میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

Wednesday, January 26, 2022

میں گھر میں چھوٹا کُتا لایا

ھیلو          ۔ ایک دن میں نے چھوٹا کُتا لےکر آیا اور بڑی بہن کو گفٹ کیا تو بڑی بہن نے کتے کو دیکھ کے بہت خوش ھوئی اور میری بہت تعریف کی میں نے کہا اس کا نام کیا رکھو گی بہن نے کہا اس کا نام کل رکھوں گی پھر دوسرے دن کتے کانام جانو رکھا اور بہن اکثر جانو کے ساتھ رہتی اور اپنے ساتھ سلاتی اور ہر وقت جانو کو اٹھائے رکھتی بہن کی عمر بھی بڑھ رھی تھی اور بہن کا رشتہ بھی نہیں ھورہا تھا اور جانو کو کسی کے ہاتھ میں بھی نہیں دیتے تھی ایک بار ایسا ھوا کے میں اوپر کچھ کام کر رھا تھا اور سامنے بہن کا روم تھا تو روم کی کھڑکی سے پردہ ہٹاھوا تھا اور بہن الماری سے کچھ نکال رہی تھی تو جانو بہن کی ٹانگوں کو چودتا پھر کبھی بہن جانو کے منہ میں منہ دیتی پھر اٹھ کر بیڈ پر لیٹ کر جانو کو اپنے منہ کے پاس کیا تو جانو چودنے لگا پھر مما کی آواز آئی تو بہن اٹھ کر چلی گئی میری تو سیٹی گل ھوگئی اب میں بہن کی تاک میں تھا تو اسٹور روم سے بہن کے روم کی چابی نکال کر اپنے پاس رکھی اور بہن نے جانو کو اپنی گود میں بیٹھایا ھوا ھے میں نے اندازہ لگا لیا کے یقینن بہن جانو سے سیکس کرتی ھوگی  ایک پل تو مجھے بہن سے گھن آنے لگی پھر یہ سوچتے سوچتے بہن کے جسم کو دیکھنے لگا تو مجھے بہن ھوٹ لگنے لگی اب گھن نہیں بہن کو دیکھنے میں من کیا کے دیکھو رات کو کچھ کرتی ھے پھر رات کو سب سونے گئے بہن بھی گئی اور میں آہستہ سے چابی لگا کر ڈور کھول کے آگے دیکھا بہن اور جانو بیڈ پر ہیں بہن لیٹی ھے اور بہن نے آگے جانو کو لیٹاکر جانو کے لن کو چوپہ مار رہی ھے پھر بہن نے قمیض اوتار کر بریزر بھی اوتار دیا پھر جانو کو اپنے مموں پھر کیا جانو چودنے لگا پھر بہن نے اپنی شلوار اوتار کر نگی ھوگئی پھر الٹی لیٹی تو جانو بہن کی گانڈ چودنے لگا پھر جانو کو اپنی چوت پر کیا جانو چودنے لگا پھر جانوں کے اوپر آکر جانو کی چھوٹی للی کو اپنی چوت میں لےکر مست تھی اور جانو سے کہتی میں تو لن کیلئے ترس گئی ھو اور نہ ھی شادی ھورھی ھے کاش مجھے بھی کوئی لن مل جائے تو ساری عمر اس کی غلامی کرو جب تک تم میرے ساتھ مزے کرو میرا لن فل مستی میں کھڑا تھا بہن کا نگا جسم دیکھ کے من کررہا تھا ابھی جاکر چود دو پر بڑی بہن تھی ڈر بھی لگ رہا تھا کہں مجھے دیکھ نہ لے پھر جانو نے پانی چھوڑا تو بہن نے چوت میں انگلی سے پانی نکال کر سوگئی میں روم میں آیا اب بہن کو چودنے کو من کررہا تھا اب میں بہن کو روز دیکھتا تو من کرتا کیسے چودو بہن کو دیکھ کے سوچتا بہن بہت ھوٹ ھے جب چدائی کرے گی تو مزہ آجائے گا ایک بار میں دیکھ رہا تھا تو میں لن کو چڈی پر مٹھ مار رہا تھا تو مجھ سے کچھ گیرا تو بہن چونکی اور بہن نے نیٹی اٹھائی پہننے کےلئے بہن کو پتا چل گیا کے کوئی روم میں ھے میں بغیر ڈور بند کیئے وہاں بھاگ کر اپنے روم میں آکر سو گیا پھر رات کو دیکھا بہن مست ھے میں مزے سے دیکھتا رہا پھر آکر سو گیا پھر رات کو میں دیکھ رہا تھا تو بہن نگی سوگئی اور میری طرف نظریں کرکے مجھے مست دیکھتی رہی میں نے دیکھا بہن دیکھ رہی ھے میں تھوڑا چھپا پھر دیکھا دیکھ رہی ھے میں نے سر کو ادھر کیا پھر دیکھا تو مجھے مسکراتے دیکھا پھر میں دیکھنے لگا پھر بہن نے مست بھری نظروں سے دیکھتے سر ہلاکر مجھے آنے کو کہا میں