتی تھی سوچا میڈم کے پاس کسی چیز کی کمی نہیں ھے پوچھنے کا من کیا تو پوچھ لیا پھر میڈم نے بتایا کے صاحب میں کمی ھے پھر میں نے اپنا میڈیکل کرایا تو میری رپوٹ بچوں سے بھری آئی میں نے اپنی فائلیں رکھ دی سوچا موقعہ ملےگا تو میڈم کو دیکھاؤنگا ایک بار میڈم اپنے ساتھ شاپینگ کیلئے لیگئی میں نے میڈم سے کہا میڈم کیا آب بچے چاہتی ھو تو میڈم نے کہا چاہتی تو ھوں لگتا ھے اب میں کبھی ماں نہیں بنونگی میں نے اپنی رپوٹ کی فائل میڈم کو دےکر کہا یہ میری فائیل ھے اسے پڑھو تو میڈم نے پڑھ کر کہا اس میں تو تمہاری رپوٹ میں تو بچے کے فل ماسک ہیں پھر مجھ سے کہا مجھے یہ کیو دیکھنے کو کہا میں نے میڈم سے کہا اگر آپ چاہیں تو آپ کو بچہ ھو سکتا ھے میڈم نے کہا تم کو پتاھے یہ تم کیا کہے رھے ھو  میں نے کہا سوری میڈم دوسری بات یہ ھےکہ میرا بڑا اور موٹا ھے اور ٹائمنگ لمبی ھے میڈم نے کہا اپنی بکواس بند کرو میں نے کہا غصہ کرنے سے کچھ فائدہ نہیں ھوگا آپ کچھ ھی دنوں میں پیٹ سے ھوجاؤگی اگر یعقین نہیں آتا تو کسی دن آزماکر دیکھ لو میڈم نے غصے سے کہا میں تم کو نوکری سے نکال دونگی میں نے کہا لگتا ھے آپ خود ماں نہیں بننا چاہتی آپ نکال دوگی تو میں کہیں اور جوپ کرلونگا جب آپ کو احساس ھو تو مجھ سے ضرور ملنا میڈم مجھے یہ کہتی ھوئی کے بتمیز ابھی تم کو نوکری سے نکالتی ھوں صاحب کو آنے دو میڈم اپنے روم میں چلی گئی کچھ دن تو میڈم نے مجھے بہت غصہ دیکھایا اور غصہ سے رہی اور صاحب نے مجھے کچھ نہ کہا اور جوپ سے نہیں نکالا اور میرے ساتھ کہیں گئی نہیں پھر ایک بار صبح کو صاحب نے مجھ سے کہا میڈم کو پالر چھوڑتا ھوا جاؤں گا فون آئے تو لینے جانا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر ایک بجے صاحب کا فون آیا میڈم کو پالر سے لےلو میں گیا اور میڈم کو فون کیا اور میڈم نے کال کاٹ دی پھر کچھ دیر بعد میڈم فل تیار ھوکر آئی میں نے میڈم کو دیکھا تو ایسا لگ رہا تھا جیسے سورگ سے کوئی اپسرا آئی ھو گاڑی میں بیٹھے میڈم کی تعریف کی اور میڈم نے کوئی جواب نہ دیا تو ھم گھر آئے میڈم نے کہا اندر آؤ میں میڈم کے ساتھ اندر آیا میڈم نے کہا بیٹھو میں صوفہ پر بیٹھا تو میڈم میرے سامنے بیٹھ کرکہا اس دن جو تم نے کہا تھا میں نے اس بارے میں بہت سوچا پر میری ایک شرط ھے میں کہا کیا شرط ھے تو میڈم نے کہا تم مجھے کبھی چھوڑ کے نہیں جاؤگے میں نے کہا ہاں میں وعدہ کرتا ھوں پھر کہا یہ بات صرف ھم دونوں میں رہنی چاہیئے اور اس بات کا صاحب کو پتا نہیں چلنا چاہیۓ میں نے کہا اسے شک بھی نہیں ھونے دونگا میڈم نے کہا پتا ھے آج میں تیرے لیئے پالر گئی تھی میں کیسی لگ رہی ھوں میں بہت تعریف کی پھر میڈم نے کہا چلو روم میں پھر ھم روم میں آکر میڈم نے مجھے باھوں میں بھر کر دبایا پھر میرے منہ میں اپنا منہ دےکر میرے ھونٹ اور زبان چوس کر کہا مجھے تم سے پیار ھوگیا زندگی بھر ساتھ نبھاؤگے میں نے میڈم کو باھوں میں اٹھاکر میڈم کے ھونٹ چوس کر کہا جب پہلی بار تم کو دیکھا تو تم سے پیار ھوگیا پھر بیڈ پر میڈم کو لیٹاکر منہ کو چومتا ھوا مموں کو دباتا ھوا مست تھا پیار کرتے ھوئے مست ھوتے گئے میڈم کی قمیض اوتا کر بلوز اوتار کر مموں کی تعریف کرتے دباتا ھوا چوم چوس رہا تھاپھر میڈم کی شلوار اوتار کر میڈم کی چوت کا دیدار کیا میڈم کی چوت پینک تھی اور مجھے میڈم کی چوت بہت پیاری لگی پھر میڈم کی چوت کو اتنا خوب چوما چوسا چاٹا کے میڈم کی چوت نے پانی نکالا اور میں سارا چاٹ گیا میڈم نے میری قمیض اوتار کر چومتی ھوئی میرے کھڑے لن کو ہاتھ میں لےکر سہلانے لگی اور میڈم کا منہ میرے منہ میں تھا اور ھم ھونٹ زبان چوم چوس رہے تھے پھر میڈم نے میری شلوار کا ناڑہ کھول کر لن کو باہر نکال کر لن کو دیکھ کے کہا واو اتنا لمبا اور موٹا لن پھر میرے لن کو خوب چوما اور چوپے مارتی مموں میں لیتی جب میڈم کی چوت میں لن ڈالا تو سوفٹ تھی اور میرا لن میڈم کی چوت میں پھستا پھساتا چلا گیا میں چوت کی وجہ پوچھی تو میڈم نے کہا صاحب کا لن چھوٹا اور پتلا ھے پھر تو میں چدائی کرتا رہا اور میڈم کی چوت پانی پانی ھوتی رہی اور میڈم میرے لن سے مست رہی میڈم کہتی تیرا لن تو بہت طاقتور ھے ابھی تک اپنا پانی نہیں نکالا پھر بیل بجی تو میڈم نے کہا لگتا ھے صاحب آگیا ھے تم اپنے روم میں چلو میں آتی ھوں پھر میں اپنے روم آیا اور کچھ دیر بعد میڈم آئی اور پھر چدائی کی پھر میڈم کی چوت نے پانی چھوڑا میڈم میرے لن کو پیار کرتے کہا اوف تیرا لن کتنا پیارا ھے ابھی تک پانی نہیں نکالا پھر کہا میں کھانا بناکر صاحب کو فاریغ کرکے ساری چدائی کرینگے پھر رات کو چدائی کی پھر میرے لن کو چوپے مارے تو میرے لن نے پانی چھوڑا تو میڈم نے پیاچاٹا پھر ھم ساری رات چدائی کرتے سوگئے پھر صاحب کے جانے کے بعد ھم چدائی کرتے کچھ دن ھم چدائی کرتے رھے پھر ایک بار میڈم کی چوت سے خون آیا پھر کچھ دن بعد خون ختم ھوا تو چدائی کی اور میڈم کو میرے لن سے حمل ھوگیا پھر چدائی کرتے مجھے بتایا اور خوب چدائی کی کہا مانگو جو ماگنا ھے میں نے کہا بچوں کا اچھا مستقبل میڈم نے کہا یہ ھم دونوں کے بچے ہیں ان بچوں کو تیرا نام دونگی کیوں کے میں تم سے بہت پیار کرتی ھوں میں نے کہا اگر صاحب کو جب پتا چلا تو میڈم نے کہا اگر مجھے وہ میری بات نہیں مانے گا تو میں تجھ سے شادی کرلونگی کیا تم مجھے سے شادی کروگے میں نے کہا جب بھی تم بولو میڈم نے کہا کہیں مجھے چھوڑ تو نہیں دوگے میں نے کہا میں