ھیلو دوستو میرا نام فراز ھے ۔ میں گورا چٹا ھوں میرا لن آٹھ انچ لمبا اور تین انچ موٹا اور لمبی ٹائمنگ والا ھے۔ میری خالا کا نام رینا ھے میری خالا بہت خوبصورت ھے۔ میں دس سال کا تھا میری خالا شادی شدہ ھوتے ھوئے بھی ہمیشہ میرے ساتھ سیکس کرتی تھی جب بھی خالا کا موڈ ھوتا تو مجھے اپنے روم لے جاتی ڈور لاک کرکے نگی ھوکرمجھے بھی نگا کرتی پھر میری ننھی للی کو منہ میں لیتی چوپے لگاتی للی کو چاٹتی مجھ سے کہتی مزہ آرہا ھے میں بھی کہتا ہاں اسی طرح جب خالا کو موقعہ ملتا تو کبھی لیٹ کر اپنی چوت میں للی ڈالنے کو کہتی میں بھی خالا سے بہت کچھ سیکھ چکا تھا مجھ سے اپنے مموں کو دباتی چسواتی اپنے مموں میں میری للی کو رگڑتی اور مجھے منع کرتی کے میں کسی کو نہ بتاؤ کبھی لیٹ کر چوت چاٹنے کو کہتی میں بھی خالا کی پینک چوت کو چاٹتا پھر چوت میں للی ڈالنے کو کہتی میں للی ڈال کر آگے پیچھے ھوتا کبھی میری للی کی سواری کرتی ہمیشہ کہتی جب تیری للی بڑی ھوگی تو تب بھی میں لوں گی میرا وعدہ ھے اکثر میں اور خالا نگے ھوکر مزے کرتے میں نے بھی آج تک یہ بات کسی سے نہ کہیں پھر کچھ ھی مینوں میں خالا اپنے شوہر کے ساتھ کراچی شہر چلی گئی خالا کی ایک بیٹی غزل بھی تھی جسے میں اپنی گود میں کھیلایا کرتا تھا میں خالا کو بہت مس کرتا لیکن خالا نے ایک بار بھی میرا کسی سے کچھ نہ پوچھا میں اسکول جانے لگا اور وقت اور دن مہینے سال گزرنے کے ساتھ خالا کو یاد کرتے میں اٹھارہ سال کا ھوا میں نے ایک موبائل بھی لیا میں خالا سے ملنا چاہتا تھا کیونکہ اس وقت میری للی تھی اور اب ایک طاقتور لن ھے کیونکہ خالا نے کہا تھا جب تیری للی بڑی ھوگی تو تب بھی میں لوں گی اور مجھ سے وعدہ بھی کیا تھا خیر پھر میں نے مما سے خالا کا نمبر اور ایڈریس لیا اور مما سے کہا میں کچھ دن خالا کے گھر جا رہا ھوں میں خالا کو سرپرائز دینا ھے آپ نہ بتانا مما سے اپنے سر کی قسم لی مما نے کہا ٹھیک ھے میں تیری خالہ کو نہیں بتاؤں گی تم سرپریز کیا دوگے میں نے کہا خالا نے مجھے دس کی عمر میں دیکھا تھا جب کے میں اب اٹھارہ سال کا ھوں بس وہ چونک جائے گی مجھے اب بڑا دیکھے گی مما نے کہا کب جاؤگے میں نے کہا بس کل نکل پڑوں گا پھر میں کراچی آیا اور خالا کے گھر کی بیل بجائی تو ایک خوبصورت سی اپسرا لڑکی کے روپ میں تھی تو مجھے دیکھ کر کہا جی میں نے اپنی مما کا نام بتاکر کہا میں اس کا بیٹا فراز ھوں اور خالا جان سے ملنا ھے لڑکی بس مجھے دیکھے جارھی تھی اور میں یہ سب بتاتے کیوٹ لڑکی کو دیکھ رھا تھا اور یہ سب بتاتے ھوئے لڑکی نے کہا آئیئے میں صوفے پر بیٹھا تو اتنی دیر میں خالا آئی میں تو خالا کو دیکھتے کھڑا ھو گیا خالا نے مجھے دیکھا تو مسکراتی ھوئی آکر مجھ سے گلے ملے اور واؤ فراز ویری کیوٹ تم دس سال کے تھے جب شوہر کے ساتھ کراچی آگئی مجھے بتایا نہیں اچانک اتنی دیر۔ میں خالا کو کال آئی تو پتا چلا کے مما کی کال ھے جب خالا نے کہا وہ تو یہیں ھے میرے سامنے پھر کچھ دیر مما کی باتیں سنتی رھی کبھی ہاں کہتی کبھی کہتی فراز اس وقت دس سال کا بچہ تھا اب تو اچانک اسے بڑا دیکھ کے میں چونگ گئی اچھا فراز نے ویری ویری نائس میرا کیوٹ سا بھانجہ کتنا پیارا ھے ٹھیک ھے اوکے بائے پھر لڑکی چائے لےکر آئی تو خالہ نے کہا یہ میری بیٹی غزل ھے پھر ھم چائے پیتے کچھ گاؤں کی باتیں کی غزل پر تو میرا دل آگیا پھر ھم باتیں کرتے آپس میں گھل مل گئے پھر مجھے روم دیکھایا پھر کچھ دیر میں نے آرام کیا جب اٹھا تو خالو بھی آچکا تھا میں خالو سے ملا پھر ھم کھانا کھانے لگے اور باتیں کرتے رھے خالا تو بہت ساری راز کی باتیں سب کے سامنے پردے میں کہتی کے تم کو فلانا درخت یاد وہ جگہ جہاں ھم کھیلتے تھے یا وہ وہ پیڑ وغیرہ میں بھی کہتا تھا کے آپ کے شہر آنے پر میں ان جگو پر آپ کو مس کرتا تھا۔ خالو نے کہا فراز بیٹا کیا ارادہ ھے زندگی میں آگے کیا کرنا ھے۔ میں نے کہا انکل بات یہ ھے میں بزنس کرنا چاہتا ھوں۔ بس چند پل آب سب کے ساتھ بتانے آیا ھوں بس خالہ سے ملنا تھا دل کو بہت خوشی ھوئی خالہ نے کہا سیم ٹو پھر خالو کھانا کھاکر اپنے روم چلا گیا کچھ دیر بعد غزل بھی کھانا کھاکر اپنے روم گئی اب میں اور خالا تھے تو خالا آٹھ کر میرے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتے کہا فراز تم بہت کیوٹ ھو مجھے کیا پتا کے وہ بچہ فراز اتنا کیوٹ ویری نائس میں خالا کی تعریف کرنے لگا خالا نے کہا یاد ھے میں نے تم سے ایک وعدہ کیا تھا میں نے کہا جب میں بڑا ھوں گا تو خالا نے کہا تب بھی میں تیری دوست رھوں گی خالا نے کہا اچھا میں کچھ کرتی ھوں پھر کچھ دیر میں غزل آئی تو میں نے خالا سے کہا غزل کا رشتہ کہیں ھوا ھے خالہ نے کہا کیا رشتہ لینا ھے پسند ھے تو بتا پھر غزل سے کہا غزل بتاؤ فرا تم کو پسند ھے غزل شرما کر مسکرانے لگی میں نے خالہ سے کہا غزل کو دیکھتے پیار ھو گیا ۔
ھیلو دوستو۔ میری ممانی بہت کیوٹ ھے سیکسی فگر ھے بڑے ممیں ہیں پلی ھوئی گانڈ ھے جب بھی ممانی کو دیکھتا میرا لن کھڑا ھو جاتا یہاں تک کے میں ممانی کے کپڑے اٹھا لیتا کبھی برا تو کبھی چڈی اٹھا کر اپنے لن پر رگڑتا اور محسوس کرتا کے ممانی کو چود رھا ھو میں ممانی کیلئے پاگل ھو گیا تھا ایک بار تو میں ممانی کی یاد میں لن نکال کر مٹھ مار رھا تھا کے ممانی نے دیکھ لیا میرا لن بھی دیکھ لیا پھر کبھی مجھے اپنے کپڑوں برو چڈیو کے سات لن نکال کر رگڑتے دیکھ لیتی پھر کبھی کبھی میں ممانی کی چڈی برا شلوار قمیض پر اپنی منی گرا دیتا ایک بار تو ممانی نے مجھے بلا کر کہا تم میرے کپڑوں پر پانی چھوڑ دیتے ھو لیکن مجھے کوئی فرق نہ پڑا اب میں پانی نکال کر ممانی کے روم میں شلوار چڈی برا قمیض پھینک دیتا ایک دن گھر میں میرے اور ممانی کے علاؤہ کوئی نہیں تھا تو ممانی شاید غصے میں تھی میرے روم میں آکر کہا تم کو بہت گرمی چڑھی ھے آج تیری ساری گرمی ختم کروں گی تاکہ آج کے بعد تم میرے کپڑے خراب نہ کرو ممانی نگی ھو کر مجھ پر چڑھ گئی اور مجھے بھی نگا کر دیا میرا لن دیکھ کر تعریف کرتی ھوئی چوسنے لگی پھر اپنی چوت دیکھائی میں بھی چوت کو چاٹنے لگا پھر ممانی نے زبردست چدائی کی میں بھی جوش میں چدائی کرنے لگا ممانی فارغ ھوئی تو میرا لن چوت سے نکال کر اپنی گانڈ میں لیا پھر چوت کو جوش آیا تو گانڈ سے لن نکال کر اپنی چوت میں لیا اسی طرح پھر فارغ ھوئی ممانی میرے لن سے بہت انجوائے کر رھی تھی بار بار تعریف کرتی پھر جب ممانی تیسری بار فارغ ھوئی تو میں بھی ممانی کی چوت میں فارغ ھوا اور ممانی کے اوپر لیٹ گیا ممانی مستی میں مجھے چومتی ھوئی کہے رھی تھی اب جب بھی موڈ ھو تو بتا دیا کرنا مجھے بہت مزہ آیا پھر تو ممانی خود میرے پاس آجاتی ممانی نے بتایا کے تیرا مامو چدائی میں کمزور ھے اچھا ھوا مجھے تم مل گئے پتا نہیں میرا کیا ھوتا جب سب سو جاتے تو ممانی ساری رات میرے روم میں ھوتی پھر میری شادی ھوئی بچے ھوئے ان کی شادیاں کرائیں آج بھی میں اور ممانی مست چدائی کرتے ہیں مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔
ھیلو دوستو میرا نام عمیر ھے۔ میری ہائیٹ 5 فٹ 4 انچ اور میں ایک دم گورا چٹا ھوں میری نیلی آنکھیں ہیں اور میرے ھونٹ گلاب کی پنکھڑیوں کی طرح لال ہیں اور میرا چہرہ بڑا ھیں دلکش ھے جسے دیکھ کر ہر لڑکی اور مرد کا من مجھے پیار کرنے کی سوچے گا میری باڈی ایک دم مست فٹنس ھے میرا مست لن 9 انچ لمبا اور 3 انچ موٹا اور لمبی ٹائمنگ والا ھے میرے لن کا ٹوپہ پینک ھے اور ٹٹے بھی پینک ھیں میری گانڈ بڑی ھی کیوٹ ھے میری گانڈ کا سوراخ بھی پینک ھے ۔ تو دوستو میری آپ بیتی کا عنوان یعنی صاف لفظوں میں کہوں تو ۔ اپنی حصرت کو پا لیا ۔ ھے کے نام پر ھے بس میں نے اپنی حصرت کو کیسے پا لیا یہ اس وقت کی بات ھے کے جب مجھے کیوٹ کہتے ھوئے اب مجھے جوان بھی کہنے لگے ہر ایک لڑکا اور لڑکی مجھ سے دوستی کرنے کو کہتا میں اپنے دوستو کے ساتھ مل کے ان کی گلفرینڈوں کی چدائی کرتا تھا مجھے چوتوں کی کمی نہ تھی میں سب کو دیکھتا اور اپنے کو چوپے مرواتے بھی دیکھا اور فلموں میں بھی لن کو چوپے لگاتے دیکھتا بس لن کو مست پیار کرنے کی میرے من میں حصرت ھوئی کے اپنے لن کو دیکھتا اور سوچتا کاش میں لن کو پیار کر سکتا ویسے اپنے لن کو منہ میں لینے کی بہت بار کوشش بھی کی لیکن مزہ نہ آتا اس حصرت سے میں اور بچیں ھوتا گیا اور من میں آیا کے ایک ایسا دوست مل جائے میں اس کے لن کو جی بھر کے اپنا لن سمجھ کر پیار کروں تو اسی طرح مجھے ایک دوست ملا جس کا نام طارق ھے طارق کراچی میں رہتا تھا اور مجھے کراچی میں ایک اچھی پوزیشن میں جوب مل گئی اور رہنے کیلئے ایک فلیٹ میں اپارٹمنٹ بھی ملا اسی دن میں اپنے اپارٹمنٹ کے باہر کھڑا چائے پی رھا تھا اتنی دیر میں ایک خوبرو نوان نے مجھے سلام کیا اور کہا میرا نام طارق ھے میں بھی اسی آفس میں جوب کرتا ھوں میں یہی رہتا ھوں اپنی بیوی اور بیٹی کے ساتھ اگر آپ میری دوستی چاہتے ھو تو پھر ڈنر میرے گھر پر ویسے بھی آپ نئے آئے ھو اس لیئے آپ میرے مہمان ھو طارق کی باتوں کو سنتا اور طارق کے کیوٹ سے چہرے کو دیکھ رھا تھا لوگ مجھ پر جان نچھاور کرتے تھے اور میں طارق پر مر مٹا تھا جانے کیوں مجھے ایسا محسوس ھوا کے تارق کو پیار کرنے کو من کرنے لگا اور پھر میں نے اس کی ڈنر کی دعوت کو قبول کیا پھر اسیے ھی باتیں کرنے لگے پھر طارق نے کہا میں گھر پی ڈنر کی بات کرتا اور چلا گیا آج مجھے اتنی خوشی ملی کے میں بہت خوش تھا پھر رات کو طارق اپنے گھر لے گیا اور اپنی بیوی اور بیٹی اور ایک کیوٹ سا اس کا بیٹا 8 سال کا تھا طارق کی بیوی بہت خوبصورت ھے اور طارق کی بہین تو لاجواب تھی طارق کی بہن کا نام ہما ھے اور طارق کی بیوی کا نام نرگس ھے ہما کو تو میں دل دے بیٹھا سوچا ہما کو اپنی دلہن بناؤ اور اسے جی بھر کے پیار کروں ہما نرگس مجھ سے اس طرح باتیں کرنے لگی کے جیسے یاں تو میں ان کا بھائی ھوں یاں شوہر ھوں یا میری معشوقیں ہیں مجھے ایک پل ایسا نہ لگا کے میں کسی اور کے گھر میں ھوں طارق کے اس خوبصورت چھوٹے پریوار سے پیار ھو نے لگا پھر اکثر طارق مجھے گھر لے جاتا پھر اسی طرح کچھ ہفتے گزارے تؤ ایک بار طارق اور میرا شراب پینے کو من کیا لیکن یہ پارٹی میرے گھر میں رکھی گئی میں اور طارق نے پہلے شراب لی پھر اسے میرے روم میں رکھا پھر ہمانرگس پارٹی کا گھر سے کھانا بناکر آئین۔ ہم نے کھانا کھاتے باتیں کرنے لگے طارق اور میں ساتھ میں شراب بھی پی رھے تھے ابھی ھم نے کھانے کے بعد بھی پینا تھا پھر ہمانرگر تو سونے کا کہے کر اپنے گھر گئیں میں اور طارق تھے طارق نے کہا یار عمیر میرا تم پر دل آگیا ھے میں تم سے کہنا چاہتا ھوں تم جو کرنا ھے وہ کر سکتے ھو بس میں نے آج تک اپنی بیوی کو نہں بتایا کے میں بھی پیچھے سے لیتا ھوں بس اسی طرح میں بھی۔ شوق رکھتا ھوں میں نے زندگی میں بہت انجوائے کیا لڑکوں اور لڑکیوں کے ساتھ آب تو بہت سال ھوئے جب سے شادی ھوئی تو میں سب بھول گیا تھا لیکن جس دن سے تم کو دیکھا تو بس سوجا زندگی میں دوست کا ھونا ضروری ھے تیری جو بھی شرط ھوگی مجھے منظور ھے میں نے کہا طارق یار پتا ھے کیا۔ یہ بات تو میں تم سے کہنے والا تھا لیکن تم نے پہل کر دی اصل میں ۔ میرا بھی من بہت کرتا ھے گانڈ میں تو نہیں لیتا لن کو پیار بھی کبھی نہیں کیا اور نہ ھی کسی مرد کے ساتھ کیا بس صرف لن کو پیار کرنے کی حصرت ھے طارق نے کہا ٹھیک ھے تم میری گانڈ کی حصرت پوری کرو اور می لن کو پیار کرنے کی تیری حصرت پوری کرتا ھو لیکن اپنی اس بات کا گھر والوں کو علم نہ ھو پھر ھم شراب پیتے ھوئے ایک دوسرے کی تعریفیں کرنے لگے طارق سے کہا اتم اپنا لن دیکھاؤ جسے میں پیار کروں گا طارق نے کہا ایسی بات ھے تو خود ھی پردے ہٹاکر دیدار کرلو میں مسکراتا ھوا اس کے لن پر ہاتھ رکھا پھر پینٹ کی زپ کھولی اور لن کو باہر نکال کر دیکھا جو 8 انچ لمبا اور 2 انچ موٹا تھا لن کا ٹوپہ لال سرخ تھا مجھے لن بہت اچھا لگا کچھ دیر لن کو ہاتھ میں لےکر سہلایا پھر طارق کی پینٹ اتاری اور میں بیٹھ کر لن کو مست پیار کیا کے کچھ ھی دیر میں لن کا سارا رس میرے منہ میں نکلا جو پھیکا نمکین تھا پھر لن کے رس سے لن کو چاٹتا رھا اور نگلتا رھا میں فل مستی میں مست تھا مجھ اتنا کبھی بھی مزہ نہیں آیا جو اب مزہ آرہا تھا طارق نے کہا ابھی سامان روم میں لے چلتے ہیں ایک پیگ لگا کر مست ماحول بناتے ہیں ھم روم آئے میں نے پیگ بنایا طارق میری شیٹ اتار کر مجھے چومنے لگا طارق بلکل نگا تھا مجھے چومتا ھوا میرا لن نکال کر دیکھا اور تعریف کی پھر شراب کا گھونٹ پی کر مجھے بیڈ پر لیٹا کر میری پینٹ آتار کر کچھ دیر لن کو پیار کیا پھر میرے لن کے ٹوپہ پر اپنی گانڈ کا سوراج رکھ کر مزے سے لن کو اپنی گانڈ میں لیا پھر مست ھوگیا ھم چومتے ایک دوسرے کو ھونٹ زبان چوستے میں طارق کے لن کو چومتا چوستا طارق کے ساتھ انجوائے میں مست تھا ھم صبح تک مست رھے پھر طارق گھر گیا پھر رات کو ھم نے ایک بار ایک دوسرے کو خوش کیا اب ھم دن میں جب کرتے تو بہت مزہ آتا کبھی کبھی میں اپنی گانڈ کے ہیپ میں طارق کا لن رگڑواتا اور طارق میری گانڈ کے سوراخ میں لن کا ٹوپہ ڈال کر اندر باہر کرتا جس سے مجھے بھی مزہ آتا لیکن اکثر میں طارق کے لن کا پانی چوس کر نکالتا اور طارق کی گانڈ چودتا ایک دن تو طارق نے آدھا لن میری گاںڈ میں ڈال دیا مجھے درد ھوا تو لن نکال دیا پھر طارق راز ٹرائی کرنے لگا ایک ہفتے میں طارق کا پورا لن گانڈ میں لینے لگا جب طارق فارغ ھونے والا ھوتا تو میری گانڈ سے لن نکال کر میرے منہ میں فارغ ھوتا اور مجھے اپنی گانڈ میں فارغ ھونے کا کہا تو میں طارق کی گانڈ میں فارغ ھوتا چھٹی کو تو ھم ایک دوسرے کو چھوڑتے نہیں تھے اب تو میں بھی گانڈ میں لن لیتا طارق کے لن کو بہت پیار کرتا ایک دن ایسا ھوا کے میں آفس سے آرہا تھا تو راستے میں ھما ملی میں نے ساتھ چلنے کو کہا تو گاڑی میں بیٹھ گئی بتایا کے میں شاپینگ کرنے آئی تھی تو ٹیکسی کا ویٹ کر رھی تھی میں کہا ہما ایک بات کہوں کہا جی بلاجھجھک کہے سکتے ھو میں نے کہا کیوں کہا مجھے آپ اچھے لگتے ھو میں نے کہا میں تم سے شادی کرنا چاہتا ھوں شادی کروگی ہما نے سن کر مجھے چوم لیا اور کہا عمیر پتا ھے پہلی بار تم آئے تھے مجھے تو تم سے تب سے پیار ھو گیا ھے اچھا کب مجھے دلہن بنا رھے ھو شادی کے بعد کہیں مجھ سے جھگڑا تو کرنے کا ارادہ نہیں میں نے کہا ہما تمہیں میں اپنی آنکھوں کی پلکوں پر بٹھاؤں گا ہما نے کہا میں تو پلکوں پر سے پھسل جاؤ گی مجھے بس اپنے دل رکھنا پھر رات کو طارق نے گھر بلایا کھانا کھایا تو طارق نے کہا یار دیکھو تم میرے بیسٹ فرینڈ بھی ھو کیا تم ہما سے پیار کرتے ھو شادی کرنا چاہتے ھوں میں نے کہا یار طارق پہلے ھم دوست ہیں میں آپ کی بیٹی کو دل میں رکھوں گا اگر آپ ہاں کر دیں تو ھم شادی کر لیں پھر مان گئے اور ھم نے پارٹی۔ رکھی میں اور طارق نے انجوائے کیا پھر ہما کو دلہن بنا کر سوہاگ رات کی ہما سیل پیک تھی اور ہما کو چودنے سے مجھے لڑکیاں بھول گئیں کچھ ھی دنوں میں ہما سے گانڈ بھی لےلی۔ پھر ھما پیٹ سے ھوگئی میں اور طارق خوب مزے کرتے ھوئے ھم مست رہنے لگے ایک رات میں طارق کے گھر گیا بتانے کے ہما کو اب ہسپتال میں ایڈمنٹ کرنا ھوگا اور نرگس ساس گھر تھی اور طارق آفس تھا میں سسر کے گھر آیا اندر آیا تو کوئی نہیں تھا میں نرگس ساس کے روم میں آیا تو سامنے ساس اپنی چوت میں انگلی چلا رھی تھی اور مموں کو نکالا ھوا تھا جس کی بیٹی اور شوہر اتنے مزے کے ھوں وہ خود کتنے مزے کی ھوگی مجھ سے تو صبر نہ ھوا میں جاکر ساس کے مموں کو پکڑ کر دبانے لگا ساس مجھے دیکھ کے میرے لن کو پکڑ لیا ھم نگے ھو گئے اور ساس کے چھکے اڑائے تو ساس آف بہت ھوٹ ھو گئی ھم نے مسلسل تین گھنٹے مست رھے ساس میری تعریف کرتی کہتی طارق جلدی فارغ ھوتا ھے اس طرح ساس سے چدائی شروع ھو گئی پھر میری بیٹی ھو ایک بار طارق سے کہا نرگس ساس کے ساتھ چدائی کرنا ھے طارق نے کہا مجھے تو کوئی اعتراض نہیں پر تیری ساس مانے گی میں نے کہا مان جائے تو ھم دونوں ساتھ ھونگے مان گیا تو میں نے بتایا کے ھم نے ایک چدائی کی ھے پھر ھم آئے اور نرگس ساس کے ساتھ دونو مست ھو گئے ساس ہمارا یہ اسٹائل دیکھ کر ہمارے ساتھ مست رھی پھر کبھی الگ کرتے تو کبھی تینو پھر ہما سہی ھو گئی پھر جب ساس بلاتی طارق سسر بلاتا تو انجوئے کرتا ایک بار میں اور ساس لگے تھے کے ہما آگئی اور ہمیں چدائی کرتے دیکھا چپ کر کے چلی گئی جلدی سے میں گیا تو ناراض تھی پھر طارق سسر نرگس ساس بھی آگئی اور ہما کو منانے لگے ہما نے کہا پھر مجھے بھی ساتھ میں رکھو ھم سب نے کہا تم ہمارے ساتھ ھو رات کو ھم مل کر کریں گے تو ہما ہنس پڑی پھر ھم چاروں ایک بیڈ پر مست ھو گئے ہما بھی اپنے پاپا طارق کے لن کو چوس رہی تھی اور چوت گانڈ میں لے رھی تھی طارق بھی ہما کی چوت کو چاٹتا چدائی کرتا مموں کو چومتا چوستا کبھی میں اور طارق آپس میں لگ جاتے کبھی ھم دو ہما پر چڑھ جاتے تو کبھی ھم دو نرگس ساس پر چڑھ جاتے صبح ھم تھک ہار کر نگے ساتھ میں سوگئے پھر ہمانرگس کھانا بنانے گئی میں طارق کے لن کو پیار کرنے لگا جب لن کا رس نکلا تو پھر طارق میرے لن سے مست ھوا میرے لن کا رس نکل ہم نے ناشتہ کیا پھر ھم نے ایک گھر لیا ساتھ رہتے مزے کرتے پھر ہما نرگس پیٹ سے ھو گئی میں اور سسر مست رہتے پھر میرا بیٹا اور ہما کی بہین ھوئی ھم چاروں بہت مست رھتے اور پھر بچے جوان ھوتے گئے اور ھم کو مست دیکھتے رھے آخر بچے جوان ھوئے تو پھر ھم بند کمروں میں کرنے لگے پھر بچوں کی شادی کرائی بیٹے کو الگ گھر دیا اور ھم چاروں اب بھی ساتھ ہیں اور بہت خوش ہیں مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔ ۔