سامنے ھوا تو میرا لن چڈی میں فل کھڑا تھا بہن نے لن کو دیکھ کے اپنی باہوں کو کھول کر سر ہلاکر کہا میری باہوں میں آجاؤ میں جاکر بہن کی باہوں میں گیا تو بہن مجھے چومنے لگی کہا کب سے دیکھ رھے ھو میں نے کہا بہت دنوں سے بہن نے کہا کسی کو بتایا تو نہیں میں نے کہا کسی کو نہیں بتایا بہن نے میرے لن کو پکڑ کے کہا کتنا بڑا ھے میں نے لمبا اور موٹا ھے بہن نے مجھے چوم کر کہا کسی کو چودا ھے میں نے کہا نہیں بہن نے کہا چودنا چاہتے ھو میں نے کہا ھاں بہن نے کہا مجھے چودوگے میں نے کہا ہاں بہن نے کہا کسی کو بتانا نہیں ورنہ میں چودنے نہیں دونگی میں نے کہا میں کسی سے نہیں کہونگا پھر بہن نے میرے لن کو نکال کر دیکھ کر بہت تعریف کی چوما چوپے مارے پھر بہن کی چوت کو چوما چاٹا پھر چوت میں ڈالا تو بہن کی چوت ابھی بھی سیل پیک تھی سیل توڑ کے ساری رات چدائی کرتے رھے پھر بہن نے کہا اب جانو کا کوئی کام نہیں اسے بیچ دینا ہھر ھم روز چدائی کرتے بہن نے روتے کہا میں لن کےلئے ترس گئی تھی اور نہ شادی ھورہی ھے اب تم ھو تو شادی نہ بھی ھو تو چلے گا میں نے کہا میں تم کو اپنے ساتھ رکھونگا ھم ساری عمر چدائی کرینگے پھر ھم روز چدائی کرتے تو مماپاپا کو پتاچلا تو وہ ناراض ھوئے لیکن ھم دونوں نے کہا ھم آپس میں بہت پیار کرتے ہیں اب ھم کو عادت ھوگئی ھے ھم نہیں رھے سکتے مماپاپا نے بہت سمجھایا کے یہ غلت ھے ایسے شادی کیسے ھوگی ھم نے کہا نہ ھو شادی ھم دونوں خوش ہیں پھر مماپاپا نے ھم سے کہا تم دونوں یہاں سے چلے جاؤ تو ھم خوشی خوشی جانے کیلئے تیار ھوئے تو مماپاپا رونے لگے بہن نے کہا روتے کیوں ھو اپنے علاوہ کسی کو پتا نہیں آپ کو ملنے آیا کرو مما نے کہا بچے تو بہن نے کہا جب تک شادی نہیں ھوتی بچے کا خال رکھیں گے اگر پیدہ کرنا ھوگا تو کرلینگے پھر مماپاپا نے کہا کل چلے جانا پھر مما نے کہا وہا کسی کو نہ بتانا کے بہن بھائی ہیں بہن نے کہا ٹھیک ھے پھر رات کو ھم چدائی میں مست ھوگئے پھر صبح مماپاپا ہمیں ایر پوٹ چھوڑنے آئے کہا اپنا خیال رکھنا پھر ھم دوسرے شہر سے اپنے اپارٹمنٹ میں آئے تو روم دیکھا تو سامان رکھ کے چدائی میں مست ھوگئے بہن نے کہا اب تم میرے پتی ھو میں تیری پتنی سب کو یہ بتانا ھے پھر مما کا فون آیا ھم چدائی میں مست تے تو بہن نے فون پہ بات کی اور ھم سیکس میں غرلارھے تھے مما نے بات کی ہماری آوازیں سنی تو بہن سے پوچھا چدائی کررھے ھو بہن نے کہا ہاں پھر فون بند کرکے بہن نے بتایا پوچھ رھی تھی ہوہنچ گئے پھر کہا چدائی کررھے ھو میں نے کہا ہاں تو کہا کب فاریغ ھونا تو فون کرنا پھر چدائی کرکے مماپاپا سے بات کی پھر پاپا نے کہا تیری جوپ کی بات ھوگئی ھے تم کل چلے جانا پھر مجھے جوپ مل گئی میں اور بہن چدائی میں مست رہتے پھر تین چار مرتبہ بہن پریگننٹ ھوئی تو بہن نے ابوشن کرایا پھر چار سال ھم چدائی کرتے رھے جب اس بار بہن پریگننٹ ھوئی کہا اب بچہ جنوگی پھر تین مہنے بعد مما کو بتایا تو مماپاپا بھی خوش ھوئے پھر ملنے آئی مما نے کہا کسی کو بتایا تو نہیں بہن نے کہا مما کسی کو نہیں بتایا بس پتی پتنی کا بتایا ھے مما نے کہا بھائی کے ساتھ مزہ آتا ھے بہن نے کہا مما بہت مزہ آتا ھے پھر رات کو میں اور بہن چدائی کرکے سوگئے پھر کچھ دن بعد مما چلی گئی کہا جب بچہ ھوگا تب اؤنگی ۔ بہن سے میری تین بیٹیاں اور دو بیٹے ھوئے        ۔      ۔/
  

 

No comments:

Post a Comment