تم سے بہت پیار کرتا ھو اگر تم نے مجھے چھوڑ دیا تو میں مرجاؤنگا میڈم نے کہا نے جب تم نے مجھے اپنی میڈیکل رپوٹ دیکھائی اور جب تم نے مجھے سے سیکس کی بات کی تو مجھے زہر لگنے لگی پھر تیری ساری باتوں کا سوچنے لگی پھر مجھے تم پر پیار آنے لگا اور تیری رپوٹ یاد آئی پھر مجھے تم سے پیار ھوگیا تو سوچہ بچاری کے بہت ڈانٹا ھے پھر سوچا تیرے لیئے پالر سے تیار ھوکر تم کو سرپرائز دوں پھر میڈم کا پیٹ بڑھنے لگا اور صاحب اور میڈم میں بھیس ھونے لگی پھر میڈم روتی ھوئی میرے پاس آئی میں نے کہا اگر تم اسی طرح روتی رہیں تو بچہ پر اثر پڑے گا میں صاحب سے بات کرتا ھوں میڈم نے کہا ابھی رکو رات کو میں آخری بات کروگی اگر نہ مانا تو ھم کچھ دن ھوٹل میں رہنگے پھر گھر لینگے پھر میڈم رات کو چار بجے آئی اور مجھے سے کہا میں نے صاحب سے کہا رکھنا ھے رکھو ورنہ مجھے چھوڑ دو جس کا بچہ ھے میں اس سے شادی کرلیتی ھوں اگر تم مجھے بچہ دے سکتے ھو تو صاحب چپ ھوگیا پھر کہا بچہ کس کا ھے میں نے کہا اگر تم نے اس کو کوئی نقسان پہنچایا تو میں تم کو عدالت میں گھسیٹوں گی صاحب نے کہا پھر بچوں کو میرا نام دو میں نے کہا مجھے چھوڑ دو صاحب نے کہا اچھا بچوں کو باپ کا نام دینا اب بتاؤ کون ھے وہ میں تیرا بتایا پھر کہا اسے بلاکر لاؤ اب چلو ھم آئے صاحب نے مجھے دیکھ کر کہا اگر تم دونوں ایک ساتھ مل کے میرے ساتھ کر سکتے ھو تو میں سب مان لونگا میں نے کہا اگر میڈم کو کوئی اعتراض نہیں تو مجھے بھی کوئی اعتراض نہیں صاحب نے میڈم سے پوچھا تو میڈم نے ہاں کیا پھر ھم نے مل کے چدائی کی پھر میڈم کو بیٹی ھوئی  ۔      ۔/
 
  
 
 

Wednesday, February 9, 2022

چوکیدار

ھیلو دوستو میرا نام ۔ ۔ ھے               ۔ اپنے گاؤں سے میں شہر میں کام کیلئے آیا اور مجھے واچمین کی جوپ ملی اور اکثر خالی بنگلوز کی چوکی داری کرتا اور میں بہت ھوٹ ھوجاتا تو میں اکثر لن کی مٹھ مارلیتا پھر اسی طرح میں ھوٹ رہتا اور جب کسی لڑکی کو یا لڑکے کو یاں کسی جانور کو دیکھتا تو چودنے کو بہت من کرتا اور میں ھوٹ ھوکر لن کی مٹھ مار لیتا یاں وہ پیٹ گِرا ھوا اٹھا لیتا جو عورت کی چوت کے خون سے لگا ھوا ھوتا تو وہ پیٹ اُٹھا کر لاتا پھر پیٹ کو لن پر لگا کر مٹھ مار کر پانی نکالتا اب دن بادن میں اور ھوٹ رہنے لگا پھر ایک بار مجھے گاڑی لینے آئی اور مجھے دوسرے بنگلے میں چھوڑا اور چلے گئے پھر میں جاکر سو گیا پھر صبح اٹھا اور کھانا لانے گیا لیا اور سگریٹ لی شراب اور چرس میرے پاس سپیر میں ھوتی تھی آیا سگریٹ بناکر پیگ بناکر پیا پھر شام ھو گئی سوچا تھوڑا باہر کی ھوا لو پھر میں باہر آیا بیٹھ کر ھوا لینے لگا تو اتنی دیر میں ایک سفید کُتیا کو دیکھا کتیا بہت پیاری تھی اور کتیا صحت مند موٹی بھی تھی اور کتیا کے بڑے ممے تھے اور کتیا کی چوت پینک تھی اور کتیا کی گانڈ بھی گوری تھی اور وہ کتیا آکر میرے سامنے لیٹ کر اپنی ٹانگیں اوپر کرکے اپنی چوت دیکھائی کُتیا کی پینک چوت دیکھی تو مجھے بہت پیاری لگی میں نے اِدھر اُدھر دیکھا کوئی نہیں تھا تو میں نے کتیا کو ہاتھ لگایا تو میرا لن کھڑا ھونے لگا پھر کتیا کے مموں کو  ہاتھ میں لےکر دبایا پھر کُتیا کی چوت پر ہاتھ رکھ کر سہلا کر انگلی کی تو کتیا لیٹی ھوئی مست بھری آنکھوں سے مجھے دیکھ رھی تھی اب کتیا کو میرا چودنے کا موڈ بن گیا پھر سوچا کتیا کو اندر لےجا کر چودوں میں اٹھا اور گیٹ کا چھوٹا دروازہ کھول کر اندر کھڑا ھوا تو کتیا بھی اندر آئی میں نے دروازہ کو تالا لگاکر پھر کتیا کو اپنے روم میں لایا اور کتیا کو باہوں میں بھر کر چومتے ھوئے بیڈ پر بیٹھایا تو کتیا نے پھر اپنی ٹانگیں اوپر کی تو میں کتیا کے مموں کو دباتا چومتا مموں کو اپنے منہ میں لےکر چوستا رہا پھر کتیاں کی چوت میں انگلی ڈال کر اندر باہر کیا پھر کتیا کی چوت کو چوم کر پھر چوت کو کھول کے دیکھا کتیا کی چوت اندر سے لال تھی پھر چوت میں انگلی کی اب میں فل ھوٹ ھوگیا پھر میں نگا ھوکر کتیا کی چوت اور مموں کو خوب چوما چوسا چاٹا مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر کتیا کی چوت میں لن ڈالا تو کتیا کی چوت بہت گرم تھی پر میں اور گرم ھوگیا پھر چدائی کرنے لگا اور کتیا مستی میں میرے چہرے کو اپنی زبان سے چاٹتی تو میں نے کتیا کے منہ میں اپنا منہ دےکر کتیا کی زبان چوسنے لگا پھر میں لیٹا تو کتیا کو اپنے اوپر کیا اور چوت کو لن پر رکھا لن اندر گیا میں نے تین بار کتیا کی چوت کو اوپر نیچے کیا پھر  کتیا خود اوپر نیچے کرنے لگی اور مجھے چاٹتی میں بھی کتیا کو اور کتیا کے مموں کو چوم چوس رہاتھا اور مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر میرے لن کا پانی نکلا کتیا کو بہت پیار کیا کتیا سے کہا تم بہت پیاری ھو اب میں نے کتیا کی چوت کو چوم کر کہا میں چرس کا سگریٹ بنالوں پھر تجھے فل مزے دونگا میں اٹھکر سگریٹ بنارہا تھا اور کتیا اٹھکر میرے لن کو زبان سے چاٹنے لگی مجھے مزہ آرہاتھا اب میرا من کر رہاتھا کے کتیا کے منہ میں لن دو تو پھر سوچا ایسا نہ ھو لن کو کھاھی نہ جائے میرا لن فل کھڑا تھا کتیا میرے لن کو چاٹتی رہی اور میں سگریٹ بناتا رہا پھر چرس کا سگریٹ بناکر کتیا کو بیڈ پر لیٹاکر کتیا کی چوت میں لن ڈال کر سگریٹ جلائی اور چدائی کرتے کتیا کو کہا تم بہت پیاری ھو تجھے چدوانے کا شوق ھے اور مجھے چودنے کا اب ھم ہر وقت چدائی کرینگے تم آجایا کرو سگریٹ کے دم لگا کر چدائی کر رہاتھا کتیا اور میں فل مست تھے پھر مجھے بھوک لگی میں نے چکن کی ہانڈی بنائی تھی اور کتیا سے کہا کچھ کھانا ھے پھر میں کھانا لایا میں نے اور کتیا نے ایک پلیٹ میں کھاکر پھر چدائی کی صبح کے دس بجے تک چدائی کرتا رہا پھر کتیا کو باہر کرکے میں سوگیا پھر چار بجے اٹھکر بائیک پہ کھانے کا سامان لیا اور ڈھیر سارا کتیا کا کھانا لیا چرس شراب لی گھر جب آیا تو کتیا میرے گیٹ کے سامنے بیٹھ کر میرا ویٹ کر رھی تھی میں دیکھ کے بہت خوش ھوا کتیا نے جب مجھے دیکھا تو دُم ہلاتی میرے پاس آئی پھر میں اندر آیا اور کتیا بھی پھر دوازہ بند کر کے کتیا کو کھانا دیا اور کتیا نے کھایا پھر کتیا کی چوت کو چوما چاٹا اور کتیا کے مموں اور منہ کو چوما چوسا پھر کچھ دیر کتیا کی چوت میں لن ڈال کر چودا پھر کتیا سے کہا آٹھ بجے آنا ابھی جاؤ تو کتیا کو باہر کیا پھر کھانا بناکر بہت ساری چرس کی سگریٹ بناکر شراب کی بوتل نکال کر گلاس رکھ کر سوچا اب سب تیار ھے جاکر کتیا کو دیکھوں میرا لن فل کھڑا تھا میں باہر آیا تو دیکھنے لگا اور دور سے کوئی شخص آرہا تھا اور میں کتیا کو چودنے کیلئے بہت ھوٹ تھا اور میرا لن فل کھڑا تھا میں کتیا کا ویٹ کر رہا تھا جو شخص دور سے آرہا تھا وہ ایک لڑکا مالشی تھا میں اپنے کھڑے لن کو ہاتھوں سے سہلا رہا تھا تو مالشی مجھے دیکھتا ھوا میرے قریب آکر کہا مالش کرا لو میں نے کہا نہیں کرانی کہا پیسے نہیں دینا میں نے کہا نہیں کہا ساری چدائی کرو گے میں نے کہا اندر آؤ مالشی لڑکا بھی بہت پیارا تھا روم میں آئے میں نے کہا اب بتاؤ مالشی نے کہا میں سیکس بھی کرتا ھوں اور گانڈ میں لیتا ھوں اور چوپے بھی لگاتا ھوں اور نگا سیکس مساج کرتا ھوں میں نے کہا چرس شراب پیتے ھو کہا ھاں میں نے کہا میری گود میں بیٹھوں لڑکا میری گود میں بیٹھ کر اپنی گانڈ کو ہلاتے اپنا منہ میرے منہ میں دیا اور ھم منہ چوسنے لگے پھر میں نے کہا ایک پیگ بناتے ہیں پھر چیس کرکے ایک گھونٹ پیکر لڑکے کے ھونٹوں میں چرس کی سگریٹ دی تو لڑکے نے اپنے ھونٹوں میں سگریٹ پکڑی میں نے لڑکے کے گال کو چوم کر کہا کھل کے سیکس کرنا پھر میں نے تیلی جلاکر سگریٹ جلائی اور لڑکے نے تین دم بڑے زور سے لگاکر ایک گھونٹ شراب کا پی کر کہا آپ کو اتنا مزہ دونگا کے تم سب بھول جاؤگے میں نے لڑکے کو باہوں میں بھر کر کہا ٹھیک ھے میری جان پھر لڑکے نے چرس کے زور دار تین دم لگاکر سگریٹ مجھے دےکر ایک گھونٹ شراب پی کر میرے لن پر ہاتھ رکھ کر کہا تم اپنے لن کا مزہ مجھے بھر پور دوگے میں نے کہا تو دیوانہ ھوجاۓ گا پھر ھم منہ کا پیار کیا پھر لڑکے نے شراب کا گھونٹ پیکر کہا تم پیگ بناؤ میں جلوا دیکھاتا ھو لڑکا اٹھ کر کھڑا ھوا اور نگا ھوکو مجھے دیکھاکر کہا دیکھو میں نے تعریف