ھیلو دوستو میرا گورا رنگ ھے اور میں چکنا ھوں میرا لن چھ انچ لمبا اور دو انچ موٹا ھے میں اپنی گانڈ کو بالوں سے ہمیشہ صاف رکھتا ھوں مجھے لن کو چوسنا چاٹنا اور اپنی گانڈ میں لینا بہت پسند ھے نو انچ لمبا اور چار انچ موٹا اور لمبی ٹائمنگ والا لن مجھے بہت پسند ھے ۔مجھے گھر والوں نے بوئے ھوسٹل میں پڑھنے کیلئے بھیجا اس وقت میری عمر تیرا سال کی تھی تو جو مجھے روم دیا گیا اس میں ایک لڑکا جس نام پرکاش تھا پرکاش چودا سال کا تھا اور پرکاش بھی اس روم میں رہتا تھا جس سے میری دوستی ھو گئی اور وقت گزرنے کے ساتھ ھم گہرے فرینڈ ھوگئے ایک رات کو پرکاش نے مجھ سے کہا ھم ایک دوسرے کا لن دیکھتے ہیں کس کا بڑا ھے پہلے تو میں نے منع کیا لیکن پرکاش نگا ھوگیا اور اپنے لن کو کھڑا کرکے مجھے دیکھایا پرکاش کا لن کافی موٹا اور لمبا تھا پھر میں بھی نگا ھوا تو پرکاش نے میرا لن پکڑ لیا اور مٹھ مارتے تعریف کرنے لگا مجھے مزہ آنے لگا جب میرا لن کھڑا ھوا تو چوسنے لگا مجھے تو مزہ آرہا تھا بہت دیر تک مجھے مست کیا پھر میرے اوپر آکر اپنی گانڈ میں میرا لن لےکر مستی میں اوپر نیچے ھوتا رھا اسی طرح کچھ دن سلسلہ چلا پھر ایک رات کو میں نے بھی پرکاش کا لن پکڑ لیا اور منہ میں لےکر چومنے چوسنے چاٹنے لگا مجھے لن چوسنے کا بہت مزہ آیا پھر میں بھی پرکاش کے لن کو خوب چوستا ایک رات کو پرکاش نے مجھ سے کہا یار آپنی گانڈ پر لن رگڑنے دو میں منع نہ کر سکا کیونکہ جب پرکاش اپنی گانڈ میں میرا لن لیتا تو میرا بھی من کرتا پھر میں الٹا لیٹا اور پرکاش میری گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے لگا پرکاش کے لن کی رگڑ نے مجھے بہت مزہ دیا پھر میں بھی اپنی گانڈ کے ہیپ میں ہر رات کو لن رگڑواتا کبھی پرکاش اپنے لن کا ٹوپہ میری گاںڈ کے سوراخ کے اندر کرتا کبھی میری گانڈ پر فارغ ھوتا تو کبھی میرے منہ میں میرے لن کا ابھی پانی نہیں نکلتا تھا ایک رات میں نے بھی کہا کے میری گانڈ میں لن ڈالو کہا یار تم برداش نہیں کر پاؤگے میں نے کہا تم میرے لن سے مزے کرتے ھو اور مجھے روکتے ھو میں برداش کر لوں گا پھر پرکاش نے تیل لیا اور میری گانڈ اور اپنے لن کو لگا کر میری گانڈ کے سوراخ پر اپنے لن کا ٹوپہ رکھ کر اندر کرنے لگا جب ٹوپہ اندر گیا تو مجھے درد ھونے لگا مجھ سے کہا درد ھو رھا ھے میں نے کہا نہیں ھو رھا تم اپنا کام جاری رکھو پھر ایک ھی جھٹکے سے پورا لن میری گاںڈ میں ڈال دیا میں نے درد کے مارے تکیہ پر اپنے دانت گاڑھ دیئے اور پرکاش چدائی کرنے میں لگا رھا پھر دھیرے دھیرے درد کم ھوتا گیا پھر اس کے بعد میں اور پرکاش ہر رات کو چدائی کرتے اور لنوں کو چومتے چوستے اور جوش میں چدائی کرتے پھر ایک بار پرکاش نے واچمین کا بتایا کے یار اس کا لن بہت موٹا لمبا ھے اور کیا مزہ دیتا ھے کہا چلیں میں نے کہا ہاں چلو میں تو بہت چکنا تھا واچمین مجھے دیکھ کر بہت خوش ھوا جب اس کا لن دیکھا تو واقعی ہمارے لنوں سے بہت موٹا لمبا تھا اس نے میرے سارے جسم کو چوما اور پرکاش کی تو ایک بار چدائی کی پر میری تین بار پھر پرنسپل بھی میرا دیوانہ ھو گیا اور مجھے رات میں آنے کو کہا ساری رات میری چدائی کی ھوسٹل کے کچھ دوستو کو پتا چلا سب میری گانڈ مارتے اور میرے لن کو چوستے پر واچمین کی طرح کسی میں ایسا مزہ نہیں تھا میں واچمین کے آگے اپنی گانڈ نکال کر لیٹ جاتا اور وہ خوب چدائی کرتا اسی طرح چدائی کرتے اور پڑھتے ھوئے میں اٹھارہ سال کا ھوگیا تو مجھے گھر جانا تھا میں ساری رات واچمین کے ساتھ رھا پھر میں گھر آیا تو میری شادی کرا دی میری بیوی بہت کیوٹ ھے بیوی کی خوب چدائی کرتا میری گانڈ لن لینے کیلئے تڑپتی تھی ڈرتا بھی تھا کے کسی کو پتا چلا تو سب مجھے گانڈو کہیں کے سوچتا کے بس ایک ساتھی مل جائے میرے سسر کو پتا چلا کے میں شراب پیتا ھوں تو ساسو اپنی بہین کے گھر گئی ھوئی تھا میری بیوی بھی ساتھ گئی تھی تو سسر نے شراب کیلئے مجھے اپنے گھر بلایا تو میں گیا ھم نے شراب پی اور وھی بیڈ پر ھم ساتھ لیٹے میں آنکھیں بند کیئے لیٹا ہوا سوچ رھا تھا کے سسر کو نید أئے تو سسر کا لن دیکھوں کتنا بڑا ھے بہت دیر بعد سسر کی طرف میں کروٹ لےکر لیٹا پھر سسر نے دوسری طرف کروٹ لی اور اپنی گانڈ میرے لن سے لگاکر اپنی گانڈ کو ہلانے لگا اور میرا لن کھڑا ھونے لگا اور کھڑا ھو گیا سسر میرے لن سے اپنی گانڈ مسلنے لگا میں سمجھ گیا کے سسر بھی میری طرح کا ھے پھر میں سیدھا لیٹا تو سسر کا ہاتھ میرے لن پر آیا اور سہلانے لگا میں چپ چاپ لیٹا رہا اب سسر آٹھ کر میرے لن کو نکال کر چوسنے لگا پھر اوپر آکر اپنی گانڈ میں لن لےکر مست ھوگیا میں نے آنکھ کھولی اور سسر کو اپنی باھوں میں بھر لیا پھر سسر کو لیٹا کر چدائی کرتے سسر کے لن کو چومتا چوستا ھوا چدائی کر رہا تھا پھر میں اوپر آکر اپنی گانڈ میں لن لےکر مست ھو گیا سسر نے پوچھا کب سے مروانا شروع کیا میں نے ساری بات بتائی میں نے کہا آپ نے کب سے کہا میرے پاپا کے دوست نے نے میری گانڈ ماری جب گھر آتا تھا تو میرے ساتھ سوتا تھا رات کو اس کا لن کھڑا ھوتا اور میری ہیپ میں رگڑتا مجھے اتنا مزہ آیا کے میں نے اپنی گانڈ نگی کی تو بس پھر روز اندر کرنے لگا میری للی چوستا اپنا لن مجھے چسواتا پھر ایک رات کو اس کا لن میری گاںڈ میں پورا چلا گیا پھر میری روز مارتا میری مما کو بھی چودتا تھا میں نے بیت دفع دیکھا پھر میں بس سے شہر جاتا گانڈ مروا کر گھر آتا پھر سسر اور مجھے جب مزے کرنے ھوتے تو ھم پارٹی رکھتے مجھے سسر جیسا ساتھی مل گیا اور سسر کو داماد ساتھی مل گیا سسر اب بھی جوان ھے لن بھی مست ھے لیکن سسر کی گانڈ بہت کھلی ھے سسر کے لن سے میرا لن موٹا لمبا ھے میں اور سسر مست چدائی کرتے ہیں۔ مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔ ۔
ھیلو دوستو میرا نام اسلم ھے میری عمر اس وقت 35 سال ھے۔ مجھے شادی شدہ ہندو لڑکیاں بہت پسند ہیں ماتھے پر بندیا مانگ میں سندور گلے میں منگل ستر ساڑھی میں لیپٹی ھوئی پیٹ اور کمر کا نظر آنا میں من ھی من میں سوچتا کے کاش کوئی شادی شدہ ہندو لڑکی سے فرینڈشپ ھو جائے تو کتنا مزہ آئے اور اس کے ساتھ اپنے دن گزاروں اور جی بھر کے پیار کروں اسی طرح میں بہت دعائیں کرتا اور ہمارے گھر کے سامنے ایک گھر تھا جو بکنے کو تھا پھر کچھ ھی دنوں میں۔ میں نے دیکھا کے ایک آرمی افسر اس بنگلے کو دیکھنے آیا اور آس پاس کے گھر والوں سے کچھ معلومات کرنے لگا میرے گھر کی بیل بجی تو میں نے گیا تو وھی آرمی افسر تھا مجھ سے کہا بیٹا میں یہ گھر خرید رہا ھوں اس گھر خریدنے میں آپ کو یا اور لوگو کو کوئی دکت تو نہیں میں نے کہا ہمیں کوئی دکت نہیں پھر اس نے وہ گھر لے لیا اور پھر دوسرے دن وہ افسر اپنی پتنی کے ساتھ آیا سامان کے ساتھ میں نے دیکھا تو وہ ہندو آنٹی تھی پر آنٹی بہت خوبصورت تھیمانگ میں سندور گلے میں منگل ستر ساڑھی پہنی ہوئی پیٹ کمر دیکھ رھی تھی مجھے تو بہت کمال کی آنٹی لگی میں من میں دعائیں مانگتے لگا کے کاش اس آنٹی سے میری دوستی ھوجائے میں ٹیرس پر کھڑے دیکھ رھا تھا کے اتنی دیر میں مما اپنی گاڑی میں باہر سے آئی پھر گاڑی رکی اور مما گاڑی سے اتری اور آنٹی کو دیکھا اور آنٹی نے میری مما کو دیکھا پھر دونوں ہنستی ھوئی ایک دوسری کا نام لیتی ھوئی گلے ملیں شاید دونو ایک دوسرے کو پہلے سے جانتی تھیں مما نے آنٹی اور انکل کو گھر آنے کو کہا کے اور کھانا کھانے کو کہا آنٹی نے کہا ہم سامان رکھوا کر آتے ہیں پھر مما اندر آئی میں مما کے پاس گیا اور پوچھا تو مما نے بتایا کے ھم دنوں کلاس فیلو ہیں اس کا نام ویشالی ھے اور ان کی ایک بیٹی ھے جو یورپ میں پڑھ رھی ھے اور ویشالی کا پتی سال میں ایک مہینہ آتا ھے میں تو سن کر بہت خوش ھوا کے کسی بھی طریقے سے ویشالی آنٹی سے دوستی کرنی ھوگی پھر مما نے کھانا بنایا اور پھر دونوں کھانے پر آئے مما نے میرا بتایا ویشالی آنٹی نے میرے گال پر ہاتھ رکھ کر کہا ویری کیوٹ بوئے پھر ھم کھانا کھانے لگے ویشالی آنٹی مجھے مست نظروں سے دیکھتی میں تو من ھی من میں بہت خوش تھا اور ویشالی آنٹی کو دیکھتے دیکھتے میرا لن بھی کھڑا ھوگیا پھر انکل نے بتایا کے دو دن بعد جارھا ھے اور مجھے سے کہا اسلم بیٹآ آنٹی کا خیال رکھنا ابھی مجھے کوئی فکر نہیں کیوں کے ویشالی کی فرینڈ مما کان لیا کے آپ کے ساتھ رہتی ھے پھر آنٹی نے مجھ سے کہا کبھی کبھی میرے گھر آیا کرو تو مما نے کہا ویشالی کبھی کبھی کیوں جب تم بولوگی اسلم آئے گا ویشالی آنٹی نے مسکرا کر میری آنکھوں میں دیکھا میں بھی دیکھنے لگا ایک ھی پل میں ویشالی آنٹی نے اپنے ھونٹ کو دانت سے دباکر مجھے دیکھا میں سمجھ گیا کے آنٹی بہت شوقین لگتی ھے اور ھوٹ بھی ھے پھر دو دن بعد انکل چلا گیا پھر ایسا ھوا کے مما واش ھو رھی تھی اور ویشالی آنٹی آئی اور مما کا پوچھا میں نے کہا وہ واش ھو رھی ھے آنٹی میرے بہت قریب ھوئی کے آنٹی کے بڑے ممے میرے سینے سے ٹکرانے لگے کہا میں تم کو کیسی لگتی ھو میں نے تعریف کی اور اتنی دیر میں مما کے روم کا ڈور کھلنے لگا آنٹی مجھ سے دور ھوکر کھڑی اور مما نے دیکھا تو پھر دونوں باتیں کرنے لگی پھر ویشالی آنٹی نے مما سے کہا مجھے اسلم سے کچھ کام ھے کیا اسے میرے ساتھ بھیج دو گی مما نے کہا مجھ سے پوچھنے کی ضرورت نہیں بس اسلم کو بول دیا کرو پھر مجھ سے کہا کیا تم کچھ دیر بعد آسکتے ھو میں نے کہا جی ضرور پھر ویشالی آنٹی اپنے گھر گئی کچھ دیر میں گیا تو آنٹی مجھے دیکھ کے خوش ھو کر کہا بیٹھو میں بیٹھا اور آنٹی میرے ساتھ لگ کر بیٹھی اور کہا مجھے تم بہت پسند آئے مجھ سے دوستی کرو گے میں نے کہا آنٹی آپ بہت خوبصورت ھوں میں آپ سے دوستی کرو گا پھر آنٹی میرے سینہ پر ہاتھ پھیرتی ھوئی میرے لن پر پھیرنے لگی پینٹ میں میرا لن کھڑا ہوا تھا پھر پینٹ کی زپ کھول کر میرا لن نکال کر دیکھ کر کہا واؤ اسلم کیا کمال کا لن رکھا ھوا ھے پھر لن کو چومنے چوسنے لگی اور مستی میں چوپے لگانے لگی میں مستی میں مست تھا اتنی دیر میں بیل بجی میں نے لن کو اندر کیا زپ بند کی آنٹی نے ڈور کھولا تو مما تھی تو آنٹی اور مما کو شاپپنگ جانا تھا میں بھی ساتھ گیا تو آنٹی نے موقعہ دیکھ کے مجھ سے کہا رات کو آنا ھم مزے کریں گے میں نے کہا ضرور آؤں گا پھر مما کے سامنے میں فون پر باتیں کرتے کہا اچھا ساری رات کی پارٹی ھے ہاں ہاں میں آجاؤں گا پھر مما کو بتایا اور مما نے کہا ٹھیک ھے پھر ھم گھر آئے پھر رات کو پاپا آیا اور میں تیار ھوکے بتاکر ویشالی آنٹی کے پاس آیا ویشالی آنٹی میکپ ساڑھی میں تھی مانگ میں سندور تھا میں نے تو آنٹی کو باھوں میں دبوچ لیا اور چومنے لگا آنٹی بھی مستی میں چومنے لگی کہا روم میں چلو پھر ھم روم میں آئے اور آتے ھی ویشالی آنٹی کو چومتا ھوا آنٹی کے ایک ایک کر کے کپڑے اتار کر منہ کو چوستا ھوا مموں کو دبانے لگا آنٹی تو مستی میں تھی پھر مموں کو چومتا چوستا رہا پھر آنٹی کی چوت دیکھی جو لاجواب تھی چوت کو چومتا چاٹتا ھوا چوت میں زبان اندر باہر کرتا چوت کے اوپر والے دانے کو کو زبان سے چاٹتا پھر آنٹی نے مجھے لیٹا کر میرے لن کو چومتے کہا اسلم تیرا لن تو میرے پتی سے بھی بڑا اور موٹا ھے اور ٹوپہ تو بہت پیارا ھے پھر لن کو پیار کرنے لگی پھر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لے کر مست چدائی کرنے لگی ہر اسٹائل سے آنٹی نے چدائی کی پھر آنٹی فارغ ھوئی تین بار آنٹی کو فارغ کیا میں آنٹی کی گانڈ چودنے کو کہا آنٹی نے کہا تم اس کا شوق رکھتے ھو میں نے کہا نہیں اس سے پہلے میں نے کسی کو نہیں چودا آپ کے ساتھ فرسٹ چدائی ھے میں نے کہا دو کہا میں نے پیچھے کبھی نہیں لیا میں نے کہا اب میرا لے لو کہا درد بہت ھو گا میں نے کہا پلز میرے لیئے برداش کرو کہا تیرے لیئے تو میں سب کر سکتی ھو ایک منٹ میں تیل لاتی ھو اس سے جانے میں آسانی ھو جائے گی تیل لاکر دیا اور کہا پہلے گانڈ کی مساج کرنا پھر ہیپ میں لن کی رگڑائی کرنا پھر آہستہ آہستہ سے اندر کرنا میں گانڈ کی مساج کی پھر لن کو رگڑا پھر جب ٹوپہ اندر گیا تو کہا بہت درد ھو رھا ھے میں نے کہا ابھی تو لن کا ٹوپہ گیا ھے کہا تیرا ٹوپہ بھی تو بہت موٹا ھے پھر جب آدھا لن اندر گیا تو کہا اسلم میری جان لینی ھے کہا باہر نکالو شدید درد ھو رھا ھے ہر روز تھوڑا تھوڑا اندر کرتے رہنا میں کون سا چلی جاؤں گی میں نے کہا پلز تھوڑا اور کرنے دو کہا میری جان اچھا بعد میں ڈالنا ابھی نکال لو میں نے لن نکال لیا آنٹی لن کو پیار کرنے لگی پھر کہا چوت کا رس نکال کر پھر گانڈ کی چدائی کرنا پھر آنٹی چدائی کرنے لگی پھر فارغ ھوئی کہا وارے میری چوت کا بار بار رس نکال رھے ھو اور تم ابھی تک فارغ نہیں ھوئے کہا اچھا اب گانڈ چودو اور ایک ھی جھٹکے سے پورا لن اندر کر دو میں نے بھی ایک جھٹکے سے پورا لن آنٹی کی گانڈ میں ڈال دیا آنٹی نے درد کے مارے چیخ ماری پر درد سے کہراتی ھوئی کہا چلا گیا میں نے کہا ہاں پورا چلا گیا پھر کہا اچھا اب دھیرے دھیرے چدائی کرتے رھو اور میں چدائی کرنے لگا پر اسپیڈ پکڑتے پکڑتے اسپیڈ بڑھاتا گیا اور اسپیڈ سے چدائی کرنے لگا پھر ساری رات ھم چدائی کرتے رھے اس کے بعد ھم ہر روز چدائی کرتے ایک دن ھم صوفے پر نگے ھوکر چدائی کر رھے تو بیل بجی آنٹی نے ڈور سے دیکھا تو مما تھی مجھے جلدی روم میں جانے کو کہا میں روم میں آیا تو آنٹی نے ڈور کھولا مما آئی میں روم سے دیکھ رھا تھا تو مما نے کہا کیا مزے کر رھی تھی کہا نہیں تو پھر میرے کپڑوں کو اٹھا کر کہا یہ کس کے ہیں یہ کپڑے ابھی آنٹی نے مجھے گفٹ کیئے اور پہنائے اور اوتارے تھے یہ کپڑے مما نے نہیں دیکھے تھے آنٹی نے کہا ہاں وہ ھم لگے ھوئے تھے مما نے کہا ابھی تک تم نہیں سدھری ھو آنٹی نے کہا تم کو تو پتا ھے میرا پتی ایک سال بعد آتا ہے مجھ سے کنٹرول نہیں ھوتا تو مما نے کہا مجھ سے ملواؤ میں بھی دیکھوں کیسا فرینڈ رکھا ھے أنٹی نے کہا نہیں تم اسے نہیں دیکھ سکتی مما نے کہا کیوں میں آندھی ھو جو نہیں دیکھ سکتی آنٹی نے کہا ایسی بات نہیں ھے اس وقت وہ نگا ھے مما نے کہا یار میں ھوٹ ھو گئی ھو تم لگ جاؤ میں اپنے شوہر سے لگ جاتی ھو پھر مما چلی گئی پھر میری شادی ھو گئی لیکن بیوی سے زیادہ ویشالی آنٹی سے چدائی کرنے کا بہت مزہ آتا ھے مجے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
ھیلو دوستو میرا نام واسع ھے اور مجھے موٹی لڑکیا اور آنٹیاں بہت پسند ہیں میں کسی بھی موٹی لڑکی اور آنٹی کو دیکھتا تو میرا لن کھڑا ھو جاتا۔ اس کی وجہ میری خالا ھے میری خالا کا نام حفضہ ھے میری خالا بہت خوبصورت گوری چٹی اور موٹی ھے اور خالا کے ممیں بھی بڑے ہیں اور چوت تو چکنی ھے اور گانڈ موٹی ھے میں خالا کا بہت دیوانہ ھو خالا کے نام کی مٹھ بھی لگائی اور میرے پاس خالاں کی فوٹو تھی جسے میں دیکھ کے چومتا مٹھ مارتا اور خالاں کی فوٹو پر خالا کے منہ پر لن رگڑتا میری خالا بہت گرم خالا ھے کیونکہ خالو فوج میں تھا اور باڈر پر رہتا تھا اور بچاری خالا بہت گرم رہتی اور ابھی تک خالا کے ہاں کوئی اولاد بھی نہیں تھی خالو سال میں صرف ایک منتھ آتا پھر چلا جاتا مجھے خالا اتنی پیاری لگی کے میں خالاں کا دیوانہ ھو گیا اور خالاں کی ہر بات مانتا اور خالاں کے گھر جاتا اور خالاں سے مستی مزاق کرتا اور خالا کو چھوتا خالاں نے کبھی نہیں روکا اور خالا اکثر کہتی تیرے خالوں کے نہ ھونے سے میں مرجھا گئی ھو جیسے پودے کو پانی نہ ملنے پر مرجھا جاتا ھے اور جب پودے کو پانی ملتا ھےتو کھل اٹھتا ھے مجھے تو سالوں بعد پانی ملتا ھے جب میں خالا کے گھر جاتا تو خالاں کو دیکھتے ھی میرا لن کھڑا ھو جاتا۔ جب خالا اور میں مستی کرتے تو خالا کو جپھی ڈالتا خالا کو میرا کھڑا لن بھی لگتا کبھی مموں کو دبا لیتا کبھی خالا کی گانڈ کے ہیپ دبا لیتا خالا بھی میرے لن کو پکڑ کر چھوڑ دیتی۔ پھر ایک دن مجھے خالاں نے بلایا میں خالاں کے گھر آیا خالا لیٹی تھی مجھے ساتھ بیٹھنے کو کہا میں ساتھ بیٹھا تو خالا نے کہا اگر میں کرنے دوں تو تم کروں گے میں نے کہا ہاں خالا چلو کرتے ہیں میں خالا کو چومنے لگا تو خالا نے کہا ابھی مہمان آنے والے ہیں رات کو کریں گے میں نے کہا خالا تھوڑا سا کرنے دو پلز تو خالا نے کہا اچھا تو پھر ایسا کرو شلوار کے اوپر لن رگڑ لو پھر خالا اپنی ٹانگوں کو میرے کاندھوں پر رکھ کر کہا شروع ھو جاؤ میں خالا کی ٹانگیں اٹھا کر شلوار پر خالا کی چوت پہ لن رگڑنے لگا خالا تو مستی آ اف سوئی ھائے کررھی تھی بہت دیر تک میں لگا رھا پھر خالا کی چوت نے رس چھوڑا تو خالا کی شلوار گیلی ھوگئی پھر خالا الٹی لیٹ کر کہا شروع ھو جاؤ میں خالا کی گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے لگا خالا آ او ھائے اف کرتی ھوئی کہتی اور رگڑو بہت مزہ آرہا ھے میں نے کہا خالا شلوار تھوڑی نیچے کرلو خالا نے کہا ہاں کر لو میں نے خالا کی گانڈ سے شلوار نیچے کی اور خالا کی گوری چٹی موٹی گانڈ دیکھی اتنی دیر میں گیٹ کی بیل بجی تو خالا ایک دم اٹھی اور کہا لگتا ھے مہمان آگئے ہیں پھر خالا گیٹ کھولنے گئی اور مہمانوں کو لائی خالاں کی سہلیاں تھیں کھانا اٹھانے کیلئے کچن میں مجھے ساتھ لائی کہا جب میں کچن میں آؤ تو مجھے پیار کرنے لگنا میں خالا کو چومنے لگا پھر کبھی پیلٹیں لینے آتی کبھی کیا تو کبھی کیا میرے لن کو بھی پکڑ لیتی کہتی بہت لمبا موٹا رکھا ھے پھر مجھ سے کہا جب مہمان جائینگے تو اپنی خالا کو خوش کرنا۔ پھر خالا سہلیوں کے ساتھ باہر جانے لگی اور میرے لن کو پکڑ کے کہا تم اس کی شیب کر لینا جب میں فون کروں گی تم جلدی آجانا پھر میں گھر آیا بہت ھوٹ تھا لن کی شیب کی وقت پاس نہیں ھو رھا تھا پھر 7بجے خالا نے فون کر کے جلدی آنے کو کہا پھر میں خالا کے پاس آیا خالا فل تیار تھی ھم کھڑے کھڑے ایک دوسرے کا منہ چوستے چومتے ھوئی خالا کے بیڈ پر آئے خالاں نے اپنے سارے کپڑے اتار کر نگی ھو گئی خالا کا نگا جسم دیکھ کے میں بھی جلدی نگا ھوکر مستی میں خالا کو چومنے لگا پھر خالا کو لیٹا کر خالا کے اوپر چڑھ کر خالا کے بڑے مموں کو دباتا چومتا ھوا مموں کی نیپلوں کو منہ میں لےکر چوستا ھوا خالا کی ٹانگوں کے پیچ میں لن رگڑنے لگا خالا مستی میں آ او اف ھائے کر رھی تھی پھر خالا نے مجھے باھوں میں بھر کر چومتی ھوئی کروٹ لےکر میرے اوپر چڑھ گئی اور مجھے چومتی ھوئی میرے لن کو منہ میں لےکر چومتی چوپے لگانے میں مست ھو گئی میرے لن لگاتی ھوئی ۔جھے مست کیا ھوا تھا پھر میں نے خالا کو لیٹا کر خالا کی چوت کو چومنے چوسنے چاٹنے میں مست ھو گیا پھر خالا نے مجھے لیٹا کر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لےکر فل جوش سے چدائی کرنے لگی پھر خالا لیٹی میں چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا پھر خالا ڈونکی بنی میں چدائی کرنے لگا خالا اور میں بہت دیر تک چدائی کی پھر خالا کی چوت نے رس چھوڑا تو میں خالاں کے مموں کو چودنے لگا لن کو منہ میں لےکر چوپے لگاتی مٹھ مارتی پھر خالا کی چوت میں مستی آئی پھر لن پر چڑھ کر چدائی کی پھر ڈونکی بنی پھر لیٹی میں چدآئی کرنے لگا پھر خالا کی چوت نے رس چھوڑا تو اتنی دیر میں میرے لن نے خالا کی چوت میں پانی چھوڑ دیا میں خالا کے اوپر لیٹ گیا کچھ دیر ھم یوھی پڑے تھے پھر چومتے ھوئے ھم باتیں کرنے لگے خالا نے کہا واسع تم تو بہت کمال کے ھو اتنا تو مجھے تیرے خالو نے کبھی خوش نہیں کیا مجھے بہت مزہ آیا میں نے بھی خالا کی تعریف کی خالا نے کہا اب تم میرے ساتھ رھوں ھم ہر وقت چدائی کریں گے میں نے کہا خالا میں بھی یہی چاہتا ھوں پھر کچھ دنوں خالا کو میرے لن سے حمل ھو گیا چیک کرایا تو بہت خوش ھوئی اور دوسرے دن خالو آگیا پندرا دنوں کیلئے چوتھے دن خالا نے خالو سے کہا مجھے حمل ھو گیا ھے خالو سن کر بہت خوش ھوا جب خالو دوستو سے ملنے جاتا مجھے بلا لیتی ھم چدائی کر لیتے تو پھر خالو آجاتا پھر خالو چلا گیا پھر خالا نے مجھے گانڈ چودنے کو کہا اور آرام سے لن ڈالنے کو کہا اور تیل بھی دیا پھر خالا کی گانڈ کی سیل کھول کر چدائی کی پھر ھم چدائی کرتے رھے پھر خالا کو بیٹی ھوئی پھر خالا میرے لن کو منہ اور مموں سے فارغ کرتی جب خالا ٹھیک ھوئی تو ھم چدائی میں مست ھو تے
ھیلو دوستو میرا نام ورون ھے میری ہائیٹ 5 فٹ 5 انچ ھے میرا رنگ گورا ھے اور فٹنس باڈی ھے میرا لن 9 انچ لمبا اور 4 انچ موٹا ھے اور لن کا ٹوپہ لن سے موٹا ھے اور میری ٹائمنگ بھی لمبی ھے میرا فگر بہت ھوٹ ھے اور میں بھی بہت ھوٹ ھوں مجھے اپنے گھر ھی میں چدائی مل گئی اور باہر منہ مارنے کا موقعہ نہ ملا وہ مجھے گھر میں کیسے چدائی مل گئی تو میں آپ دوستو سے شیر کرتا ھوں۔ میرے پاپا کی دو پتنیاں تھیں۔ ایک مما اور دوسری چھوٹی مما۔ پہلے تو پاپا۔ مما کی چیخیں نکالتے تھے۔ پھر دوسری شادی بھی کرلی۔ پاپا نے دوسری شادی کیسے کی تو میں شیر کرتا ھوں۔ ہمیشہ رات کو مما کی چیخیں نکلتی تھی میں تو چیخی سن کر بہت حیران ھو جاتا۔ مما سے پوچھتا تو مما بات کو ٹال دیتی مما کی ایک سہلی تھی جو میری ھم عمر تھی اس کا نام تجسوری ھے مما اور تجسوری آپس میں سیکس کرتی تھیں جو مجھے بعد میں پتا چلا۔ پھر مما کی سہیلی تجسوری کچھ دن مما کے ساتھ رہنے آئی تو تجسوری مماپاپا کے ساتھ روم میں رھی پھر رات کو دونو کی چیخی آتی پھر پاپا نے مما کی سہیلی تجسوری سے شادی کرلی مما اور تجسوری ایک ساتھ ایک روم میں رہتی۔ تجسوری کو میں چھوٹی مما کہتا تھا پھر ہر رات کو دونوں کی چیخیں نکالتی۔ میں تو پہلے مما کی چیخیں سنتا تھا۔ اب دونوں کی چیخیں سن سن کر بہت زیادہ حیران ھوتا ایک دن میں نے طیہ کیا کے دیکھوں آخر کیا وجہ ھے۔ سب سے پہلے تو میں نے روم کی چابی اپنے پاس رکھ لی کیونکہ ڈور لاک ھوتا تھا۔ پھر رات کو چیخیں آنے لگیں تو میں نے چابی لگا کر ڈور کو تھوڑا سا کھول کر دیکھا تو مما لیٹی ھے اور چھوٹی مما ڈونکی بن کر مما کی چوت کو چاٹ رھی ھے اور پاپا پیچھے سے چھوٹی مما کی چدائی کر رہا ھے پھر مما اٹھی اور چھوٹی مما لیٹی مما ڈونکی بن کر چھوٹی مما کی چوت چاٹنے لگی اور پاپا مما کی چدائی کرنے لگا پھر پاپا لیٹا مما اور چھوٹی مما۔ پاپا کے لن کو چوپے لگانے لگی پھر باری باری پاپا کے لن کی سواری کرتیں کبھی چھوٹی مما لن کی سواری کرتی تو کبھی مما لن کی سواری کرتی۔ پھر دونو لیٹ جاتی پاپا دونوں کے بڑے مموں کو خوب دباتا چومتا چوستا اور مموں کی چدائی کرتا پھر دونوں کی چوت کو خوب چومتا چوستا چاٹتا پھر دونوں کی خوب چدائی کرتا جب پاپا کا لن دیکھا تو پاپا کے لن سے میرا لن بہت موٹا اور لمبا تھا۔ جب پاپا آفس جاتا تو مما اور چھوٹی مما آپس میں سیکس کرتی میں جب بھی دیکھتا تو میرا لن کھڑا ھو جاتا مما اور چھوٹی مما کا نگا جسم بہت کمال کا تھا میرا من کرتا کے میں بھی جاکر دونوں کی خوب چدائی کروں اور اسی طرح میں مما اور چھوٹی مما کو دیکھ دیکھ کے پاگل ھو گیا اور مٹھ مارنے لگا لیکن پانی نکلنے کا نام نہیں لیتا تھا جس سے میں بہت ھوٹ رہنے لگا۔ پھر ایک دن ایسا ھوا کے میں مٹھ مار رھا تھا تو چھوٹی مما نے مٹھ مارتے مجھے دیکھ لیا میں مستی میں لگا ھوا تھا میں نے دیکھا کے چھوٹی مما میرے سامنے کھڑی دیکھ رھی ھے تو میں نے لن کو چڈی کے اندر کیا تو چھوٹی مما نے مسکرا کر کہا وارون کیا کر رھے تھے میں نے کہا کچھ نہیں چھوٹی مما نے ساڑھی پہنی تھی ساڑھی کا پلو نیچے کرکے مجھ سے کہا ورون میری گردن میں درد ھے تھوڑا مساج کر دو چھوٹی مما کے بڑے مموں کو دیکھ کے میں زیادہ ھوٹ ھوگیا اور میرا لن کھڑا ھو گیا۔ میں نے کہا جی چھوٹی مما میں مساج کر دیتا ھوں پھر میں پیچھے سے گردن کی مساج کرتے ہاتھوں کو چھوٹی مما کے بڑے مموں کے پاس لے جاتا اور چھوٹی مما کو لن بھی ٹچ کرتا چھوٹی مما میرے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر ہاتھ کو سہلاتی اور آ او ھائے آؤں کر رھی تھی من تو کر رھا تھا ابھی چھوٹی مما پر چڑھ جاؤ کچھ دیر بعد کہا بس درد ختم ھو گیا ھے۔ پھر رات کو میں اپنے روم میں نگا ھوکر آنکھیں بند کر کے مٹھ مار رھا تھا کے مستی میں میری آنکھ کھلی تو چھوٹی مما میرے سامنے کھڑی تھی میں نے لن پرچادر ڈالی تو چھوٹی مما نے کہا ورون کیا کر رھے تھے میں نے کہا رلیکس ھو رھا تھا چھوٹی مما میرے ساتھ بیٹھ کر کہا رلیکس ھوئے میں نے کہا نہیں پھر چھوٹی مما نے اپنا ہاتھ چادر میں کرکے میرے لن کو ہاتھ میں لےکر سلوسلو متھ مارتی کہا میں ہیلپ کرو میں نے ہاں میں سر ہلایا پھر چھوٹی مما نے لن سے چادر ہٹاکر میرا لن دیکھ کر کہا واہ ورون تیرا لن تو بہت کیوٹ ھے اور پاپا سے بھی موٹا اور لمبا ھے اف بہت مزہ آئے گا پھر لن کو چومتی ھوئی منہ میں لےکر چوپے لگانے لگی پھر نگی ھوکر لن کو خوب چوپے لگائے پھر میں نے جلدی سے چھوٹی مما کو لیٹا کر چھوٹی مما کی چوت دیکھ کر تعریف کرتے بہت خوش ھوا پھر چھوٹی مما کی چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رہا مجھے چوت چاٹنے اور چومنے میں بہت مزہ آرہا تھا میں تو چھوڑ ھی نہیں رھا تھا پھر چھوٹی مما نے مجھے لیٹا کر میرے اوپر آکر میرے لن کو چوت میں لےکر مستی میں چدائی کرتی ھوئی کہتی ورون بہت مزہ آرہا ھے بہت دیر تک چھوٹی مما چدائی کرتی رھی پھر چھوٹی مما فاریغ ھوئی تو میں چھوٹی مما کے بڑے مموں کی چدائی کرنے لگا پھر چھوٹی مما کی چوت کو جوش آیا چوت چودنے کو کہا میں چدائی کرنے لگا پھر چھوٹی مما ڈونکی بنی میں چوت کی چدائی کرتا رھا پھر چھوٹی مما فاریغ ھوئی تو میں نے بنا آسرا کیئے چھوٹی مما کی بڑی گانڈ میں ایک دم لن ڈال دیا چھوٹی مما کو بہت درد ھوا درد کے مارے چھوٹی مما کانپ رھی تھی لیکن کہا رکو مت لگے رھو پھر چھوٹی مما روز میرے روم میں آکر چدائی کرتی کبھی دن میں بھی آجاتی پھر کچھ دن کیلئے پاپا باہر گئے اور چھوٹی مما اپنے میکے چلی گئی۔ میں اور مما گھر میں تھے چھوٹی مما کو صرف ایک دن ھوا تھا اور میں بہت ھوٹ تھا تو مما میرے روم میں آئی مما نے پتلی نیٹی کے سیوا اندر کچھ نہیں پہنا ھوا تھا مما کا نگا بدن صاف نظر آرہا تھا مما کو دیکھ کے میں بہت زیادہ ھوٹ ھوگیا مما میرے ساتھ بیڈ پر بیٹھی مجھے اپنے سینے سے لگا کر مما نے کہا میں نے دیکھا ھے تم چھوٹی مما کے ساتھ چدائی کرتے ھو میں نے کہا مما پاپا کو نہیں بتانا مما نے کہا نہیں بتاؤں گی پر تم بھی میرا ایک کام کرو میں نے کہا جی مما بتاؤ کہا چھوٹی مما کی اتنی چدائی کرو کے تیرے پاپا کے قریب نہ آئے میں نے کہا ٹھیک ھے مما میں ایسا ھی کروں گا مما نے روتی ھوئی کہا جب سے تیری چھوٹی مما آئی ھے تیرے پاپا سے میں ٹھیک سے چدائی نہیں کرپاتی ھوں۔ میں نے مما کو چوم کر کہا مما آپ نہ روئیں اب چھوٹی مما پاپا کو بھول جائے گی پھر مما نے میرے ھونٹوں کو چمہ کرکے کہا تم چھوٹی مما کو خوش کرتے ھونا میں نے کہا ہاں مما۔ تو مما نے کہا آج اپنی مما کو بھی خوش کرو میں نے کہا آپ کو چھوٹی مما سے بھی زیادہ خوش کروں گا۔ مما مسکرا کر میرے ھونٹ چومتی ھوئی میرے سینے پر ہاتھ پھیرتی ھوئی میرے لن کو ہاتھ میں لےکر مٹھ مارتی ھوئی میرے منہ سے اپنا منہ ہٹاکر کہا تیرا لن دیکھوں میں نے کہا ہاں مما دیکھ لو مما نے چڈی سے میرا لن نکال کر دیکھ کے کہا ھائے ورون تیرا لن تو بہت کیوٹ ھے پاپا کے لن سے بھی موٹا اور لمبا ھے پھر مما میرے لن کو بہت دیر تک چومتی چوستی چوپے لگاتی رھی پھر میں نے مما کو لیٹا کر مما کے بڑے مموں کو خوب دبایا چوما چوسا پھر مما کو چومتا ھوا مما کی چوت دیکھی جو بہت سندر تھی پھر میں مما کی چوت کو بہت دیر تک چومتا چوستا چاٹتا رھا پھر مما کی چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا پھر مما اور میں نے ہر اسٹائل سے چدائی کی مما کو گانڈ چودنے کو کہا مما نے کہا چودلو پھر مما کی گانڈ میں لن ڈال کر چودائی کی مما تو چھوڑنے کا نام ھی نہیں لے رھی تھی چدائی کرتی ھوئی مما نے کہا ان باتوں کا اور ہماری چدائی کا چھوٹی مما اور پاپا کو پتا نہ چلے کبھی موقعہ دیکھ کے ھم کر لیا کریں گے میں نے کہا ٹھیک ھے مما دونو کو کبھی پتا نہیں چلے گا آپ کا جب بھی من ھو تو آسکتی ھو۔ میں اور مما نے تین دن تک چدائی کی پھر چھوٹی مما آگئی۔ چھوٹی مما تو میری دیوانی ھوگئی میں بھی چھوٹی مما کا دیوانہ تھا کیونکہ چھوٹی مما مست چدائی کرتی تھی اور روز رات کو آتی۔ کبھی کبھی میرے ساتھ سو جاتی۔ پاپا بھی منع نہیں کرتے تھے۔ چھوٹی مما میکے جاتی تو مجھے بھی ساتھ لے جاتی میں بھی چھوٹی مما کے ساتھ خوش ھوتا۔ پھر چھوٹی مما میرے ساتھ سونے لگی اور پاپا کے پاس نہیں جاتی تھی پھر چھوٹی مما کو میرے لن سے پیٹ ھو گیا۔ مما نے بتایا کے میں نے تیرے پاپا سے کہا ھے کے چھوٹی مما سے تیری شادی کرا دیتے ہیں تیرا پاپا مان گیا کل تیرا پاپا ڈیوؤس دے گا اور تم شادی کر لینا مما چدائی کرکے چلی گئی پھر چھوٹی مما کو بیٹا ھوا تو لن کو چوپے لگاکر مجھے فارغ کرتی پھر سہی ھوئی تو مست چدائی کرتی پھر میں نے چھوٹی مما سے شادی کرلی۔ مما کو جب موقعہ ملتا تو چدائی کرتی جب کرتی تو مجھے بہت پیار کرتی۔ مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے
۔۔