Tuesday, October 25, 2022

دوست کی ھوٹ بیوی

ھیلو دوستو میرا نام عامر ھے میں بڑی کمپنی میں جوب کرتا تھا اسی کمپنی میں جنید بھی جوب کرتا تھا میری اور جنید کی دوستی ہوگئی۔ جنید شادی شدہ تھا اور جنید کی شادی کو تین سال ھو گئے تھے میں نے ابھی تک شادی نہیں کی تھی۔ جنید اور میری جب بھی گپشپ ھوتی تو جنید اکثر اپنی بیوی ماریہ کی باتیں مجھ سے شیر کرتا جنید کہتا یار میری بیوی بہت  ھوٹ ھے ہر اسٹائل سے چدائی کرتی ھے اور لن کو منہ میں لیتی ھے اور جب میں سویا ھوتا ھوں تو لن کو منہ میں لےکر چوپے لگاتی ھوئی مجھے اٹھاتی ھے اور ہمیشہ مجھ پر چڑھی رہتی ھے اور گھوڑی بنتی ھے اور میرے اوپر آکر میرا لن اپنی چوت میں لےکر اسپیڈ سے چدائی کرتی ھے اور میری بیوی کے بڑے ممیں ہیں بیوی اپنے بڑے مموں میں بھی چدائی کراتی ھے۔ جنید کی ایسی باتیں سن کر میرا لن کھڑا ھو جاتا اور میں اپنے لن کو مسلتا جنید میرے کھڑے لن کو دیکھ کے کہتا میری بیوی کی باتیں سن کر تیرا لن کھڑا ھو جاتا ھے تو سوچو میرا کیا حال ھوتا ھوگا میں کہتا یار تیرے تو مزے ہیں۔ اسی طرح جنید کی باتیں سن سن کر میں بہت ھوٹ ھوتا اور سوچتا کے کاش مجھے بھی ایسی بیوی ملے۔ پھر ایک دن جنید مجھے اپنے گھر لے گیا اور اپنی بیوی سے ملوایا جنید کی بیوی کو دیکھ کر میں حیران ھو گیا کیونکہ جنید کی بیوی اتنی خوبصورت تھی کے میں نے آج تک اتنی خوبصورت لڑکی نہیں دیکھیتھی میں تو جنید کی بیوی کو دیکھتا رھے گیا من میں سوچا کے اوپر والے نے بڑی فرصت سے بنایا ھے کاش ماریہ میری بیوی ھوتی جنید نے تعرف کرایا کے عامر یہ میری بیوی ماریہ ھے۔ ماریہ سے کہا یہ میرا دوست عامر ھے۔ ماریہ تو مجھے مست بھری نظروں سے دیکھے جارھی تھی میں بھی ماریہ کو پیار بھری نظروں سے دیکھنے لگا۔ پھر ماریہ چائے بنانے گئی یہاں بھی جنید بیوی کی باتیں کرتا رھا پر میرا سارا دھیان ماریہ پر تھا پھر میں گھر آیا جب سے ماریہ کو دیکھا تو ماریہ میرے خیالوں میں بس گئی۔ ماریہ کو دیکھنے کو میرا بہت من کرتا مگر بنا وجہ کے میں ان کے گھر جا نہیں سکتا تھا پھر اسی طرح ماریہ کے خیالوں میں کچھ دن گزرے۔ میں اپنے گھر پہ تھا تو جنید کی کال آئی اور گھر آنے کو کہا مجھ سے بھی نہ رھا بس ماریہ کو دیکھنے کی چاہ تھی میں جنید کے گھر گیا بیل بجائی تو ماریہ نے دروازا کھولا میں نے جنید کا پوچھا تو ماریہ نے مسکرا کر کہا جنید آنے والا ھے آپ اندر آؤ مجھے آپ سے پرسنل کام ھے اور آپ کے لئے چائی بناتی ھوں جب تک جنید بھی آجائے گا میں اندر آکر صوفہ پر بیٹھ گیا پھر ماریہ اپنا موبائل لائی اور اپنا موبائل مجھے دیتی ھوئی کہا مجھے آپ کا نمبر چاہیئے اپنا نمبر صیف کر دو میں نے نمبر صیف کرکے ماریہ کو موبائل دیا ماریہ نے مجھے مس کال دے کر کہا میرا نمبر صیف کر لو اتنی دیر میں بیل بجی تو ماریہ نے کہا لگتا ھے جنید آگیا ھے ماریہ نے مجھ سے کہا نمبر کا جنید کو نہ بتانا پھر دروازا کھولنے گئی تو جنید تھا پھر ماریہ چائے بنانے گئی تو جنید نے رات کی چدائی کی بات شیر کرنے لگا اور ماریہ کچن میں مجھے دیکھ رھی تھی میں بھی جنید سے نظریں چرا کر ماریہ کو دیکھ لیتا پھر چائے پی کچھ دیر گپشپ کی پھر میں گھر آگیا۔ ماریہ کی کال کا بصبری سے ویٹ میں تھا پھر ماریہ کی کال آئی کہا میں آپ سے ملنا چاہتی ھوں میں نے کہا میں بھی آپ سے ملنا چاہتا ھوں ماریہ نے کہا جنید ایک ہفتے کے لئے لاھور جارھا ھے اور آپ ایک ہفتے تک میرے ساتھ رھو میں نے کہا کب جا رہا ھے کہا کل جانے والا ھے جنید جب چلا جائے گا تو میں آپ کو بلا لوں گی آپ آؤگے میں نے کہا ہاں میں ضرور آؤ گا مگر آپ بھولنا نہیں کہا میں آپ کو کیسے بھول سکتی ھوں میں نے کہا میں نے آپ کو دیکھنا ھے کہا اچھا میں ویڈیو کال کرتی ھوں پھر ویڈیو کال کی میں نے ماریہ کی تعریف کی ماریہ نے کہا مجھے آپ بہت پسند آئے پھر کال بند کی۔ میں تو بہت خوش ھوا کے ایک ہفتے تک ماریہ کے ساتھ گزاروں گا یہ سوچتے ھی میرا لن کھڑا ھوگیا اور ساری رات میرا لن کھڑا رھا کیونکہ میں نے آج تک کسی لڑکی کے ساتھ کچھ نہیں کیا تھا کبھی کبھار نگی فلمیں دیکھ لیتا تھا پھر مجھے بڑی مشکل سے نید آئی۔ پھر شام کو ماریہ نے کال کر کے آنے کو کہا میں شلوار قمیض پہن کر آیا بیل بجائی ماریہ نے ڈور کھولا میں نے ماریہ کو دیکھا آج ماریہ بہت پیاری لگ رھی تھی فل میکپ میں تھی اور اچھے لباس میں تھی ماریہ نے مسکرا کر مجھے اندر آنے کو کہا میں اندر آیا اور صوفہ پر بیٹھا ماریہ میرے ساتھ بیٹھی اور کہا جب سے آپ کو دیکھا ھے میرا کسی چیز میں من نہیں لگتا میں نے کہا میرا بھی یہی حال ھے پھر ماریہ نے کہا ایک ہفتے تک ھم ساتھ ہیں اور اپنے ھونٹوں کو میرے ھونٹوں پر رکھا اور ھم ھونٹ زبان چومنے چوسنے لگے میں ماریہ کے مموں کو دبانے لگا پھر ماریہ مجھے اپنی باہوں میں بھر کر چومتی ھوئی میرے سامنے بیٹھی اور میرا ناڑا کھول کر میرا لن دیکھ کر کہا ھائے میں مر جاؤں کتنا موٹا اور لمبا لن ھے پھر میرے لن کو پکڑ کر مجھ سے کہا آپ کا لن تو بہت کیوٹ ھے مجھے بہت پسند آیا پھر لن کو چومنے لگی لن کے ٹوپہ پر زبان پھیرتی اپنے ھونٹوں میں لےکر ٹوپہ کو چومتی ھوئی تعریف کرتی میں نے اپنی قمیض اتار دی پھر سارے لن کو منہ میں لےکر مستی میں چوپے لگاتی رھی میں تو مست تھا بہت دیر تک ماریہ لگی رھی پھر میں نے ماریہ کو صوفہ پر لیٹا کر ماریہ کی قمیض اتاری اور ماریہ کے ممے دیکھے ماریہ کے ممے بہت پیارے تھے ماریہ کے مموں کی تعریف کی پھر جی بھر کے ماریہ کے مموں کو دباتا چومتا چوستا رھا پھر ماریہ کے جسم کو چومتا ھوا ماریہ کی شلوار پر ماریہ کی چوت کو چومنے لگا پھر ماریہ کی شلوار اتار کر چوت کا دیدار کیا ماریہ کی چوت بہت کیوٹ تھی جی بھر کے چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رھا پھر ماریہ نے مجھے اپنے اوپر کیا میں ماریہ کی چوت میں لن ڈالنے لگا چوت تو بہت تنگ تھی بڑی مشکل سے چوت میں لن گیا پھر چدائی کرنے لگا بہت دیر تک چدائی کی پھر ماریہ میرے اوپر آکر کچھ دیر لن کو چوپے لگاکر لن کو اپنی چوت میں لےکر فل جوش سے چدائی کرنے لگی بہت دیر بعد پھر ماریہ گھوڑی بنی میں نے بھی فل جوش سے چدائی کی پھر ماریہ لیٹی میں چدائی کرتا رھا پھر ماریہ میرے اوپر آکر جوش سے چدائی کرنے لگی پھر کچھ ھی دیر میں ماریہ کی چوت نے رس نکال دیا۔ پھر ماریہ نے مجھ سے کہا تم فاریغ نہیں ھوئے میں نے کہا نہیں تو ماریہ نے کہا چلو روم میں بیڈ پر مزے سے کرتے ہیں میں نے ماریہ کو باھوں میں اٹھاکر بیڈ پر بیٹھایا ماریہ میرے لن کو پیار کرنے لگی پھر چدائی شروع کی بہت دیر بعد ماریہ کی چوت نے پھر رس نکال دیا میں ماریہ کے مموں کو چودنے لگا پھر ماریہ میرے اوپر آکر چدائی کرنے لگی گھوڑی بنتی بہت دیر بعد پھر ماریہ کی چوت نے رس نکالا مجھ سے کہا میں تین بار فاریغ ھو چکی ھوں آپ ایک بار بھی فاریغ نہیں ھوئے اف میری جان آپ تو کمال کے ھو پھر ماریہ نے اپنے مموں اور چوپوں سے میرے لن کا پانی نکال کر چاٹنے لگی ساری رات ھم چدائی کرتے رھے اور نگے سو گئے صبح جب میری آنکھ کھلی تو ماریہ میرے لن کو چوپے لگا رھی تھی کہا ناشتہ تیار ھے ناشتہ کریں میں ماریہ کو پکڑ کر چدائی کرنے لگا ماریہ فاریغ ھوئی تو کہا ناشتہ کر کے پھر کرتے ہیں ھم نے چومتے ھوئے ناشتہ کیا پھر چدائی کی ماریہ پھر تین بار فاریغ ھوئی تو کہا چلو کچن میں چدائی کرتے کھانا بناتی ھوں پھر کچن میں کھانا بناتے چدائی کرنے لگے پھر ماریہ فاریغ ھوئی تو میں مموں کو چودتا ماریہ لن کو پیار کرتی کھانا بناکر بیڈ پر پھر چدائی کرنے لگے پھر ماریہ فاریغ ھوئی پھر ماریہ نے لن کو منہ میں لےکر چوپے مارے لن کا سارا پانی ماریہ کے منہ میں نکلا ماریہ سارا پانی پی گئی پھر پیار کرتے کھانا کھا کر بیڈ پر آئے ماریہ کو گانڈ چودنے کو کہا ماریہ نے مجھے تیل دےکر گھوڑی بن گئی میں نے ماریہ کی گانڈ اور اپنے لن کو تیل سے تر کر کے ماریہ کی گانڈ کی سیل کھولیں پھر چدائی کی اسی طرح ھم نے ایک ہفتے تک چدائی کی ماریہ نے کہا مجھ سے شادی کرو گے میں نے کہا تم پہلے سے شادی شدہ ھو کہا اس کو چھوڑو بتاؤ شادی کرو گے میں نے کہا ہاں کہا بس اب کچھ ھی دن میں۔ میں آپ کے ساتھ شادی کر لوں گی پھر شام کو جنید آنے والا تھا لیکن ماریہ مجھے چھوڑ نہیں رھی تھی پھر کہا تم ایسا کرنا کل مجھے میکے سے پیکپ کر لینا میں تم کو کال کرو گی میں نے جانے کا کہا تو ماریہ نے کہا کچھ دیر لن کو پیار کر لوں پھر چلے جانا پھر کچھ دیر نہیں بلکہ بہت دیر تک لن کو پیار کرتی رھی پھر میں گھر آیا تو فون پر بتایا کے جنید آگیا مجھے آپ کے بنا مزہ نہیں آرھا پھر کہا جنید سے میں نے دو دن میکے کا کہا ھے دو دن آپ کے ساتھ رھوں گی کل جلدی آجانا پھر دوسرے دن فون پر کہا میں میکے ھوں تم جلدی سے آجاؤ پھر میں پہنچا ماریہ اندر لائی اور چومنے لگی کہا کب سے ترس رھی ھو پھر روم میں لائی میری پینٹ کی زپ کھول کر لن نکال کر مستی میں چومے لگائے پھر لن کو پینٹ میں کر کے شیل بند کر دی کہا باقی آپ کے گھر میں کریں گے پہلے آپ مماپاپا سے ملوانا ھے ماریہ نے اپنی مماپاپا سے ملوایا اور کہا میں عامر سے شادی کروں گی میں عامر کے ساتھ جارھی ھوں پھر ماریہ نے چلنے کو کہا پھر میرے گھر ھم آئے آتے ھی ھم ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے ماریہ نے کہا عامر میں تم کو کبھی دھوکا نہیں دوں گی جنید مجھے فاریغ نہیں کر پاتا ویسے بھی عامر سے میں شادی نہیں کرنا چاہتی تھی بس گھر والوں نے کرا دی جنید سے پہلے میں نے تین لڑکوں سے چدائی کی تھی مگر وہ بھی مجھے فاریغ نہیں کر پاتے تھے ایک بار مما کو پاپا کے لن کو پیار کرتے دیکھا پھر جب پہلے لڑکے کے لن کو پیار کیا تو مجھے لن کو پیار کرنا اچھا لگا لیکن جب سے تیرا مزہ لیا ھے مجھے میں سب کچھ بھول چکی ھوں میں وعدہ کرتی ھوں کے آپ کے علاوا میں اور کسی سے نہیں کروں گی آپ کو ہمیشہ خوش رکھوں گی میں آپ کے ساتھ ساری زندگی گزارنا چاہتی ھوں اگر مجھ پر یقین ھے تو مجھ سے شادی کرنا میں نے کہا میری جان میں بھی آپ کے ساتھ زندگی گزارنا چاہتا ھوں تو ماریہ نے نے کہا اب میں نہیں جاؤں گی خلا لےکر آپ سے شادی کروں گی آج سے میں ہمیشہ آپ کے ساتھ رھوں گی پھر ھم چدائی میں مست ھو گئے پھر کچھ دن  بعد ماریہ کی مما کی ماریہ کو کال آئی ھم چدائی میں مست تھے تو ماریہ خوش ھو گئی اور خوشی میں جوش سے چدائی کرتی ھوئی کہا جنید نے خود طلاق دے دی ھے ھم نے مست چدائی کی پھر قاضی کو آنے کا کہا اور ماریہ نے دلہن کا لباس پہنا نکاح ھوا پھر ھم نے سہاگ رات کی چدائی کی ایک مہینے بعد ماریہ پیٹ سے ھو گئی اور اسی طرح چار سال میں ہمارے چار بچے ھوئے ھم ایک دوسرے کو پاکر بہت خوش ہیں اور ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں ماریہ اب بھی میرے لن کی دیوانی ھے اور ماریہ کو اب بھی تین چار بار فارغ کرتا ھوں اور میں ماریہ سے بہت پیار کرتا ھوں مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔۔۔۔دی اینڈ
۔۔۔۔. 
  
  

        

Sunday, October 23, 2022

مرد نہ عورت

ھیلو دوستو ھیلو دوستو میرا نام جمیلاں ھے جب۔میں پیدا ھوئی تو۔ میرے پیدا ھونے سے گھر والے پریشان سے ھو گئے لیکن میں بہت کیوٹ تھی۔ پھر گھر والوں سے پیار ھونے لگا پھر مجھے چومنے لگے۔ میرے گھر والے پریشان کیوں ھوئے۔ وہ اس لیئے کے میں شیل تھی۔ تو اس لیئے چونک گئے تھے۔ پھر میں جوان ھونے لگی تو میں اپنے میں دیکھتا تو میری للی بھی تھی اور ننھی کیوٹ سی چوت بھی تھی جو میری فیملی بھی جانتی تھی اور ساتھ میں بہت خوبصورت ھونے لگی مجھے اپنی مما کی طرح کپڑے پہننا عورتوں کو طرح بولنا چلنا میں رہنے لگی میں خود کو لڑکی سمجھنے لگی۔ کیوں کے مما مجھے بہت پیار کرتی۔ باہر جانے سے منع کرتی پھر میں بھائوں طرح مجھے محسوس ھونے لگا۔ پھر جب شاپینگ جاتے تو جس طرح کے کپڑے میکپ لیٹی تو میں بھی ویسی ھی لیتی جب نئے کپڑے پہن کر میکپ کرکے گھر والو کے سامنے آتی تو سارے گھر والے مجھے پیار کرتے میری تعریف کرتے تو مما مجھے بہت پیار کرتی۔ پھر جوانی کی بلندیوں کو چھونے لگے اور میرے مموں کا ابھار ھونے لگا جسے میں دیکھ کر بہت خوش ھونے لگی اور مما کے جتنے میرے بھی ممے ھوگئے۔ اور میری للی لمبی ھوتی ھوئی نو انچ تک ھوئی اور تین انچ موٹا ھو گیا اور لن بن کر تیار ھوا میری ننھی سی چوت بھی جوان اور خوبصورت پینک ھوگئی۔ میں اپنے میں یہ بدلاؤں دیکھ کر جوان ھوئی اور دنیا کی ہر خوشی میں رنگ گئی میں انتی خوبصورت تھی کے سب مجھے پیار کرنے لگا ممی اپنی بیٹی سمجھتی بہنیں مجھے اپنی آپی کہتی اور بھائی میرے ڈانٹنے سے مجھے بہن کہتے ورنہ مجھے وہ بھائی سمجھتے۔ کیوں کے بھائیوں کے ساتھ میں نہاتی ھوئی آرھی تھی اس وجہ سے کسی طریقے سے میرا کیوٹ لن اور سویٹ چوت بھی دیکھ چکے تھے۔ پاپا تو سب کی بات مانتے اور مجھے دعائیں دیتے۔ پھر آسی طر ح میری زندگی میں دو واقعات ایک ساتھ گزے کے میری زندگی ھی بدل گئی چاچو اور پھپھو کا گھر ساتھ تھا پھپھو کی بیٹی اور چاچو کا بیٹا یہ دونو مجھے بہت پیارے لگتے لگے میں چاچو کے بیٹے عرفان سے۔ اور پھپھو کی بیٹی نظیراں سے دوستی ھوتی گیئی عرفان سے یاں نظیرا سے ملتی تو ھم ایک دوسرے مست بھری باتیں کرتے عرفان اور نظیرا کو بھی پتا تھا کے میں شی میل ھوں۔ ایک بار میں عرفان کے ساتھ عرفان کے گھر گئی مجھے اپنے روم میں لایا کچھ دیر باتیں کی تو عرفان مجھے چومتے میری تعریف کرتے کہا میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں اگر تم لڑکی ھوتی تو میں تم سے شادی کر لیتا لیکن پھر بھی میں تم سے پیار کرتا ھو شادی تو نہں ھو سکتی لیکن ھم آپس میں دل سے رشتہ بنا لیتے ہیں زندگی میں ایک دوسرے کا ساتھ دینگے گھر والو کو کہے دیتا ھوں کے میں تم سے پیار کرتا ھوں شادی کروں گا اس وجہ سے اگر شادی نہیں بھی ھوگی تو ھم اپنے رشتے کو قائم رکھیں گے پلز مجھ سے رشتہ بنالو میں نے کہا عرفان تم مجھے بہت اچھے اور پیارے لگتے ھو اس طرح تو غلت ھے کہا اس میں سوچنے کی کیا بات ھے۔ کیا تم کو طلب نہیں ھوتی۔ میں نے۔ مجھے طلب نہیں ھوتی۔ لیکن عرفان نے مجھے لیٹا کر مجھے مست چونے لگا مموں کو دبانے لگا اور میری چوت کو سہلانے لگا جس سے میں بھی مست ھونے لگی مجھے بہت مزہ آرہا تھا جب عرفان مجھے مست چوم چوس دبا اور سہلا رہا تھا جب عرفان نے میرے مموں کو نکال کر چومنے چوسنے لگا تو میں مستی میں چور ھو گئی جب عرفان میری قمیض اتارنے لگا تو مجھے ھوش آیا میں آٹھ کر مموں کو اندر کیا اور عرفان سے کہا میں سوچ کر بتاؤ گی مجھے گھر چھوڑ آیا پھر مجھے گھر چھوڑنے کی بجائے شاپنگ کرائی گھومے پھرے کبھی کہتا کچھ طلب ھوئی یا کہتا ھم شادی کر لیتے ہیں یاپھر کہتا اس مزے میں آگے بہت مزے ہیں کبھی آزما کر دیکھ لو میں کبھی دھیرے سے ڈانتی کبھی ناراض ھوتی تو مناتا۔ اب میرا بھی من عرفان کے پیار میں پھس گیا تھا۔ دوسرے دن نظیرا مجھ سے ملنے آئی میں اپنے روم میں تھا میرے ساتھ ملی اور بیٹھ گئی۔ باتیں کرتی کہا جمیلاں سب کہتے ہیں تم شی میل ھو شی میل میں ایسا کیا ھوتا ھے کے وہ شی میل ھوتی ھوتے ہیں۔ میں جمیلا کی بات سن کر ہنس پڑی اور کہا جمیلا میں شی میل میری طرح ھوتا ھے۔ کہا اس کی وجہ کیا ھے میں نے کہا اس کی وجہ یہ ھے کے نیچے کے حیصوں میں جیجنگ ھوتی ھے۔ کہا کسی چینجنگ میں نے کہا چھوڑو اس بات کو۔ کہا اچھا ایک کام کرتی ہیں ھم اپنے کپڑے اتار کر ا یک دوسری کی باڈی دیکھتی ہیں۔ میں نے منع کیا لیکن جمیلا نے تو ضد پکڑ لی کے مجھے دیکھنا ھے اب میں انکار نہ کر سکی پھر پہلے میری قمیض اتاری بریزر اتارکر میرے بڑے مموں کو دیکھا ہاتھ لگایا تعریف کی پھر میری شلوار اتاری تو میرا لن اور چوت دیکھ کر مجھے سے کہا واؤ دونو چیزیں ایک ساتھ اتنی دیر میں میرا لن کھڑا ھو گیا اور نظیرا مستی میں آنے لگی میرے لن کو پکڑ کر سہلاتی کہا یہ تو بہت بڑا ھے کیوں کے نظیرا اپنے فرینڈ سے چدوا چکی تھی مجھے نظیرا نے بتایا تھا کہا تیرا تو میرے فرینڈ سے بھی لمبا ھے اتنی دیر میں مما نے کھانے کیلئے بلایا تو میں جلدی کپڑے پہنے اور ھم روم سے باہر آئے۔ اتنی دیر میں عرفان بھی آگیا۔ ھم سب نے کھانا کھایا پھر باتیں کی چائے پی پھر میں اور عرفان نظیرا کو گھر چھوڑنے گئے۔ ھم تینوں بیسڈ فرنڈ تھے تو عرفان نظیرا سے کہا کے میرا تو جمیلا پر دل آگیا ھے تو پر مان نہیں رھی تم ھی سفارش کر دو نظیرا سن کر ہنسنے لگی۔ کہا تم تو جانتے ھو کے جمیلا شی میل ھے۔ کہا ہاں سب جانتا ھو اس میں اس کی کیا غلتی اس نے دنیاں میں ایسے آنا تھا سو آگئی شاید کسی کے کام آجائے۔ پھر نظیرا کو گھر چھوڑا۔ عرفان نے کہا میرے گھر چلتے ہیں میں انکا نہ کر سکی اور عرفان کے گھر روم میں آئے آتے ھی عرفان نے کوئی آسرا نہیں کیا مجھے دبوچ لیا اور مجھے فل ھوٹ کر دیا میرے کپڑے اتارکر خود بھی نگا ھو گیا پھر میری چوت کو چومنے چاٹنے۔ لگا۔ پھر میری چوت اور لن کو کو چوسنے چاٹنے لگا اف میں تو فل جوش میں آگئی پھر عرفان نے میری چوت میں لن ڈال کر ایک جھٹکا دیا اور پورا لن میری چوت میں گیا پھر جب عرفان نے چدائی شروع کی تو مستی میں سیسکاریاں اور ھوکے بھرنے لگی عرفان نے ہر طریقے سے چدائی کی میں فارغ ھوئی تو عرفان بھی میری چوت میں فارغ ھوکر میرے اوپر گر پڑا میں عرفان کو باھوں میں بھر کر چومنے لگی پھر ھم نے کپڑے پہنے تو عرفان نے مجھے گھر چھوڑا۔ ابھی جاری ھے۔ یں فارغ ھوکر میرے اوپر گر پڑا میں عرفان کو باھوں میں بھر کر چومنے لگی پھر ھم نے کپڑے پہنے تو عرفان نے مجھے گھر چھوڑا۔ اس دن میں سیکس کے نشے میں تھی۔ جو مجھے عرفان کے ساتھ مجھے مزہ آیا تھا مجھے نید ھی نہیں آرھی تھی مجھے پھر عرفان کی طلب ھونے لگی من کرتا کیونکہ میں زندگی میں پہلی بار یہ مزہ ملا رات کے ایک بجے نظیرا کی کال آئی کہا میں تم سے ابھی ملنا چاہتی ھوں۔ میرے روم آئی کہا میری ایک بات مانو۔ میں نے مسکراتے۔ ہاں بولو کیا بات ھے مجھے چومتی ھوئی کہا مجھے تم سے پیار ھو گیا ھے پلز مجھے مت روکو اتنی دیر میں نظیرا نے میرے مجھے فل ھوٹ کرکے میرے کھڑے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر سلوسلو مٹھ لگانے لگی ھم ایک دوسرے کے ھونٹ زبان چوسنے چومتے ھوئے کھڑے تھی اپنی قمیض اتاری  میں تو مموں کو دیکھتے خوش ھوئی  پھر میںری قمیض اتاری میرے پینٹی میں ہاتھ ڈال کر لن کو سہلا پھر لن کو باہر نکال کر بہت خوش ھوئی پھر میرے منہ میں منہ دے کے مجھے بیٹھا کر میری پینٹی اتار دی اور لن کو چوم  چوم کر لن کی تعریف کی میجھے اب عرفان سے زیادہ نظیراں سے آدھا تھا۔ پھر لن کو پیار سے میں لیتی چوپے لگتی کبھی صرف لن کے ٹوپہ کو ھونٹوں سے چومتی زبان پھیرتی چومتی چوستی چوپے لاگی کبھی پورے لن کو منہ میں لے چوپے لگاتی تعریف کرتی۔ پھر میرے منہ میں منہ دے کر چوستی ھوئی مجھے لیٹا کر لیٹا کر اپنی قمیض اتار کر میرے اوپر آئی منہ میں منہ دیا میرے لن پر اپنی چوت رگڑنے لگی ہم ایک دوسرے کے بڑے مموں کو دبانے چومتا ھوئے مست تھے پھر نظیرا نے اپنی چوت کے ھونٹوں میں میرے لن کے ٹوپہ کو رگڑنے لگی پھر اپنی چوت میں لینے لگی کہتی جمیکا اتنا موٹا رکھا ھے خود کو عورت کہتی ھو۔ پھر اپنے منہ سے اپنی ہتھیلی میں تھوک ڈال کر اپنی چوت اور لن کو لگا کر اندر لینے لگی پھستا پھساتا آخر میرے لن نے جگ بناکر اندر چلا گیا پھر تو بس ھم دونو زندگی کا اصل مزہ لے رھے تھے میری کو چومتی چوستی چاٹتی ھوپھر گھوزی بنی میں چدائی کرنے میں مست ھو گئی۔ کچھ دیر بعد نظرا کی چوت نے رس چھوڑ دیا پھر نظیرا مجھے چومتی ھوئی باھو میں بھر کر لیٹ گئی اور مجھے اپنے اوپر کیا اور اپنے مموں میں بیٹھایا میرے لن کو اپنے مموں میں لیا میں مموں کو چودنے لگی۔ میں مموں کو چودتا لن کو آگے لے کرتا تو نظیرا لن کے ٹوپہ کو چوم لیتی زبان لگاتی چوس لیتی کچھ دیر بعد پھر نظیرا کی چوت جوش میں آئی تو پھر میرے لن کو چودنے لگی میں میی بھی مستی میں چدائی کر رھی تھی پھر نظیرا نے رس چھوڑا تو میرے لن کے ساتھ بیٹھ کر میرے لن کو پیار کرتی اپنے مموں میں رگڑتی۔ ھوئی میری اور لن کی تعریف کرتی کہا کیا تیرا لن پانی نہیں نکالتا میں نے کہا پتا نہیں کہا میری چوت نے دو بار رس چھوڑا ھے  پھر میرے اوپر آکر لن کو چوت میں لے لیا اور ھم جوش والی چدائی کرنے میں مست ھو گئی اور لگے رھے ایک دوسری کو چومتی ھوئی منہ کا پیار کرتی ھوئی مموں کو دباتی چومتی چوستی ھوئی مست چدائی کر رھی تھی پھر نظیرا کی چوت نے رس چھوڑا تو کچھ ھی پل میں میرے لن نے نظیرا کی چوت میں سارا پانی نکال دیا پھر صبح تک ھم چدائی کرتے کرتے تھک ہار کر نگے بہوش ھوکر سو گئے جس سے میرے گھر والوں کو پتا چل گیا اور میں نظیرا کو گھر چھوڑ آیا ھم سب جانتے تھے نظیرا اور عرفان میرے فرینڈ تھے ھم بچپن سے ایک ساتھ جوان ھوئے پھر اس کے بعد میں کبھی عرفان کے ساتھ تو کبھی نظیرا کے ساتھ مست رہنے لگی یہ پھر ایک بار نظرا نے پوچھا کے کبھی عفان سے کیا ھے میں کہا بس وقت میں عورت ھوتی ھو کہا میرے ساتھ میں نے کہا میں مرد ھوتا ھوں کہا اگر میری شادی ھوگی تو پھر بھی ہماری دوستی ھوگی اس بات کا عرفان کو شک تھا پھر مجھ سے کہا جمیلاں پتا نہیں مجھے ایسا لگتا ھے نظیرا اور تم نے چدائی کی ھے میں کہا ہاں بس جس طرح تونے مجھے ھوٹ کر دیا تھا تو ایک دن نظیرا نے بھی مجھے ھوٹ کر دیا تھا عرفان نے کہا ٹھیک ھے پھر ایک دن عرفان نے ایک ھوٹل میں نظیرا کو اور مجھے کھانے کی پارٹی کی ھم تینوں گئے عرفان کے ساتھ عرفان مجھے چومتے ھوئے ھم سے کہا کیوں نہ ھم تینوں مل زندگی کے مزے لوٹ لیں اور یہ وقت ھم کبھی نہ بھول سکیں۔ میں نے تو کہا مجھے تو کوئی اعتراض نہیں میں نے نظیرا سے کہا نظیرا نے بھی مسکرا کر ہا کی پھر عرفان کبھی میری اور نظیرا کی چدائی کرتا میں عرفان نظیرا کی چدائی کرتے عرفان میری چوت اور لن کو چومتا چوٹتا چوپے لگاتا ھم تینوں صبح تک مست رھے۔ پھر ھم اکثر پارٹی کرتے پھر اس چدائی میں عرفان نے نظیرا کو شادی کا کہا کے ھم تینوں زنگی بھر مزے کریں گے تجھے دو لن ملینگے اور مجھے تو اور جمیلا ملو گی ھم ساتھ مزے کریں گے نظیرا نے تو سن کر ہاں کر دی پھر ایک کی شادی ھو گئی میں نے بی اے کیا تھا اور میں چھوٹی سی انکو بنائی شی میل کے تحفظ کیلئے پھر جہاں پتلا چلتا کے کسی شی مل پر ظلم ھوتا تو میں خود چیک کرتی اگر وہ شیل میں ھوتی تو اپنے ساتھ لاتی اور اپنی انجو میں کوئی نہ کوئی جاب دیتی ھم تینوں مست رہتے پھر نظیرا پیٹ سے ھو گئی پھر بیٹی ھوئی ھم بہت خوش ھوئے ھم تینوں میں آج بھی پیار ھے عرفان ہم دونوں سے پیار کرتا ھے میں بھی نظیرا اور عرفان سے پیار کرتی ھوں اور نظیرا بھی ھم دونو کو پیار کرتے ہیں۔ اسی طرح ایک لڑکا میرا دیوانہ ھوا اور میرے پیچھے پڑ گیا میں نے بھی تنگ ھو کر بتا دیا کے میں شی میل ھوں لیکن پھر بھی نہیں مانا اور ایک دن گھر آگیا شادی کا کہا گھر والو سے کہا مجھ سب پتا ھے پھر بھی شادی کرنا ھے گھر والو نے کہا پاپا نے کہا جمیل بیٹا اب تم سمجھاؤ اس کو میں نے کہا ابھی تم جاؤ کل میں ملوگی پھر میں ملنے گئی اور اسے ھوٹل لے گئی اور اس سے کہا مجھے بھی تم بہت پسند ھو میں آپ سے سیکس تو کر سکتی ھوں پر شادی نہیں پہلے ھم پیار کرتے ہیں پھر بات کرینگے ھم مست ھو گئے جب میرا لن چوت دیکھا تو کہا یار تم تو بہت مست ھوں ھم نے خوب مزے لوٹے پھر ہماری دوستی ھو گئی پھر لڑکے کی کچھ لڑکیاں فرینڈ تھی ساتھ مل کر چدائی کرتے پھر میری انجو کو جس نے ایک کروڑ ڈونیشن دیا وہ میرا عاشق ھو گیا شادی کرنے کی بات کی لیکن میں نے اس سے چدائی کی دوستی کرلی اب میں خوب مزے میں ھوتی کبھی مرد تو کبھی عورتوں کے ساتھ مست رہنے لگی اب پھر میرے انجو میں شی میل میرے ساتھ چدائی کرنا چاہتے تھے تو کسی کی للی اور چوت ھوتی تو کسی کی صرف بچوں کی طرح چھوٹی للی ھوتی وہ اپنی گانڈ چدواتے کسی کو بھائی نے تو کسی کو سوتیلے پاپا نے تو کسی کو انکل نے تو کسی کو فرینڈ سے اسی طرح جنسی مزہ ان کو بھی چاہیئے تھا سو میں ان کا بھی خیال رکھتی پر آج تک میری طرح کوئی نہیں تھا جس کی چوت اور لن ھو جب مجھ سے چدائی کرتے تو مجھے بہت خوش کرتے میری چوت اور لن کو خوب پیار پھر میں بھی مست چدائی کرتی ہمیں پتا چلا کے ایک شی میل پر ظلم ھو رھا ھے ھم گئے تو میں چیک کیا تو صرف چوت کے اوپر والا دانا تھوڑا لمبا تھا باقی وہ نورمل لڑکی تھی اور لڑکی بھی سمجھتی تھی کے وہ شی میل ھے مجھے اپنے ساتھ لے جانے کو کہا میں اسے لائی اور اپنے روم میں رکھا اس کو بتایا کے تم لڑکی ھو شی میل نہیں ھو میں نے اپنا چیکپ کرایا ھے میں مما تو نہیں بن سکتی لیکن پاپا بن سکتا ھو تم نہیں مان رھی کے تم لڑکی ھو ایسا کرتے ہیں ھم شادی کر لیتے ہیں عنقریب تم مما بن جاؤ گی اگر نہیں تو یہاں رھو مزے سے زندگی بسر کرو وہ مان گئیگھم نے بنا کسی کو بتائے شادی کر لی اور چند ھی مینو میں لڑکی جو اب میری بیوی تھی وہ پیٹ سے ھو گئی بیوی تو بہت خوش تھی مجھ سے کہا تم سچ کہتے تھے پھر گھر والے بھی خوش ھوئے پاپا نے کہا دیکھو یہ جمیکا نہیں میرا جمیل بیٹا ھے جو آج پاپا بن گیا نظیرا اور عرفان بھی خوش ھے میرے انجو بہت خوش ھوئی۔ پھر میری دو بیٹیاں ھوئیں پھر بیٹا ھوا تو بلکل میری طرح شی میل ھوا پھر ایک بیٹی پھر بیٹا ھوا بیوی نے بچوں سے بس کر دی لیکن میں خود کو لڑکی بھی سمجھتی تھی میں اپنی چوت کی پیاس بھی بجاتی ایک دن عرفان کو اپنی گاںڈ چودنے کو کیا عرفان نے مزے سے میری گانڈ کی سیل کھولی پھر میں پھر میں خوب مزے کرنے لگی اور آج تک مزے کر رھی ھوں مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا  ۔۔۔۔۔✓
.    

Saturday, October 22, 2022

بوڑھی عورت سے دوستی ھوگئی

ھیلو دوستو میرا نام صفدر ھے۔ میں بہت چکنا ھوں میری باڈی شیروں جیسی ھے اور میرا لن نو انچ لمبا اور چار انچ موٹا ھے اور لن کا ٹوپہ لن سے موٹا اور پینک ھے اور لن کی ٹائمنگ بہت لمبی ھے۔ ھم گھر کے افراد چار ہیں مماپاپا بہن اور میں۔ تو دوستو میری ایک آنٹی سے دوستی ہوگئی جس کے منہ میں ایک دانت بھی نہیں تھا آنٹی سے میری دوستی کیسے ھوئی آپ دوستوں سے شیر کرتا ھوں۔ پاپا کراچی میں جوب کرتا تھا پھر پاپا نے ھم گھر والوں کو بلا لیا پھر ھم پاپا کے ساتھ رہنے لگے اس وقت میں سترا سال کا تھا یہاں میرے کچھ دوست بنے میرے دوست اکثر نگی فلمیں دیکھتے دوستوں کی وجہ سے مجھے بھی نگی فلمیں دیکھنے کی لت لگ گئی فلمیں دیکھ کر میں مٹھیں بھی بہت مارنے لگا ایک بار ایسا ھوا کے دوپہر کو مما نے مجھے اٹھایا اور کہا صفدر شگفتہ آنٹی بہت بیمار ھے اس کا کوئی نہیں ھے اسے ڈوکٹر کے پاس لے جانا ھے تم میرے ساتھ چلو میں نے کہا کون سی شگفتہ آنٹی کہا وہ جو تیسرے گھر میں رہتی ھے۔ شگفتہ آنٹی کو میں نے نہیں دیکھا تھا جب میں مما کے ساتھ شگفتہ آنٹی کے گھر گیا تو شگفتہ آنٹی کو دیکھا تو شگفتہ آنٹی بہت کمال کی عورت تھی خوبصورت سا چہرہ بڑے ممے موٹی گانڈ فگر تو ایک دم سیکسی تھا شگفتہ آنٹی ابھی بھی جوان تھی شگفتہ آنٹی کو کوئی دیکھ کر اندازہ نہیں لگا سکتا تھا کے شگفتہ آنٹی بوڑھی ھے شگفتہ آنٹی کے صرف منہ میں دانت نہیں تھے شگفتہ آنٹی واقعی بہت بیمار تھی بہت تیز کا بخار تھا شگفتہ آنٹی کو ھم ڈوکٹر کے پاس لے گئے پھر واپس آئے تو مما نے شگفتہ آنٹی کی دیکھ بھال کیلئے میری ڈیوٹی لگا دی اور میں شگفتہ آنٹی کی دیکھ بھال دن رات کرنے لگا اور دن رات شگفتہ آنٹی کے ساتھ رہتا شگفتہ آنٹی کا بیڈ بڑا تھا اس لئے میں شگفتہ آنٹی کے ساتھ سائڈ میں سوتا میرا بہت من کرتا کے شگفتہ آنٹی کو چود دوں کیونکہ شگفتہ آنٹی بہت خوبصورت تھی شگفتہ آنٹی کو دیکھ دیکھ کے میرا لن کھڑا رہتا۔ لیکن جب شگفتہ آنٹی کو بیماری میں دیکھتا تو بہت ترس آتا اور پیار تو بے پناہ آتا پھر آنٹی بماری سے دھیرے دھیرے ٹھیک ھونے لگی اب شگفتہ آنٹی باتیں بھی کرنے لگی اور ہماری خوب گپشپ ھوتی اور ھم دوست بننے لگے پھر شگفتہ آنٹی بلکل ٹھیک ٹھاک ھوگئی۔ ایک بار شگفتہ آنٹی نے مجھ سے کہا کوئی گلفرینڈ ھے میں نے کہا نہیں ھے۔ پھر میں نے شگفتہ آنٹی سے کہا۔ کیا آپ کو کسی سے پیار ھوا تھا تو شگفتہ آنٹی نے ٹھنڈی آہ لےکر کہا۔ کیا یاد دیلا دیا ھے میں نے کہا بتاؤ کہا میری جوانی میں مجھ پر بہت سے لڑکے عاشق تھے میں نے ان کا کبھی دل نہیں توڑا ان لڑکوں میں سے ایک لڑکا مجھے بہت پسند تھا بس اس سے بہت پیار کیا تھا وہ تھا میرا پیار پھر اس کی شادی ہوگئی بس اس سے پیار کیا تھا بس کہے کر چپ ھوگئی میں نے کہا اور کہا سناتو دیا میں نے کہا نہیں آنٹی ساری بات بتاؤ منع کرنے لگی میں بھی ضد کرتے کہا مجھے تفصیل سے بتاؤ رات کو آپ کے پاس ھوں پھر بتایا کے جس لڑکے سے مجھے پیار ھوا اسی نے میرے کنوارے پن کو ختم کیا میں نے پھر کہا صاف صاف بتاؤ آنٹی ایسے مزہ نہیں آرھا آنٹی نے مسکرا کر کہا مجھے شرم آتی ھے میں نے کہا آنٹی مجھ سے شرم نہ کرو پلز۔ پھر آنٹی نے کہا اس لڑکے نے میری دونوں سیلیں کھولیں میں نے کہا کون سی سیلیں۔ شگفتہ آنٹی نے مسکرا کر کہا میری چوت اور گانڈ کی پھر ھم بہت چدائی کرتے تھے پھر جب وہ چلا گیا مجھے چدائی کے بنا مزہ نہیں آتا تھا پھر میرے جتنے عاشق تھے ایک ایک کرکے میں سب سے مزے کرتی آنٹی کی باتیں سن کر میرا لن کھڑا ھو گیا آنٹی کے سامنے اپنے کھڑے لن کو سہلاتا اور آنٹی بھی دیکھتی میں بہت ھوٹ ھوگیا میں نے کہا آنٹی کیا اب بھی آپ کا من کرتا ھے تو آنٹی نے کہا من تو بہت کرتا ھے لیکن اب اس عمر میں مجھ سے کون کرے گا میں نے کہا آنٹی اگر برا نہ مانیں تو میں ایک بات کہوں کہا ہاں بولو میں نے کہا آپ میرے ساتھ کر سکتی ھو کہا نہیں میں نے کہا کیوں کہا ابھی تم بچے ھو اور کسی کو پتا چلا تو۔ میں نے کہا میں کسی کو نہیں بتاؤ گا پلز آنٹی۔ تو آنٹی خاموش ھوئی۔ میں پلز پلز کرتے آنٹی کو چومنے لگا اور آنٹی کے اوپر چڑھ گیا اور چومنے لگا کچھ دیر آنٹی مست رھی پھر چھڑاکر کہا میں تیری مما کی عمر کی ھوں اور اتنی دیر میں گیٹ بجنے کی آواز آئی میں نے گیٹ کھولا تو مما کھانا لائی تھی کچھ دیر باتیں کی میں نے مما سے آنٹی کے ساتھ رات رہنے کو کہا پھر مما چلی گئی میں گیٹ بند کرکے آنٹی پر چڑھ گیا آنٹی منع کرتی رہی میں لگا رھا پھر آنٹی نے کہا کھانا کھاکر مجھے دوائی کھانی ھے میں اور آنٹی نے کھانا کھایا آنٹی کی بہت تعریف کی آنٹی نے کہا مجھے دانتوں کی بیماری ھوئی اور میرے سارے دانت جھڑنے لگے اسی طرح میری ساری بتیسی ختم ھوگئی۔ پھر میں نے آنٹی کو دوائی دی میں نگا ھوکر ساری رات آنٹی کو چومتے ھوئے چدائی کا کہتا رہا لیکن آنٹی نے چدائی نہیں کرنے دی اور میں نگا ھی سو گیا صبح جب میری آنکھ کھلی تو میں آنٹی کی باھوں میں تھا میں چومنے لگا آنٹی نے منع کیا اور دوسری طرف منہ کر کے لیٹی میں پیچھے سے آنٹی کو باھوں میں بھر کر مموں کو دباتے ھوئے آنٹی کی گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے لگا اور آنٹی چپ کرکے پڑی رھی میں آنٹی کی گانڈ سے شلوار اتارنے لگا آنٹی نے میرا ہاتھ ہٹا دیا بہت دیر بعد میں فاریغ ھوا اور سیدھا لیٹ گیا پھر آنٹی میری طرف ھوکر مجھے دیکھ کر مسکرا کے کہا کپڑے پہن لو تیری مما آنے والی ھوگی میں بھی کپڑے بدل لیتی ھو تم نے میری شلوار خراب کر دی ھے۔ اور اتنی دیر میں گیٹ بجا مما تھی میں نے کپڑے پہنے اور آنٹی نے اپنی گانڈ کی شلوار سے میری منی کو کپڑے سے صاف کیا میں نے گیٹ کھولا مما آئی اور آنٹی سے کہا صفدر نے تنگ تو نہیں کیا آنٹی نے میری تعریف کی میرا لن کھڑا تھا آنٹی نے مجھے پاگل کیا ھوا تھا پھر مما نے گھر کا سامان لانے کو کہا میں سامان لینے چلا گیا۔ سامان لےکر مما کو دےکر شگفتہ آنٹی کے پاس آیا اور نگا ھوکر آنٹی پر چڑھ کیا پھر رات کو مما آئی مجھے آنٹی کی داوائیاں لینے کو کہا میں دوائیاں لایا اور مما ابھی آنٹی کے پاس تھی مما نے مجھ سے کہا گھنٹے ڈیڈھ گھنٹے تک آنا اور کھانا لے جانا مما چلی گئی پھر میں نگا ھوکر آنٹی پر چڑھ گیا ڈیڈھ گھنٹے تک لگا رھا فاریغ ھوا تو آنٹی نے کھانے کا کہا میں کھانا لینے گیا۔ جب میں نگا ھوتا تو آنٹی کے چہرے پر بہت خوشی دیکھتا اور آنٹی مما سے شکایت بھی نہیں کرتی تھی بلکہ میری تعریف کرتی میں آنٹی کی قمیض اور شلوار اتارنے کی کوشش کرتا مگر اتارنے نہیں دیتی تھی میں آنٹی کو خوب چومتا اب آنٹی بھی مجھے باھوں میں بھر کر خوب چومتی کبھی آنٹی کو اپنے اوپر کرتا کبھی نیچے کرتا اور لن کو خوب رگڑتا مموں کو خوب دباتا اب آنٹی بھی مجھے اپنی باھوں میں بھر کر خوب دباتی کبھی منہ کا پیار کرتی ھونٹ زبان چوستی اب آنٹی خود میرے اوپر آتی لن پر چوت رگڑتی کبھی آنٹی اپنی ٹانگیں اٹھاکر مجھے اپنے اوپر کرتی میں چوت پر لن رگڑتا آنٹی میری گانڈ پر اپنی ٹانگیں رکھ کر مجھے باھوں میں بھر کر چومتی میں لن کی رگڑائی کرتا جب میں آنٹی کی چوت کو سہلاتا تو میرا ہاتھ ہٹا دیتی کبھی میں آنٹی کی ٹانگیں اٹھا کر شلوار پر آنٹی کی چوت پر لن رگڑتا کبھی آنٹی کو الٹا ھونے کو کہتا تو آنٹی الٹی لیٹ جاتی اور میں آنٹی کی گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑتا ایک رات کو شگفتہ آنٹی کی شلوار پر چوت کو پیار کرنے لگا آنٹی نے ہٹانے کی بڑی کوشش کی لیکن میں لگا رھا اور شلوار کو تھوک سے گیلا کر دیا جب میں تھک کر لیٹتا تو شگفتہ آنٹی مجھے اپنی باھوں میں بھر لیتی اور لن پر اپنی ٹانگ رکھ دیتی میں پھر مستی میں آجاتا کالج کے آنے کے بعد میں آنٹی کے ساتھ مست ھوتا دن رات آنٹی کے ساتھ اسی طرح کشتی ھوتی ایک دن دوستو نے مجھے گھیر لیا اور رات کے نو بجے چھوڑا میں آیا اور آنٹی کے ساتھ لیٹ گیا آنٹی نے کہا آج کپڑے پہن کر سو رھے ھو میں نگا ھوکر آنٹی کے ساتھ کشتی کرنے لگا ایک دن مما نے گھر سونے کو کہا مما کے جانے کے بعد آنٹی نے کہا مما کو منع کرو نہیں تو مجھے نیند نہیں آئے گی میں نے کہا آنٹی کرنے تو دیتی نہیں ھو اس سے اچھا ھے گھر سویا کروں کہا اگر کرنے دوں تو مجھے چھوڑو گے تو نہیں میں نے کہا کبھی نہیں چھوڑوں گا کہا ساری زندگی ساتھ دوگے میں نے کہا میں وعدہ کرتا ھوں آپ کو ہمیشہ خوش رکھوں گا اور آپ کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑوں گا کہا ٹھیک ھے تم مما کو منع کرو میرے لن کو پکڑ کر کہا ساری راتیں میں بھی تیرے ساتھ نگی رھوں گی پہلے مما کو منع کرو پھر مجھے پیسے دیئے کہا پہلے مجھے ایک ریزر لادو میں نے کہا کیوں میرا ہاتھ پکڑ کر اپنی چوت پر رکھ کر کہا اس کی شیب کروں گی پھر لن کو پکڑ کر کہا تم بھی اس کی شیب کر کے آنا اب جاؤ میں نے ریزر لاکر دیا چومنے لگا کہا تم تیار ھوکر آؤ میں گیا مما کو منع کرکے لن کی شیب کر کے آیا میں بہت خوش تھا کے آج سے آنٹی کے ساتھ چدائی ھوگی جب میں اندر آیا تو شگفتہ آنٹی نے مست میکپ کیا ھوا تھا اور سیکسی ڈریس پہنا تھا میں تو دیکھ کے پاگل ہو گیا شگفتہ آنٹی نے مجھے باھوں میں بھر کر اپنا منہ میرے منہ میں دیا ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے شگفتہ آنٹی نے مجھے بیڈ پر لیٹا کر میرے اوپر آکر مجھے چومنے لگی پھر شگفتہ آنٹی نے میری شیٹ اتار دی پھر اپنی قمیض اتار کر اپنے بڑے ممے دیکھائے آف شگفتہ آنٹی کے کیا مست ممے تھے میں تو دبانے اور چومنے چوسنے میں مست ھوگیا پھر شگفتہ آنٹی نے اپنی شلوار اتارنے لگی میں نے جلدی سے اپنی پینٹ اتار دی اب ھم دونوں نگے تھے مجھے کہا تم لیٹو میں لیٹا میرے لن کو اپنے ہاتھ میں لے کر کہا تیرا لن بہت پیارا ھے سچ میں آج تک میں نے اتنا لمبا اور موٹا لن زندگی میں نہیں دیکھا پھر لن کو چومنے لگی پھر لن کو جو چوپے لگائے اف میں تو مست ھوگیا آنٹی تو فل ھوٹ تھی بہت دیر تک لن کو چومتی اور چوپے لگاتی رھی پھر لیٹ کر اپنی چوت دیکھائی شگفتہ آنٹی کی چوت دیکھ کے میں تو مستی میں چومنے چاٹنے لگا میرا تو چھوڑنے کو من نہیں کر رہا تھا پھر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں لن لےکر فل جوش سے چدائی کرنے لگی پھر گھوڑی بنی ہر طریقے سے چدائی کرتی رھی پھر شگفتہ آنٹی کی چوت نے رس چھوڑا تو کہا گانڈ میں چدائی کرو پھر گانڈ کی چدائی کی مجھے کہا جب لن کا پانی نکلنے والا ھو تو بتانا میں پیوں گی میں نے بتایا کے نکلنے والا ھے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگائے سارا پانی شگفتہ آنٹی کے منہ میں نکلا سارا پانی پی گئی اسی طرح ساری رات چدائی کی پھر مموں کی چدائی کا کہا اف مموں کو چودنے کا الگ مزہ تھا میں اور آنٹی دن رات چدائی کرنے لگے میں جب کالج سے آتا شگفتہ آنٹی میکپ میں فل تیار ھوتی اچھے سے اچھا کھانا بناتی مجھے اپنے ہاتھوں سے کھلاتی ایک رات شگفتہ آنٹی نے کہا ھم ایک دوسرے کی مساج کرتے ہیں ھم دونوں نے ایک دوسرے کی مساج کرتے چدائی کی پھر شگفتہ آنٹی کو دانو والے ڈاکٹر کے پار لے گیا آنٹی کی بتیسی بنی جب بتیسی لگائی تو آنٹی پہلے سے بہت خوبصورت ھوگئی ھم نے چار سال تک چدائی کی شگفتہ آنٹی اور میں نگے سوتے پھر مجھے جوب ملی اور اپارٹمنٹ بھی ملا آنٹی سے کہا میرے ساتھ چلو کہا کب چلنا ھے میں نے بتایا اور مما کو اس بات کا پتا چلا کے ھم چدائی کرتے ہیں اور میں شگفتہ آنٹی کو ساتھ لے جاؤں گا مما نے منع کیا تو میں نے کیا میں شگفتہ کے بنا نہیں رھے سکتا  اس شگفتہ آنٹی سے شادی کر لوں گا پہلے تو مما بہت ناراض ھوئی پھر مان گئی پھر میں اور شگفتہ آنٹی یہاں رہنے لگے ھم خوب چدائی کرتے اور نگے رہتے آنٹی اب بھی جوان تھی بوڑھی نظر نہیں آتی تھی شگفتہ آنٹی کے دانت نہ ھونے سے لن کو چوپے لگاتی  تو مجھے بہت مزہ آتا پھر میں نے شگفتہ آنٹی سے نکاح کر لیا پھر شگفتہ پیٹ سے ھوگئی پھر میرا بیٹا ھوا شگفتہ مجھے کہتے تم نے اپنا وعدہ پورا نبھایا شگفتہ مجھے ہر طرح سے خوش رکھتی ھے اور میں بھی خوش رکھتا ھوں ھم دونو آپس میں بہت پیار کرتے ہیں اس وقت میری عمر پینتالیس ھے اور شگفتہ اب بھی  ویسی جوان لگتی ھے اور شگفتہ میں آج بھی وھی مزہ ھے
  
  ۔۔
  
   
.  
   
   
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
        

Sunday, October 2, 2022

میری مست مما

ھیلو دوستو۔ ھم گھر کے تین افراد ہیں پاپا مما اور میں۔ میں جب میٹرک میں تھا میرے دوست اکثر نگیں فلمیں دیکھتے ان کی وجہ سے میں بھی نگیں فلمیں دیکھنے لگا وہ ایسے کے۔ پاپا ہمیشہ ملک سے باہر رہتے۔ تھے ایک بار پاپا میرے لئے موبائل لائے اور میں اپنے روم میں نگی فلمیں دیکھتا میں اتنا ھوٹ ھوجاتا کے نگا ھو جاتا اور مٹھیں مارتا فلموں میں لڑکیاں جب چدائی کرتی تو مستی میں اونچا اونچا غرلاتی میں یہ آوازیں سن کر مست ھو جاتا من کرتا مجھے بھی کوئی گلفرینڈ مل جائے تو خوب چدائی کرو۔ ایک بار ایسا ھوا کے تین دن کیلئے پاپا گھر آئے رات کو میں نے فلموں جیسی آوازیں مما کی سنی مما کی یہ آوازیں مجھے مست کرنے لگی میں اپنے روم سے باہر آکر مما کے روم کے ڈور کے پاس گیا تو مما مستی میں کہے رہی تھی اسپیڈ سے چودو اور چودو بس چودتے رھو میری چوت بہت گرم ھے مما کی یہ باتیں سنی تو میرا لن کھڑا ھو گیا اور دیکھنے کو من کیا ڈور کا ہینڈل گھمایا تو لاک تھا میں دیکھنے کیلئے پاگل ھو گیا مجھے چابی کا یاد آیا میں نے دراز سے چابی لی اور لاکر لاک کھولا اور آہیستہ سے تھوڑا ڈور کھولا میں تو دیکھتے مست ھو گیا مما بلکل نگی تھی اور پاپا بھی نگا تھا مما پاپا کے اوپر تھی چوت میں لن لے کر چدائی کرنے میں مست تھی کبھی اتر کر پاپا کے لن کو چوپے لگاتی پھر چڑھ جاتی پاپا بھی مما کی چوت کو چاٹتا مموں کو چومتا چوستا اور مما کی چوت گانڈ اور مموں کی چدائی کرتا مما تو فل جوش میں تھی بہت دیر تک چودائی میں مست رھے پھر فاریغ ھوکر نگے سوگئے۔ میں اپنے روم آیا اور اپنی آنکھیں بند کر کے مما کو خیال میں لاکر مٹھ ماری میں بہت ھوٹ تھا پھر جب صبح اٹھا اور مما کو دیکھتے ھی میرا لن کھڑا ھو گیا اس کے بعد گھر میں میرا لن کھڑا ھوتا اس دوران میں پاپا کے سامنے آنے سے کتراتا تھا جب پاپا بلاتا یا کھانا کھاتے تو میں تین چار چڈیا پہن لیتا اور اوپر پینٹ پہن لیتا۔ پاپا تین دن رھا اور میں نے تین دن چدائی دیکھی پھر پاپا چلا گیا ۔ اور پاپا کے جانے کے بعد مما بہت پیاسی رہتی۔ جب سے مما کا نگا جسم دیکھا تھا میرا تو لن سویا نہیں پھر میں گھر میں صرف چڈی پہنتا اور میرا لن کھڑا ھوتا۔ مما بھی چڈی میں میرے کھڑے لن کو دیکھتی من تو کرتا بس مما پر ٹوٹ پڑوں مگر ڈرتا بھی تھا اگر مما کو برا لگا تو مجھے مار ڈالے گی لیکن میں نے بھی طیہ کرلیا کے مما کو کسی بھی طرح اپنے لیئے تیار کرنا ھوگا۔ اسی طرح چڈی میں میرا لن دیکھتے مما کو  ایک ہفتہ ھوگیا۔ مما صبح کو مجھے اٹھانے آتی میں پھر اس پاک میں تھا مما اٹھانے آتی اور میرا لن کھڑا ھو جاتا میں چادر ہٹاکر سیدھا لیٹ جاتا اور چڈی میں میرا لن کھڑا ھوتا مما آتی اور میرے کھڑے لن کو دیکھتی اور مسکرا کر لن پر چادر دےکر مجھے اٹھاتی کچھ دن میں نے ایسے کیا پھر سوچا مما کو نگا لن دیکھاؤ مما اٹھانے آئی تو میں چڈی اتار کر سیدھا لیٹ گیا میرا نگا لن کھڑا تھا مما آئی اور میرے لن کو دیکھ کر مسکراتی تھی پھر لن پر چادر ڈال کو مجھے اٹھایا ایک دن مما نے مجھ سے کہا تیرے لئے اون لائن ایک چڈی منگوائی ھے اب تم گھر میں وہی پہنا کرو۔ میں مما کی باتیں سن کر من میں شرمندہ ھونے لگا کے مما کو کوئی فیلنگ نہیں ھوئی۔ میں اپنے روم میں نگی فلم دیکھ رھا تھا اور لن کی مٹھ مار رھا تھا اتنی دیر میں مما نے آواز دی میں آیا تو مما کے ہاتھ میں پارسل تھا مما کچن میں ہانڈی بنا رہی تھی مجھ سے کہا یہ لو تمہاری چڈی یہ پہن کر مجھے دیکھاؤ اب گھر میں صرف یہی چڈی پہنا کرو۔ میں لےکر اپنے روم آیا جب چڈی نکال کر دیکھا تو میں بہت خوش ھوا چڈی میں کنڈم کے جیسی لن کی جیب تھی اور لن کے سائز کی تھی وہ جیب لٹک رھی تھی اور چڈی پتلی بھی تھی میں نے چڈی پہنی اور چڈی کی جیب میں کھڑے لن کو ڈال کر دیکھا لن تو بلکل کنڈم کی طرح الگ کھڑا تھا پھر میں مما کے پاس آیا جب مما نے دیکھا تو بہت تعریف کی پھر مما ہانڈی دیکھنے لگی اور مجھ سے برداشت نہ ھوا تو میں نے مما کو پیچھے سے باھوں میں بھر کر کھڑے لن کو مما کی گانڈ کے دونو ہیپ میں گھسیڑ کر مما کے شانوں پر سر رکھ کر مما کی تعریف کی مما نے میرے بالوں میں انگلیاں پھرتی میری گال پر چمہ کرکے کہا یہ چڈی تم کو بہت سوٹ کر رھی ھے پھر میں نے مما کی گال پر چمہ کرکے کہا مما کیا بنا رہی ھو کہا تیری فیرویٹ ہانڈی بنا رھی ھوں پھر مما کبڈ میں کچھ نکالنے کیلئے جھکی تو مما کی چوت میرے لن پر تھی مما کچھ ڈھونڈتی ھوئی اپنی چوت کو سلوسلو لن پر آگے پیچھے کر رھی تھی میں بھی مست کھڑا کھڑا اپنے لن کو سلوسلو آگے پیچھے کر رھا تھا پھر مما سیدھی کھڑی ھوکر اپنی گانڈ کو سلوسلو آگے پیچھے کرتے مجھ سے پڑھائی کا پوچھنے لگی میں نے مستی میں مما کو اپنی باھوں میں دباکر گال کو چمہ کرکے کہا پڑھائی بہت اچھی جارہی ھے اسی طرح ھم بہت دیر تک باتیں کرتے تھے میرا من کر رھا تھا مما کو ابھی اٹھاکر بیڈ پر لے جاکر مست ھو جاؤ پھر مما نے کہا تم نہالو پھر کھانا کھاتے ہیں میرا تو مما کو چھوڑنے کو من ھی نہیں کر رہا تھا پھر میں نہاکر چڈی پہن کر آیا اور مما کے ساتھ بیٹھا تو مما نے پھر چڈی کی بات کرتے میرے لن کو ہاتھ میں لےکر کہا دیکھو اب یہ بچا بھی دبا ھوا نہیں ھے جب مما نے لن کو ہاتھ میں لیا تو میں تو فل گرم ھو گیا من کر رھا تھا ابھی مما لن کو نکال کر چوپے لگائے لیکن مما نے ایسا نہ کیا کھانا کھاکر میں روم میں آکر مٹھ ماری من میں آیا آج مما کے ساتھ سوتا ھوں رات کو میں مما کے پاس آکر ساتھ میں سونے کا کہا مما نے کہا سوجاؤ میں بیڈ پر لیٹا تو مما واش گئی جب واش سے باہر آئی تو مما نے صرف پتلی نیٹی پہنی تھی نہ برا تھا اور نہ ھی چڈی تھی مما کا سارا نگا جسم صاف نظر آرہا تھا میں مما کی طرف کروٹ لےکر لیٹا تھا پھر مما لیٹی اور دوسری طرف کروٹ لےکر میرے سینے سے اپنی کمر اور اپنی گانڈ کو میرے لن پر دباکر کر میرا ہاتھ پکڑ کر اپنے ممے پر رکھ کر لیٹ گئی میں فل مستی میں آیا تو مما کے مموں کو سلوسلو دبانے لگا پھر مما بھی اپنی گانڈ کو سلوسلو حرکت دینے لگی میں نے مما کی گانڈ سے نیٹی اوپر کی اور گانڈ کے ہیپ میں لن رکھا مجھے مزہ آنے لگا مما بھی اپنی گانڈ کو حرکت دے رہی تھی۔ پھر میں مما کی گانڈ پر ہاتھ پھیرنے لگا اور ہاتھ پھیرتے ھوئے مما کی چوت کو سہلانے لگا پھر ایک چوت میں انگلی کی مما مست لیٹی تھی تھی کچھ دیر چوت میں انگلی کی پھر مما کی چوت میں لن ڈالنے لگا پھر دھیرے دھیرے سارا لن مما کی چوت میں چلا گیا پھر میں لن کو آگے پیچھے کرنے لگا پھر میں جوش میں آکر تیز تیز چدائی کرنے لگا پھر تو مما بھی جوش میں آگئی پھر مما سیدھی ھوکر میرے اوپر چڑھ گئی چوت میں لن لےکر جو جوش میں چدائی کی کبھی لن کو چوپے لگاتی کبھی گانڈ میں لیتی کبھی چوت میں میں اور مما ساری رات چدائی کرتے رھے صبح نگے سو گئے پھر مما نے کھانے کے لئے اٹھایا میں نے مما کو پکڑ کر چدائی شروع کی جب فاریغ ھوئے تو ھم کھانا کر پھر روم میں آئے مما نے کہا پاپا کو پتا نہیں چلنا چاہئے پھر ھم چدائی میں مست ھو گئے اب میں اور مما بہت خوش ہیں جب پاپا آتا تو مما مجھے صبح آکر خوش کرتی پاپا تین دن رہتے چلے جاتے اور پاپا کو آج تک پتا نہیں چلا کے میں اور مما چدائی کرتے ہیں
   ۔  ۔۔۔۔
  
  
  

Saturday, September 10, 2022

بھابھی جان

میری ‏پیاری ‏بھابھی ‏جان
ھیلو میری ایج بیالیس سال ھے یہ اس وقت کی بات ھے جب میں 18سال کا تھا میں دوستو کے ساتھ گھومنے گیا ھوا تھا جب گھر آیا تو گھر میں بڑے بھائی کی شادی کی باتیں ھو رھی تھیں ۔ پھر بھائی کو مما نے لڑکی کی فوٹوں دیکھائی بھائی نے لڑکی کی فوٹو دیکھ کے ہاں کردی پھر ان کو دعوت پہ بلایا میں نے ھونے والی بھابھی کو دیکھا تو دیکھتا رھے گیا کیونکہ بھابھی بہت خوبصورت تھی بھابھی کا خوبصورت سا چہرہ کالی آنکھیں گورے گال گلابی ھونٹ گول مٹول سے ممے اور مست گانڈ۔ بھابھی کو دیکھ کے میرا من کررھا تھا کے بھابھی سے میں شادی کر لوں پھر شادی ھوئی اور بھابھی دلہن بن کے گھر آئی اور بھابھی دلہن کے روپ میں کمال کی لگ رہی تھی من کررھا تھا کے میں سوہاگرات کروں پھر جب بھائی اندر گیا تو میں نے کھڑکی پہ کان لگائے سُنا تو ان کی چودائی میں غرلانے کی آوازیں سنی تو بھابھی چودواتے کہے رہی تھی مجھے چودو میری چوت کو چودو میری چوت میں بہت آگ ھے ۔ بھابھی کی یہ آوزیں سن کر میں بہت ھوٹ ھو گیا مٹھ مار کر سوگیا جب سے بھابھی کو کہتے سنا کے اور چودو آگ لگی ھے تو میں بھابھی کو دیکھتا تو لن کھڑا ھوتا اب میں بھابھی سے فری ھونے لگا بھائی کے جانے کے بعد میں بھابھی کے روم میں جاتا اور بھابھی سے گپ شپ کرتا اور بھابھی کی تعریف کرتا اور بھابھی کو چھوتا اور بھابھی بھی مجھ سے فری ھو گئی اب بھائی گھر میں بھی ھوتے تو بھابھی مجھ سے بہت باتیں کرتیں اور بھابھی بھی مجھے چھونے لگی میں نے بھابھی سے کہا جب ہم بھائی کے لئے آپ کو دیکھنے آئے تو میں نے جب آپ کو دیکھا تو سوچہ میں آپ سے شادی کرلوں۔ پھر میں نے بھابھی سے کہا تم مجھ سے دوستی کرلو بھابھی نے کہا تیرے بھائی کو پتا چلا تو میں نے کہا جب ھوگا تو دیکھیں گے ۔ بھابھی نے کہا تیرے بھائی نے مجھے چھوڑدیا تو میں نے کہا میں تم سے شادی کرلونگا بھابھی نے کہا پھر بھی میں نے کہا پھر کیا اچھا تم ایسا کرو سوچ لو اور میں نے بھابھی کے ھونٹ چومے مموں کو ہلکہ سا دباکر کہا میں ویٹ کرتا ھوں اور میں بھابھی کے روم سے باہر آیا پھر میں بھابھی کے جسم میں سیکس جگانے لگا کبھی گانڈ دباتا کبھی مموں کو کبھی بھابھی کو چمہ کرتا کبھی بھابھی کے ہاتھ کو پکڑ کر اپنے کھڑے لن پر رکھتا اب میں اسی طرح بھابھی کی ٹانگوں میں چوت پر گانڈ پر اپنے لن کی رگڑ کرتا اب بھابھی بھی ھوٹ ھونے لگی پھر بھابھی کے روم گیا اور بھابھی کو گرم کرنے لگا میں نے کہا بھابھی پھر کیا سوچہ بھابھی نے کہا جب تم مجھے چھوتے ھو تو بہت مزہ آتا ھے پھر مجھے باھوں میں بھر کر اپنے مموں پہ میرا سینہ رکھ کر میرے ھونٹ چوم کر کہا تم نے میری آگ نہیں دیکھیں تیرا بھائی میری آگ بجھاتا ھے لیکن ہمت ھار جاتا ھے تم میری آگ بجھا سکوگے میں نے کہا بھابھی ایک۔بار آزما کر دیکھ لو پھر بھابھی نے مجھے نیچے کرکے میرے اوپر لیٹ کر مجھے پیار کرنے لگی میں بھی بھابھی کو چوم رہاتھا پھر بھابھی نے مجھے نگا کرکے لن دیکھا تو بہت تعریف کی پھر لن کو پیار کیا پھر میں نے بھابھی کی چوت کی تعریف کی اور چوت کو چوما چوسا پھر چوت لن کی چودائی ھوئی پھر تو بھابھی ہر وقت مجھ سے چودواتی اور۔میں بھابھی کو چودتا پھر ایک مرتبہ بھابھی اور میں چودائی کررھے تھے اور بھائی نے چودائی کرتے ہم کو نگا دیکھ لیا بھائی نے کچھ نہیں کہا ڈور بند کرکے چلے گئے جب چوت لن نے پانی چھوڑا تو بھابھی نے کہا اب کیا ھوگا میں نے پھر سے بھابھی کی ٹانگیں اٹھاکر چودنا شرو کیا اور پھر بھابھی بھی مست ھوگئی پھر بھائی نے نوک کرکے آواز دےکر کہا ھوگیا ھو تو مجھے کھانا دےدو بھابھی نے غرلاتے کہا ابھی آتی ھوں پھر ہم پانی پانی ھوئے پھر کپڑے پہن کر باہر آئے اور بھابھی کھانا لگا رہی تھی پھر ہم نے کھانا کھایا پھر صبح کو بھائی آفس چلا گیا پھر بھابھی اور میں چودائی کر رھے تھے بھابھی نے کہا رات کو تیرا بھائی چودائی کرتے کہا کب سے چودائی چل رھی ھے میں نے کہا تین مہینے سے کہا مزہ آتا ھے میں نے کہا بہت تو کہا مزے کیا کرو اور مجھے بھی مزے دیا کرو پھر ساری رات چودائی کی اور سو گیا اب تو جو بھابھی نے چودوایا کے مزہ آیا میں نے بھابھی سےکہا شادی سے پہلے کتنیوں سے چودوایا ھے بھابھی نے کہا تیرے بھائی کو بتایا ھے میں نےکہا مجھے بھی بتاو بھابھی نے کہا میں نے پہلے چار لڑکوں سے چودوایا ھے اور تیرا لن اور تیرے بھائی کا لن ملا کے چھ لن ھوئے پھر کہا میرا کزن میرا کلاس روم لڑکا اور محلے کے لڑکے میری سیل کلاس روم لڑکے نے توڑی پھر کزن سے محلے کے دو لڑکوں سے چودواتی۔ بھابھی نے بتایاکہ رات کو تیرا بھائی فل جوش میں میری ٹانگیں اٹھاکر چودائی کرتے کہا کل تم پالر جانہ میں نے کہا کہیں جانا ھے کہا نہیں ہم تینوں مل کے چودائی کریں گے میں نے کہا دوسرا کون ھے کہا میرا بھائی پھر کہا تم کو ایک ساتھ دو لنوں سے بہت مزہ آئے گا پھر کہا باقی جو پوچھنا میرے بھائی سے پوچھنا بھابھی نے مجھے کہا تم بتاو میں نے کہا تم کو چودوانے کا مزہ آتا ھے کہا ہاں میں نے کہا بس مزے کرو بھابھی میرے اوپر آکر اپنی چوت میں لن لے کر سلو سلو چودتے مجھے چوم کر کہا میں نے بھی تو تم سے اپنی چودائیاں شیر کی بتاونا میں نے کہا میں نے اور بھائی نے طے کیا کے بھابھیوں کو چودینگے پھر بھابھی نے خوب چودائی کی پھر بھابھی نے بتایا کے تیرے بھائی نے پالر جانے کوکہا  تم مجھے بیوٹی پالر لے جاو پھر رات کو مزے کرینگے پھر ہم چومتے ھوئے گئے پالرچھوڑا بھائی نے فون کیا کہا دوست نے کمال کی شراب دی ھے تم تیار رہنا پھر میں بھابھی کو لایا آج تو بھابھی مست لگ رھی تھی میں نے کہا بھابھی جاتے چودائی کرونگا بھابھی کہا اچھا پھر میں نے تو جاتے ہی بھابھی کو چودنا شرو کیا کپڑے اوتار کر چودائی کی اور سارے میکپ کی ماں چود دی بھابھی کے خوبصورت سے چہرے کو چوم چوم کے میکپ ختم ھوگیا جب بھائی کا فون آیا کہا میں آرہا ھوں پھر ھم نے جلدی سے چودائی کرکے رلیکس ھوئے پھر کپڑے پہنے بھابھی نے میکپ کیا میں نے جب بھابھی کو میکپ میں دیکھا تو پھر سے میں نے بھابھی کو پکڑ کے نگا کرکے چودنے لگا بھابھی نے کہا آج کیا ھوگیا ھے ابھی تو میکپ کیا ھے میں نے کہا پھر کرلینا پھر بھابھی کہتی آج بہت مزہ آرہا ھے روز ایسے چوداتی کیا کرو پھر میرے لن نے پانی نکالا میں نے کہا تم میکپ کرو میں باہر جاتا ھوں ورنہ پھر چود دونگا بھابھی نے کہا مجھے کیا پتا کے تم مجھے میکپ میں بہت اچھی چودائی کرتے ھو اب تو میں ہر وقت میکپ کروگی پھر میں باہر گیا پھر کچھ دیر بعد بھائی آئے اور ہم نے پیگ بنائے پھر بھابھی تیار ھوکے آئی پھر ھم روم آکر چودائی کی پھر میں۔ بھابھی کو چودوانے کا اتنا شوق ھے کے گھنٹہ بعد میکپ کرکے بلاتی یاں روم میں آتی پھر میں بھابھی کو خوب چودتا اور بھابھی چودواتی ۔ بھابھی نے کہا تم میری سہلی سے شادی کرو گے اس کو بھی چودوانے کا شوق ھے بھابھی کو چودتے کہا تم جس کا کہوں گی میں کرلونگا تم کو چودنے میں بہت مزہ ھے اور تم بہت لاجواب ھو۔ شادی کی بات ھوئی دلہن کو دیکھا بہت لاجواب تھی پھر شادی کی تیاریا ھوئیں ۔ بھابھی نے کہا میں نے بات کر لی ھے ہم چاروں ایک روم میں ساتھ سوہاگرات کرینگے پہلے تم دلہن کو چودوگے پھر چودائی شرو ھوگی۔ پھر شادی پھر دلہن سیج پہ پھر چودائی کی۔ میں نے بیوی سے کہا کتنے لن لیئے تو بیوی نے چھ لن لیئے کہا چار لڑکے کلا روم تھے ان سے چوت گانڈ کی سیل تڑواکر چودواتی پھر کزن دوسرا لڑکا میرا دیوانہ ھوا پھر بھابھی کا کہا ہم اپنی چودایا شیر کرتے پھر ہم نے ایک دوسرے کی چوتوں کو دیکھتی اور کہتی بس چودواتی رہیں میں نے کہا
  

Wednesday, September 7, 2022

بووا کے ساتھ مما

ھیلو دوستو میرا نام فضان ھےمیں اپنا بیتا ھوا سیکس شیر کرتا ہوں جب میں چودا سال کا ھونے والا تھا میرے روم میں وی سی آر ٹیوی تھا میں ہر وقت نگی فلمیں دیکھتا تھا اور مٹھیں بھی مارتا تھا میں ہر وقت ھوٹ رہتا تھا اور جیسے فلم میں چدائی کرتے تو میرا بھی من کرتا کے میں بھی کسی کے ساتھ کروں مگر میری کوئی گلفرینڈ بھی نہیں تھی پھر میری سوچ اپنی بوا پر گئی میری بوا کو بچپن میں پولیا ھوا ایک ہاتھ سے معزور تھی اور سہی طرح سے بول بھی نہیں سکتی تھی اور تھوڑی منٹل بھی تھی پر بوا کمال کی بہت خوبصورت تھی اور بوا کے ممے بھی بڑے تھے اور بووا کی گانڈ بھی مست تھی میں نگی فلمیں دیکھ دیکھ کے پاگل ھو گیا تھا تو من میں آیا کے کیوں نہ بوا کو چودا جائے اب میں بوا کو دیکھتا تو میرا لن کھڑا ھو جاتا ایک رات میں فلم دیکھ کر بہت ھوٹ ھوگیا سب سو رھے تھے میں سیدھا بوا کے روم گیا بوا سو رھی تھی بوا کو دیکھتا گیا تو برداش نہ ھوا میں ساتھ لیٹ کر بوا کے مموں کو دبانے لگا بوا پھڑپھڑائی لیکن میری پکڑ بہت مضبوط تھی بوا کی قمیض اوپر کرکے بوا کے بڑے مموں کو نکال کر دباتے چومنے لگا مموں کی موٹی نپلوں کو منہ میں لےکر چوسنے لگا پھر بوا نے میرے منہ میں منہ ڈال کر ھونٹ زبان چوستی ھوئی میرا ساتھ دینے لگی پھر میں نے بوا کو نگا کر کے خود بھی نگا ھوکر اوپر آکر پیار کرنے لگا اور بوا بھی مستی میں آگئی بوا کو لن دیکھایا بوا میرے لن کو پیار کرنے لگی پھر بوا کے مموں کی چدائی کی پھر بوا کی چوت دیکھی جو بہت کیوٹ تھی چوت کو خوب پیار کیا پھر چوت میں لن ایک ھی وار میں ڈال دیا اور چدائی کرنے لگا بوا کی سیل کھل گئی اور بہت خون نکلا۔ پھر ساری رات میں اور بوا نے چدائی کی پھر تو بوا خود میرے روم میں آجاتی اور ھم ساری رات چدائی کرتے پھر ایک بار بوا کو ماہواری آئی تو میں نے بوا کی گانڈ میں لن ڈال دیا بوا درد سے کہرانے لگی پھر جب تک بوا کی ماہواری ختم نہ ھوئی میں بوا کی گانڈ مموں منہ میں چودتا رھا پھر بوا کی ماہواری ختم ھوئی تو میں صرف بوا کی چوت چودتا رہا اور چوت میں فاریغ ھوتا رھا پھر کچھ دن بعد ایک بار میں بوا کے روم بوا کی چدائی کر رہا تھا تو مما میرے سر پر آگئی اور مما کے ہاتھ میں چھری تھی میں مما کو دیکھ کر کھڑا ھوا میرا لن بھی کھڑا تھا مما نے میرے لن کو پکڑ کر کہا وہ تو بچاری باگل ھے اور اپاہج بھی ھے تم نے اپنی بوا کے ساتھ ابھی میں تیرا یہ کاٹتی ھوں  میرے لن پر چھری رکھ دی میں رو رو کر مما سے سوری کرنے لگا پھر مما کو میرے پر ترس آیا مجھ سے کہا دفع ھو جا مما بوا کو کپڑے پہنانے لگی میں بھی کپڑے پہن کر اپنے روم آیا پھر مما کے پاس گیا کہا مما سے کہاپاپا کو نہ بتانا مما نے کہا اگر تم نے پھر سے کیا تو میں بتا دوں گی میں نے وعدہ کیا کے میں نہیں کروں گا پھر رات کو بوا میرے روم آئی میں نے بوا کو باہر کرکے اپنا ڈور بند کر دیا پر بوا تو حمل سے ھو گئی بوا کا جب پیٹ بڑھنے لگا تو مما بہت پریشان ھوئی اور مجھے گالیاں دیتی کہتی تجھے شرم کیوں نہ آئی تو مر کیوں نہیں گیا ایک تو تونے اپنی بوا کو چود ڈالا اور اوپر سے اس بچاری کو پیٹ سے کر دیا میرے روم کی تلاشی لی اور بہت زیادہ نگی فلمیں تھی سب اپنے روم میں رکھی اور وہ سی آر بھی اپنے روم میں لائی پھر مما نے مجھ سے کہا چلو میرے ساتھ ڈاکٹر کے پاس تیری بووا کا ابوشن کرانے ھم گئے تو لیڈی ڈوکٹر نے کہا ھو سکتا ھے اس کی جان بھی جا سکتی ھے اور پیسے بھی بہت بتائے لیکن مما نے کہا بس آپ اس کا ابوشن کریں پھر ابوشن ھوا اور بووا کو گھر لائے اور پاپا کو نہ بتایا لیکن بوا کو تو میں نے چدائی کی لت لگا دی بوا مما کے سامنے مجھ پر چڑھ جاتی پھر مما نے پاپا سے کہا تیری بہن کی حرکتیں سہی نہیں ھیں کہا اسے ایدھی میں چھوڑ آؤ پاپا کہتا وہ بچاری پاگل ھے ہمارے سیوا کون ھے اس کا کیسے اسے چھوڑ آؤں پھر ایک بار پاپا کے سامنے بوا میرے پر چڑھ گئی مما نے پاپا سے کہا دیکھو اب کیا ھو رہا ھے اب پاپا نے بوا کو اس طرح دیکھا تو پاپا بھی پریشان ھو گیا پھر ایک دن بوا گھر سے باہر چلی گئی سارا دن ھم نے تلاش کیا دوسرے دن تلاش کیا لیکن بوا ہمیں کہیں نہ ملی ھم بھی کچھ دن ڈھونڈتے رھے لیکن بوا ہمیں کہیں نہ ملی اور پاپا بہت روتے پھر کچھ ھی مہینوں میں ھم بوا کو بھول گئے اور آج تک بوا کا پتا نہیں ھے زندہ ھے یاں مرگئی پھر چھ مہینے بعد میں نے کیا دیکھنا شروع کیا کے مما روز نگی فلمیں دیکھنے لگی اور ھوٹ رہنے لگی اور پاپا زیادہ تر گھر سے باہر رہتے ایک بار مما کے روم میں ایک مرد تھا جو مما کی چدائی کر رہا تھا مما کو نگا دیکھ کے میں ھوٹ ھو گیا میرا لن کھڑا ھو گیا میں اندر آیا تو مما اس کے اوپر چدائی میں مست تھی مجھے دیکھ کے کپڑے پہنے اور اسے بھگا دیا مجھ سے مما نے کہا اپنے پاپا کو نہ بتانا میں نے کہا ٹھیک ھے اب میرا من کرتا میں مما کی چدائی کروں تین چار دن تک تو مما نے اس مرد کو نہیں بلایا پھر ایک رات کو ھم کھانا کھا رھے تھے تو مما مجھ سے اجازت لے رھی تھی مما نے کہا دیکھو فضان مما آپ کے کتنے کام آئی جو تم نے اپنی بوا کے ساتھ کیا اور اسے پیٹ سے کر دیا ابوشن کرایا لیکن میں نے تیرے پاپا کو نہیں بتایا تو تم بھی میری ایک بات مانو میں نے کہا مما بتائیں مما نے کہا اس دن تم نے جس کو دیکھا تھا میں اسے بلا لوں۔ میرے من میں آیا کے موقعہ اچھا ھے اور مما بھی ھوٹ ھے کیوں نہ میں فایدہ اٹھاؤ میں نے کہا مما کیوں کہا تیرا پاپا تو ھوتا نہیں ہے تو میں کچھ رلیکس ھوجاتی ھوں میں نے کہا مما آپ ایک کام کرو کہا ہاں بتاؤ میں نے کہا آپ اس کو اپنے پاس دن رات رکھو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا مما سن کر خوش ھونے لگی میں نے کہا پر آپ کو میرا ایک کام کرنا ھوگا تو مما نے خوش ھوکر کہا ہاں ہاں بتاؤ میں نے کہا آج رات میرے ساتھ گزارو مما نے غصے سے کہا یہ کیا کہے رھے ھو میں تیری مما ھوں شرم کرو میں نے کہا مما ایک رات کی تو بات ھے مما نے کہا دیکھو میں نے تیرا کتنا ساتھ دیا ھے تیرے پاپا کو بھی نہیں بتایا میں نے کہا مما اب حساب برابر ھو گیا میں نے بھی تم کو دیکھا اور پاپا کو نہیں بتایا اب میری بات مان لو تو اسے دن رات اپنے پاس رکھنا کہا تم جانتے ھو ہمارا ممابیٹے کا رشتہ ھے میں نے کہا مما اس میں کوئی رشتہ نہیں ھوتا یہ بات صرف ہم دونوں میں رھے گی اور ھم کسی کو نہیں بتائیں گے جیسے آپ مجبور ھو میں بھی مجبور ھوں ویسے بوا کی جوانی بھی مست تھی مما پتا ھے رات تو گزر جائے گی پھر تم مزے کرتی رہنا مما سوچ میں پڑ گئی میں نے کہا اگر آپ نے میری اجازت کے بنا اسے بلایا تو میں پاپا کو بتا دوں گا بس ایک رات ھی تو ھے جو صبح گزر جائے گی پلز مما مان جاؤ یعقین جانو میں آپ کو خوش کر دوں گا مما نے کہا اس کا مطلب ھے تم رات گزارے بنا نہیں مانو گے میں نے کہا مما اب سب تیرے ہاتھ میں ھے اگر اس کے علاوہ کسی اور سے بھی کرنا چاہوں گی تو کر سکتی ھو مما نے کہا اچھا بس ایک رات پھر تم نے مجھے کرنے کا نہیں بولوگے میں نے کہا مما میں وعدہ کرتا ہوں من میں کہا ایک بار کرو تو تم اپنے یار کو بھی بھول جاؤ گی مما نے کہا ٹھیک ھے پھر مجھے صبح کتنے بجے چھوڑو گے میں نے کہا آٹھ بجے کہا پھر پاپا کو پتا نہیں چلنا چاہئے میں نے کہا ٹھیک ھے پر آپ نے میرا بھرپور ساتھ دینا ھوگا کہا یہ کیا بات ھے میں نے کہا اس طرح تو مجھے بلکل مزہ نہیں ہے گا نہیں تو پھر چھوڑو مما نے کہا ٹھیک ھے پھر میں نہیں کرتی اور آج کے بعد ایسی بات بھی نہیں کرنا میں نے کہا ٹھیک ھے پھر تم بھی اس کو نہیں بلانا اب مما بھی فلمیں دیکھ دیکھ کے پاگل ھو گئی اور اپنی چوت میں انگلی کرتی کبھی کھانا بناتے کرتی میں مما کو دیکھتا پھر کچھ دنوں میں ایک بار مما نے کہا پلز فضان مما کی بات مان لو میں نے کہا مما میں نے تو بس یہ کہا کے آپ نے ساتھ دینا ھوگا اس میں کیا مسلا ھے لیکن آپ خود اپنا نقصان کر رھی ھو۔ مما کچھ کہنے والی تھی تو اتنی دیر میں ٹیلی فون بجنے لگا مما نے بات کی تو خوش ھو گئی پھر آکر مجھ سے کہا تیرا پاپا آرہا ھے خوش ھونے لگی میں نے کہا پاپا پھر چلا جائے گا مما نے کہا کوئی بات نہیں۔ پھر پاپا بھی آگیا کچھ دن رھا پھر چار مہینے کے لیئے چلا گیا مما پھر فلمیں دیکھ کر ھوٹ ھو گئی پھر پاپا کے جانے کے ایک ہفتے بعد رات کو مما نے مجھے کھانا کھانے کی آواز دی فضان کھانا کھا لو میں چڈی میں تھا میں آیا اور مما کو دیکھا تو مما نے فل میکپ کیا تھا اور پتلی نیٹی پہنی تھی اور مما نے نیٹی کے علاؤہ اندر کچھ نہیں پہنا تھا جس سے مما کا سارا نگا جسم صاف نظر آرھا تھا میں کرسی پر بیٹھا تو مما بھی میرے ساتھ کرسی پر بیٹھ کر کہا فیضان ٹھیک ھے میں بھرپور ساتھ دوں گی میں نے خوش ہو کر مما کی تعریف کی مما سے کہا لیپسنگ کرنے دو کہا ابھی نہیں پہلے کھانا کھاکر میں برتن دھوکر پھر ھم کریں گے پھر کھانا کھایا مما نے برتن دھوتے کہا تم اپنے روم میں جاؤ میں آتی ھوں میں روم میں آکر بیڈ پر بیٹھ گیا اور میں بہت زیادہ خوش تھا پھر مما میرے ساتھ بیٹھ کر کہا چلو اب میں تیار ھوں
۔ 
    

پیاری زویا

ھیلو دوستومیرا نام جاوید ھے میں اپنا بیتا ھوا سیکس شیر کرتا ھوں ھم گھر کے پانچ افراد ہیں پاپامما ایک بڑا بھائی پھر میں اور دو بہنیں ہیں ریشما اور زویا سب سے چھوٹی زویا ھے جب ریشما اور زویا چوان ھوئیں ریشما کے چھوٹے ممے تھے مگر زویا کے بڑے ممیں ہیں ریشما سے زویا بہت خوبصورت ھے جھیل جیسی آنکھیں موٹی گالیں پنک ھونٹ بڑے ممیں موٹی اور نرم گانڈ ھے مجھے زویا بہت پیاری لگتی اور زویا کا فگر مجھے بیت مست کرتا میں اکثر زویا کے ساتھ کھیلتا تھا اور میں ھوٹ ھوجاتا دو بار زویا کے نام کی مٹھ بھی مار چکا تھا میرے من میں آیا کے مٹھ مارنے کا کوئی فایدہ نہیں ھے کیوں نہ زویا کو اپنے بس میں کروں اور زندگی بھر مزے لوٹوں ایک بار میں بہت ھوٹ تھا اور زویا کو دیکھتے لگا کے کہاں ھے زویا روم میں اکیلی تھی میں  جاکر زویا سے کھیلنے لگتا اور کھیل کھیل میں۔ میں بہت ھوٹ ھوگیا وہ اس طرح کے میں زویا کے پیٹ پر گدگدی کرتے کھیلنے لگا زویا کے پیٹ پر گدگدی کرتا ھوا زویا کے بڑے مموں ہر بھی گدگدی کرنے لگا زویا ہستی رھی میں بہت ھوٹ ھو گیا اور میرا لن کھڑا ھو گیا اور میرا لن زویا کی ٹانگوں سے ٹکرانے لگا پھر زویا کے ساتھ لیٹ کر زویا کو سہی کا لن لگایا تو زویا ایک دم اٹھ کر مما کے پاس چلی گئی پھر میں زویا کے ممے دباتا اور زویا میرا ہاتھ جھٹک دیتی پھر اسی طرح میں زویا کے بڑے مموں کو دباتا تو زویا میرا ہاتھ جھٹکتی رہتی اور میں دباتا پھر من میں آیا کے زویا کی گاند کے ہیپ کو دباؤں پھر زویا کی گانڈ کے ہیپ کو دباتا اور زویا میرا ہاتھ جھٹک دیتی اب میں کبھی زویا کے ممیں دباتا کبھی گانڈ کے ہیپ کو دباتا پھر ایک بار زویا کی گانڈ میں انگلی کی تو زویا نے میرا ہاتھ جھٹک دیا پھر میں زویا سے ایسے مزے لیتا رہا پھر بھائی کی شادی ھو گئی پھر کچھ دن بعد ریشما کا رشتہ ھو گیا ریشما کے سسرال والوں نے چھوٹی سی پارٹی رکھی میں نے دیکھا زویا روم میں تیار ھو رہی تھی اور بیت پیاری لگ رھی تھی میرا لن بھی کھڑا ھوگیا اور زویا کے سیوا روم میں کوئی نہیں تھا میں جاکر زویا کو پیچھے سے پکڑا اور مموں کو پکڑ کے دباتا ھوا زویا کی گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے لگا زویا کچھ دیر کھڑی رہی میں نے سہی کا لن رگڑا اور مموں کو دبایا پھر زویا اچانک جھٹکے سے چھڑا کر باہر چلی گئی میں بہت خوش ھوا کے زویا کو اب مزہ آنے لگا ھے پھر کچھ دن میں ریشما کی شادی ھو گئی اب زویا مما کے ساتھ زیادہ بیٹھی اور میں موقعہ کی تلاش میں ھوتا جب موقعہ ملتا تو زویا کو پکڑ لیتا اور چومنے لگتا زویا کچھ دیر مزے لیتی پھر اچانک چھڑا کر چلی جاتی کبھی کبھی زویا کا موڈ ھوتا تو مجھے دیکھ کر اکیلی روم میں جاتی میں جاکر زویا کو پکڑ لیتا چومتا اور لن رگڑنے لگتا کچھ دیر مزے لیتی پھر چھڑا کر مما کے پاس آجاتی پھر نہی ہلتی تھی میرا رشتہ آیا تو میں نے انکار کر دیا کیوں میں زویا کا دیوانہ تھا پھر زویا کے رشتہ کیلئے لڑکے کا بھائی اور بھابھی آئے لڑکا اکیلا رہتا تھا اور لڑکے کا اپنا گھر تھا لڑکے کا بھائی الگ رہتا تھا لڑکے نے اپنا گھر زویا کے نام کرنے کو کہا اور رشتہ ھوگیا میں تو زویا کے ساتھ اسی طرح مست رھا پھر زویا کی شادی تھی اور زویا مایوں میں تھی مجھے اس بار بہت موقعہ ملا زویا سے خوب مزے کیئے پھر زویا کی شادی ھو گئی مجھے جاب مل گئی اور اسی طرح زویا کے دو بیٹے ھوئے اور زویا کا شوہر گزر گیا زویا کا ایک بیٹا دو سال کا تھا اور ایک بیٹا ایک سال کا تھا اور زویا آپنے گھر میں اپنے بچوں کے ساتھ اکیلی رہتی تھی اور مجھے موقعہ مل گیا میں زویا پر بہت خرچا کرنے لگا زویا کو گھر کا بچو کا خرچا دیتا اور کسی چیز کی کمی نہ ھونے دی اور زویا شوہر کے غم میں تھی میں زویا کو پہلے کی طرح دیکھنا چاہتا تھا میں نے بھی زویا کے ساتھ ایسا کچھ نہیں کیا آخر کار زویا کو شوہر کا غم بھلانے میں چار مہینے سے اوپر ھوئے اور زویا پہلے کی طرح خوش رہنے لگی اور اب زویا بھی میرے اپنا جسم لگا کر بیٹھنے لگی میں نے محسوس کیا کے زویا ھوٹ ھونے لگی ھے اب میرے من میں آیا کے اب زویا کو ھوٹ کروں کیونکہ اب مجھ سے بھی برداش نہیں ھو رھا تھا ایک بار رات کو میں اور زویا فلم دیکھ رھے اور بچے سوگئے تھے میں نے زویا کی کمر میں باہ ڈال کر اپنی طرف کیا اور زویا میرے جسم کے ساتھ ٹچ ھوئی میں نے زویا کے منہ میں اپنا منہ دیا ھونٹ کو چمہ کیا تو زویا چپ کر کے اٹھ کر جارہی تھی میں ھی اٹھ کر زویا کے پیچھے جارھا تھا زویا آپنے روم میں جاکر اپنے بیڈ پر لیٹی میں آیا مجھے دیکھ کر اپنی آنکھیں بند کر کے کروٹ لےکر لیٹ گئی میں زویا کے پیچھے لیٹ کر زویا کی گانڈ کے دونوں ہیپ کے بیچ میں اپنا لن رکھ کر زویا کی کمر پر ہاتھ پھیرتا ھوا زویا کی کمر کان گال کو چومتا ھوا زویا کے بڑے مموں کو دبانے لگا اور زویا اپنی آنکھیں بند کیئے مزے لے رھی تھی زویا کے جسم کو چومتا ہوا ٹانگوں کو چومتا ہوا زویا کی شلوار پر زویا کی چوت کو پیار کرنے لگا پھر زویا کی شلوار اوتار کر زویا کی چوت کو چومنے چوسنے چاٹنے لگا زویا کی گرم گرم سانسیں لینے لگی بہت دیر تک زوہا کی چوت کو پیار کرتا رھا پھر زوہا کے اوپر آکر زویا کی قمیص اوتار کر بریزر پر مموں کو دباتا چومتا ہوا بریزر اوتار کر مموں کو دباتے چومتا چوستا ھوا زویا کی چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا زویا سے کہا زویا اپنی آنکھیں کھولو اور زویا کے ھونٹ چوسنے لگا پھر زویا نے مجھے اپنی باہوں میں بھر لیا پھر ھم دونوں چدائی کرنے میں مست ھو گئے پھر زوہا کی چوت نے رس چھوڑا پھر زویا نے کہا مجھے چھوڑ کے کبھی نہ جانا میرے ساتھ رہنا میں نے کہا میں زندگی بھر ساتھ رہونگا پھر ساری رات چدائی کرتے رھے پھر زویا سے گانڈ میں کرنے کو کہا زویا نے خوشی خوشی دی پھر پھر زویا کو حمل ھوا تو پریشان سی ھو گئی پھر زویا کو مشورہ دیا کے میرا ایک دوست ھے جو گانڈ مرواتا ھے تم اس سے شادی کر لو کہا ٹھیک ھے پھر اس کو گھر بلایا تو اس نے کہا ٹھیک ھے شادی کر لونگا پر جاوید تم نے مجھے بھی خوش کرنا ھوگا زویا نے کہا ٹھیک ھے جاوید تم کو بھی خوش کرے گا پھر زویا کا نکاح کرایا پھر زویا کو ھم دونوں ساتھ چدائی کرتے میں لڑکے کی گانڈ بھی چودتا زویا بیچ میں سوتی لڑکے کو گھر میٹ رکھا زویا دو لنوں سے بہت خوش تھی اور لڑکا مجھ سے اپنی گانڈ مرواتا اور زویا کو چودتا زویا نے کہا مجھے تم دونوں سے بہت مزہ آتا ھے پھر زویا کو بیٹی ھوئی
   

میری ھووس

ھیلو دوستو میرا نام فداہ ھے میں نے یہ ویب سائڈ جس کا نام ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میری جوانی کی آگ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کی کہانیاں بڑھی جس میں ہر کسی کی کہانی میں الگ آپ بیتی ھے اور اس آپ بیتی کا الگ ھی مزہ ھے اور ہر کسی نے اپنی آپ بیتی کو اس کا نام رکھا ھے اور اس لمحے کا جو سیکس ہوا تو اپنی مستی میں لکھ کر ویبسائٹ √ میری جوانی کی آگ √ کو سینڈ کیا اور ویبسائٹ اس کو شیر کرتا ھے میں نے اس کی کہانیاں پڑھی تو میرا بھی من کیا کے میں بھی اپنی آپ بیتی کو آپ دوستوں سے شیر کروں میں نےجس کا نام رکھا ھے ∆ میری ہووس ∆ میری ہوٹ صرف ایک کہانی میں مکمل نہیں ھو سکتی تو باقی میں شیر کرتا رہوں گا میں جب جوان تھا پھر شادی ھوئی اس بارے میں پھر شیر کروں گا شادی کے بعد طلاق ہوگئی طلاق کے بعد میں اپنی آپ بیتی شیر کرتا ھوں اس وقت میرے بچے تھے میں نے شادی نہیں کی سوچا یہ بڑے ھوں تو پھر شادی کر لوں گا اور میں کبھی کبھی ہاتھ گاڑی چلا لیتا پھر بچے بڑے ھوئے ان کی شادیاں کرائی اب میں نے شادی کا سوچا کے اب کروں میں اکیلا رہتا تھا اپنی بہنوں سے شادی کا کہا اور اپنے خاندان میں بھی بات پھیلا دی لیکن خاندان میں کوئی شادی والی نہں تھی جس میں نکاح کرتا میں اپنے کمپیوٹر اور موبائل میں نگیان فلمیں دیکھتا اور مٹھیں مارتا اس طرح میری ہووس بڑھتی گئی اور میں اپنی حووس کو مٹانے کیلئے بہت سیکس کیا مجھے لن کو چوسنا اچھا لگتا ھے اور چوت کو چاٹنا بہت اچھا لگتا اور ایک بار میں ایک انکل نے مجھے بائک پر لفٹ دی اور میرے لن کو کھڑا کیا پھر ایک جگہ لے گیا کہا گانڈ مارو میں بھی لن ڈال کر چدائی کرتے اس کے لن کو مٹھ مارنے لگا اس کے لن کا پانی نکلا تو کچھ دیر بعد میرے لن کا پانی اس کی گانڈ میں نکلا مجھے بہت مزہ آیا پھر ایک بار ایک میری ھم عمر کا ایک شخص ملا میں نے پروگرام بنایا میرا من تھا لن چوسنے کا اس کا فگر بہت کمال کا تھا اور اس کا لن موٹا لمبا تھا مجھے بہت پسند آیا ھم دونوں نگے ھوکر چومنے لگے پھر بیڈ پر ھم لیٹ کر پیار کیا پھر میں اس کا لن دیکھا جو میرے لن سے موٹا لمبا تھا میں نے اس کے لن کی تعریف کی پھر میں اس کے لن کو چومنے لگا لن کے ٹوپہ پر زبان پھیرتا ھوا ٹوپہ کو اپنے ھونٹوں میں لےکر چوپے لگائے پھر سارے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگاتا اور لن کو حلق تک لے جاتا اور لن کو پیار کرنے میں مست ھوگیا مجھے بہت مزہ آیا پھر لن کا پانی میرے منہ میں نکلا میں نے لن کا سارا پانی اپنے منہ میں لیا اور نگل گیا اتنا موٹا لمبا لن تھا کے میرا چھوڑنے کو من نہیں کر رہا تھا پھر اس نے میرے لن کو بہت پیار کیا پھر اپنی گانڈ میں لیا ساری رات میں اس کی چدائی اور اسکے لن کو پیار کرتا رہا وہ بھی گانڈ مرواتا میرے لن کو پیار کرتا رہا مجھ سے رھا نہ گیا تو اس کو کہا میری گانڈ پھر لن دگڑو پھر وہ میری گانڈ پر لن رگڑتا ھوا میری گانڈ کے سوراخ میں اپنے لن کا ٹوپہ اندر کرتا جب لن کا ٹوپہ میری گانڈ میں جاتا تو مجھے بہت مزہ آتا یعقین مانو مجھے تو بہت مزہ آیا پھر اس کے بعد ایسا موقع پھر کبھی نہ ملا پھر میں رنڈیاں چودتا ان کی چوتوں کو خوب چاٹتا لن چسواتا پھر اس کے بعد میں نے دوسری جگہ گھر لیا جب بچوں کی شادی ھو گئی تو نکاح کیلئے لڑکی عورت نہیں مل رہی تھی اب میں خوب مٹھیں مارتا من کرتا کوئی فیمیل ڈوگ رکھ لوں جس کو چودا کروں لیکن کبھی سوچتا کاش کوئی لڑکا مل جائے تو اسے اپنے پاس رکھ لو عورت مل جائے اپنے پاس رکھوں یہ سوچ کر خود سے خوب سیکس کرتا اور اسی طرح اپنی گانڈ میں انگلی کرنے لگتا پھر روز انگلی کرتا بس میں سوچتا کے میل فیملی مل جائے تو بہت مزہ ھو پھر گانڈ میں موٹی چیزیں ڈالتا اور مٹھ مارتا پہلے جہاں میں جاب کرتا تھا وہاں ایک چکنا لڑکا مجھے اچھا لگا میں اس سے کہا مجھ سے دوستی کروں گے کہا کون سی دوستی میں نے کہا پیار کی دوستی کہا میں ایسا نہیں ھوں میں نے کہا یار میں تیرے لن کو پیار کروں گا اس نے نہ کیا میں نے کہا میں نے کبھی گانڈ میں نہیں لیا اگر تم گانڈ میں لیتے ھو تو تم میری بھی لے لینا کہا نہ میں لیتا ھوں اور نہ کرتا پھر وہ جاب چھوڑ گیا پھر میں نے بھی جاب چھوڑ دی ایک تو بدنامی سے بھی ڈر لگتا ھے دوسرا من بھی بہت کرتا ھے لیکن ایسا دوست آج تک نہیں ملا جو صرف گانڈ میں لیتا ھو اور میں اس کے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگاؤں اور پیار کروں اور نہ کوئی عورت ملی جس سے میں نکاح کروں اور سب کچھ چھوڑ دوں بس ان دونوں میں ابھی تک کوئی نہیں ملا جو صرف گانڈ میں لیتا ھو تو میں اس سے دوستی کرنا چاھوں گا تو مجھے کمنٹ میں بتائیں جس سے کے ساتھ میں لطف اندوز رھوں مجھے دیجئے اجازت پھر ملیگے بائے ۔۔۔۔√

۔ 
  
  

Wednesday, August 31, 2022

پھوپھو کی سانسیں اوکھڑی ھوئی تھی

1 ھیلو دوستو میرا نام سفیان ھے میرا لن آٹھ انچ لمبا اور تین انچ موٹا ھے ھمارے گھر کے افراد میں دادا دادی پھوپھو پاپامما میں چھوٹی بہن اور چھوٹا بھائی ھیں تو دوستو میں اپنا بیتا ھوا سیکس آپ دوستوں سے شیر کرنا ھوں تو دوستو یہ اس وقت کی بات ھے جب میں 18 سال کا تھا میری بہن 3 سال کی اور بھائی ایک سال کا تھا میری پھوپھو 21 سال کی تھی دادا دادی کی صرف دو اولادیں تھیں ایک پاپا اور دوسری پھوپھو تھی پاپا اور مما نے لوو میرج کی تھی جب پھوپھو تین سال کی تھی تو میں پیدا ھوا تھا پھر ھم جوان ھوئے میری پھوپھو کا نام تانیہ ھے پھوپھو بہت خوبصورت ھے اور پھوپھو کا حسین سا بہت پیارا چہرہ نیلی آنکھیں گورے گال گلابی ھونٹ بڑے ممیں اور مست گانڈ ھے اور پھوپھو کا فگر ایک دم ہوٹ ھے میں پھوپھو کا کیسے دیوانہ ھوا ایک مرتبہ ایسا ھوا کے میں پھوپھو کے روم گیا تو پھوپھو نہاکر روم میں کپڑے پہننے کیلئے نگی کھڑی تھی شاید ڈور لاک کرنا بھول گئی تھی اور اچانک اسی وقت میں اندر آگیا اور پھوپھو کو نگا دیکھا پھوپھو کے بڑے مموں کو دیکھا پھوپھو کی موٹی نپلوں کو دیکھا اور پھوپھو کی چکنی چوت کو دیکھا پھوپھو کو دیکھتے ھی میرا لن کھڑا ھو گیا پھر پھوپھو نے مجھے دیکھا تو میں جلدی سے ڈور بند کرکے اپنے روم میں آیا اور بہت ھوٹ ھوگیا اور لن کو مسلنے لگا بس اس دن سے میں پھوپھو کا دیوانہ ھوا لن تو سونے کا نام نہیں لے رہا تھا میں واش جا کر شاور کھول کر نہانے لگا اور لن کو بہت مسلا من میں طرح طرح کے خیال آرھے تھے تو من میں پھوپھو کو چودنے کا خیال آیا اب میں نے من میں ٹھان لیا کے پھوپھو کو چودوں پھوپھو ابھی کنواری تھی سوچا پھوپھو کی چوت گانڈ کو پھاڑ دوں پھر کچھ دیر میں پھوپھو نے مجھے آواز دی میں آیا تو پھوپھو نے سب کیلئے چائے بنائی تھی مجھے چائے دی میں پھوپھو کو غور سے دیکھنے لگا میرا لن تو پینٹ پھاڑ کر باہر آنے کی کوشش کرنے میں تھا اور ڈر بھی لگ رہا تھا کے اگر کہیں گڑبڑ ہو گئی تو پاپا مجھے جان سے مار دے گا مجھے ہر قدم اب سوچ سمجھ کر رکھنا تھا میں چائے پی کر دوستو کے پاس گیا پھر میں دس بجے گھر آیا سوچا اپنی پھوپھو کے روم جاؤں اور صبح میں جو پھوپھو کو نگا دیکھا تھا اس کی سوری کروں اور دیکھو پھوپھو غصہ دیکھاتی ھے یا نصیحت کرتی مجھے ڈر بھی لگ رھا تھا میں بھی ہمت کر ڈور پر گیا ڈور لاک تھا میں نے ڈور کو نوک کیا کچھ دیر بعد پھوپھو نے ڈور کھولا اور پھوپھو کے چہرے پر عجیب سے تاثرات تھے پھوپھو نے مجھے دیکھ کر کہا سفیان کیا ھوا میں نے کہا پھوپھو من کیا آپ سے باتیں کروں مجھے لگا کے پھوپھو شاید بیزی تھی میں نے ڈسٹرپ کر دیا ھے میں نے کہا اگر آپ بیزی ھو تو میں چلا جاتا ھوں کہا نہیں آجاؤ میں نے دیکھا پھوپھو نے شلوار الٹی پہنی تھی  بیڈ پر بیٹھی میں بھی بیٹھا پھر اچانک اٹھی کہا میں آتی ھو پھر واش گئی اور پھر واش سے باہر آئی بیٹھی اب میں نے دیکھا تو پھوپھو نے شلوار سیدھی پہنی تھی پھر پھوپھو نے کہا کیا بات کرنی تھی میں نے کہا پھوپھو جو صبح ھوا میں اس کی سوری کرنے آیا ھوں پلز آپ پاپا سے نہ کہنا پھوپھو نے میری باتیں سنی تو پھوپھو کے چہرے کے عجیب تاثرات کی جگا مسکراہٹ آئی پھوپھو نے مسکرا کر کہا سفیان لگتا ھے تم ڈر گئے ھو میں کیوں بتاؤں گی میں تیری پھوپھو ھوں کیا مجھے اچھا لگے گا میں بھائی سے کہے کر تم کو ڈانٹ کھلاؤں کوئی بات نہیں ھے بس اپنی پھوپھو کی عزت رکھنا کہیں اپنے دوستوں سے شیر نہ کرنا میں نے کہا پھوپھو میں ایسا نہیں ھوں کے اپنی خوبصورت پھوپھو کی عزت کو شیر کرتا پھروں تو پھوپھو پھر مسکرائی پھوپھو نے کہا مجھے تم سے یہی امید تھی میں نے کہا پھوپھو اگر برا نہ سمجھو تو میں ایک بات بولوں کہا ہاں بولو میں نے کہا پھوپھو آپ بہت خوبصورت ھو اور پھوپھو کا ہاتھ پکڑ کر کہا آپ میری اچھی پھوپھو ھو پھر کچھ دن بعد ایسا ھوا کے پھوپھو کچن میں پلاسٹک کا اسٹول رکھ کر اوپر کے کبڈ سے کچھ نکال تھی میں آیا تو اسٹول کی ٹانگیں ٹیڑھی ھونے لگیں تو پھوپھو گری تو میں نے پھوپھو کو اپنی باہوں میں تھام لیا میرا ایک ہاتھ پھوپھو کی گانڈ پر تھا میں نے بھی ایک انگلی پھوپھو کی گانڈ میں گھسیڑ دی پھوپھو نے کہا شکر ھے تم نے تھام لیا ورنہ میں گرتی تو چوٹ لگ جاتی میری انگلی پھوپھو کی گانڈ کے ہیپ میں تھی میں نے پھوپھو کو کھڑا کرکے پھوپھو کو باہوں میں بھر کر کہا پھوپھو مجھے بہت افسوس ھوتا اگر آپ کو چوٹ لگتی تو پھر پھوپھو نے کہا سامان نکالنے کو کہا نکال دیا  پھر ایک بار میں نہاکر اپنے روم میں نگا کھڑا تھا تو پھوپھو اندر آگئی میرا تو لن مستی میں کھڑا تھا پھوپھو نے مجھے دیکھا میرے لن کو دیکھ کر مسکرا کر ڈور بند کر کے چلی گئی میں کپڑے پہن کر پھوپھو کے پاس گیا پھوپھو مجھے دیکھ کر ہسنے لگی میں ساتھ بیٹھ کر کہا پھوپھو میرا مذاق اڑا رھی ھو میں نے آپ کو دیکھا تھا تو آپ کی تعریف کی تھی کیا اور آپ میرا مزاق اڑا رھی ھو کیا میری باڈی اچھی نہیں ھے پھوپھو نے میرا ہاتھ پکڑ کر کہا ایسی بات نہیں ھے تم بہت کیوٹ ھو پھر میں نے کہا اچھا آپ کو کوئی کام تھا کہا ہاں میں نے کہا اچھا بتاؤ کیا کام تھا کہا مجھے شاپینگ کرنی ھے میرے ساتھ چلو ھم گئے اور میں پھوپھو کی گانڈ کو کبھی ٹچ کرتا کبھی پھوپھو کے مموں سے اپنے کندھے ٹچ کرتا کبھی چوت سے ہاتھ ٹچ کرتا لیکن پھوپھو نہ موڈ اوف کیا اور نہ غصہ کیا نہ مجھے منع کیا پھر ھم گھر آئے میرا اب من کرتا پھوپھو کو چود دوں لیکن ابھی پھوپھو میں پھوپھو کے قریب ھو رھا تھا ایک بار پھوپھو نے کپڑے دھوئے اور دو بالٹیاں کپڑوں سے بھری تھی مجھ سے کہا فضان میرے ساتھ چھت پر چلو کپڑوں کو رسی پر ڈالنا ھے میں نے کہا ٹھیک ھے پھوپھو یک بالٹی اٹھانے لگی میں نے کہا آپ چھوڑیں میں دونوں اٹھاتا ہوں پھر ھم اوپر آکر رسی پر کپڑے ڈالنے لگے اور پھوپھو کا برا میرے ہاتھ میں آیا جس کا سائز چالیس تھا میں دیکھنے لگا پھوپھو نے ہنستے کہا کیا دیکھ رھے ھو میں نے کہا یہ کس کا ھے کہا میرا میں نے کہا آپ کا سائز چالیس ھے مسکرا کر کہا ہاں میں نے بھی ہنسنے لگا پھوپھو مجھ سے برا لےکر کہا ہنس کیوں رھے ھو میں نے کہا یہ سائز میرا فیروٹ ھے پھوپھو نے کہا تیری گلفرینڈ    کا بھی یہی سائز ھے میں نے کہا میری کوئی گلفرینڈ نہیں ہے کہا پھر کس کے دیکھے میں نے کہا وہ اس دن آپ کے دیکھے تھے پھوپھو نے کہا شرارتی جو بھی آتا ھے بول دیتے ھو میں نے کہا سوری پھوپھو کہا اچھا ٹھیک ھے اب چلو نیچے پھر ھم نیچے آئے اور میں باہر چلا گیا دوستو نے بتایا کے یار نئی فل آ رھی ھے میں نے سنا تو پوسٹر دیکھا تو پھوپھو کا فیروٹ ہیرو تھا دوستوں نے کہا تم چلوگے میں نے کہا نہیں یار میں نہیں جا سکتا میں نے سوچا پھوپھو کو بتاؤں گا خوش ھو جائے گی اور خو بھی نو سے بارا کا تھا پھر میں گھر آیا تو مما نے کہا اپنی پھوپھو کو لینے جاؤ وہ اپنی سہلی کے گھر گئی ھے مما نے کہا فضان تم سے ایک بات کرنی ھے میں نے کہا بولو کہا دیکھو یہ بات ابھی کسی کو پتا نہیں ھے میں صرف تم سے کہنا چاہتی ھوں کے تیری پھوپھو کی سہلی کی ماں اپنی بیٹی کا رشتہ تم سے کرانا چہاتی ھے گر تم کہو تو میں ہاں کر دوں میں نے کہا مما ابھی نہیں میں دیکھ لو میں وہ کسی اور کو پسند تو نہں کرتی ایسی باتیں لڑکیا اپنی مما کو نہیں بتاتیں مما ابھی آپ نے بھی کسی کو نہیں بتانا جب تک میں نہ کہوں یہ بات صرف میرے أور آپ میں رہنی چاہیئے ورنہ چاہیئے وہ کسی سے پیار نہ بھی کرتی ھوگی تو میں نہیں کروں گا مما نے کہا ٹھیک ھے پھر میں پھوپھو کو لینے گیا تو لڑکی کی مما نے میری بہت عزت کی پھر میں پھوپھو کو گھر لایا اور شام کو چائے پی پھر مما نے کچھ گھر کا سامان لینا تھا پھوپھو اور میں مما کے ساتھ گئے اس بار میں نے پھوپھو کو سہی کا ٹچ کرتا اور پھوپھو میرے قریب قریب ھوکر رہتی میں تو مستی میں تھا پھوپھو سے کہا پینک برا لو آپ پر بہت سوٹ کرے گا کہا پھوپھو نے ہنستے کہا چپ نہیں تو ماروں گی پھر مما اور پھوپھو نے کچھ کپڑے لیئے پھر برا شاپ میں گئے تو پھوپھو نے پینک برا لیا میں نے کہا بہت کیوٹ ھے ہنسنے لگی پھر ھم پیزا کھانے گئے کھایا مما نے بل ہے کرنے گئی پھو سے کہا پھوپھو کب پہنو گی کہا کیوں میں نے کہا بس ایسے ھی پوچھا ھے پھر مما آگئی پھر ھم گھر آئے2 سفیان مجھے یاد آیا کے کل فلم لگنے والی ھے سوچا آج ھی پھوپھو کو بتاتا ھوں میں آیا تو ڈور لاک تھا میں نے ڈور کو نوک کیا پھوپھو نے ڈور کھول کر کہا کیا ھوا پھوپھو کی سانسیں اوکھڑی ھوئی تھی مجھے لگا کے پھوپھو کچھ کر رھی تھی میں نے کہا میں آپ سے بات کرنے آیا تھا اگر آپ بیزی ھو تو میں چلا جاتا ھوں کہا نہیں آجاؤ میں نے دیکھا کے پھوپھو نے شلوار الٹی پہنی ہوئی تھی پھو بیڈ پر بیٹھی میں بیٹھا پھر اچانک پھوپھو اٹھکر واش چلی گئی پھر واش سے باہر آکر بیٹھی اور کیا بات کرنی تھی میں نے کہا پھوپھو کل آپ کے ہیرو کی نئی فلم ریلیز ہونے والی ھے دیکھنے چلیں یہ سن کر پھوپھو نے خوش ھو کر کہا کتنے بجے ریلیز ھوگی میں نے کہا نو سے بارا کہا پھر تو دیر ھو جائے گی میں نے کہا تو کیا ھوا میں ھوں نہ آپ کے ساتھ  کہا وہ بات نہیں ھے سفیان دیکھو ھم کو  آتے آتے دو بج جائینگے اور سوتے سوتے تین چار بج جائینگے میں نے کہا پھوپھو دوستو نے مجھ سے کہا لیکن میں نے سوچا میں اپنی خوبصورت پھوپھو کے ساتھ جاؤں گا میں نے تو ٹیکٹ بھی بک کرا دی ھے کہا اچھا میں تیری بات کیسے ٹال سکتی ھوں پھر میں نے پھوپھو کی تعریف کی کہا پھوپھو آپ بہت خوبصورت ھو وہ بڑا خوش نصیب ہوگا جو آپ سے شادی کرے گا پھوپھو نے کہا سچ میں۔ میں خوبصورت ھوں میں نے کہا ہاں پھوپھو سچ میں آپ بہت خوبصورت ھو اگر آپ میری پھوپھو نہ ھوتی تو میں آپ سے شادی کر لیتا پھوپھو نے ہنستے میرے گال کو ہاتھ لگاتے کہا ینگ اور کیوٹ تو تم بھی ھو پھر مما نے کھانے کی آواز دی پھوپھو نے کہا چلو کھانا کھانے پھر ھم نے کھانا کھایا میں روم آکر لیٹ گیا میں پھوپھو کی الٹی شلوار کا بہت دیر تک سوچتا رھا پھر اچانک من میں آیا کے کہیں پھوپھو سیکس تو نہیں کر رہی تھی میرا لن کھڑا ھو گیا سوچا دیکھوں پھر میں روم سے باہر آکر پھوپھو کے روم کی کھڑکی سے دیکھنے لگا پر کھڑکی کے آگے پردہ تھا سوچا کیا کرو پھر میں جھاڑو کی ایک بڑی تیلی لاکر کھڑکی سے تھوڑا سا پردہ ہٹایا تو میں حیران ھوا پھوپھو نگی ھے اپنی چوت میں انگلی کرتی ھوئی اپنے بڑے مموں کو دباتی چومتی اور مموں کی نپلوں کو چوسنے میں مست تھی میرا لن پھر کھڑا ھوگیا میں لن کو مسلنے لگا پھوپھو چوت سے انگلی کرتی ھوئی چوت سے انگلی نکال کر اپنے منہ میں لے کر چوستی پھر ڈال کر نکال کر چوستی پھر ایک دم پھوپھو جھٹکے لینے لگی پھر واش گئی پھر آکر نگی سو گئی میں روم میں آکر سوچا واؤ پھوپھو تو بہت ھوٹ ھے سوچا جلدی کچھ کرنا ھوگا ایسا نہ ھو پھوپھو کی شادی ھو جائے پہلے ھی کچھ کرنا ھوگا سوچا پھوپھو کو پٹانے میں اب دیر نہیں لگے گی پھر صبح کو پھوپھو سے کہا پھوپھو رات کو تیار رہنا کہا ٹھیک ھے رات کو میں آیا تو پھوپھو تیار تھی میں نے پھوپھو کے حسن کی جو تعریف کی کے میرا لن کھڑا ھوگیا پھر اچانک پھوپھو کا ہاتھ میرے لن سے ٹکرایا میں نے شلوار قمیض پہنی تھی میں تو مست سا ھونے لگا سوچا فلم کے بہانے پھوپھو کو گرہن سنگنل دیتا رھوں گا کیونکہ میرے پاس یہ بہت اچھا موقعہ تھا سوچا کام بن گیا تو سب سو رھے ھونگے تو چود دوں گا پھر ھم گاڑی میں گئے سنیما میں ✓✓✓✓✓]  میں نے پھوپھو کی ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر پھوپھو کی انگلیوں میں انگلیاں دےکر ھم آندر آتے میں نے دو تین بار ہاتھ کو دبایا پھر اندر جانے کیلئے ڈور کھلے پھوپھو نے میرے ہاتھ میں اپنا ہاتھ دیا  رش بہت تھا پھر میں نے ہاتھ دبایا پھوپھو سے کہا پھوپھو لیڈیز آگے ھوگی ھم اس ڈور سے چلتے ہیں کہا ہاں اب پھوپھو نے میرے ہاتھ کو دھیرے سے دبایا اور اپنے لک سے ٹچ کیا اور میرا لن کھڑا ہونے لگا پھر ھم لائنن میں کھڑے اندر جانے کیلئے پھوپھو آگے تھی میں نے پھوپھو کی گانڈ سے لن ٹچ کیا پھر پھوپھو یچھے ھوئی اور میرے لن سے ٹچ ھو کر کہا ابھی ھم آندر جائینگے پھر پھوپھو اتنی پیچھے ھوئی کے پھوپھو کی گانڈ کے دونوں ہیپ میں میرا لن مستی میں تھا پھر ھم اندر آکر کرسی پر بیٹھے  پھر کچھ دیر میں لائٹیں بند ھوئیں میں نے پھوپھو کا ہاتھ پکڑا تو پھوپھو نے میری انگلیوں میں اپنی انگلی دےکر تھوڑا دبایا میں نے ہاتھ کو اپنی طرف کیا تو پھوپھو نے ہاتھ کو آنے دیا اور فلم دیکھ رھی پھوپھو کے ہاتھ کو اپنے لن سے ٹچ کیا پھر میں پھوپھو کی انگلیوں سے اپنی انگلیاں ہنٹانے لگا تو پھوپھو نے بھی ااپنی نگلیاں کھولی پھر میں پھوپھو کی انگلیوں سے اپنی انگلیاں نکال کر ہاتھ ہٹاکر پھوپھو کی ہتھیلی کو لن کے ساتھ لگا کر اپنا ہاتھ پھوپھو کے کندھے پر رکھ کر کندھے کو دھیرے دھیرے سہلانے لگا پھر پھوپھو نے دھیرے دھیرے میرے لن کو اپنی مٹھی میں لینے لگی میں تھوڑا قریب ھوکر پھوپھو کے ممے کو ٹچ کرنے لگا پھر پھوپھو نے لن کو مٹھی میں لےکر دبایا میں نے ممے کو دبایا پھر پھوپھو لن کو دبانے لگی میں نے پھوپھو کے گال سے گال لگاکر سلوسلو حرکت کرنے لگا اور پھوپھو کی گال کس کرنے لگا پھوپھو لن کو سہلاتی میری طرف منہ کہا میں نے ھونٹ کو چمہ کیا پھر پھوپھو نے میرے منہ میں منہ ڈال دیا ھم ھونٹ چوسنے لگے اور پھوپھو اب لن کو سہی کا سہلانے لگی اور منہ کا پیار کرنے لگی میں اپنی کامیابی پر بہت خوش تھا آج پھوپھو نہیں بچنے والی تھی اور میں پھوپھو سے نہیں بچنے والا تھا میں اور پھوپھو مستی میں تھے پھر انٹرول ھوا پھوپھو نے میرے کندھے پر اپنا سر رکھا میں نے پھوپھو کچھ کھائیں کہا ہاں پھر برگر اور کولڈ ڈرنگ لی پینے لگے پھر فلم شروع ھوئی پھر میں پھوپھو کی چوت کو سہلانے لگا پھوپھو لن کو سہلانے لگی پھر ھونٹ چوسنے لگے پھر پتا نہ چلا کے فلم ختم ھو گئی لن مستی میں کھڑا تھا پھر ھم اٹھے پھوپھو آگے لن کو ہیپ میں لے کر دھیرے دھیرے چل رھی تھی پھرم ھم اپنی گاڑی میں آئے میں نے پھوپھو سے کہا پھوپھو آئی لو یو✓✓✓✓✓ پھوپھو مجھے دیکھ کر مسکرائی میں نے کہا پھوپھو گھر والے سب سو رھے ہونگے کیا موڈ ھے کہا موڈ تو بہت ھے پر ڈر لگ رھا ھے پکڑے گئے تو میں نے کہا پھوپھو بس تم میرا ساتھ نہ چھوڑنا میں آپنی جان دےدو گا لیکن آپ پر کوئی آنچ بھی نہیں آئے دونگا میں آپ سے پیار کرتا ھوں ھم اپنا یہ رشتہ زندگی بھر نبھائیں گے کہا ٹھیک ھے میرا بھی بہت من کرتا ھے پھر ھم گھر آئے ہمارے پاس چابی تھی گاڑی پارک کی میں پھوپھو کے ھونٹ چوسے مموں کو دباکر کہا پھوپھو میں جی بھر کے تم کو پیار کروں گا پھوپھو نے کہا سفیان جلدی چلو مجھ سے برداشت نہیں ھو رھا تیرے روم میں کرتے ہیں وہاں کوئی نہیں آئے گا میں نے کہا ٹھیک ھے3 سفیان۔  پھر میرے روم میں آئے تو پھوپھو مجھے باہوں میں بھر کر مستی میں چومتی کہا میں بہت پیاسی ھوں پھر ھم کھڑے کھڑے مست پیار کرنے لگے پھر پھوپھو کو بیڈ پر لیٹاکر ھم پیار کرنے لگے میں نے پھوپھو کو نگا کیا پھوپھو نے مجھے نگا کیا پھوپھو میرا لن دیکھ کر بہت خوش ھوکر لن کی تعریف کی پھر لن کو خوب پیار کیا پھر میں نے پھوپھو کی چوت دیکھی جو لاجواب تھی چوت کو خوب پیار کیا پھر تھوک لگاکر لن سے مست کرنے لگا پھر جھٹکا دیا اور لن سارا چوت میں سیل کھل گئی خون نکلا پھر جب چدائی کی تو پھوپھو فل مستی میں آگئی دو بار چوت کا رس نکلا پھر گانڈ میں انگلی کرنے لگا پھوپھو نے کہا اس کو بھی خوش کر دو پھر گانڈ کی سیل کھلی تو چدائی کی پھر ساری رات چدائی کرتے رھے صبح پھوپھو اپنے روم چلی گئی میں بہت سکون میں تھا مجھے نیند آگئی پھر ہر رات کو پھوپھو میرے روم آتی ھم صبح تک چدائی کرتے کبھی دن میں پھوپھو کا موڈ ھوتا کہتی تو میرے روم میں چدائی کرتے دو مہینے چدائی کی پھر پھوپھو کو حمل ھوا تو ابوشن کرایا پھر اسی طرح ھم نے ایک سال چدائی کی جب پھوپھو کا رشتہ آیا تو میں اداس ھوا تو پھوپھو نے کہا ہم اسی طرح پیار کرتے رہینگے اب تیرا بچہ بھی جنوں گی ہم دونوں کو شادی کرنے سے آزادی مل جائے گی میں سن کے خوش ھوا پھر پھوپھو مایوں میں تھی لیکن رات روم میں آتی چدائی کرتے دلہن بنی میں نے کان میں کہا پہلے مجھ سے سہاگرات کرلو دلہن کے لباس میں کہا کسی دن کریں گے تو دلہن بن جاؤں گی تو خوب کریں گے میں ہمیشہ سے تیری ھو اگر میں پھوپھو نہ ھوتی تو تم سے شادی کر لیتی پھر پھوپھو کی شادی ھوئی اور اپنے شوہر کے ساتھ چلی گئی۔    ✓✓✓✓✓✓✓
     

Sunday, August 28, 2022

میرا بہنوئی گھر داماد تھا

میرا بہنوئی گھر داماد تھا ایک رات میں دیر سے گھر آیا اور نرگس باجی کے روم سےباجی کی سیکس آوازیں آرھی تھیں میرا دیکھنے کو من کیا لیکن ڈور لاک تھا میں نے الماری سے دوسری چابی لی اور ڈور کا لاک کھول کر دیکھا باجی نگی تھی باجی کا نگا بدن دیکھ کے میرا تو لن کھڑا ھوگیا باجی شوہر کے لن کو چوپے لگا رھی تھی پھر چدائی کرنے لگی اور کچھ ھی دیر میں بہنوئی فاریغ ھوا بہن نے غصے میں آکر شوہر کے گال پر ایک زور دار تھپڑ مار کر کہا جب دیکھو جلدی فاریغ ھو جاتے ھو میں پیاسی رھے جاتی ھوں لگتا ھے مجھے کسی سے دوستی کرنی پڑے گی بہنوئی نے کہا کون کرے گا تم سے دوستی باجی نے کہا کیوں میں جوان اور خوبصورت ھوں جس کو پھساؤں گی وہ منٹو میں پھس جائے گا بہنوئی نے کہا کوئی نہ ملا تو کیا کروگی باجی نے غصے میں کہا اگر کوئی نہ ملا تو باجی نے میرا نام لیا کہا میرا بھائی واصب ھے اس کے ساتھ دوستی کر لونگی بہنوئی نے کہا یہ مشکل ھے تو باجی نے کہا اگر ایسا ھو گیا تو بہنوئی نے کہا اگر ھوا تو جو تم کہوگی میں ویسا کروں گا باجی نے کہا پھر شرط لگاؤ بہنوئی نےکہا کیا شرط لگاؤگی باجی نے کہا ایک دن تم دونوں کے ساتھ اسی روم میں کروں گی بہنوئی نے کہا اگر ایسا نہ ھوا تو باجی نے کہا چلو اب تم شرط بتاؤ بہنوئی نے کہا پھر تم کو میں اسی بیڈ پر میری کزن وینا کے ساتھ چودوں گا کہا میری تو آگ بجھا نہیں سکتے وینا کی بات کرتا حرامی کتا بھڑوا ایک تو میں چوبیس گھنٹے ھوٹ رہتی ھوں نامرد چھکا کمینہ باجی غصہ سے دوسری طرف منہ کر کے سو گئی میرا لن فل کھڑا تھا من کر رہا تھا کے ابھی جاکر باجی کو شرط سے جیتا دوں لیکن ہمت نہ ھوئی پھر میں آپنے روم آیا اور سوچنے لگا کے کیا یہ باجی نے غصے میں کہا ھے یا سچ میں کرے گی پھر سوچا اگر سچ میں کرے گی تو میرے تو مزے ھونگے پر بار بار باجی کا نگا بدن میری آنکھوں میں سمایا ہوا مجھے ھوٹ کر رہا تھا میرا لن فل کھڑا تھا ایک تو باجی کا میں پہلے ھی دیوانہ تھا آج میں نے باجی سے اپنا سنا تو میری نید ھی آڑ گئی ساری رات سوچتا رہا اگر ایسا ھوگا تو میں باجی کے ساتھ ایسا کروں گا ویسا کروں گا کے باجی بہنوئی کو گھاس بھی نہیں ڈالے گی میں نے سوچا اگر بہنوئی کے سامنے کیا تو ایسا نہ ھو ھم کو بدنام نہ کر دے میں نے اپنا پلائن بنایا کے بس کسی طریقے سے باجی کو چودا لو بہنوئی سے تو باجی کی طلاق دلاکر رھوں گا اور باجی کو بس اپنے لیئے ھی رکھوں گا  کیونکہ بہنوئی سے تو میری بچپن سے ھی نہیں بنتی تھی اور میں باجی کی شادی سے خوش نہیں تھا سوچنے سوچنے صبح ھوئی تو میری آنکھ لگ گئی مجھے نید آگئی میں نگا سو گیا اور دوپہر تک سویا رھا پھر جاگ گیا لیکن آنکھیں بند کہیئے نگا لیٹا رہا پھر مجھے مما کی آواز سنائی دی کہا نرگس جاکر واصب کو اٹھاؤ ابھی تک سویا ھے میں جب سنا تو الرٹ ھوگیا نرگس باجی  مجھے اٹھانے آرھی تھی میں نے لن سے چادر ہٹادی میرا تو لن رات سے ابھی بھی فل کھڑا تھا میں سیدھا لیٹا تھا اور معمولی سی آنکھ کھول کر لیٹا ہوا تھا نرگس باجی میرے روم میں آئی اور ڈور فل کھلا ھوا چھوڑ کر آئی جب میرے پاس آئی تو میرے لن پر نرگس باجی کی نظر پڑی پھر جلدی سے جاکر ڈور بند کر کے آئی اور ساتھ بیٹھ کر میرے لن کو دیکھ کر کہا واصب کا لن تو بہت کیوٹ لن کو ہاتھ میں لیا کہا واؤ مجھے پتا ھوتا واصب کا لن اتنا کیوٹ ھے تو میں شادی نہ کرتی بس واصب کے ساتھ زندگی گزارتی پھر ٹوپے کو چوما اور ھونٹوں میں لیا دوبا ٹوپے کو چوپے لگائے پھر لن پر چادر ڈال کر ڈور کھول کر مجھے اٹھانے لگی میں بھی آنکھیں مسلتا ہوا اٹھا کہا ناشتہ کر لو پھر چلی گئی میں بہت خوش ھوا کے نرگس باجی سچ میں کرنا چاہتی ھے اب تو مجھے کہیں سکون نہیں آرھا تھا میں نہچے اور باجی نرگس کو دیکھا نرگس باجی نے نیٹی پہنی ھوئی تھی ھونٹوں سرخی آج تو نرگس باجی مجھے بہت پیاری لگ رھی تھی نرگس باجی مجھے دیکھ کر مسکرائی میں بھی مسکرایا پھر میں ٹیبل کی کرسی پر بیٹھا تو مجھ سے کہا واصب ناشتہ کرو گے یا کھانا کھاؤ گے میں نے نرگس باجی کی آنکھوں میں دیکھتے جو بھی آپ دے دو میں کر لوں گا کہا۔بتاؤ نہ میں نے کہا ناشتہ دے دو پھر نرگس ناشتہ لگانے لگی پھر اچانک نیٹی کی ڈوری کھلی اور نرگس باجی کے بڑے ممیں سے نیٹی یٹی تو دونوں ممیں نگے دیکھے میرا لن کھڑا ھو گیا میں نرگس باجی کو دیکھ دیکھ کے ھوٹ ھو رہا تھا پھر اچانک اپنی چوت کو کھایا فورن ہاتھ ہٹا دیا میں نے سوچا لگتا ھے باجی کی چوت میں آگ لگی ھے اور یہاں میرے لن کو آگ لگی تھی ناشتہ لگایا میں ناشتہ کرتے لگا میرے ساتھ بیٹھ کر باتیں کرنے لگی کہا رات کو دیر سے سوئے تھے جو اتنی دیر سے سو رھے میں نے کہا باجی رات کو نید نہیں آرھی تھی صبح آنکھ لگ گئی باجی نے کہا اس لیئے تم گہری نید میں سو رھے تھے میں بھی کہا ہاں باجی کہا واصب میں تم سے ایک بات کرنا چاہتی ھوں یہ بات صرف ھم دونوں میں رھے میں نے کہا ہاں باجی ٹھیک ھے بتاؤ اور اتنی دیر میں باجی نے مما کو آتے دیکھ کر کہا چلو پھر کسی دن کہوں گی اور مما کی آواز آئی واصب بیٹا رات کو دیر سے سوئے تھے میں نے کہا جی مما رات کو نید نہیں آرھی تھی صبح آنکھ لگ گئی پھر میں ناشتہ کر دوستو کے پاس گیا پھر رات کو گھر آیا باجی پھر نیٹی میں تھی اور کیوٹ سا میکپ کیا ھوا تھا باجی کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھو گیا من کر رھا تھا باجی کے ھونٹ چوم لوں میں نے کہا باجی بھوک لگی ھے کہا بیٹھو میں دیتی ھوں کھانا لگا رھی تھی میں نے دیکھا باجی نے نیٹی کی ڈوری کو تھوڑا کھینچا اور میرے سامنے کھڑی میری پلیٹ میں سالن ڈالتے نیٹی کھلی پھر باجی کے بڑے مموں کا دیدار کیا پھر ڈوری بند کر کے میرے سامنے بیٹھی میں نے کہا باجی آپ نے مجھے سے کوئی بات کرنی تھی کہا تم برا تو نہیں مانوں گے میں نے کہا نہیں باجی آپ بتائیں کہا میں کہنا چاہتی ھوں اور اتنی دیر میں باجی چپ ہوگئی اور بہنوئی آگیا مجھے تو بہنوئی پر بہت آیا کے اس کتے کو بھی ابھی آنا تھا پھر میں اپنے روم میں آکر لیٹ گیا اور میری آنکھ لگ گئی پھر صبح کو چھ بجے میری آنکھ کھل گئی میں نگا لیٹا تھا اور کسی کے آنے کی آواز آئی میں آنکھیں بند کرکے لیٹا رہا سوچا اگر نرگس باجی ھوگی تو آج نہیں چھوڑو گا دیکھا ڈور کھلا تو نرگس باجی تھی اور نیٹی پہنی تھی اور نیٹی میں نگی تھی نہ شلوار نہ چڈی پہنی تھی صرف نیٹی میں تھی میرا لن کھڑا ھو گیا باجی ڈور کو لاک کرکے ساتھ بیٹھ کر چادر ہٹاکر میرے لن کو جیسے اپنے ہاتھ میں لیا تو میں باجی کو باہوں میں بھر کر بیڈ پر لیٹاکر باجی کی چوت میں لن ڈال کر چودتے نیٹی کی ڈوری کھول کر مموں کو زور سے دباتا چومتا سپیڈ سے چدائی کر رھا تھا باجی بھی مستی میں میرا ساتھ دینے لگی باجی کی چوت نے دو بار رس چھوڑ میں پھر بھی لگا رہا کبھی باجی کو گھوڑی بناتا کبھی باجی کو اپنے اوپر کرتا پھر باجی نے رس نکالا لیکں میں تو فل جوش میں تھا اور باجی بھی مستی میں تھی اور مجھے مستی میں چوم چوس رہی تھی اور دس بجنے والے تھے باجی نے کہا مما کے اٹھنے کا ٹائم ھونے والا ھے میں جاتی ھوں میں نے کہا باجی رات کو آؤگی باجی نے کہا ہاں میں آؤں گی اتنی دیر میں باجی فاریغ ھوئی اور کہا مجھے بہت مزہ آیا رات کو ساری رات کریں گے پھر باجی جلدی چلی گئی میں بہت خوش ھوا پھر میں نہانے گیا تیار ھو کے نیچے آیا تو سب ناشتے کرنے بیٹھ رھے تھے میں بھی ناشتہ کر رھا تھا باجی مجھے مست نظروں سے دیکھ رہی تھی میں بھی مستی میں باجی کو دیکھتا پھر میں ایک آفس میں کوہ کیلئے اپنی سیوی دے کر آیا تو دوستو کے ساتھ وقت گزارا اور مجھے دس بج گئے میں آیا باجی نے کھانا دیا اور ساتھ بیٹی میں نے کہا باجی آؤنگی کہا ہاں میں بارا بجے آؤں گی  میں نے کہا ٹھیک ہے میں آپ کا ویٹ کروں گا پھر میں روم گیا پھر بارات بجے باجی فل میکپ میں آئی مجھ سے کہا اب میں کروں گی میں نے کہا ٹیکھ ھے پھر میرے لن کی تعریف کی اور لن کو پیار کرنے میں مست ھو گئی بہت دیر تک لن کو پیار کرتی رہی لن کو اپنے بڑے مموں میں رگڑتی رھی پھر مجھے چوت دیکھائی باجی کی چوت بہت کیوٹ تھی میں باجی کی چوت کو خوب چومتا چوستا رہا پھر چدائی کی باجی تین بار فاریغ ھوئی لیکن میں چدائی کرتا رہا پھر باجی اور میں ایک ساتھ فاریغ ھوئے اور لیٹ کر باتیں کرنے لگے میں نے باجی سے کہا باجی تم شوہر سے طلاق لےلو ھم ذندگی بھر ساتھ رہیں گے باجی نے کہا اس گھر میں رھے تو ھم پکڑے جائیں گے میں نے کہا باجی یہاں رہنے کو کون کہے رھا ھے تو باجی نے کہا پھر کہاں رہیں گے میں نے بتایا کے مجھے جوپ کے ساتھ فلیٹ میں گھر بھی ملنے والا ھے وھاں ھم میاں بیوی بن کر رہیں گے باجی میں آپ کو رانی بناکر رکھوں گا اور آپ کو ہمیشہ خوش رکھوں گا کسی چیز کی کمی نہیں ھونے دوں گا اور آپ کی ہر بات مانوں گا بس تم طلاق لے لو باجی نے کہا مجھے پتا ھے میرا شوہر تمہیں ایک آنکھ نہیں بھاتا ھے اب تو میں بی اس سے تنگ ھو گئی ھوں میں نے کہا کب پلاؤ لوگی کہا تجھے جوب مل جائے پھر میں نے کہا پیلے لےلو جب جوب ملے گی تو پھر تم میرا خیال رکھنے کیلئے مما سے کہنا میں واصب کے ساتھ جاؤں گی باجی نے میری تعریف کی کہا ٹھیک ھے میں کل سے ڈرامہ شروع کروں گی پھر میں اور باجی صبح تک چدائی کرتے رھے باجی جانے کا کہتی میں پھر پکڑ کر چڑھ جاتا پھر دس بج گئے پھر باجی نیچے چلی گئی اور دوسرے دن باجی ایسا کے کے شوہر کے ساتھ جھگڑا کیا کا تم نہ مرد ھو بس مجھے تم سے طلاق لینا ھے دفع ھو جاؤ میرے گھر سے اور گھر سے باہر نکال دیا مما سے رو رو کر کہنے لگی مجھے نامرد کے ساتھ نہیں رہنا مجھے طلاق چاہئیے مما نے کہا ٹھیک ھے تم نہ رو تیرا پاپا آئے گا تو کل طلاق تو کل طلاق ھو جائے گی پھر رات کو پاپا آیا باجی نے رو رو کر کہا پاپا وہ نامرد ھے کبھی بھی مجھے خوش نہیں کر پاتا اور ہمیشہ مجھے بیچ راستے میں چھوڑ دیتا ھے مجھے بس طلاق چاہیئے پاپا نے کہا ٹھیک ھے کل طلاق ھو جائے گی اب تم مت رونا پھر رات کو باجی آئی باجی نے کہا کیوں کیسا رہا میں نے باجی کی تعریف کی پھر ھم نگے ھو کر چدائی کرنے میں مست ھو گئے پھر باجی کی طلاق ھو گئی پھر مجھے کچھ ھی دنوں میں جوب ملی میں نے پہلے باجی کو بتایا چلو اب ھم دونوں مل کے ڈرامہ شروع کرتے ہیں باجی سے کہا پہلے تم مماپاپا کے روم میں جاکر باتیں کرو پھر میں آکر بتاؤں گا باجی مماپاپا کے روم گئی اور باتیں کرنے لگی پھر میں مماپاپا کے روم گیا اور جوب اور فلیٹ میں گھر کا اور سیلری کا بتایا میں نے کہا میرا خیال کون رکھے گا کھانا کون بنائے گا کپڑے کون دھوئے گا گھر کی صفائی کون کرے گا میں اس طرح آفس جا سکوں گا نرگس باجی نے کہا واصب بھائی میں ساتھ چلو میں نے کہا نہیں نہیں تم نہیں مما نے کہا نرگس ٹھیک تو کہے رھے نرگس تیرا آچھے سے خیال رکھے گی پھر پاپا نے بھی کیا میں نے آگر آپ کی کہتے ھو تو ٹھیک ھے پاپا نے کہا کب جانا ھے میں نے کہا کل جانا ھے آفس لیٹر دیکھایا مما نے کہا نرگس وہا کوئی اچھا سا لڑکا دیک کے شادی کر لینا مجھ سے کہا واصب بیٹا اپنی باجی کا ہر وقت خیال رکھنا اور ہمیشہ نرگس کو خوش رکھنا جھگڑا مت کرنا پیار سے رہنا پھر مما نرگس کے ساتھ مل کر نرگس کا سامان کپڑے پیک کئے پھر مما نے کہا نرگس اب چلو واصب کا سامان پیک کرتی ہیں باجی ٹ کہا مما آپ رہنے دو میں اور واصب کر لینگے مما نے کہا ٹھیک ھے میں کھانا بنا لیتی ھوں پھر ھم میرے روم میں آئے میں اور نرگس بہت خوش تھے پہلے چدائی کی نرگس ریلیکس ھوئی تو پھر ھم چومتے سامان پیک کیا پھر کھانا کھا کر ھم دوسرے شہر آئے میں نے باجی سے کہا آج میں تم کو دلہن کے لباس میں پیار کروں باجی سن کر بہت خوش ھوئی پھر ھم نے دلہن کا لباس لیا اور اپنے فلور میں آئے نرگس نے گھر دیکھا ھم کو پسند آیا میں نے نرگس سے کہا تم فرش ھو جاؤ اور چوت کی شیب بھی کر لو پھر میکپ کر کے دلہن بن جاؤ میں جب تک آفس سے ھوکر آتا ھوں مجھے بس ایک گھنٹہ لگے گا اور آفس بھی قریب ھے نرگس نے کہا ایک چدائی کرکے چلے جاؤ میں نے کہا پھر دیر ھو جائے گی جب تک تم تیار ھوگی میں آجاؤں گا باجی نے کہا اچھا ایک منٹ تھوڑا سا پیار تو کر لو ھم نے تھوڑا سا منہ کا پیار کیا نرگس نے لن کو سہلایا میں نے نرگس کے مموں کو پیار  2✓ یرا بہنوئی گھر داماد تھا ✓ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں نے کہا اگر ھم لگے تھے تو آفس نہیں جا سکوں گا نرگس باجی نے کہا جلدی آنا میں نے کہا میری جان تیرے تیار ھونے سے پہلے آجاؤں گا پھر میں گھر سے باہر نکلا نرگس نے مین ڈور لاک کیا پھر آج میں بہت خوش تھا نرگس باجی کو پا کے اب میں ساری زندگی نرگس کے ساتھ گزار چاہتا تھا میٹنگ کر گھر آرھا تھا تو پھولوں کی دوکان تھی پھولوں کے کمرے اور کنگن لیئے اور جی بھر پیار کرنا تھا میں نے فون کیا کھولا تو سامنے نرگس دلہن بنی تھی اور بہت خوبصورت لگ رھی تھی میں نے باہوں میں بھر کر ھم نے پیار کیا پھر پھولوں کے گجرے بالوں میں لگاکر پھولوں کے کنگن پہنائے پھر نرگس کو اٹھا کر چومتا ھوا بیڈ پر بیٹھایا اور کہا نرگس باجی پتا ھے میں تم کو بہت پیار کرتا تھا بہت بار تم سے پیار کرنے کو من کر کرتا لیکن ہمت ھی نہ ھوتی نرگس نے کہا پگلے ایک بار ہمت کر کے کہا تو ھوتا میں شادی بھی نہیں کرتی میں نے کہا سوچتا تھا کہیں تم مجھے مار نہ ڈالو نرگس نے کہا سچ تو یہ ھے میں بھی تم سے کرنا چاہتی پر ہمت نہ ھوتی تھی میں سوچتی تھی بس واصب ہاں کردے تو زندگی گزار دوں شادی نہ کروں واصب کے بچے جنوں تیری دلہن بنوں پھر میں نے ہمت کی میری شادی کرا دی پر میں موقعہ کی تلاش میں تھی میں نے نرگس سے کہا باجی ایک میں نے تم کو شوہر کے ساتھ چدائی کرتے دیکھا تھا اس دن جب تم نے مجھ سے کرنے کا شوہر سے کہا تو میں سن کر بہت خوش ھوا اور بھی موقعہ کی تلاش میں تھا اس دن جب تم نے میرا لن دیکھا تو میں جاگ رہا تھا ساری رات میں تیری باتوں کو سوچتا رھا کے شوہر سے غصے میں کہا ھے یا کرنا چاہتی ھے نگا مستی تیرے بارے سوچتا رھا پھر مما نے کہا تم واصب کو اٹھاؤ تو میں چادر سے لن نکال کر لیٹا رھا جب تم نے لن کو ہاتھ میں پکڑا پیار کیا تو مزہ آیا پھر تیرے تم آنے لگی تو سوچا اب نہیں چھوڑوں گا نرگس نے ہمت تو میں نے کی تھی میں کہا لن تو میں دیکھایا کہا پیار تو میں نے کیا تھا میں نے کیا آج پھر ھم ساتھ ہیں ویسے ھم دونوں لکی ہیں ملنے کا وقت آیا تو ملتے گئے میں نے کہا چوت کی سہاگرات تو تم نے شوہر سے کی مجھے کیا دوگی نرگس نے کہا جو مانگو میں نے کہا گانڈ دےدو کہا ٹھیک ھے ھم نے ایک دوسرے کو باہوں میں بھر کر دباتے چومتے مست ھو کر ایک دوسرے کو نگا کیا پھر مستی میں گاند کی سیل کھولی پھر ساری رات ھم نے چدائی کی پھر ھم رات کے چار بجے سو گئے پھر ھم گھر میں نگے رہتے تھے اور بس چدائی میں مست رھے اور وقت گزرنے لگا پھر نرگس کو حمل ھوا نرگس جننے کا کہا میں نے کہا مماپاپا کو پتا چلا تو کہا جو ھوگا دیکھا جائے گا بس تم میرا ساتھ نہ چھوڑنا میں نے ٹھیک ھے میں ساتھ ھوں پھر دن بادن نرگس کا پیٹ بڑھنے لگا میں اور نرگس بہت خوش ھوتے جب بچہ پیٹ میں حرکت کرتا پھر بیٹی ھوئی ھم بہت خوش ھوئے پھر ھم کو مماپاپا بلاتے ھم ٹالتے کے چھٹی نہیں مل رہی اسی طرح چار سال کی بیٹی ھوگئی ایک بار مماپاپا اچانک آگئے اب ہماری چار سال کی بیٹی کو دیکھا جو بہت کیوٹ تھی اسے پیار کیا تعریف کی جب مما نے پوچھا کے یہ کس کی بیٹی ھے تو بیٹی نے ھم سے کہا مماپاپا یہ کون ھے تو ایک ساتھ ھم نے کہا نرگس نے کہا نانا نانی میں نے کہا دادا دادی بس پھر تو مماپاپا ہمیں حقارت سے نظروں سے دیکھنے لگے تو مما نے کہا آؤ بیٹا اپنی گود میں اٹھا کر کہا یہ آپ کے مماپاپا ہیں تو کہا جی پھر ھم سے کہا یہ سچ ھے ھم نے کہا جی یہ سچ ھے پاپا نے کہا یہ تم نے غلت کیا نرگس نے کہا ھم جانتے تھے پر اب ھم پیار کرتے ہیں اور زندگی بھر ساتھ رہیں گے بیٹی ہمارے پیار کی نشانی ھے مما نے کہا یہاں کے لوگ کیا کہیں گے میں نے کہا میاں بیوی سمجھتے ہیں نرگس نے کہا پلز ھم سے رشتہ نہ توڑنا ھم بہت خوش ہیں مما نے کہا جیسے تمہاری مرضی ھم بھی تم کو جدا نہیں کرتے بس پیار سے رہنا پھر مماپاپا نے ھم سے مسکرانے کو کہا ھم مسکرائے پھر کہا نگر آج میں تم دونوں کی پسند کا کھانا بناتی ہوں نرگس نے کہا میں آپ دونوں کی پسند کا کھانا بناتی ھوں پھر دونو کھانا بنانے لگی میں اور پاپا باتیں کرنے لگے ایک مہینہ مماپاپا رھے ھم نے پھر آنے کو کہا تو مما نے نرگس سے کہا جب تم امید سے  ھوگی تو ھم سب آئینگے پھر مماپاپا چلے گئے
  
 

   

میری جوانی کی آگ

پارٹی چوکیدار

  ھیلو یہ بات ھے اس وقت کی چوکیدار ہوا کرتا تھا میرا باس بلڈر تھا مکان خریدتا تھا بنگلے فلیٹ خریدتا اور بیچتا تھا مجھے کام نہ ملنے پر باس کے...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس