میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

Monday, January 24, 2022

جب وہ ہاتھ لگاتا تو اچھا للگتا

وہ ہاتھ لگاتا تو مجھے اچھا لگتا
ھیلو میرا نام ۔ ۔ میں اس وقت 55 سال کا ھوں اور میں آپ دوستوں سے اپنی کہانی شیر کرتا ھوں ۔ میں جب چھوٹا تھا تو بہت چکنا تھا تو اس لیئے کچھ لونڈے باز مجھے پکڑتے اور میری گالوں اور ھونٹوں کو چوستے اور میری گانڈ کے پٹس کو دباتے اور میری گانڈ میں انگلی کرتے مجھے بھی اچھا لگتا لیکن ابا میری بہت حفاظت کرتا کیوں کے میرا ابا بھی ایک لونڈے باز تھا ابا مجھ سے اکثر پوچھتا کے بیٹا تم سے میرے دوست کوئی بری حرکت تو نہیں کرتے میں کہتا ابا مجھسے کوئی بھی بری حرکت نہیں کرتا پھر ابا کے دوستوں میں سے ایک دوست تھا اس نے ایک مرتبہ میرے ہاتھ میں اپنا لن دیا تو کہا کیسا ھے میں مسکرایا تو کہا دیکھوگے میں نے ہاں تو اس نے مجھے چومتے ھوئے اپنی گود میں بیٹھایا اس کا لن نیچے سے شلوار میں فل کھڑا تھا پھر وہ مجھے چومنے لگا پھر پاپا کے آنے کی آہٹ ھوئی تو اس نے مجھے اپنی گود سے ہٹاکر سامنے بیٹھایا پھر ایک بار اس نے مجھے ملنے کو کہا اس نے اپنا لن دیکھایا اور میرے ہاتھ میں دےکر کہا پیار کرو میں لن کو پیار کیا پھر اس نے مجھے الٹا لٹاکر میری گانڈ کے دونوں پٹس میں لن رگڑنے لگا پھر وہ میری للی کو پیار کرنے لگا اور مجھے بھی مزہ آتا پھر کچھ دن بعدد ابانے شہر میں نیاں گھر لیا اور ھم نئے گھر میں شفٹ ھوگئے اب میرا من کرتا کے کوئی تو مجھے ویسے پیار کرے جیسے ابا کا دوست کرتا تھا میں اسکول جانے لگا تو اسکول میں ایک لڑکے سے دوستی ھوگئی وہ لڑکا مجھے بہت اچھا لگتا پھر ہماری دوستی اچھی ھونے لگی پھر ھم ایک دوسرے کے گھر بھی آتے جاتے میرا من کرتا کے میرا دوست مجھے مست کرے یہ سوچ کے میں بہت ھوٹ ھوگیا پھر میں نے اپنے جسم کو بالوں سے صاف کرکے اپنے جسم کو لڑکیوں جیسا چکنا کیا اور میں نے دوست کو بتایا کے میرا جسم بالوں سے صاف اور چکنا رہتا ھے یہ بتایا کے میری گانڈ بھی بالوں سے صاف رہتی ھے دوست نے مزاک میں کہا اچھا پھر میں اٹھا تو دوست نے میری گانڈ کو ہاتھ لگاکر کہا تیری گانڈ تو پلی ھوئی ھے پھر اسکول کی طرف سے میڑک کے ھم جتنے اسٹوڈینڈ تھے ایک ہفتہ گھومنے گئے اور ہر دو پاٹنر ایک روم اور ایک بیڈ کا بتایا اور خرچہ کا بتایا تو دوست کے پاس پیسے نہیں تھے تو دوست کا سارا خرچہ  میں نے اٹھایا میں گھر میں اپنے کپڑے پیک کررہا تھا تو میں نے اپنا ٹروزر کو بھی ساتھ رکھا میرا  یہ ٹروزر گانڈ سے نیچے لےکر لن تک کھلا تھا ٹروزر میں ہاتھ ڈالنے کی ضرورت نہیں تھی بس ہٹاکر میں اپنی گانڈ میں انگلی کرتا اور لن کی مٹھ مارتا سوچہ کے اب مزہ آئے گا پھر ھم گئے تو دوست کو بتایا کے میں نے اپنا ٹروزر بھی لےلیا ھے مجھے ٹروزر کے بنا نید نہیں آتی پھر ھم ھوٹل پہونچے اور کھانا کھاکر دوست کو ایک چابی دےکر کہا میں تو سونے جارہا ھوں جب تیرا دل کرے آجانا پھر میں روم میں آیا اور ٹروزر پہن کر کروٹ لےکر اپنی گانڈ سے ٹروزر کے دونوں دامنوں کو ہٹاکر گانڈ نکال کر لیٹ گیا کچھ دیر بعد دوست ڈور کھولنے لگا اندر آکر لاک لگاکر میری گانڈ دیکھی پھر بیڈ پہ آیا اور میری گانڈ پر اپنا ہاتھ رکھا تو مجھے مزے والا کرنٹ لگا پھر اپنے ہاتھ کو میری گانڈ پر پھیرتا رہا اور میں مست ھورہا تھا پھر اس نے میری گانڈ میں انگلی کی تو من کررہا تھا ساری انگلی اندر کردے پھر اس نے اپنے لن کو میری گانڈ سے لگایا تو میں نے کہا میری گانڈ کسی ھے تو دوست نے تعریف کی میں نے کہا پھر مزے کریں تو دوست نے کہا ہاں پھر میں نے دوست کو باہوں میں لےکر منہ میں منہ دےکر چوسنے لگا وہ بھی چوس رہاتھا پھر میں نے اس کے لن کو پکڑکر باہر نکال کر دیکھا تو بہت پیارا تھا پھر اس کے لن کو بہت چوما چوپے مارا پھر دوست نے میرا ٹروزر اتار کر میری گانڈ کو چومنے چاٹنے لگا پھر اپنے لن کو میری گانڈ کے سوراخ پر تھوک سے تر کرکے مجھے مست کیا پھر جھٹکا دیا تو مجھے بہت درد ھوا لیکن دوست کو پتانہ چلنے دیا میری گانڈ سے خون نکل پھر اور دوست میری گانڈ کی خوب چدائی کی اور ہر اسٹائل سے ساری رات چدائی کرتا رہا پھر ھم سوگئے تو اٹھانے آئے پھر میں نے گانڈ لن سے لگائی تو ھوٹ ھوا چدائی کرنے لگے پھر ھم نہاتے ھوئے چدائی کی پھر فرش ھوکر ھم آئے اب دوست ہر جگا میری گانڈ سے اپنا لن لگاتا پھر ھم روم آئے تو پھر چدائی کی اور ساری رات چدائی کی اب میں بھی اس کی گانڈ کو دباتا اور انگلی کرتا اور کبھی اس کی گانڈ پر اپنا لن رگڑتا تو وہ بھی مجھے مزے لینے دیتا پھر آخری رات کو دوست نے کہا دوست میرے  لن کو چوپے مارنے مار کر کہا میری گانڈ میں لن ڈالوں میں نے کہا درد ھوگا کہا کوئی بات نہیں تم ڈالوں میں نے بھی آسرا نہیں کیا تھوک سے گانڈ اور لن کو تر کرکے دوست کو مست کرکے سارا لن اندر کیا تو دوست درد کے مارے تڑپنے لگا میں نے کہا بس ھوگیا اب درد ختم ھوجائے گا پھر نہیں ھوگا تھوڑا برداش کرو دوست کے آنسوں آگئے میں آنسوں چاٹتے کہا تم بہت پیارے ھو پھر درد ختم ھوا تو خوب چدائی کی میرے لن نے پانی چھوڑا تو پھر دوست میری گانڈ چودنے لگا ساری رات ھم ایک دوسرے کی گانڈ چودتے رھے اور لنوں کو چومتے چوپے مارتے رھے پھر صبح ھم کو اٹھایا گیا تو ھم راستے میں ایک دوسرے کے ساتھ مست رھے پھر ھم روز چدائی کرتے پھر دوست کے پاپا کا دوسرے شہر ٹرانسور ھوا اور وہ چلا گیا پھر میں اکیلا ھوگیا تو مجھے ایک ساتھی کی ضرورت ھوئی لیکن کوئی ساتھی نا تھا ایک بار میں اسٹور سے سامان لے رہاتھا تو ایک نے مجھ سے ھیلو کیا میں نے دیکھا تو انکل کے ساتھ ان کی بیوی بھی تھی پھر بتایا کے تیسرے گھر ان کا ھے پھر میں ان کے گھر میں آتاجاتا تھا میرا من کرتا کے انکل میری گانڈ چودے اور میں اس کے لن کو پیار کرے ایک بار آنٹی گھر نہیں تھی تو انکل گھر تھے میں اور انکل باتیں کررھے تھے تو مجھے باہوں لےکر کہا تم مجھے بہت پیارے لگتے ھو میرے ساتھ سیکس دوستی کروگے میں نے کہا آنٹی کو پتا چلاتو کہا چاہوں تو آنٹی بھی ساتھ ھوگی میں نے کہا ٹھیک ھے پھر ھم چومنے لگے پھر اس کے لن کو میں نے خوب چوپے مارے پھر انکل کے لن کو اپنی گانڈ میں لےکر خوب چدائی کی پھر دوسرے دن انکل اپنی گانڈ نکال کر کہا تھوڑا مجھے بھی مزے دو پھر انکل کی گانڈ چودی پھر ھم چدائی کرتے رھے اور آنٹی آئی تو انکل نے مجھے بلایا کے تیری آنٹی آگئی ھے پھر میں گیا تو پہلی بار آنٹی کو چودا ھم تینوں ایک ساتھ مل کر چدائی کرتے پھر ایک بار میرا دوست میرے گھر آیا اسے دیکھ کے میں بہت خوش ھوا دوست کام کی تلاش میں تھے تو دوست سے کہا جب تک کچھ بن نہیں جاتا تم میرے ساتھ رھوں مزے بھی کرینگے اور انکل آنٹی سے بھی مزے کرونگا تو دوست نے کہا ٹھیک ھے ابا کو بتایا تو ابا نے کہا تم دونوں سیکس تو نہیں کرتے اگر کرتے ھو تو کبھی دوست سے مجھے بھی کرانا میں نے کہا ابا بات کرونگا پھر رات کو ھم نے فل چدائی کی پھر نگے سوگئے پھر دوست کو انکل آنٹی سے ملوایا اور چدائی کی پھر دوست کو کہا یار ابا کو پتاچل گیا ھے کے ھم چدائی کرتے ہیں تو ابا نے کہا ھے کہ کیا تم اس کے ساتھ کرسکتے ھو تو دوست نے کہا تم جس کا بولوگے میں تیار ھوں پھر ابا کے ساتھ چدائی کی تو دوست نے بتایا کے تیرے ابا بہت مست کیا میں نے کہا ابا پرانے کھلاڑی ھے پھر دوست کو نوکری مل گئی پھر دوست نے ایکھ گھر رینٹ پر لیا پھر ابا مجھے اپنے کاربار کا بتانے لگے پھر ابا کے ساتھ میں مل کر اباکے کاروبار سمبھالنے لگا                   ۔         ۔/
 
 
 

No comments:

Post a Comment