کی لڑکے کا لن مجھے بہت اچھا لگا لڑکے کے لن کی تعریف کی پھر میری گود میں بیٹھ کر میری قمیض اوتار کر شراب پی کر میرے جسم کو چومنے لگا میں بھی چوم رہا تھا پھر میرا لن نکال کر دیکھ کے تعریف کی اور چوما اور تین چار چوپہ مارکے کہا اب سدھے بیڈ پر لیٹ جاؤ پھر میرے لن کو خوب چوما اور چوپے مارے پھر تیل سے لن کی جو مالش کی تو میں مست ھوگیا پھر لڑکا میرے اوپر آکر اپنی گانڈ میں میرا لن لےکر چدوانے لگا میں لڑکے کے لن کو مٹھ مارتا اور لڑکے کو چوم رہا تھا اور ھم دونوں فل مست تھے پھر میں نے لڑکے کو نیچے کیا اور لڑکے کو کہا اپنی ٹانگیں پکڑکر اپنے سر کے ساتھ ملاؤ لڑکے نے اپنی ٹانگوں کو پکڑ کر سر سے لگائی میں لڑکے کی گانڈ کو خوب چوما چوسا چاٹا پھر لن ڈال کر فل چدائی کرنے لگا اور لڑکا مستی میں کہے رہاتھا اور چودو تیرا لن بہت مست ھے پھر لڑکے کو ڈونکی بناکر چدائی کی پھر لڑکا میرے اوپر آکر چدوانے لگا اس بار جو لڑکے نے اپنی گانڈ چلائی تو میرے لن کا سارا پانی لڑکے کی گانڈ میں نکلا پھر لڑکے نے اپنی گانڈ سے میرا لن نکال کر میرے لن کو چوپا مارنے لگا اور لن کا پانی چاٹ کر کہا مزہ آیا میں نے کہا ہاں پھر ھم نے پیگ بناکر سگریٹ جلا کر پیتے ھوئے میں لڑکے کے لن کو پکڑ کر کہا تیرا لن بہت پیارا ھے لڑکے نے کہا اچھا پھر میں نے لڑکے کو لیٹا کر لڑکے کے لن کو خوب چوما چوپے مارے اور لڑکے کے لن کا پانی نکلا میں نے چاٹا پھر ساری رات چدائی کرتے رہے پھر ھم سوگئے دس بجے اٹھے پہلے بیڈ پھر چدائی کی پھر نہاتے چدائی کی پھر فرش ھوکر ناشتہ کیا پھر لڑکے کو باہر گیٹ سے باہر چھوڑنے آیا تو لڑکے نے کہا اب میں ہفتے کو آؤں گا تو ساری رات مزے کرینگے چرس شراب اور کھانا میں لاؤنگا میں نے کہا ٹھیک ھے دوزہ کھولا تو کتیا بھی باہر تھی لڑکا چلا گیا میں نے دیکھا کتیا کہاں ھے تو وہ پہلے اندر کھڑی تھی جب میں نے دیکھا تو چوت دیکھانے لگی مجھے کتیا پر پیار آیا اور پھر بیڈ پر نگا ھوکر کتیا کو چودنے لگا من کیا کتیا کی گانڈ چودو تو لن ڈالنے لگا تو کتیا درد سے غرالاتے مجھے دیکھ رہی تھی میں نے تیل لے کر کتیا کی گانڈ پر لگا کر کتیا کی چوت میں انگی کرتے کرتے لن کو کتیا کی گانڈ میں اندر کرنے لگا پھر جھٹکا دیا تو کتیا نے ڈرانے جیسی آواز نکالی پر میں کتیا کی گانڈ کو چدائی کرتے ھوئے کتیا کی چوت میں تیزی سے انگلی کررہا تھا اب میں نے کتیا کی گانڈ کو جھٹکے دےکر چود رہا تھا اور کتیا مستی میں مجھے چاٹ رہی تھی میں بھی کتیا کو پیار کر رہا تھا پھر کتیا کی چوت نے پانی نکالا اور میرے لن نے کتیا کی گانڈ میں پانی نکالا پھر کتیا کو باہر کرکے میں آکر سوگیا پھر رات میں باہر آیا تو کتیا کے ساتھ دوسری کتیا تھی دونوں ساتھ بیٹھیں تھیں دونوں اپنی چوت دیکھانے لگیں میں سمجھ گیا کے یہ اسے لائی ھے سہلی ھوگی پھر دونوں کو اندر لایا اور ھم تینوں مست ھوگئے رات کے چار بجے دونوں کو باہر کرکے سوگیا پھر ہفتے کو لڑکا آیا میں اس کے لن کو فل مستی میں پیار کیا اور لڑکے کو چودتا رہا          ۔ پھر وہ بنگلا بیک گیا پھر لڑکا اپنے گھر لےگیا میں لڑکے کی گانڈ چودتا اور لڑکے کے لن کو چوپے مارتا پھر میں اپنے گھر گیا اور مجھے کتیا اور لڑکا بہت باد آیا ایک رات کو چاچا اور چاچی اپنی بیٹی کے رشتے کی بات کرنے آئے امی نے کہا تیری بیٹی کو تو آگ لگی ھے ہر ایک کو یار بنالتی ھے میں نے جب سنا کے اسے چدوانے کا شوق ھے تو میں نے کہا میں راضی ھوں پھر اپنی کزن سے ملا تو کزن نے کہا میرا تو تم جانتے ھو پھر شادی ھوئی بیوی کے دونوں راستے کھلے تھے خوب چدائی کرتا میں بیوی کی چوت گانڈ مموں منہ کو چودتا چومتا چوستا چاٹتا بیوی بھی میرے لن کو چومتی چوپے مارتی مموں میں لیتی چوت گانڈ میں چدواتی پھر بیوی کو دوست لڑکے کے گھر لایا بیوی نے دو لنوں سے مزے کیئے پھر مجھے کتیا یاد آئی پھر ھم وہاں گئے تو کتیا بھی آگئی میں کتیا کو ساتھ لایا اور اپنے روم میں کتیا کیلئے سونی کی جگہ بنائی پھر بیوی کے سامنے کتیا کو بھی چودتا بیوی نے کہا ایک کتا بھی لےلو پھر کتا لیا بیوی بھی چدائی کرلیتی پھر کتا کتی کو چدائی کرنے چھوڑتے پھر بیوی نے اپنے یاروں کا بتایا تو میں نے کہا اگر وہ بھی اپنی بیوی مجھے شیر کرنے دیں تو پھر کرنا ورنہ نہیں کہا ٹھیک ھے کچھ دن بعد بیوی کا یار آیا ساتھ میں اس کی خالہ تھی وہ دونوں چدائی کرتے تھے خالہ تو کمال کی تھی جب میں گھر آیا تو میں بیوی کے یار کی خالاں کو باہوں میں بھر کر چومنے لگا بیوی نے بتایا تھا کے ھمم تینو مل کے چدائی کرتے تھے میں تو خالہ کو اٹھاکر روم میں لاکر چدائی کرنے لگا خالہ کو میرا لن بہت پیارا لگا مجھ سے دوستی کرلی ھم روم سے باہر آئے تو بیوی بھی نگی چدائی میں فل مست تھی پھر مل کے چدائی کی بیوی کا یار چلا گیا اور خالہ کچھ دن رھے کر چلی گئی ہھر مالشی دوست کو بلا کر کہا ھم میاں بیوی کی مالش کر گیا کرو بیوی تو مالشی دوست سے روز مالش کرا کر چدائی کرتی کبھی مل کے مست ھوتے ایک مرتبہ بیوی نے بتایا کے میری بہن اپنے شوہر کے ساتھ کچھ دن رہنے آرھی ھے میری سالی کا فگر بہت سیکسی جب آئے ھم نے خوب مزے کیئے            ۔/
   
 
 
 
 
 
 
 
  

میری جوانی کی آگ

شی میل کو مجھ سے پیار ھو گیا

 ھیلو دوستو میرا نام سلم ھے میں نے دس سال کی عمر میں گانڈ مروانا شروع کیا تفصیلات پھر کبھی تو دوستو جب میں چودا سال کا تھا تو کالج میں میری ...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس