میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

Wednesday, October 4, 2023

میری ھوٹ میڈم

ھیلو دوستو میرا نام ناظم ھے میں صحتِ مند کیوٹ سا ھوں میرے گھر کے مالی حالات کچھ ٹھیک نہیں تھے میری بڑی بہن کے بہت عاشق تھے جن کی وجہ سے گھر چلتا تھا میرے ابو کا انتقال ھو چکا تھا تو میری امی نے لوگوں کے گھروں میں کام کرکے ہمیں پالا تھا میری دوسری بہن مجھ سے چھوٹی ھے میری بڑی بہن امی کے ساتھ کام پر جاتی تو اسی طرح امی پھر بمار رہنے لگی تو میں نے سوچا کے کچھ کام کروں پھر میں شہر آیا اور بڑی ذلالت ھوئی نہ جان نہ پہچان اور نہ رہنے کی جگہ کچھ دن پارک وغیرہ میں سونے لگا ایک دن میں پارک میں بیٹھا تھا تو ایک صاحب کا پرس گِر گیا میں نے دیکھا تو ہزاروں کی ایک گڈی تھی میں صاحب کو آواز دی صاحب نے مجھے دیکھا صاحب کے ساتھ دو لڑکی اور ایک بچی تھی میں کہا صاحب آپ کا پرس گر گیا تھا یہ لو اپنا پرس اور چیک کرلو صاحب اس میں بہت زیادہ پیسے ہیں صاحب نے پرس لیا دیکھا پھر مجھ سے کہا آپ کا نام کیا ھے میں ناظم بتایا پھر کہا کیا کرتے ھوں میں نے کہا بےروزگار ھوں دو جوان بہن ہیں امی بوڑھی ھے تو صاحب نے کہا میرے گھر میں کام کرو گے ھم نوکر رکھتے نہیں ہیں پر تم مجھے بھلے شخص لگے بھلا کوئی نوٹوں سے بھرا پرس کسی کو لوٹاتا ھے کیا میں نے کہا سر میں ایمانداری سے اچھا کمانا چاہتا ھوں زندگی بھر اس طرح کے پیسے مجھے نہیں چاھیئے اگر آپ مجھے کام دیں گے تو آپ کی مہربانی ھو گی پھر مجھے اپنے بنگلے پر لے آئے میں جن کو دو لڑکیاں سمجھ رہا تھا ایک تو صاحب کی بیوی تھی دوسری صاحب کی امی تھی صاحب کی امی تو صاحب کی بیوی سے بہت خوبصورت جوان تھی خوبصورت سا چہرہ مست آنکھیں رسیلے ھونٹ پلی ھوئی گانڈ جس میں اکثر کپڑا پھسا رہتا صاحب کی امی اپنے بڑے مموں سے بہت ھوٹ لگتی میں کام کرنے لگا صاحب کی بیوی اکثر اپنی ساس سے لڑتی رہتی اور میں صاحب کی بیوی کو میم کہتا اور صاحب کی امی کو میڈم کہتا خیر میرے ساتھ تو سب اچھے تھے اور الگ الگ مجھے سب پیسے دیتے میڈم مجھ سے اپنی باتیں شیر کرتی صاحب اور میم بھی شیر کرتی میں نے ایک بار میم کو نگا دیکھ چکا تھا اور سوری بھی کی تھی میم نے کچھ نہ کہا میں پیسے گھر بھیجنے لگا اور مجھے ایک سال ھو گیا میری امی بہت بمار ھو گئی تو صاحب کو بتایا تو صاحب نے نے کہا پیسوں کی فکر نہ کرنا اپنی امی کا علاج کراؤ صاحب نے مجھے پیسے بھی دیئے اور چھٹی بھی دی میم نے بھی پیسے دیئے میڈم نے بھی دیئے اور میں گاؤں آیا اپنی امی کا علاج کرایا میں ایک ہفتہ رہا پھر میں واپس آیا اور میڈم سے مجھے پیار ھو گیا میڈم نے کہا تم گھر والوں کو بلا لو اور گھر رینٹ پر لے لو اس کا کرایا میں دوں گی میں بہت خوش ھوا کے باجی کا آوارہ لوگو سے جان چھوٹ جائے گی میں گاؤں آیا اور سب کو چلنے کو کہا میری بات پر سب خوش ھوئے کے میں اچھا کمانے لگ گیا ھوں میرے یار دوست بھی میری تعریف کرتے خیر میں سب کو لایا کچھ دن میڈم کے گھر رھے میڈم میم صاحب سب ملے اور سب نے عزت کی اور ایک ہفتہ ھو گیا پھر ایک دن صاحب نے مجھ سے کہا میرا ایک بنگلا ھے تم ان کو وہاں رکھو کام کریں سیلری بھی دوں گا میں گھر والوں کو وہیں شفٹ کر دیا ایک بار میں میڈم کے روم کی صفائی کرنے اندر آیا تو میڈم نگی کھڑی نہا رھی تھی میں تو میڈم کا نگا جسم دیکھ کے حیران ھو گیا کے میڈم اتنی اتنی خوبصورت ھے تو میڈم نے مجھے دیکھ کر کہا کیا دیکھ رھے ھو جاؤ میں باہر آیا اور بہت گرم ھو گیا میڈم سے میں سوری کی ایک بار صاحب اور میم کی زبردست بھیس ھوئی اور یک دوسرے کو گالیوں پر اتر آئے صاحب کہتا میں امی کو اکیلا چھوڑ کر کیسے جاؤں ھم سب چلے گئے تو امی کا کون خیال رکھے گا میم نے کہا ھم آتے جاتے رہیں گے اگر کوئی بات ھوگی تو ناظم بتا دے گا یا آنٹی خود بتا دے دی پھر ایک دن صاحب اپنی امی کے پاس بیٹھا رو رہا تھا میڈم نے اپنے بیٹے کو سمجھایا کے تم چلے جاؤ میں جب اکیلا پن محسوس کروں گی تو ناظم کی بہنو کو بلا لیا کروں گی پھر صاحب میم اپنی بیٹی کے ساتھ امریکا چلے گئے اب گھر میں میڈم اور میں تھے میری زندگی تو سونا تھی پر اب سونے پر سوہاگہ لگنے والا تھا اور کچھ ھی مہنوں میں میڈم کبھی کبھی رو پڑتی تھی میں میڈم کو سمجھاتے سمجھاتے آنسوں بھی پونچھنے لگا میڈم کہتی میری کم عمر میں شادی ھو گئی جب صاب 6 سال کا تھا تو شوہر کا انتقال ھوا گیا اس طرح میڈم کے میں قریب ھوتا گیا ایک رات میڈم بہت دکھی تھی روتی ھوئی مجھ سے لپٹ گئی میں نے میڈم کو جپھی ڈال کر دباتے گال کو چوما چومتے ھوئے میڈم کے منہ میں منہ دیا اور ہمیں پتا نہ چلا کے ھم بہت گرم ھو گئے اور نگے ھوکر مست چدائی کی  میڈم مجھے بہت چوم رھی تھی اور آئی لو یو کہے رھیں تھی پھر ھم ایک ساتھ فارغ ھوئے تو یڈم نے مجھے باھوں میں بھر کر چومنے لگی پھر کچھ دیر میں میڈم ھوش میں آئی خود کو کوسنے لگی کے یہ کیا ھو گیا مجھے دو تھپڑ بھی مار دی میں کپڑے پہن کر سو گیا صبح میں نے ناشتہ بنایا میڈم کو اٹھایا میڈم کا اب بھی موڈ آف تھا مجھ سے بات تک نہ کی اور ناشتہ کرکے روم چلی گئی پھر تیار ھو کر کہا میں اپنی سہلی کے گھر جا رھی ھوں رات کو آؤں گی میرا کھانا نہ بنانا اور تم جب تک اپنی امی سے مل آؤ میڈم چلی گئی میں بھی امی کے پاس آیا اور باجی سے بات شیر کی باجی نے کہا تم دیکھنا میڈم تم سے سوری کرے گی پھر رات کو میں آیا تو کچھ دیر بعد میڈم بھی آگئی موڈ آف ھی تھا جاکر سو گئی میں میڈم کیلئے پانی رکھنے گیا تو میڈم کو دیکھا میڈم تو مجھے اپنی زندگی لگ رھی تھی پہلے سے زیادہ پیار ھو گیا پھر صبح کو ناشتہ پر آئی میڈم کا موڈ خوش نما تھا مجھے بھی سکون ملا کے شکر ھے میڈم کا موڈ سہی ھے پھر میڈم ناشتہ کرتے مجھے دیکھتی اور ہلکی سی ھونٹوں پر مسکراہٹ سی آجاتی مجھ سے کہا ناظم سوری میں نے تم کو تھپڑ مارے میں نے کہا میڈم آپ ہمیشہ خوش رہا کرو میں آپ کو دکھی نہیں دیکھ سکتا میڈم اٹھ کر میرے پاس آتی کہا سچ میں میں نے کہا جی میڈم تو مجھے باھوں میں بھر کر چومتی کہا ٹھیک ھے میرے ھونٹ چوسنے لگی میں میڈم کو اٹھا کر روم میں لایا اور بیڈ پر لیٹا کر ھم مست ھو گئے پھر ھم نے ایسی چدائی کی کے ھم مست ھو گئے اور ساری رات ھم نگے چدائی کرتے رھے اور صبح ھم نگے سو گئے باجی کو بتایا کے میڈم نے سوری کی اور پھر سے سیکس ھو گیا باجی نے کہا مجھے لگتا ھے میڈم تم سے شادی کر لے گی میں نے کہا شادی کر لوں گا مجھے میڈم بہت پسند ھے  میڈم سے چدائی کرتے ایک مہنہ ھو گیا ایک رات ھم چدائی میں مست تھے تو میڈم نے کہا ناظم تم شادی کرو گے میں نے کہا جی میڈم کہا کس سے میں نے کہا ابھی کوئی نہیں ھے کہا مجھ سے شادی کر لو مالک بن جاؤ میں تمہارے بنا اب نہیں رھے سکتی میں نے کہا میڈم میں آپ سے شادی کرنے کو مرے جا رہا ھوں  میڈم گرم ھو گئی چدائی کرتے مجھے چومتی کہتی تم اتنے پیارے کیوں ھو بس کل ھی ھم نکاح کر لینگے میں نے کہا صاحب کو بتایا کہا میں نے بات کر کے تم سے بات کی بیٹے نے تعریف کی میڈم نے کہا شام کو ہمارا نکاح تھا اور میڈم تیار ھونے پالر گئی اور میں بہت خوش تھا پھر نکاح ھوا اور صاحب نے نکاح پر بنگلا میرے نام کر دیا اور ساری رات سوہاگ رات کی چدائی کرتے رھے میڈم جب میرے لن کو منہ لیتی تو مجھے پاگل کر دیتی میں جب میڈم کی پھدی چاٹتا تو میڈم پاگل سی ھو جاتی میڈم سے گانڈ کی فرمائش کی میڈم نے انکار نہیں  کیا اور کچھ ھی دنوں میں میڈم میرے لن سے پریگننٹ ھو گئی میڈم کو تیسرا مہنہ چل رہا تھا تو باجی میڈم کی ھیلپ کرنے آجاتی ایک دن میڈم کا بھائی آیا اسے باجی پسند آگئی میڈم نے مجھ سے کہا میرا بھائی تیری باجی سے شادی کرنا چاہتا ھے میں نے باجی کو بتایا باجی کو پسند تھا باجی کی شادی کرا دی میڈم اور میں  انجوائے کرتے میڈم کو میرا بیٹا ھوا کچھ مہنے  بعد پھر پریگننٹ ھوئی اور بیٹی ھوئی  پھر میڈم سے بیٹی ھوئی ھم خوب چدائی کرتے کے بچے اور پیدہ ھوں ھم نے 6 بچوں کی لائن لگا دی پھر میری چھوٹی بہن بھی جوان ھو گئی اور یونیورسٹی میں ایک لڑکے سے پیار ھو گیا اور دونو نے چدائی بھی کر لی میڈم نے کہا دونوں کی شادی کرادو اور اپنی امی کو یہاں رکھو میں اس کی خدمت کروں گی پھر امی ہمارے ساتھ رہنے لگی پھر صاحب میم کچھ دن رہنے آئے میم نے اپنے روم آنے کو کہا صاحب گھر نہیں تھا میڈم پیٹ سے تھی میں میم کے روم گیا تو دیکھا میم نگی لیٹی ھے میں میڈم سے بوفائی نہیں کرنا چاہتا تھا پیچھے ہٹنے لگا تو میم نے مجھے گرم کر دیا اور چدائی ھو گئی چدائی کے بعد کہا ناظم تم تو بہت مست ھو مجھے شوہر سے اتنا مزہ نہیں آیا جتنا تم سے آیا پھر میم جب آتی تو مجھ سے چدائی کرتی میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کے مجھے اتنا سب کچھ مل جائے گا تو دوستو مجھے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے