میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

Friday, December 24, 2021

میرا لن

ھیلو دوستو  ۔ میں جب 13  سال 9 مہنہ کا تھا ت ہمارے گھر کے سامنے ایک گھر تھا اس گھر میں نئے کرائدار آئے  آنکل اور آنٹی اور ان کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی تھی ابھی وہ دونوں چھوٹے تھے ۔ آنٹی اور انکل ہمارے گھر مٹھائی لےکے آئے اور میرے گھر والوں سے ملے اور بتایا کے ھم آج شفٹ ھوئے ہیں اپنے پڑوسیوں سے ملنے آئے ہیں ۔ میں نے دیکھا آنٹی کو آنٹی بہت خوبصورت ھے اور خوبصورت ساچہرہ اور موٹی گالیں کیوٹ سے ھونٹ اور بڑے پیارے سے ممے اور نرم گانڈ مجھے آنٹی بہت بہت پیاری لگی اور آنٹی مجھ سے باتیں کرتی اسی طرح سے وقت اور دن رات گزرنے لگے اب میں آنٹی کے گھر جاتا رہتا پھر ایک مرتبہ آنٹی مجھ سے ملی تو کہا مجھ سے دوستی کروگے میں نے کہا آنٹی آپ بہت کیوٹ ھو آنٹی نے کہا میں اتنی کیوٹ ھوں توتم مجھ سے دوستی کرلو میں نے کہا ٹھیک ھے آج سے ھم دوست ھیں پھر آنٹی مجھ سے ملنے آئی تو میں گھر پہ نہیں تھا تو آنٹی نے مما سے کہا آنٹی بلارھی ھے تو میں آنٹی کے گھر گیا تو آنٹی اور میں بیٹھے تو آنٹی نے کہا دیکھو دوست کی باتیں کسی سے شیر نہیں کرتے ھم دونوں اب دوست ھیں ھم دوستی میں جو کریں اسے کسی سے کچھ شیر کرنے کی ضرورت نہیں ھے میں نے کہا ٹھیک ھے آنٹی ھم دونوں جو کرینگے میں کسی سے شیر نہیں کرونگا میں نے کہا انکل کہاں ہیں کہا وہ آفس گئے ہیں بس آنے والے ھونگے وہ اکثر ملک سے باہر کام کیلئے جاتے ہیں ابھی بھی کچھ دنوں کے لئے آئے ھیں میرا من کررہا تھا کے آنٹی کو چُھو تو آنٹی نے کہا میرے پاس بیٹھوں میں بیٹھا تو آنٹی نے مجھے باھوں میں بھر کرکہا تم کو میرے میں کیا اچھا لگتا ھے میں نے کہا آپ کے ھونٹ ۔ کہا کیا چوموں گے اب تو ھم دوست ھیں کسی کو بتاؤگے تو نہیں میں نے کہا نہیں پھر میرے ھونٹوں پہ اپنے ھونٹوں کو رکھ کر چومنے چوسنے لگی اور مجھے بھی مزہ آرہا تھا میں بھی چوس چوم رہا تھا پھر کہا اور بتاؤ میں نے کہا آپ کے ممے کہا دیکھوگے میں نے کہا ھاں پیار کروگے میں نے کہا ھاں پھر آنٹی نے اپنی قمیض سے دونوں مموں کو نکال کرکہا کیسے ہیں میں تعریف کی آنٹی نے کہا اب پیار کرو میں نے مموں کو ہاتھوں میں لےکر دبایا چوما چوسا اتنی دیر میں بیل بجی انکل آئے تو آنٹی نے اپنے مموں کو قمیض میں کیا پھر ڈور کھولنے چلی گئی انکل آفس سے آئے اور نہانے چلے گئے پھر آنٹی نے مجھے باھوں میں بھر کر چوما دبایا کہا مزہ آرھا ھے نہ دوستی کا میں نے کہا بہت ۔ کہا پھر جب من کرے آجایا کرو تم کو میں اپنی ہر چیز دیکھاؤگی ٹھیک ھے میں نے کہا ٹھیک ھے  پھر کچھ دنوں بعد مما نے بتایا کے آنٹی مجھ کو بلا رھی ھے اور انکل گھر نہیں تھے میں گیا تو آنٹی سے اور ان کے کیوٹ سے دو بچوں سے ملا آنٹی نے کہا آج میں تم کو اپنا سب کچھ سکون سے دیکھاتی ھوں اور تیرا بھی سب کچھ دیکھوں گی پھر ھم پیار کریں گے بچے کھانہ کھالیں تو پھر شروع کرینگے میں تو بہت خوش تھا کے آج آنٹی اپنا سب کچھ دیکھائےگی اور مزہ آئے گا بچے کھانہ کھاکر سونے چلے گئے پھر آنٹی اور میں روم میں آکر بیڈ پر بیٹھے تو آنٹی نے مجھے اپنی باھوں میں لےکر دباتے چومتی کہا مزہ آتا ھے کے نہیں اگر نہیں آتا تو پھر ھم نہیں کرتے میں نے آنٹی کے بڑے مموں کو دباتے آنٹی کے ھونٹ چوم کر کہا آنٹی آپ بہت پیاری ھو آپ کے ساتھ بہت مزہ آتا ھے پھر آنٹی نے مجھے بیڈ پہ لیٹاکر چومنے لگی پھر اپنی قمیض بریزر اور شلوار اتار کر نگی ھوکر میرے اوپر آکر چومنے لگی اور میں آنٹی کے چہرے ھونٹ گالوں کو مموں کو دبا چوم چوس رہاتھا پھر آنٹی نے میری قمیض اوتار کر میرے جسم کو چوم رہی تھی اور ایک ہاتھ سے میرے کچے لن کو اپنے ہاتھ میں لے کر سہلاتی مجھے بہت مزہ آرہا تھا پھر آنٹی نے میری شلوار اوتار کر میرے کچے لن کو دیکھ کر بہت تعریف کی پھر میرے کچے لن کو خوب چوما چوسا چوپے مارے پھر آنٹی نے لیٹکر اپنی ٹانگوں کو کھول کر اپنی چوت کا دیدار کرایا پھر کہا بتاؤ میری چوت کیسی ھے میں نے بہت تعریف کی آنٹی نے کہا پھر چوت کو پیار کرو پھر میں نے مست ھوکر آنٹی کی چوت کو اتنا چوما چوسا چاٹا کے آنٹی کی چوت نے رسملائی نکالا میں آنٹی کی چوت کی رسملائی ساری چاٹ گیا پھر آنٹی نے کہا ابھی میرا شوہر آنے والا ھے پھر کہا مزہ آیا میں نے کہا ھاں بہت مزہ آیا اب میرا لن ہمیشہ آنٹی کو چودنے کےلئے تیار رہتا کیوں کے آنٹی بہت ھوٹ تھی ایک مرتبہ انکل کی چھٹی تھی اور وہ گھر پہ تھے انکل میرے گھر آئے اور کہا آنٹی بلارھی ھے ۔ میں گیا تو آنٹی نے کہا تیری یاد آئی تو بلالیا کہیں جانا ھے تو جاؤ ورنہ میرے ساتھ دن گزارو میں نے کہا آپ کے ساتھ دن گزارتا ھوں دن میں بہت دفع ھم مست ھوجاتے اور کبھی کبھی انکل بھی دیکھ لیتے اور مسکرا دیتے ایک بار آنٹی میرے اوپر آکرمجھے اپنی باھوں میں بھر کر ھم چومنے چوسنے میں مست تھے تو انکل نے دیکھا تو ھم نے اچانک چھوڑا اور آنٹی مسکرانے لگی اور انکل مسکراکر چلا گیا دوسری بار میں آنٹی کے مموں کو باہر نکال کر چوم چوس دبارہا تھا اور انکل نے دیکھ کر مسکراکر چلا گیا تیسری بار میں آنٹی کی چوت کو چوم چوس چاٹ رہا تھا اور آنٹی نے اپنی چوت سے شلوار اوپر کی ھوئی تھی اور انکل آیا اور آنٹی سے کہا شوگر کہاں ھے آنٹی نے جلدی سے میرے اوپر چادر ڈالی اور میرا سر پکڑکر چاٹتے رہنے کو ہلایا میں چاٹ رہا تھا آنٹی نے شوہر سے کہا کیا بنارھے ھو انکل نے کہا کڑک چائے بنارھا ھو آنٹی نے کہا ہمارے لیئے بھی بنادینا انکل نے کہا ٹھیک ھے انکل چلا گیا پھر کچھ دیر بعد آنٹی کی چوت نے رسملائی نکالی تو پھر ھم ملکر چائے پی رھے تھے تو انکل نے مجھ سے کہا آنٹی کی دوستی کیسی ھے تو میں نے کہا آپ دونوں کی دوستی بہت اچھی ھے تو پھر انکل نے کہا مجھے کہیں جانا ھے میں دو گھنٹہ بعد آتا ھوں چلا گیا اب آنٹی نگی ھوکر میرے سامنے کھڑی ھوکر کہا بتاؤ میرا جسم کیسا ھے میں نے آنٹی کو باھوں میں بھر کر چومنے لگا پھر آنٹی کی چوت کو چوما چوسا چاٹا جب آنٹی نے میرے کچے لن کو چوما چوسا چوپے مارے اور اپنے مموں میں رگڑا اپنی چوت میں میرے کچے لن کو لےکر جو مجھے مست کیا تو میں نے چودائی کا فل مزہ لیا جب انکل آئے تو آنٹی میرے اوپر اپنی چوت میں میرا لن لےکر چود رھی تھی اور انکل نے کہا کھانا لایا ھو جب فارغ ھوجاؤ تو کھاتے ہیں پھر  آنٹی کی چوت نے رسملائی نکالی تو ھم نے مل کر کھانا کھایا  اب آنٹی ھی آنٹی میرے سر پر سوار رہتی ایک مرتبہ آنٹی نے مجھ سے کہا کیا ھم تینوں مل کر چدائی کریں میں نے کہا اور کون ھے کہا میرا شوہر میں نے کہا تیرا شوہر کہا ھاں میں نے کہا تم اتنی ھوٹ ھو جب میں نے تم کو دیکھا تو تیرے جسم نے مجھے مست کردیا سوچہ کے میں تجھے اور تیرے جسم کو چوموں آنٹی کی چوت میں لن ڈال کر فل تیز تیز چدائی کرنے لگا اور آنٹی مست ھوگئی پھر آنٹی نے مجھے باھوں میں بھر کر کروٹ لےکر چدائی کرتے کہا اب تیرے لن میں وہ مزہ ھے جو کسی کے لن میں نہیں شوہر اور میں شادی سے پہلے چدائی کرتے تھے اور میں جب لن دیکھتی تو پاگل ھوجاتی پھر اس کا دوست تھا میں نے کہا کسی دن اپنے دوست کے لن کے مزے دلاؤ تو میں نے دونوں سے مست چدائی کی پھر مجھ سے کہا کے تم مجھ سے شادی کرلو میں نے کہا میں جس کا لن لونگی تم روکو گے نہیں اگر بولونگی تو تم بھی ساتھ میں تو اس نے کہا ٹھیک ھے پھر ایک مرتبہ اس کے ساتھ ایک لڑکی تھی اور ھم دونوں کو خوب چودائی کی پھر ھم نے شادی کرلی اس سے پہلے میری چوت کی آگ کو بھڑکانے والا ہمارا نوکر تھا وہ نوکر فل جوان تھا اور میں جوان ھورھی تھی اور نوکر نے مجھے ایک مرتبہ گھر میں کوئی نہیں تھا اور مجھے باھوں میں بھر کر چومنے لگا اور میری چوت کو سہلانے لگا اور مجھے مزہ آنے لگا پھر اس کے بعد ھم کبھی کبھی نگے ھوکر خوب سیکس کرتے اور میں اس کے لن کو پیار کرتی تو وہ میری چوت کو پیار کرتا پھر اس نے میری چوت کی سیل توڑ کر جب چدائی کی تو پھر تو میں اسے ڈھونتی جب ملتا تو اس کے لن سے مست ھوتی پھر ایک بار مما نے دیکھ لیا اور نوکر کو نکال دیا پھر میری شوہر سے ملاقات ھوئی اس نے سوہاگ رات کو میری گانڈ کی سیل توڑی پھر کچھ عرصہ بعد میرے بچے ھوئے جب دوسرے لن کی تڑپ ھوتی تو شوہر ساتھ میں لڑکی اور مرد لاتا اور میں مست ھوتی پھر کچھ عرصہ بعد ھم یہاں شفٹ ھوئے جب میں نے تم کو دیکھا تو میرے تن بدن میں آگ لگ گئی ایسا لگتا تھا تم مجھ میں سماجانے کے لئے سوال کررھے ھو اور میرا تن بدن تم میں سمانے کےلئے بھرپور تڑپ رھا تھا میں نے شوہر سے کہا تو شوہر نے کہا وہ چھوٹا ھے میں نے کہا نہیں مجھے لگتا ھے وہ بھی مجھے پیار کرنا چاہتا ھے اور میں بھی اس سے کرنا چاہتی ھوں تو شوہر نے کہا ٹھیک ھے کرلینا پھر میں نے تم سے دوستی کا کہا تو تم بھی میرے لیئے تڑپ رھے تھے میں نے آنٹی کو نیچے کیا اور چدائی کرتے کہا آنٹی میں تم کو ساری زندگی چودتارھوں آنٹی نے کہا بس چودتے رھوں آنٹی سے کہا ٹھیک ھے کبھی شوہر کو کہو کے کبھی لڑکی ساتھ لائے مل کرریں پھر ھم فاریغ ھوئے تو آنٹی نے کہا بس انکل آنے والے ہیں میں دو لن کے مزے لےلو پھر جاناتوچلےجانا انکل آفس سے آیا اور ھم کھانا کھانے باہر گئے پھر آئے تو ھم تینوں نے نگے ھوکر فل چدائی کی انکل نے میرے لن کی تعریف کی انکل کا بھی لن اچھا تھا لیکن آنٹی نے ھم دونوں کو اتنا مست کیا اور آنٹی ھم دونوں کے ساتھ بہت مست ھوئی اور بس آنٹی ھمارے لنوں کو اپنی گانڈ چوت مموں منہ میں لےکر بہت مست تھی اور ھم دونوں آنٹی کی گانڈ چوت مموں کو منہ کو چودتے اور آنٹی مستی غرلارھی تھی کے آج بہت مزہ آرھا ھے اوف ھائے بہت مزہ آرھاھے ۔ جب میں انیس سال کا ھوا تو میرے مماپاپا نے میری شادی کا سوچہ تو مجھ سے کہا اور میں نے بھی ہاں کی پھر لڑکی کی تلاش شروع کی تو مما نے کہا میری بہن کی بیٹی ھے بات کی مان گئے آنٹی کو پتاچلا تو کہا مجھے بھول نہ جانا میں نے کہا تجھے بھول جانا ممکن نہی پھر ھم نے خوب چودائی کی مجھے خالہ کے گھر کچھ دن رہنے کےلیۓ کہا گیا کے منگیتر سے مل لینا میں آیا اور سب سے ملا میری ھونے والی بیوی بہت پیاری ھے مجھے تو بہت پیاری لگی میں نے ہاں کہے دیا ھم دونوں اکیلے گھومنے گئے تو گاڑی میں میرا موڈ بن گیا تو میں گاڑی کو سائڈ میں لگاکر اس کو چومنے لگا وہ بھی مست چوم رھی تھی میں نے کہا کوئی رات کا پروگرام کرو کہا رات کو میں آجاؤگی پھر رات کو آئی تو ھم مست ھو کر چومتے نگے ھوکر چودائی کی چوت اور گانڈ کی پہلے سے پھاٹک دونوں کھلے تھے دوسری رات کچھ ایسا ھوا کے میں منگیتر کے روم میں گیا اور ھم چودائی کررھے تھے تو واشروم سے میری ھونے والی سالی نگی نکلی اور آتے ہی مست ھوگئی پھر تو میں نے دونوں کی خوب چودائی کی جتنے دن رہا ھم چودتے رھے پھر میں گھر آیا پھر میری شادی ھوگئی بیوی جب چودائی کرتی تو مجھے آنٹی بھول جاتی مجھے پاگل کردیتی کبھی سالی آتی تو ھم تنوں ایک روم میں سوتے چودائی کرتے بیوی سے کہا میری فرینڈ ھے اگر مل کرریں تو کہا ٹھیک ھے پھر میں بیوی کو آنٹی کے گھر لے گیا اور انکل بھی تھا سب نے مل کر خوب چدائی کی پھر ھم گھر آئے نگے لیٹ کر میں نے بیوی کو چومتے کہا اپنا سیکس مجھ سے شیر کرو بیوی نے بتایا کے ہمارا کلاس فیلو ایک لڑکا تھا وہ ھم دونوں بہنو کو مست کرتا تھا اور چدائی بھی کرتا وہ میری اور بہین کی چوت اور گانڈ کی سیل توڑی ھم دونوں بہنیں اس کے ساتھ فل مست ھوتیں پھر ھم بہنیں اپنے روم میں ھوتی تو ھم دونوں بہنیں آپس میں نگی ھوکر سیکس کرتیں ایک مرتبہ بھائی نے مجھے اور ھم دونوں بہنوں نگا ایک دوسری کی چوتوں کو چومتے چوستے چاٹتے دیکھا اور کچھ دیر دیکھتا رھا اور ہمیں پتا نہ چلا پھر کہا میں بھی کھیلو تمہارے ساتھ تو ھم نے جلدی سے الگ ھوئیں اور دیکھا بھائی ھے اور بھائی نگا کھڑا ھے اور اس کا اتنا کیوٹ پیارا موٹا لمبہ لن اپنا لال سُرخ ٹوپہ پہلائے مستی میں کھڑا ھے بھائی کہا مجھے بھی کھیلنے دو ھم نے ایک دوسرے سے کو دیکھا اتنی دیر میں بھائی بیڈ پر آکر ھمارے سامنے اپنا کیا کہا کیسا ھے واقعی بھائی کا لن کیوٹ تھا لن اتنا مست تھا کے ھم نے تعریف کی پھر ھم چودائی میں مست ھوگئے پھر ھم روز کرنے لگے تو مما نے دیکھ لیا پھر میری شادی کرادی بیوی نے میرے لن کے ٹوپہ کو چوم کر کہا تیرے لن کے جیسا کوئی لن نہیں میں نے کہا تیری چوت کا  جو مزہ ھے وہ کسی چوت میں نہیں بیوی نے کہا بھائی نے بتایا کے بھابھی کو بھی چودوانے کا شوق ھے پھر پروگرام بنا مل کے چودائی کی پھر میرے                                                         کمنگ سون
 
 
 
 
  
 

No comments:

Post a Comment