Saturday, October 29, 2022

دیدی کو چودا ڈالا

ھیلو دوستو میرا نام گوپی ھے پاپا تو پہلے گزر چکے تھی دیدی کی شادی کے بعد مما بھی گزر گئی. دیدی کا نام مینگنا ھے میری دیدی بھگوان کی کیرپا سے بہت خوبصورت اور دلکش ھے بڑے مموں سے دیدی بہت کمال کی لگتی ھے دیدی کا فگر بہت مست ھے دیدی کی گانڈ پلی ھوئی کمال کی ھے۔ اور میں دیدی کا بہت دیوانہ تھا پھر دیدی کی شادی ھو گئی اور اپنے پتی کے ساتھ ممبئی چلی گئی جیجو نے رینٹ پر گھر لیا ھوا تھا پھر دیدی کی شادی کے ایک سال مجھے ممبئی میں جوب ملی اور رہنے کے لئے گھر ملا میں دیدی کے گھر گیا تو دیدی پیٹ سے تھی اور آخری مہینہ چل رھا تھا دیدی پیٹ سے بہت سندر لگ رہی تھی دیدی نے ڈلوری تک اپنے پاس رہنے کو کہا پھر دیدی کو کیوٹ سی بےبی ھوئی بےبی بہت کیوٹ تھی بلکہ دیدی پر گئی تھی پھر میں اپنے گھر آیا۔ ابھی بےبی ایک سال کی تھی اور جیجو گزر گیا اور دیدی میرے ساتھ آگئی۔ اب دیدی اور میرے علاواہ کوئی نہیں تھا کچھ ھی دنوں میں دیدی اپنے پتی کو بھول گئی میرے کہنے پر دیدی گھر میں بن ٹھن کر رہتی۔ میں گھر میں ہمیشہ صرف چڈی پہنتا۔ دیدی کا میں پہلے سے دیوانہ تھا لیکن اب میں دیدی کے لئے پاگل ھو رھا تھا آفس میں دیدی کے خیالوں میں گم ھوتا گھر آتا تو دیدی کو دیکھتے ھی میرا لن کھڑا ھو جاتا اور سونے کا نام نہ لیتا۔ میرے کھڑے لن پر ہمیشہ دیدی کی نظر پڑتی۔ چڈی میں میرا لن اکڑا ھوا صاف نظر آتا ایک بار مجھ سے رھا نہ گیا تو سوچا ایک بار دیدی سے بات کروں تاکہ دیدی کو پتا چلے۔ میں دیدی کے روم میں آیا اور دیدی سے کہا دیدی میں آپ سے ایک بات کرنی ھے مانوگی چڈی میں میرا لن مستی میں کھڑا تھا دیدی نے کہا ہاں بولو میں نے کہا پہلے وعدہ کرو کے آپ غصہ نہیں کروگی اور مجھے چھوڑ کے کبھی نہیں جاؤگی کہا میں آپ کو چھوڑ کر کہاں جاؤں گی مماپاپا اور پتی تو پہلے گزر چکے ہیں اب تیرے علاواہ میرا کون ھے میں تم پر غصہ کیوں کروں گی اب بتاؤ۔ میں نے چڈی سے لن نکال کر دیدی کو دیکھاتے کہا دیدی یہ سوتا نہیں ھے دیدی میرا لن دیکھ کر سمجھ گئی اور چپ ہوگئی پھر کہا میں تیری دیدی ھوں اور تم میرے بھائی ھو میں نے کہا دیدی میں کیا کروں آپ جب کنواری تھی میں آپ کا تب سے دیوانہ ھوں۔ دیدی نے کہا ایسی باتیں نہیں کرتے تم شادی کرلو میں نے کہا مجھے شادی نہیں کرنی بس آپ کے ساتھ زندگی گزارنی ھے کہا اگر کسی نے سن لیا تو میں نے کہا دیدی ہمارے علاواہ یہاں کوئی نہیں رہتا میں آپ کو ہمیشہ خوش رکھوں گا دیدی غصہ میں آنے لگی میں نے کہا آپ نے غصہ نہ کرنے کا وعدہ کیا ھے۔ دیدی منہ سے ہوا نکالتی ھوئی بیڈ پر بیٹھ گئی۔ پھر کہا دیکھو گوپی میں تیری دیدی ھوں۔ میں نے کہا دیدی تو دیدی نے کہا پلز اپنے روم میں جاؤ۔ میں دیدی کے ساتھ لن نکالے بیٹھ کر دیدی کا ہاتھ پکڑ کر اپنے لن پر رکھا تو دیدی نے ہاتھ ہٹا لیا میں دیدی کے مموں کو دبانے لگا دیدی نے کہا گوپی کیا ھو گیا ھے تم کو میں نے کہا پلز دیدی مان جاؤ نہیں تو میں مر جاؤں گا کہا نہیں پھر میں اپنے روم میں آکر لیٹ گیا پھر کچھ دیر بعد دیدی نے کھانے کے لئے بلایا ھم کھانا کھانے لگے میں نے کہا دیدی اگر ھم اس طرح ایک دوسرے کا خیال رکھیں تو ھم زندگی بھر خوش رہینگے اور ھم پر کوئی شک بھی نہیں کر سکتا کیونکہ یہاں صرف ھم ہیں اور ہمارے علاواہ کوئی نہیں ھے دیدی بنا جواب دیتے کھانا کھاتے میری باتیں سنتی ھوئی مجھے دیکھ رھی تھی پھر دیدی کھانا کھاکر اٹھنے لگی میں نے کہا دیدی کچھ تو جواب دو۔ دیدی آٹھ کر برتن اٹھاکر کہا تم پاگل ھو گئے ھو۔ پھر برتن دھونے لگی۔ میں آٹھ کر پیچھے سے دیدی کو باھوں میں بھر کر چومتے کہا ہاں پاگل ھو گیا ھوں صرف آپ کا ساتھ ھی تو مانگا ھے آپ کو وہ خوشی دونگا جو جیجو بھی نہیں دے سکا دیدی نے خود کو مجھ سے چھڑاکراپنے روم چلی گئی پھر صبح کو دیدی مجھے اٹھانے آئی میں نے دیدی کو باھوں میں بھر کر اپنے ساتھ رضائی میں لےکر چومنے لگا لن کی رگڑائی بھی کی پھر دیدی چھڑا کر ناشتہ کا کہے کر چلی گئی میرا لن مستی میں کھڑا تھا۔ میں آیا اور دیدی کچن میں تھی۔ پھر دیدی کو پکڑ کر چومنے لگا۔ دیدی نے کہا گوپی شرم کرو دیدی کے ساتھ۔ میں نے دیدی کو چھوڑ کر کہا پلز دیدی مان جاؤ۔ کہا ناشتہ کرو اور آفس جاؤ میں ناشتہ کرکے تیار ھوکر دیدی سے کہا دیدی ایک بار چومنے دو۔ دیدی چپ تھی۔ دیدی کو پکڑ کر ھونٹوں کو چوم کر آفس گیا گھر آتے میں نے دیدی کے لئے سونے کا نیکلس اور ٹوپس لیا اور گھر آیا اور دیدی صوفہ پر بیٹھی ٹی وی دیکھ رھی تھی دیدی سے کہا آج کھانا باہر کھائینگے پھر دیدی کو اپنی طرف کیا تو دیدی نے کہا گوپی میں نے لن نکال کر کہا پلز ایک بار ہاتھ میں لو کہا نہیں میں نے ہاتھ پکڑ کر لن پر رکھا دیدی نے ہاتھ ڈھیلا چھوڑ دیا اور لن کو اپنے ہاتھ میں پکڑ کر بیٹھ گئی میں نے دیدی کی چوت کو ہاتھ لگایا تو اٹھنے لگی میں نے پھر سے بیٹھا دیا دیدی کو چومنے لگا اتنی دیر میں بےبی رونے لگی پھر دیدی بےبی کے پاس گئی میں بھی پیچھے آیا دیدی بےبی کے لئے دودھ بنانے لگی۔ میں نے کہا دیدی آپ کے لئے گفٹ لایا ھوں دیدی سن کر خوش ھوکر کہا دیکھاؤ کیا لائے ھو میں نے گفٹ دیا دیدی دیکھ کر بہت خوش ھوئی دیدی سے کہا جلدی تیار ھو جاؤ چلتے ہیں پھر دیدی تیار ھوئی گفٹ پہنا اور تیار ھوکر مجھے دیکھایا دیدی بہت سندر لگ رھی تھی میں نے دیدی کو باھوں میں بھر چوم کے تعریف کی پھر ھم باہر گئے کھانا کھاکر واپس آئے تو میں دیدی پر چڑھنے لگا تو دیدی نے غصہ سے منع کیا میں غصہ سے اپنے روم گیا اور دو دن تک دیدی سے بات نہیں کی اور نہ ھی کھانا کھایا اب دیدی پریشان ھونے لگی مجھ سے کہا تم مجھ سے بات کیوں نہیں کرتے اور کھانا کیوں نہیں کھاتے میں نے کہا آپ کو پتا ھے اور اپنے روم میں آکر لیٹ گیا پھر کھانے کے لئے بلانے آئی میں نے کہا مجھے نہیں کھانا کہے کر دوسری طرف کروٹ لےکر لیٹ گیا دیدی چلی گئی۔ پھر قریب ایک گھنٹے بعد میرے پاس آئی میرے ساتھ بیٹھ کر کہا گوپی میرا سیوا کون ھے۔ میں نے کہا دیدی میرا بھی آپ کے علاواہ کوئی نہیں ھے۔ دیدی نے کہا میں تمہاری بات ماننے کے لئے تیار ھوں مگر ایک شرط ھے میں نے کہا کون سی شرط۔ کہا نہ ھی میں کپڑے اتاروں گی اور نہ ھی اندر کرنے دوں گی باقی تم سب کچھ کر سکتے ھو۔ میں۔ نے کہا ٹھیک ھے پر ھم ساتھ میں سویا کریں گے۔ مسکرا کر کہا ٹھیک ھے اب چل کر کھانا کھا لو۔ پھر ھم کھانا کر۔ دیدی کے روم میں آئے۔ میں بیڈ پر بیٹھا دیدی نے بےبی کو دودھ بناکر دیا اور میرے ساتھ آکر بیٹھ گئی۔ میں نے دیدی کو باھوں میں بھر کر دیدی کے منہ میں منہ دیا ھم ھونٹ زبان چوسنے چومنے لگے دیدی کے مموں کو دباتا چومتا رھا پھر دیدی کے اوپر آکر دیدی کو چومتا ھوا دیدی کی شلوار پر دیدی کی چوت کو سہلاتا اور چومتا رھا دیدی بھی ھوٹ ھو گئی اور میرا ساتھ دینے لگی پھر دیدی کی ٹانگیں اٹھا کر دیدی کی شلوار پر دیدی کی چوت پر لن رگڑنے لگا۔ میں بہت مستی میں تھا اور دیدی بھی فل مستی میں تھی کچھ ھی دیر میں دیدی فاریغ ھوئی اور مجھے باھوں میں بھر لیا پھر دیدی کو کہا دیدی الٹی لیٹو دیدی الٹی لیٹی دیدی کی گانڈ کے دونوں ہیپ میں لن رگڑتا رھا دیدی بھی ھوٹ تھی تین گھنٹے میں اور دیدی مست رھے پھر دیدی کو باھوں میں لےکر ھم لیٹے دیدی سے کہا دیدی مزہ آیا تو دیدی نے مسکرا کر میرے ھونٹ چوم کر کہا تم کو مزہ آیا میں نے کہا ہاں بہت مزہ آیا پھر دیدی نے میرے منہ میں منہ دیا ھم ھونٹ زبان چومتے چوستے سوگئے اب میں اور دیدی دن رات مست پیار کرنے لگے اب دیدی کبھی کبھی مجھے خود بہت مست کرتی۔ اسی طرح ھم ایک ہفتے تک مزے کرتے رھے۔ پھر ایک رات کو بےبی کو ھم نے بڑی مشکل سے سلایا میں اور دیدی بیڈ پر بیٹھے تھے دیدی میری باھوں میں تھی اور ھم منہ کا پیار کر رھے تھے۔ پھر میں چڈی اتار کر بیٹھا میرا لن مستی میں کھڑا تھا دیدی کے ہاتھ کو لن پر رکھا دیدی نے لن کو ہاتھ میں لےکر سہلانے لگی دیدی سے کہا دیدی میرا لن کیسا ھے دیدی نے لن کی تعریف کی میں نے کہا دیدی منہ میں لو دیدی مجھے دیکھنے لگی دیدی کو چوم کر کہا پلز دیدی۔ پھر دیدی نے مسکرا کر میرے ھونٹ چوم کر میرا سینہ چومتی ھوئی لن کے پاس آکر لن کو چومنے لگی پھر ٹوپہ کو ھونٹوں میں لےکر چوپے لگائے پھر سارے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگانے لگی پھر دیدی مستی میں لن کو پیار کرنے لگی بہت دیر بعد دیدی نے لن کا پانی نکال دیا پھر دیدی لن کو خود پیار کرنے لگی آفس جاتا تو کہتی تھوڑا سا لن کو پیار کرلو پھر چلے جانا جب آفس سے آتا تو پہلے لن کو پیار کرتی اسی طرح کچھ دن گزرے ایک رات کو دیدی سے برداش نہ ھوا تو خود نگی ھو گئی اور کہا اب تم سب کر سکتے ھوں پھر میں دیدی کی چوت میں لن ڈال کر چدائی کرنے لگا دیدی بہت ھوٹ ھو گئی پھر دیدی نے خود ہر اسٹائل سے چدائی کرتی رھی۔ پھر ھم چدائی کرکے ھم لیٹے تو دیدی نے کہا جب تم مجھے پیار کرتے تھے تو میں بہت ھوٹ ھو جاتی تھی من میں کہتی گوپی میرے کپڑے اتار دو اگر تم میرے کپڑے اتار دیتے تو میں منع نہیں کرتی میں نے کہا دیدی آپ نے منع کیا تھا دیدی نے کہا میں نے بھی یہی سوچا کے میں نے منع کیا ھے اس لئے میرے کپڑے نہیں اتار رھا پھر سوچا میں خود ھی اپنے کپڑے اتار کر گوپی کو کرنی کی اجازت دوں پھر ھم چدائی میں مست ھو گئے پھر ھم ہر وقت چدائی کرتے رہتے اور کچھ ھی دنوں میں دیدی پیٹ سے ھو گئی ھم دونو بہت خوش ھوئے پھر ہمارا بیٹا ھوا دیدی کا میں دودھ پیتا تو دیدی مستی میں آجاتی میں اور دیدی بس چدائی میں مست رھتے اسی طرح ہمارے تین بچے ھوئے پھر فیملی پلنگ کرلی۔ اب بچوں کی شادیاں ھوگئی ہیں میں اور دیدی اب بھی بہت چدائی کرتے ہیں ھم بہت خوش ہیں۔ مجھے دیجئے اجازت۔ اپنا خیال رکھنا۔ بائے۔۔
    

Tuesday, October 25, 2022

دوست کی ھوٹ بیوی

ھیلو دوستو میرا نام عامر ھے میں بڑی کمپنی میں جوب کرتا تھا اسی کمپنی میں جنید بھی جوب کرتا تھا میری اور جنید کی دوستی ہوگئی۔ جنید شادی شدہ تھا اور جنید کی شادی کو تین سال ھو گئے تھے میں نے ابھی تک شادی نہیں کی تھی۔ جنید اور میری جب بھی گپشپ ھوتی تو جنید اکثر اپنی بیوی ماریہ کی باتیں مجھ سے شیر کرتا جنید کہتا یار میری بیوی بہت  ھوٹ ھے ہر اسٹائل سے چدائی کرتی ھے اور لن کو منہ میں لیتی ھے اور جب میں سویا ھوتا ھوں تو لن کو منہ میں لےکر چوپے لگاتی ھوئی مجھے اٹھاتی ھے اور ہمیشہ مجھ پر چڑھی رہتی ھے اور گھوڑی بنتی ھے اور میرے اوپر آکر میرا لن اپنی چوت میں لےکر اسپیڈ سے چدائی کرتی ھے اور میری بیوی کے بڑے ممیں ہیں بیوی اپنے بڑے مموں میں بھی چدائی کراتی ھے۔ جنید کی ایسی باتیں سن کر میرا لن کھڑا ھو جاتا اور میں اپنے لن کو مسلتا جنید میرے کھڑے لن کو دیکھ کے کہتا میری بیوی کی باتیں سن کر تیرا لن کھڑا ھو جاتا ھے تو سوچو میرا کیا حال ھوتا ھوگا میں کہتا یار تیرے تو مزے ہیں۔ اسی طرح جنید کی باتیں سن سن کر میں بہت ھوٹ ھوتا اور سوچتا کے کاش مجھے بھی ایسی بیوی ملے۔ پھر ایک دن جنید مجھے اپنے گھر لے گیا اور اپنی بیوی سے ملوایا جنید کی بیوی کو دیکھ کر میں حیران ھو گیا کیونکہ جنید کی بیوی اتنی خوبصورت تھی کے میں نے آج تک اتنی خوبصورت لڑکی نہیں دیکھیتھی میں تو جنید کی بیوی کو دیکھتا رھے گیا من میں سوچا کے اوپر والے نے بڑی فرصت سے بنایا ھے کاش ماریہ میری بیوی ھوتی جنید نے تعرف کرایا کے عامر یہ میری بیوی ماریہ ھے۔ ماریہ سے کہا یہ میرا دوست عامر ھے۔ ماریہ تو مجھے مست بھری نظروں سے دیکھے جارھی تھی میں بھی ماریہ کو پیار بھری نظروں سے دیکھنے لگا۔ پھر ماریہ چائے بنانے گئی یہاں بھی جنید بیوی کی باتیں کرتا رھا پر میرا سارا دھیان ماریہ پر تھا پھر میں گھر آیا جب سے ماریہ کو دیکھا تو ماریہ میرے خیالوں میں بس گئی۔ ماریہ کو دیکھنے کو میرا بہت من کرتا مگر بنا وجہ کے میں ان کے گھر جا نہیں سکتا تھا پھر اسی طرح ماریہ کے خیالوں میں کچھ دن گزرے۔ میں اپنے گھر پہ تھا تو جنید کی کال آئی اور گھر آنے کو کہا مجھ سے بھی نہ رھا بس ماریہ کو دیکھنے کی چاہ تھی میں جنید کے گھر گیا بیل بجائی تو ماریہ نے دروازا کھولا میں نے جنید کا پوچھا تو ماریہ نے مسکرا کر کہا جنید آنے والا ھے آپ اندر آؤ مجھے آپ سے پرسنل کام ھے اور آپ کے لئے چائی بناتی ھوں جب تک جنید بھی آجائے گا میں اندر آکر صوفہ پر بیٹھ گیا پھر ماریہ اپنا موبائل لائی اور اپنا موبائل مجھے دیتی ھوئی کہا مجھے آپ کا نمبر چاہیئے اپنا نمبر صیف کر دو میں نے نمبر صیف کرکے ماریہ کو موبائل دیا ماریہ نے مجھے مس کال دے کر کہا میرا نمبر صیف کر لو اتنی دیر میں بیل بجی تو ماریہ نے کہا لگتا ھے جنید آگیا ھے ماریہ نے مجھ سے کہا نمبر کا جنید کو نہ بتانا پھر دروازا کھولنے گئی تو جنید تھا پھر ماریہ چائے بنانے گئی تو جنید نے رات کی چدائی کی بات شیر کرنے لگا اور ماریہ کچن میں مجھے دیکھ رھی تھی میں بھی جنید سے نظریں چرا کر ماریہ کو دیکھ لیتا پھر چائے پی کچھ دیر گپشپ کی پھر میں گھر آگیا۔ ماریہ کی کال کا بصبری سے ویٹ میں تھا پھر ماریہ کی کال آئی کہا میں آپ سے ملنا چاہتی ھوں میں نے کہا میں بھی آپ سے ملنا چاہتا ھوں ماریہ نے کہا جنید ایک ہفتے کے لئے لاھور جارھا ھے اور آپ ایک ہفتے تک میرے ساتھ رھو میں نے کہا کب جا رہا ھے کہا کل جانے والا ھے جنید جب چلا جائے گا تو میں آپ کو بلا لوں گی آپ آؤگے میں نے کہا ہاں میں ضرور آؤ گا مگر آپ بھولنا نہیں کہا میں آپ کو کیسے بھول سکتی ھوں میں نے کہا میں نے آپ کو دیکھنا ھے کہا اچھا میں ویڈیو کال کرتی ھوں پھر ویڈیو کال کی میں نے ماریہ کی تعریف کی ماریہ نے کہا مجھے آپ بہت پسند آئے پھر کال بند کی۔ میں تو بہت خوش ھوا کے ایک ہفتے تک ماریہ کے ساتھ گزاروں گا یہ سوچتے ھی میرا لن کھڑا ھوگیا اور ساری رات میرا لن کھڑا رھا کیونکہ میں نے آج تک کسی لڑکی کے ساتھ کچھ نہیں کیا تھا کبھی کبھار نگی فلمیں دیکھ لیتا تھا پھر مجھے بڑی مشکل سے نید آئی۔ پھر شام کو ماریہ نے کال کر کے آنے کو کہا میں شلوار قمیض پہن کر آیا بیل بجائی ماریہ نے ڈور کھولا میں نے ماریہ کو دیکھا آج ماریہ بہت پیاری لگ رھی تھی فل میکپ میں تھی اور اچھے لباس میں تھی ماریہ نے مسکرا کر مجھے اندر آنے کو کہا میں اندر آیا اور صوفہ پر بیٹھا ماریہ میرے ساتھ بیٹھی اور کہا جب سے آپ کو دیکھا ھے میرا کسی چیز میں من نہیں لگتا میں نے کہا میرا بھی یہی حال ھے پھر ماریہ نے کہا ایک ہفتے تک ھم ساتھ ہیں اور اپنے ھونٹوں کو میرے ھونٹوں پر رکھا اور ھم ھونٹ زبان چومنے چوسنے لگے میں ماریہ کے مموں کو دبانے لگا پھر ماریہ مجھے اپنی باہوں میں بھر کر چومتی ھوئی میرے سامنے بیٹھی اور میرا ناڑا کھول کر میرا لن دیکھ کر کہا ھائے میں مر جاؤں کتنا موٹا اور لمبا لن ھے پھر میرے لن کو پکڑ کر مجھ سے کہا آپ کا لن تو بہت کیوٹ ھے مجھے بہت پسند آیا پھر لن کو چومنے لگی لن کے ٹوپہ پر زبان پھیرتی اپنے ھونٹوں میں لےکر ٹوپہ کو چومتی ھوئی تعریف کرتی میں نے اپنی قمیض اتار دی پھر سارے لن کو منہ میں لےکر مستی میں چوپے لگاتی رھی میں تو مست تھا بہت دیر تک ماریہ لگی رھی پھر میں نے ماریہ کو صوفہ پر لیٹا کر ماریہ کی قمیض اتاری اور ماریہ کے ممے دیکھے ماریہ کے ممے بہت پیارے تھے ماریہ کے مموں کی تعریف کی پھر جی بھر کے ماریہ کے مموں کو دباتا چومتا چوستا رھا پھر ماریہ کے جسم کو چومتا ھوا ماریہ کی شلوار پر ماریہ کی چوت کو چومنے لگا پھر ماریہ کی شلوار اتار کر چوت کا دیدار کیا ماریہ کی چوت بہت کیوٹ تھی جی بھر کے چوت کو چومتا چوستا چاٹتا رھا پھر ماریہ نے مجھے اپنے اوپر کیا میں ماریہ کی چوت میں لن ڈالنے لگا چوت تو بہت تنگ تھی بڑی مشکل سے چوت میں لن گیا پھر چدائی کرنے لگا بہت دیر تک چدائی کی پھر ماریہ میرے اوپر آکر کچھ دیر لن کو چوپے لگاکر لن کو اپنی چوت میں لےکر فل جوش سے چدائی کرنے لگی بہت دیر بعد پھر ماریہ گھوڑی بنی میں نے بھی فل جوش سے چدائی کی پھر ماریہ لیٹی میں چدائی کرتا رھا پھر ماریہ میرے اوپر آکر جوش سے چدائی کرنے لگی پھر کچھ ھی دیر میں ماریہ کی چوت نے رس نکال دیا۔ پھر ماریہ نے مجھ سے کہا تم فاریغ نہیں ھوئے میں نے کہا نہیں تو ماریہ نے کہا چلو روم میں بیڈ پر مزے سے کرتے ہیں میں نے ماریہ کو باھوں میں اٹھاکر بیڈ پر بیٹھایا ماریہ میرے لن کو پیار کرنے لگی پھر چدائی شروع کی بہت دیر بعد ماریہ کی چوت نے پھر رس نکال دیا میں ماریہ کے مموں کو چودنے لگا پھر ماریہ میرے اوپر آکر چدائی کرنے لگی گھوڑی بنتی بہت دیر بعد پھر ماریہ کی چوت نے رس نکالا مجھ سے کہا میں تین بار فاریغ ھو چکی ھوں آپ ایک بار بھی فاریغ نہیں ھوئے اف میری جان آپ تو کمال کے ھو پھر ماریہ نے اپنے مموں اور چوپوں سے میرے لن کا پانی نکال کر چاٹنے لگی ساری رات ھم چدائی کرتے رھے اور نگے سو گئے صبح جب میری آنکھ کھلی تو ماریہ میرے لن کو چوپے لگا رھی تھی کہا ناشتہ تیار ھے ناشتہ کریں میں ماریہ کو پکڑ کر چدائی کرنے لگا ماریہ فاریغ ھوئی تو کہا ناشتہ کر کے پھر کرتے ہیں ھم نے چومتے ھوئے ناشتہ کیا پھر چدائی کی ماریہ پھر تین بار فاریغ ھوئی تو کہا چلو کچن میں چدائی کرتے کھانا بناتی ھوں پھر کچن میں کھانا بناتے چدائی کرنے لگے پھر ماریہ فاریغ ھوئی تو میں مموں کو چودتا ماریہ لن کو پیار کرتی کھانا بناکر بیڈ پر پھر چدائی کرنے لگے پھر ماریہ فاریغ ھوئی پھر ماریہ نے لن کو منہ میں لےکر چوپے مارے لن کا سارا پانی ماریہ کے منہ میں نکلا ماریہ سارا پانی پی گئی پھر پیار کرتے کھانا کھا کر بیڈ پر آئے ماریہ کو گانڈ چودنے کو کہا ماریہ نے مجھے تیل دےکر گھوڑی بن گئی میں نے ماریہ کی گانڈ اور اپنے لن کو تیل سے تر کر کے ماریہ کی گانڈ کی سیل کھولیں پھر چدائی کی اسی طرح ھم نے ایک ہفتے تک چدائی کی ماریہ نے کہا مجھ سے شادی کرو گے میں نے کہا تم پہلے سے شادی شدہ ھو کہا اس کو چھوڑو بتاؤ شادی کرو گے میں نے کہا ہاں کہا بس اب کچھ ھی دن میں۔ میں آپ کے ساتھ شادی کر لوں گی پھر شام کو جنید آنے والا تھا لیکن ماریہ مجھے چھوڑ نہیں رھی تھی پھر کہا تم ایسا کرنا کل مجھے میکے سے پیکپ کر لینا میں تم کو کال کرو گی میں نے جانے کا کہا تو ماریہ نے کہا کچھ دیر لن کو پیار کر لوں پھر چلے جانا پھر کچھ دیر نہیں بلکہ بہت دیر تک لن کو پیار کرتی رھی پھر میں گھر آیا تو فون پر بتایا کے جنید آگیا مجھے آپ کے بنا مزہ نہیں آرھا پھر کہا جنید سے میں نے دو دن میکے کا کہا ھے دو دن آپ کے ساتھ رھوں گی کل جلدی آجانا پھر دوسرے دن فون پر کہا میں میکے ھوں تم جلدی سے آجاؤ پھر میں پہنچا ماریہ اندر لائی اور چومنے لگی کہا کب سے ترس رھی ھو پھر روم میں لائی میری پینٹ کی زپ کھول کر لن نکال کر مستی میں چومے لگائے پھر لن کو پینٹ میں کر کے شیل بند کر دی کہا باقی آپ کے گھر میں کریں گے پہلے آپ مماپاپا سے ملوانا ھے ماریہ نے اپنی مماپاپا سے ملوایا اور کہا میں عامر سے شادی کروں گی میں عامر کے ساتھ جارھی ھوں پھر ماریہ نے چلنے کو کہا پھر میرے گھر ھم آئے آتے ھی ھم ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے ماریہ نے کہا عامر میں تم کو کبھی دھوکا نہیں دوں گی جنید مجھے فاریغ نہیں کر پاتا ویسے بھی عامر سے میں شادی نہیں کرنا چاہتی تھی بس گھر والوں نے کرا دی جنید سے پہلے میں نے تین لڑکوں سے چدائی کی تھی مگر وہ بھی مجھے فاریغ نہیں کر پاتے تھے ایک بار مما کو پاپا کے لن کو پیار کرتے دیکھا پھر جب پہلے لڑکے کے لن کو پیار کیا تو مجھے لن کو پیار کرنا اچھا لگا لیکن جب سے تیرا مزہ لیا ھے مجھے میں سب کچھ بھول چکی ھوں میں وعدہ کرتی ھوں کے آپ کے علاوا میں اور کسی سے نہیں کروں گی آپ کو ہمیشہ خوش رکھوں گی میں آپ کے ساتھ ساری زندگی گزارنا چاہتی ھوں اگر مجھ پر یقین ھے تو مجھ سے شادی کرنا میں نے کہا میری جان میں بھی آپ کے ساتھ زندگی گزارنا چاہتا ھوں تو ماریہ نے نے کہا اب میں نہیں جاؤں گی خلا لےکر آپ سے شادی کروں گی آج سے میں ہمیشہ آپ کے ساتھ رھوں گی پھر ھم چدائی میں مست ھو گئے پھر کچھ دن  بعد ماریہ کی مما کی ماریہ کو کال آئی ھم چدائی میں مست تھے تو ماریہ خوش ھو گئی اور خوشی میں جوش سے چدائی کرتی ھوئی کہا جنید نے خود طلاق دے دی ھے ھم نے مست چدائی کی پھر قاضی کو آنے کا کہا اور ماریہ نے دلہن کا لباس پہنا نکاح ھوا پھر ھم نے سہاگ رات کی چدائی کی ایک مہینے بعد ماریہ پیٹ سے ھو گئی اور اسی طرح چار سال میں ہمارے چار بچے ھوئے ھم ایک دوسرے کو پاکر بہت خوش ہیں اور ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں ماریہ اب بھی میرے لن کی دیوانی ھے اور ماریہ کو اب بھی تین چار بار فارغ کرتا ھوں اور میں ماریہ سے بہت پیار کرتا ھوں مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔۔۔۔دی اینڈ
۔۔۔۔. 
  
  

        

Sunday, October 23, 2022

مرد نہ عورت

ھیلو دوستو ھیلو دوستو میرا نام جمیلاں ھے جب۔میں پیدا ھوئی تو۔ میرے پیدا ھونے سے گھر والے پریشان سے ھو گئے لیکن میں بہت کیوٹ تھی۔ پھر گھر والوں سے پیار ھونے لگا پھر مجھے چومنے لگے۔ میرے گھر والے پریشان کیوں ھوئے۔ وہ اس لیئے کے میں شیل تھی۔ تو اس لیئے چونک گئے تھے۔ پھر میں جوان ھونے لگی تو میں اپنے میں دیکھتا تو میری للی بھی تھی اور ننھی کیوٹ سی چوت بھی تھی جو میری فیملی بھی جانتی تھی اور ساتھ میں بہت خوبصورت ھونے لگی مجھے اپنی مما کی طرح کپڑے پہننا عورتوں کو طرح بولنا چلنا میں رہنے لگی میں خود کو لڑکی سمجھنے لگی۔ کیوں کے مما مجھے بہت پیار کرتی۔ باہر جانے سے منع کرتی پھر میں بھائوں طرح مجھے محسوس ھونے لگا۔ پھر جب شاپینگ جاتے تو جس طرح کے کپڑے میکپ لیٹی تو میں بھی ویسی ھی لیتی جب نئے کپڑے پہن کر میکپ کرکے گھر والو کے سامنے آتی تو سارے گھر والے مجھے پیار کرتے میری تعریف کرتے تو مما مجھے بہت پیار کرتی۔ پھر جوانی کی بلندیوں کو چھونے لگے اور میرے مموں کا ابھار ھونے لگا جسے میں دیکھ کر بہت خوش ھونے لگی اور مما کے جتنے میرے بھی ممے ھوگئے۔ اور میری للی لمبی ھوتی ھوئی نو انچ تک ھوئی اور تین انچ موٹا ھو گیا اور لن بن کر تیار ھوا میری ننھی سی چوت بھی جوان اور خوبصورت پینک ھوگئی۔ میں اپنے میں یہ بدلاؤں دیکھ کر جوان ھوئی اور دنیا کی ہر خوشی میں رنگ گئی میں انتی خوبصورت تھی کے سب مجھے پیار کرنے لگا ممی اپنی بیٹی سمجھتی بہنیں مجھے اپنی آپی کہتی اور بھائی میرے ڈانٹنے سے مجھے بہن کہتے ورنہ مجھے وہ بھائی سمجھتے۔ کیوں کے بھائیوں کے ساتھ میں نہاتی ھوئی آرھی تھی اس وجہ سے کسی طریقے سے میرا کیوٹ لن اور سویٹ چوت بھی دیکھ چکے تھے۔ پاپا تو سب کی بات مانتے اور مجھے دعائیں دیتے۔ پھر آسی طر ح میری زندگی میں دو واقعات ایک ساتھ گزے کے میری زندگی ھی بدل گئی چاچو اور پھپھو کا گھر ساتھ تھا پھپھو کی بیٹی اور چاچو کا بیٹا یہ دونو مجھے بہت پیارے لگتے لگے میں چاچو کے بیٹے عرفان سے۔ اور پھپھو کی بیٹی نظیراں سے دوستی ھوتی گیئی عرفان سے یاں نظیرا سے ملتی تو ھم ایک دوسرے مست بھری باتیں کرتے عرفان اور نظیرا کو بھی پتا تھا کے میں شی میل ھوں۔ ایک بار میں عرفان کے ساتھ عرفان کے گھر گئی مجھے اپنے روم میں لایا کچھ دیر باتیں کی تو عرفان مجھے چومتے میری تعریف کرتے کہا میں تم سے بہت پیار کرتا ھوں اگر تم لڑکی ھوتی تو میں تم سے شادی کر لیتا لیکن پھر بھی میں تم سے پیار کرتا ھو شادی تو نہں ھو سکتی لیکن ھم آپس میں دل سے رشتہ بنا لیتے ہیں زندگی میں ایک دوسرے کا ساتھ دینگے گھر والو کو کہے دیتا ھوں کے میں تم سے پیار کرتا ھوں شادی کروں گا اس وجہ سے اگر شادی نہیں بھی ھوگی تو ھم اپنے رشتے کو قائم رکھیں گے پلز مجھ سے رشتہ بنالو میں نے کہا عرفان تم مجھے بہت اچھے اور پیارے لگتے ھو اس طرح تو غلت ھے کہا اس میں سوچنے کی کیا بات ھے۔ کیا تم کو طلب نہیں ھوتی۔ میں نے۔ مجھے طلب نہیں ھوتی۔ لیکن عرفان نے مجھے لیٹا کر مجھے مست چونے لگا مموں کو دبانے لگا اور میری چوت کو سہلانے لگا جس سے میں بھی مست ھونے لگی مجھے بہت مزہ آرہا تھا جب عرفان مجھے مست چوم چوس دبا اور سہلا رہا تھا جب عرفان نے میرے مموں کو نکال کر چومنے چوسنے لگا تو میں مستی میں چور ھو گئی جب عرفان میری قمیض اتارنے لگا تو مجھے ھوش آیا میں آٹھ کر مموں کو اندر کیا اور عرفان سے کہا میں سوچ کر بتاؤ گی مجھے گھر چھوڑ آیا پھر مجھے گھر چھوڑنے کی بجائے شاپنگ کرائی گھومے پھرے کبھی کہتا کچھ طلب ھوئی یا کہتا ھم شادی کر لیتے ہیں یاپھر کہتا اس مزے میں آگے بہت مزے ہیں کبھی آزما کر دیکھ لو میں کبھی دھیرے سے ڈانتی کبھی ناراض ھوتی تو مناتا۔ اب میرا بھی من عرفان کے پیار میں پھس گیا تھا۔ دوسرے دن نظیرا مجھ سے ملنے آئی میں اپنے روم میں تھا میرے ساتھ ملی اور بیٹھ گئی۔ باتیں کرتی کہا جمیلاں سب کہتے ہیں تم شی میل ھو شی میل میں ایسا کیا ھوتا ھے کے وہ شی میل ھوتی ھوتے ہیں۔ میں جمیلا کی بات سن کر ہنس پڑی اور کہا جمیلا میں شی میل میری طرح ھوتا ھے۔ کہا اس کی وجہ کیا ھے میں نے کہا اس کی وجہ یہ ھے کے نیچے کے حیصوں میں جیجنگ ھوتی ھے۔ کہا کسی چینجنگ میں نے کہا چھوڑو اس بات کو۔ کہا اچھا ایک کام کرتی ہیں ھم اپنے کپڑے اتار کر ا یک دوسری کی باڈی دیکھتی ہیں۔ میں نے منع کیا لیکن جمیلا نے تو ضد پکڑ لی کے مجھے دیکھنا ھے اب میں انکار نہ کر سکی پھر پہلے میری قمیض اتاری بریزر اتارکر میرے بڑے مموں کو دیکھا ہاتھ لگایا تعریف کی پھر میری شلوار اتاری تو میرا لن اور چوت دیکھ کر مجھے سے کہا واؤ دونو چیزیں ایک ساتھ اتنی دیر میں میرا لن کھڑا ھو گیا اور نظیرا مستی میں آنے لگی میرے لن کو پکڑ کر سہلاتی کہا یہ تو بہت بڑا ھے کیوں کے نظیرا اپنے فرینڈ سے چدوا چکی تھی مجھے نظیرا نے بتایا تھا کہا تیرا تو میرے فرینڈ سے بھی لمبا ھے اتنی دیر میں مما نے کھانے کیلئے بلایا تو میں جلدی کپڑے پہنے اور ھم روم سے باہر آئے۔ اتنی دیر میں عرفان بھی آگیا۔ ھم سب نے کھانا کھایا پھر باتیں کی چائے پی پھر میں اور عرفان نظیرا کو گھر چھوڑنے گئے۔ ھم تینوں بیسڈ فرنڈ تھے تو عرفان نظیرا سے کہا کے میرا تو جمیلا پر دل آگیا ھے تو پر مان نہیں رھی تم ھی سفارش کر دو نظیرا سن کر ہنسنے لگی۔ کہا تم تو جانتے ھو کے جمیلا شی میل ھے۔ کہا ہاں سب جانتا ھو اس میں اس کی کیا غلتی اس نے دنیاں میں ایسے آنا تھا سو آگئی شاید کسی کے کام آجائے۔ پھر نظیرا کو گھر چھوڑا۔ عرفان نے کہا میرے گھر چلتے ہیں میں انکا نہ کر سکی اور عرفان کے گھر روم میں آئے آتے ھی عرفان نے کوئی آسرا نہیں کیا مجھے دبوچ لیا اور مجھے فل ھوٹ کر دیا میرے کپڑے اتارکر خود بھی نگا ھو گیا پھر میری چوت کو چومنے چاٹنے۔ لگا۔ پھر میری چوت اور لن کو کو چوسنے چاٹنے لگا اف میں تو فل جوش میں آگئی پھر عرفان نے میری چوت میں لن ڈال کر ایک جھٹکا دیا اور پورا لن میری چوت میں گیا پھر جب عرفان نے چدائی شروع کی تو مستی میں سیسکاریاں اور ھوکے بھرنے لگی عرفان نے ہر طریقے سے چدائی کی میں فارغ ھوئی تو عرفان بھی میری چوت میں فارغ ھوکر میرے اوپر گر پڑا میں عرفان کو باھوں میں بھر کر چومنے لگی پھر ھم نے کپڑے پہنے تو عرفان نے مجھے گھر چھوڑا۔ ابھی جاری ھے۔ یں فارغ ھوکر میرے اوپر گر پڑا میں عرفان کو باھوں میں بھر کر چومنے لگی پھر ھم نے کپڑے پہنے تو عرفان نے مجھے گھر چھوڑا۔ اس دن میں سیکس کے نشے میں تھی۔ جو مجھے عرفان کے ساتھ مجھے مزہ آیا تھا مجھے نید ھی نہیں آرھی تھی مجھے پھر عرفان کی طلب ھونے لگی من کرتا کیونکہ میں زندگی میں پہلی بار یہ مزہ ملا رات کے ایک بجے نظیرا کی کال آئی کہا میں تم سے ابھی ملنا چاہتی ھوں۔ میرے روم آئی کہا میری ایک بات مانو۔ میں نے مسکراتے۔ ہاں بولو کیا بات ھے مجھے چومتی ھوئی کہا مجھے تم سے پیار ھو گیا ھے پلز مجھے مت روکو اتنی دیر میں نظیرا نے میرے مجھے فل ھوٹ کرکے میرے کھڑے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر سلوسلو مٹھ لگانے لگی ھم ایک دوسرے کے ھونٹ زبان چوسنے چومتے ھوئے کھڑے تھی اپنی قمیض اتاری  میں تو مموں کو دیکھتے خوش ھوئی  پھر میںری قمیض اتاری میرے پینٹی میں ہاتھ ڈال کر لن کو سہلا پھر لن کو باہر نکال کر بہت خوش ھوئی پھر میرے منہ میں منہ دے کے مجھے بیٹھا کر میری پینٹی اتار دی اور لن کو چوم  چوم کر لن کی تعریف کی میجھے اب عرفان سے زیادہ نظیراں سے آدھا تھا۔ پھر لن کو پیار سے میں لیتی چوپے لگتی کبھی صرف لن کے ٹوپہ کو ھونٹوں سے چومتی زبان پھیرتی چومتی چوستی چوپے لاگی کبھی پورے لن کو منہ میں لے چوپے لگاتی تعریف کرتی۔ پھر میرے منہ میں منہ دے کر چوستی ھوئی مجھے لیٹا کر لیٹا کر اپنی قمیض اتار کر میرے اوپر آئی منہ میں منہ دیا میرے لن پر اپنی چوت رگڑنے لگی ہم ایک دوسرے کے بڑے مموں کو دبانے چومتا ھوئے مست تھے پھر نظیرا نے اپنی چوت کے ھونٹوں میں میرے لن کے ٹوپہ کو رگڑنے لگی پھر اپنی چوت میں لینے لگی کہتی جمیکا اتنا موٹا رکھا ھے خود کو عورت کہتی ھو۔ پھر اپنے منہ سے اپنی ہتھیلی میں تھوک ڈال کر اپنی چوت اور لن کو لگا کر اندر لینے لگی پھستا پھساتا آخر میرے لن نے جگ بناکر اندر چلا گیا پھر تو بس ھم دونو زندگی کا اصل مزہ لے رھے تھے میری کو چومتی چوستی چاٹتی ھوپھر گھوزی بنی میں چدائی کرنے میں مست ھو گئی۔ کچھ دیر بعد نظرا کی چوت نے رس چھوڑ دیا پھر نظیرا مجھے چومتی ھوئی باھو میں بھر کر لیٹ گئی اور مجھے اپنے اوپر کیا اور اپنے مموں میں بیٹھایا میرے لن کو اپنے مموں میں لیا میں مموں کو چودنے لگی۔ میں مموں کو چودتا لن کو آگے لے کرتا تو نظیرا لن کے ٹوپہ کو چوم لیتی زبان لگاتی چوس لیتی کچھ دیر بعد پھر نظیرا کی چوت جوش میں آئی تو پھر میرے لن کو چودنے لگی میں میی بھی مستی میں چدائی کر رھی تھی پھر نظیرا نے رس چھوڑا تو میرے لن کے ساتھ بیٹھ کر میرے لن کو پیار کرتی اپنے مموں میں رگڑتی۔ ھوئی میری اور لن کی تعریف کرتی کہا کیا تیرا لن پانی نہیں نکالتا میں نے کہا پتا نہیں کہا میری چوت نے دو بار رس چھوڑا ھے  پھر میرے اوپر آکر لن کو چوت میں لے لیا اور ھم جوش والی چدائی کرنے میں مست ھو گئی اور لگے رھے ایک دوسری کو چومتی ھوئی منہ کا پیار کرتی ھوئی مموں کو دباتی چومتی چوستی ھوئی مست چدائی کر رھی تھی پھر نظیرا کی چوت نے رس چھوڑا تو کچھ ھی پل میں میرے لن نے نظیرا کی چوت میں سارا پانی نکال دیا پھر صبح تک ھم چدائی کرتے کرتے تھک ہار کر نگے بہوش ھوکر سو گئے جس سے میرے گھر والوں کو پتا چل گیا اور میں نظیرا کو گھر چھوڑ آیا ھم سب جانتے تھے نظیرا اور عرفان میرے فرینڈ تھے ھم بچپن سے ایک ساتھ جوان ھوئے پھر اس کے بعد میں کبھی عرفان کے ساتھ تو کبھی نظیرا کے ساتھ مست رہنے لگی یہ پھر ایک بار نظرا نے پوچھا کے کبھی عفان سے کیا ھے میں کہا بس وقت میں عورت ھوتی ھو کہا میرے ساتھ میں نے کہا میں مرد ھوتا ھوں کہا اگر میری شادی ھوگی تو پھر بھی ہماری دوستی ھوگی اس بات کا عرفان کو شک تھا پھر مجھ سے کہا جمیلاں پتا نہیں مجھے ایسا لگتا ھے نظیرا اور تم نے چدائی کی ھے میں کہا ہاں بس جس طرح تونے مجھے ھوٹ کر دیا تھا تو ایک دن نظیرا نے بھی مجھے ھوٹ کر دیا تھا عرفان نے کہا ٹھیک ھے پھر ایک دن عرفان نے ایک ھوٹل میں نظیرا کو اور مجھے کھانے کی پارٹی کی ھم تینوں گئے عرفان کے ساتھ عرفان مجھے چومتے ھوئے ھم سے کہا کیوں نہ ھم تینوں مل زندگی کے مزے لوٹ لیں اور یہ وقت ھم کبھی نہ بھول سکیں۔ میں نے تو کہا مجھے تو کوئی اعتراض نہیں میں نے نظیرا سے کہا نظیرا نے بھی مسکرا کر ہا کی پھر عرفان کبھی میری اور نظیرا کی چدائی کرتا میں عرفان نظیرا کی چدائی کرتے عرفان میری چوت اور لن کو چومتا چوٹتا چوپے لگاتا ھم تینوں صبح تک مست رھے۔ پھر ھم اکثر پارٹی کرتے پھر اس چدائی میں عرفان نے نظیرا کو شادی کا کہا کے ھم تینوں زنگی بھر مزے کریں گے تجھے دو لن ملینگے اور مجھے تو اور جمیلا ملو گی ھم ساتھ مزے کریں گے نظیرا نے تو سن کر ہاں کر دی پھر ایک کی شادی ھو گئی میں نے بی اے کیا تھا اور میں چھوٹی سی انکو بنائی شی میل کے تحفظ کیلئے پھر جہاں پتلا چلتا کے کسی شی مل پر ظلم ھوتا تو میں خود چیک کرتی اگر وہ شیل میں ھوتی تو اپنے ساتھ لاتی اور اپنی انجو میں کوئی نہ کوئی جاب دیتی ھم تینوں مست رہتے پھر نظیرا پیٹ سے ھو گئی پھر بیٹی ھوئی ھم بہت خوش ھوئے ھم تینوں میں آج بھی پیار ھے عرفان ہم دونوں سے پیار کرتا ھے میں بھی نظیرا اور عرفان سے پیار کرتی ھوں اور نظیرا بھی ھم دونو کو پیار کرتے ہیں۔ اسی طرح ایک لڑکا میرا دیوانہ ھوا اور میرے پیچھے پڑ گیا میں نے بھی تنگ ھو کر بتا دیا کے میں شی میل ھوں لیکن پھر بھی نہیں مانا اور ایک دن گھر آگیا شادی کا کہا گھر والو سے کہا مجھ سب پتا ھے پھر بھی شادی کرنا ھے گھر والو نے کہا پاپا نے کہا جمیل بیٹا اب تم سمجھاؤ اس کو میں نے کہا ابھی تم جاؤ کل میں ملوگی پھر میں ملنے گئی اور اسے ھوٹل لے گئی اور اس سے کہا مجھے بھی تم بہت پسند ھو میں آپ سے سیکس تو کر سکتی ھوں پر شادی نہیں پہلے ھم پیار کرتے ہیں پھر بات کرینگے ھم مست ھو گئے جب میرا لن چوت دیکھا تو کہا یار تم تو بہت مست ھوں ھم نے خوب مزے لوٹے پھر ہماری دوستی ھو گئی پھر لڑکے کی کچھ لڑکیاں فرینڈ تھی ساتھ مل کر چدائی کرتے پھر میری انجو کو جس نے ایک کروڑ ڈونیشن دیا وہ میرا عاشق ھو گیا شادی کرنے کی بات کی لیکن میں نے اس سے چدائی کی دوستی کرلی اب میں خوب مزے میں ھوتی کبھی مرد تو کبھی عورتوں کے ساتھ مست رہنے لگی اب پھر میرے انجو میں شی میل میرے ساتھ چدائی کرنا چاہتے تھے تو کسی کی للی اور چوت ھوتی تو کسی کی صرف بچوں کی طرح چھوٹی للی ھوتی وہ اپنی گانڈ چدواتے کسی کو بھائی نے تو کسی کو سوتیلے پاپا نے تو کسی کو انکل نے تو کسی کو فرینڈ سے اسی طرح جنسی مزہ ان کو بھی چاہیئے تھا سو میں ان کا بھی خیال رکھتی پر آج تک میری طرح کوئی نہیں تھا جس کی چوت اور لن ھو جب مجھ سے چدائی کرتے تو مجھے بہت خوش کرتے میری چوت اور لن کو خوب پیار پھر میں بھی مست چدائی کرتی ہمیں پتا چلا کے ایک شی میل پر ظلم ھو رھا ھے ھم گئے تو میں چیک کیا تو صرف چوت کے اوپر والا دانا تھوڑا لمبا تھا باقی وہ نورمل لڑکی تھی اور لڑکی بھی سمجھتی تھی کے وہ شی میل ھے مجھے اپنے ساتھ لے جانے کو کہا میں اسے لائی اور اپنے روم میں رکھا اس کو بتایا کے تم لڑکی ھو شی میل نہیں ھو میں نے اپنا چیکپ کرایا ھے میں مما تو نہیں بن سکتی لیکن پاپا بن سکتا ھو تم نہیں مان رھی کے تم لڑکی ھو ایسا کرتے ہیں ھم شادی کر لیتے ہیں عنقریب تم مما بن جاؤ گی اگر نہیں تو یہاں رھو مزے سے زندگی بسر کرو وہ مان گئیگھم نے بنا کسی کو بتائے شادی کر لی اور چند ھی مینو میں لڑکی جو اب میری بیوی تھی وہ پیٹ سے ھو گئی بیوی تو بہت خوش تھی مجھ سے کہا تم سچ کہتے تھے پھر گھر والے بھی خوش ھوئے پاپا نے کہا دیکھو یہ جمیکا نہیں میرا جمیل بیٹا ھے جو آج پاپا بن گیا نظیرا اور عرفان بھی خوش ھے میرے انجو بہت خوش ھوئی۔ پھر میری دو بیٹیاں ھوئیں پھر بیٹا ھوا تو بلکل میری طرح شی میل ھوا پھر ایک بیٹی پھر بیٹا ھوا بیوی نے بچوں سے بس کر دی لیکن میں خود کو لڑکی بھی سمجھتی تھی میں اپنی چوت کی پیاس بھی بجاتی ایک دن عرفان کو اپنی گاںڈ چودنے کو کیا عرفان نے مزے سے میری گانڈ کی سیل کھولی پھر میں پھر میں خوب مزے کرنے لگی اور آج تک مزے کر رھی ھوں مجھے دیجئے اجازت اپنا خیال رکھنا  ۔۔۔۔۔✓
.    

Saturday, October 22, 2022

بوڑھی عورت سے دوستی ھوگئی

ھیلو دوستو میرا نام صفدر ھے۔ میں بہت چکنا ھوں میری باڈی شیروں جیسی ھے اور میرا لن نو انچ لمبا اور چار انچ موٹا ھے اور لن کا ٹوپہ لن سے موٹا اور پینک ھے اور لن کی ٹائمنگ بہت لمبی ھے۔ ھم گھر کے افراد چار ہیں مماپاپا بہن اور میں۔ تو دوستو میری ایک آنٹی سے دوستی ہوگئی جس کے منہ میں ایک دانت بھی نہیں تھا آنٹی سے میری دوستی کیسے ھوئی آپ دوستوں سے شیر کرتا ھوں۔ پاپا کراچی میں جوب کرتا تھا پھر پاپا نے ھم گھر والوں کو بلا لیا پھر ھم پاپا کے ساتھ رہنے لگے اس وقت میں سترا سال کا تھا یہاں میرے کچھ دوست بنے میرے دوست اکثر نگی فلمیں دیکھتے دوستوں کی وجہ سے مجھے بھی نگی فلمیں دیکھنے کی لت لگ گئی فلمیں دیکھ کر میں مٹھیں بھی بہت مارنے لگا ایک بار ایسا ھوا کے دوپہر کو مما نے مجھے اٹھایا اور کہا صفدر شگفتہ آنٹی بہت بیمار ھے اس کا کوئی نہیں ھے اسے ڈوکٹر کے پاس لے جانا ھے تم میرے ساتھ چلو میں نے کہا کون سی شگفتہ آنٹی کہا وہ جو تیسرے گھر میں رہتی ھے۔ شگفتہ آنٹی کو میں نے نہیں دیکھا تھا جب میں مما کے ساتھ شگفتہ آنٹی کے گھر گیا تو شگفتہ آنٹی کو دیکھا تو شگفتہ آنٹی بہت کمال کی عورت تھی خوبصورت سا چہرہ بڑے ممے موٹی گانڈ فگر تو ایک دم سیکسی تھا شگفتہ آنٹی ابھی بھی جوان تھی شگفتہ آنٹی کو کوئی دیکھ کر اندازہ نہیں لگا سکتا تھا کے شگفتہ آنٹی بوڑھی ھے شگفتہ آنٹی کے صرف منہ میں دانت نہیں تھے شگفتہ آنٹی واقعی بہت بیمار تھی بہت تیز کا بخار تھا شگفتہ آنٹی کو ھم ڈوکٹر کے پاس لے گئے پھر واپس آئے تو مما نے شگفتہ آنٹی کی دیکھ بھال کیلئے میری ڈیوٹی لگا دی اور میں شگفتہ آنٹی کی دیکھ بھال دن رات کرنے لگا اور دن رات شگفتہ آنٹی کے ساتھ رہتا شگفتہ آنٹی کا بیڈ بڑا تھا اس لئے میں شگفتہ آنٹی کے ساتھ سائڈ میں سوتا میرا بہت من کرتا کے شگفتہ آنٹی کو چود دوں کیونکہ شگفتہ آنٹی بہت خوبصورت تھی شگفتہ آنٹی کو دیکھ دیکھ کے میرا لن کھڑا رہتا۔ لیکن جب شگفتہ آنٹی کو بیماری میں دیکھتا تو بہت ترس آتا اور پیار تو بے پناہ آتا پھر آنٹی بماری سے دھیرے دھیرے ٹھیک ھونے لگی اب شگفتہ آنٹی باتیں بھی کرنے لگی اور ہماری خوب گپشپ ھوتی اور ھم دوست بننے لگے پھر شگفتہ آنٹی بلکل ٹھیک ٹھاک ھوگئی۔ ایک بار شگفتہ آنٹی نے مجھ سے کہا کوئی گلفرینڈ ھے میں نے کہا نہیں ھے۔ پھر میں نے شگفتہ آنٹی سے کہا۔ کیا آپ کو کسی سے پیار ھوا تھا تو شگفتہ آنٹی نے ٹھنڈی آہ لےکر کہا۔ کیا یاد دیلا دیا ھے میں نے کہا بتاؤ کہا میری جوانی میں مجھ پر بہت سے لڑکے عاشق تھے میں نے ان کا کبھی دل نہیں توڑا ان لڑکوں میں سے ایک لڑکا مجھے بہت پسند تھا بس اس سے بہت پیار کیا تھا وہ تھا میرا پیار پھر اس کی شادی ہوگئی بس اس سے پیار کیا تھا بس کہے کر چپ ھوگئی میں نے کہا اور کہا سناتو دیا میں نے کہا نہیں آنٹی ساری بات بتاؤ منع کرنے لگی میں بھی ضد کرتے کہا مجھے تفصیل سے بتاؤ رات کو آپ کے پاس ھوں پھر بتایا کے جس لڑکے سے مجھے پیار ھوا اسی نے میرے کنوارے پن کو ختم کیا میں نے پھر کہا صاف صاف بتاؤ آنٹی ایسے مزہ نہیں آرھا آنٹی نے مسکرا کر کہا مجھے شرم آتی ھے میں نے کہا آنٹی مجھ سے شرم نہ کرو پلز۔ پھر آنٹی نے کہا اس لڑکے نے میری دونوں سیلیں کھولیں میں نے کہا کون سی سیلیں۔ شگفتہ آنٹی نے مسکرا کر کہا میری چوت اور گانڈ کی پھر ھم بہت چدائی کرتے تھے پھر جب وہ چلا گیا مجھے چدائی کے بنا مزہ نہیں آتا تھا پھر میرے جتنے عاشق تھے ایک ایک کرکے میں سب سے مزے کرتی آنٹی کی باتیں سن کر میرا لن کھڑا ھو گیا آنٹی کے سامنے اپنے کھڑے لن کو سہلاتا اور آنٹی بھی دیکھتی میں بہت ھوٹ ھوگیا میں نے کہا آنٹی کیا اب بھی آپ کا من کرتا ھے تو آنٹی نے کہا من تو بہت کرتا ھے لیکن اب اس عمر میں مجھ سے کون کرے گا میں نے کہا آنٹی اگر برا نہ مانیں تو میں ایک بات کہوں کہا ہاں بولو میں نے کہا آپ میرے ساتھ کر سکتی ھو کہا نہیں میں نے کہا کیوں کہا ابھی تم بچے ھو اور کسی کو پتا چلا تو۔ میں نے کہا میں کسی کو نہیں بتاؤ گا پلز آنٹی۔ تو آنٹی خاموش ھوئی۔ میں پلز پلز کرتے آنٹی کو چومنے لگا اور آنٹی کے اوپر چڑھ گیا اور چومنے لگا کچھ دیر آنٹی مست رھی پھر چھڑاکر کہا میں تیری مما کی عمر کی ھوں اور اتنی دیر میں گیٹ بجنے کی آواز آئی میں نے گیٹ کھولا تو مما کھانا لائی تھی کچھ دیر باتیں کی میں نے مما سے آنٹی کے ساتھ رات رہنے کو کہا پھر مما چلی گئی میں گیٹ بند کرکے آنٹی پر چڑھ گیا آنٹی منع کرتی رہی میں لگا رھا پھر آنٹی نے کہا کھانا کھاکر مجھے دوائی کھانی ھے میں اور آنٹی نے کھانا کھایا آنٹی کی بہت تعریف کی آنٹی نے کہا مجھے دانتوں کی بیماری ھوئی اور میرے سارے دانت جھڑنے لگے اسی طرح میری ساری بتیسی ختم ھوگئی۔ پھر میں نے آنٹی کو دوائی دی میں نگا ھوکر ساری رات آنٹی کو چومتے ھوئے چدائی کا کہتا رہا لیکن آنٹی نے چدائی نہیں کرنے دی اور میں نگا ھی سو گیا صبح جب میری آنکھ کھلی تو میں آنٹی کی باھوں میں تھا میں چومنے لگا آنٹی نے منع کیا اور دوسری طرف منہ کر کے لیٹی میں پیچھے سے آنٹی کو باھوں میں بھر کر مموں کو دباتے ھوئے آنٹی کی گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑنے لگا اور آنٹی چپ کرکے پڑی رھی میں آنٹی کی گانڈ سے شلوار اتارنے لگا آنٹی نے میرا ہاتھ ہٹا دیا بہت دیر بعد میں فاریغ ھوا اور سیدھا لیٹ گیا پھر آنٹی میری طرف ھوکر مجھے دیکھ کر مسکرا کے کہا کپڑے پہن لو تیری مما آنے والی ھوگی میں بھی کپڑے بدل لیتی ھو تم نے میری شلوار خراب کر دی ھے۔ اور اتنی دیر میں گیٹ بجا مما تھی میں نے کپڑے پہنے اور آنٹی نے اپنی گانڈ کی شلوار سے میری منی کو کپڑے سے صاف کیا میں نے گیٹ کھولا مما آئی اور آنٹی سے کہا صفدر نے تنگ تو نہیں کیا آنٹی نے میری تعریف کی میرا لن کھڑا تھا آنٹی نے مجھے پاگل کیا ھوا تھا پھر مما نے گھر کا سامان لانے کو کہا میں سامان لینے چلا گیا۔ سامان لےکر مما کو دےکر شگفتہ آنٹی کے پاس آیا اور نگا ھوکر آنٹی پر چڑھ کیا پھر رات کو مما آئی مجھے آنٹی کی داوائیاں لینے کو کہا میں دوائیاں لایا اور مما ابھی آنٹی کے پاس تھی مما نے مجھ سے کہا گھنٹے ڈیڈھ گھنٹے تک آنا اور کھانا لے جانا مما چلی گئی پھر میں نگا ھوکر آنٹی پر چڑھ گیا ڈیڈھ گھنٹے تک لگا رھا فاریغ ھوا تو آنٹی نے کھانے کا کہا میں کھانا لینے گیا۔ جب میں نگا ھوتا تو آنٹی کے چہرے پر بہت خوشی دیکھتا اور آنٹی مما سے شکایت بھی نہیں کرتی تھی بلکہ میری تعریف کرتی میں آنٹی کی قمیض اور شلوار اتارنے کی کوشش کرتا مگر اتارنے نہیں دیتی تھی میں آنٹی کو خوب چومتا اب آنٹی بھی مجھے باھوں میں بھر کر خوب چومتی کبھی آنٹی کو اپنے اوپر کرتا کبھی نیچے کرتا اور لن کو خوب رگڑتا مموں کو خوب دباتا اب آنٹی بھی مجھے اپنی باھوں میں بھر کر خوب دباتی کبھی منہ کا پیار کرتی ھونٹ زبان چوستی اب آنٹی خود میرے اوپر آتی لن پر چوت رگڑتی کبھی آنٹی اپنی ٹانگیں اٹھاکر مجھے اپنے اوپر کرتی میں چوت پر لن رگڑتا آنٹی میری گانڈ پر اپنی ٹانگیں رکھ کر مجھے باھوں میں بھر کر چومتی میں لن کی رگڑائی کرتا جب میں آنٹی کی چوت کو سہلاتا تو میرا ہاتھ ہٹا دیتی کبھی میں آنٹی کی ٹانگیں اٹھا کر شلوار پر آنٹی کی چوت پر لن رگڑتا کبھی آنٹی کو الٹا ھونے کو کہتا تو آنٹی الٹی لیٹ جاتی اور میں آنٹی کی گانڈ کے ہیپ میں لن رگڑتا ایک رات کو شگفتہ آنٹی کی شلوار پر چوت کو پیار کرنے لگا آنٹی نے ہٹانے کی بڑی کوشش کی لیکن میں لگا رھا اور شلوار کو تھوک سے گیلا کر دیا جب میں تھک کر لیٹتا تو شگفتہ آنٹی مجھے اپنی باھوں میں بھر لیتی اور لن پر اپنی ٹانگ رکھ دیتی میں پھر مستی میں آجاتا کالج کے آنے کے بعد میں آنٹی کے ساتھ مست ھوتا دن رات آنٹی کے ساتھ اسی طرح کشتی ھوتی ایک دن دوستو نے مجھے گھیر لیا اور رات کے نو بجے چھوڑا میں آیا اور آنٹی کے ساتھ لیٹ گیا آنٹی نے کہا آج کپڑے پہن کر سو رھے ھو میں نگا ھوکر آنٹی کے ساتھ کشتی کرنے لگا ایک دن مما نے گھر سونے کو کہا مما کے جانے کے بعد آنٹی نے کہا مما کو منع کرو نہیں تو مجھے نیند نہیں آئے گی میں نے کہا آنٹی کرنے تو دیتی نہیں ھو اس سے اچھا ھے گھر سویا کروں کہا اگر کرنے دوں تو مجھے چھوڑو گے تو نہیں میں نے کہا کبھی نہیں چھوڑوں گا کہا ساری زندگی ساتھ دوگے میں نے کہا میں وعدہ کرتا ھوں آپ کو ہمیشہ خوش رکھوں گا اور آپ کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑوں گا کہا ٹھیک ھے تم مما کو منع کرو میرے لن کو پکڑ کر کہا ساری راتیں میں بھی تیرے ساتھ نگی رھوں گی پہلے مما کو منع کرو پھر مجھے پیسے دیئے کہا پہلے مجھے ایک ریزر لادو میں نے کہا کیوں میرا ہاتھ پکڑ کر اپنی چوت پر رکھ کر کہا اس کی شیب کروں گی پھر لن کو پکڑ کر کہا تم بھی اس کی شیب کر کے آنا اب جاؤ میں نے ریزر لاکر دیا چومنے لگا کہا تم تیار ھوکر آؤ میں گیا مما کو منع کرکے لن کی شیب کر کے آیا میں بہت خوش تھا کے آج سے آنٹی کے ساتھ چدائی ھوگی جب میں اندر آیا تو شگفتہ آنٹی نے مست میکپ کیا ھوا تھا اور سیکسی ڈریس پہنا تھا میں تو دیکھ کے پاگل ہو گیا شگفتہ آنٹی نے مجھے باھوں میں بھر کر اپنا منہ میرے منہ میں دیا ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے شگفتہ آنٹی نے مجھے بیڈ پر لیٹا کر میرے اوپر آکر مجھے چومنے لگی پھر شگفتہ آنٹی نے میری شیٹ اتار دی پھر اپنی قمیض اتار کر اپنے بڑے ممے دیکھائے آف شگفتہ آنٹی کے کیا مست ممے تھے میں تو دبانے اور چومنے چوسنے میں مست ھوگیا پھر شگفتہ آنٹی نے اپنی شلوار اتارنے لگی میں نے جلدی سے اپنی پینٹ اتار دی اب ھم دونوں نگے تھے مجھے کہا تم لیٹو میں لیٹا میرے لن کو اپنے ہاتھ میں لے کر کہا تیرا لن بہت پیارا ھے سچ میں آج تک میں نے اتنا لمبا اور موٹا لن زندگی میں نہیں دیکھا پھر لن کو چومنے لگی پھر لن کو جو چوپے لگائے اف میں تو مست ھوگیا آنٹی تو فل ھوٹ تھی بہت دیر تک لن کو چومتی اور چوپے لگاتی رھی پھر لیٹ کر اپنی چوت دیکھائی شگفتہ آنٹی کی چوت دیکھ کے میں تو مستی میں چومنے چاٹنے لگا میرا تو چھوڑنے کو من نہیں کر رہا تھا پھر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں لن لےکر فل جوش سے چدائی کرنے لگی پھر گھوڑی بنی ہر طریقے سے چدائی کرتی رھی پھر شگفتہ آنٹی کی چوت نے رس چھوڑا تو کہا گانڈ میں چدائی کرو پھر گانڈ کی چدائی کی مجھے کہا جب لن کا پانی نکلنے والا ھو تو بتانا میں پیوں گی میں نے بتایا کے نکلنے والا ھے لن کو منہ میں لےکر چوپے لگائے سارا پانی شگفتہ آنٹی کے منہ میں نکلا سارا پانی پی گئی اسی طرح ساری رات چدائی کی پھر مموں کی چدائی کا کہا اف مموں کو چودنے کا الگ مزہ تھا میں اور آنٹی دن رات چدائی کرنے لگے میں جب کالج سے آتا شگفتہ آنٹی میکپ میں فل تیار ھوتی اچھے سے اچھا کھانا بناتی مجھے اپنے ہاتھوں سے کھلاتی ایک رات شگفتہ آنٹی نے کہا ھم ایک دوسرے کی مساج کرتے ہیں ھم دونوں نے ایک دوسرے کی مساج کرتے چدائی کی پھر شگفتہ آنٹی کو دانو والے ڈاکٹر کے پار لے گیا آنٹی کی بتیسی بنی جب بتیسی لگائی تو آنٹی پہلے سے بہت خوبصورت ھوگئی ھم نے چار سال تک چدائی کی شگفتہ آنٹی اور میں نگے سوتے پھر مجھے جوب ملی اور اپارٹمنٹ بھی ملا آنٹی سے کہا میرے ساتھ چلو کہا کب چلنا ھے میں نے بتایا اور مما کو اس بات کا پتا چلا کے ھم چدائی کرتے ہیں اور میں شگفتہ آنٹی کو ساتھ لے جاؤں گا مما نے منع کیا تو میں نے کیا میں شگفتہ کے بنا نہیں رھے سکتا  اس شگفتہ آنٹی سے شادی کر لوں گا پہلے تو مما بہت ناراض ھوئی پھر مان گئی پھر میں اور شگفتہ آنٹی یہاں رہنے لگے ھم خوب چدائی کرتے اور نگے رہتے آنٹی اب بھی جوان تھی بوڑھی نظر نہیں آتی تھی شگفتہ آنٹی کے دانت نہ ھونے سے لن کو چوپے لگاتی  تو مجھے بہت مزہ آتا پھر میں نے شگفتہ آنٹی سے نکاح کر لیا پھر شگفتہ پیٹ سے ھوگئی پھر میرا بیٹا ھوا شگفتہ مجھے کہتے تم نے اپنا وعدہ پورا نبھایا شگفتہ مجھے ہر طرح سے خوش رکھتی ھے اور میں بھی خوش رکھتا ھوں ھم دونو آپس میں بہت پیار کرتے ہیں اس وقت میری عمر پینتالیس ھے اور شگفتہ اب بھی  ویسی جوان لگتی ھے اور شگفتہ میں آج بھی وھی مزہ ھے
  
  ۔۔
  
   
.  
   
   
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
        

Sunday, October 2, 2022

میری مست مما

ھیلو دوستو۔ ھم گھر کے تین افراد ہیں پاپا مما اور میں۔ میں جب میٹرک میں تھا میرے دوست اکثر نگیں فلمیں دیکھتے ان کی وجہ سے میں بھی نگیں فلمیں دیکھنے لگا وہ ایسے کے۔ پاپا ہمیشہ ملک سے باہر رہتے۔ تھے ایک بار پاپا میرے لئے موبائل لائے اور میں اپنے روم میں نگی فلمیں دیکھتا میں اتنا ھوٹ ھوجاتا کے نگا ھو جاتا اور مٹھیں مارتا فلموں میں لڑکیاں جب چدائی کرتی تو مستی میں اونچا اونچا غرلاتی میں یہ آوازیں سن کر مست ھو جاتا من کرتا مجھے بھی کوئی گلفرینڈ مل جائے تو خوب چدائی کرو۔ ایک بار ایسا ھوا کے تین دن کیلئے پاپا گھر آئے رات کو میں نے فلموں جیسی آوازیں مما کی سنی مما کی یہ آوازیں مجھے مست کرنے لگی میں اپنے روم سے باہر آکر مما کے روم کے ڈور کے پاس گیا تو مما مستی میں کہے رہی تھی اسپیڈ سے چودو اور چودو بس چودتے رھو میری چوت بہت گرم ھے مما کی یہ باتیں سنی تو میرا لن کھڑا ھو گیا اور دیکھنے کو من کیا ڈور کا ہینڈل گھمایا تو لاک تھا میں دیکھنے کیلئے پاگل ھو گیا مجھے چابی کا یاد آیا میں نے دراز سے چابی لی اور لاکر لاک کھولا اور آہیستہ سے تھوڑا ڈور کھولا میں تو دیکھتے مست ھو گیا مما بلکل نگی تھی اور پاپا بھی نگا تھا مما پاپا کے اوپر تھی چوت میں لن لے کر چدائی کرنے میں مست تھی کبھی اتر کر پاپا کے لن کو چوپے لگاتی پھر چڑھ جاتی پاپا بھی مما کی چوت کو چاٹتا مموں کو چومتا چوستا اور مما کی چوت گانڈ اور مموں کی چدائی کرتا مما تو فل جوش میں تھی بہت دیر تک چودائی میں مست رھے پھر فاریغ ھوکر نگے سوگئے۔ میں اپنے روم آیا اور اپنی آنکھیں بند کر کے مما کو خیال میں لاکر مٹھ ماری میں بہت ھوٹ تھا پھر جب صبح اٹھا اور مما کو دیکھتے ھی میرا لن کھڑا ھو گیا اس کے بعد گھر میں میرا لن کھڑا ھوتا اس دوران میں پاپا کے سامنے آنے سے کتراتا تھا جب پاپا بلاتا یا کھانا کھاتے تو میں تین چار چڈیا پہن لیتا اور اوپر پینٹ پہن لیتا۔ پاپا تین دن رھا اور میں نے تین دن چدائی دیکھی پھر پاپا چلا گیا ۔ اور پاپا کے جانے کے بعد مما بہت پیاسی رہتی۔ جب سے مما کا نگا جسم دیکھا تھا میرا تو لن سویا نہیں پھر میں گھر میں صرف چڈی پہنتا اور میرا لن کھڑا ھوتا۔ مما بھی چڈی میں میرے کھڑے لن کو دیکھتی من تو کرتا بس مما پر ٹوٹ پڑوں مگر ڈرتا بھی تھا اگر مما کو برا لگا تو مجھے مار ڈالے گی لیکن میں نے بھی طیہ کرلیا کے مما کو کسی بھی طرح اپنے لیئے تیار کرنا ھوگا۔ اسی طرح چڈی میں میرا لن دیکھتے مما کو  ایک ہفتہ ھوگیا۔ مما صبح کو مجھے اٹھانے آتی میں پھر اس پاک میں تھا مما اٹھانے آتی اور میرا لن کھڑا ھو جاتا میں چادر ہٹاکر سیدھا لیٹ جاتا اور چڈی میں میرا لن کھڑا ھوتا مما آتی اور میرے کھڑے لن کو دیکھتی اور مسکرا کر لن پر چادر دےکر مجھے اٹھاتی کچھ دن میں نے ایسے کیا پھر سوچا مما کو نگا لن دیکھاؤ مما اٹھانے آئی تو میں چڈی اتار کر سیدھا لیٹ گیا میرا نگا لن کھڑا تھا مما آئی اور میرے لن کو دیکھ کر مسکراتی تھی پھر لن پر چادر ڈال کو مجھے اٹھایا ایک دن مما نے مجھ سے کہا تیرے لئے اون لائن ایک چڈی منگوائی ھے اب تم گھر میں وہی پہنا کرو۔ میں مما کی باتیں سن کر من میں شرمندہ ھونے لگا کے مما کو کوئی فیلنگ نہیں ھوئی۔ میں اپنے روم میں نگی فلم دیکھ رھا تھا اور لن کی مٹھ مار رھا تھا اتنی دیر میں مما نے آواز دی میں آیا تو مما کے ہاتھ میں پارسل تھا مما کچن میں ہانڈی بنا رہی تھی مجھ سے کہا یہ لو تمہاری چڈی یہ پہن کر مجھے دیکھاؤ اب گھر میں صرف یہی چڈی پہنا کرو۔ میں لےکر اپنے روم آیا جب چڈی نکال کر دیکھا تو میں بہت خوش ھوا چڈی میں کنڈم کے جیسی لن کی جیب تھی اور لن کے سائز کی تھی وہ جیب لٹک رھی تھی اور چڈی پتلی بھی تھی میں نے چڈی پہنی اور چڈی کی جیب میں کھڑے لن کو ڈال کر دیکھا لن تو بلکل کنڈم کی طرح الگ کھڑا تھا پھر میں مما کے پاس آیا جب مما نے دیکھا تو بہت تعریف کی پھر مما ہانڈی دیکھنے لگی اور مجھ سے برداشت نہ ھوا تو میں نے مما کو پیچھے سے باھوں میں بھر کر کھڑے لن کو مما کی گانڈ کے دونو ہیپ میں گھسیڑ کر مما کے شانوں پر سر رکھ کر مما کی تعریف کی مما نے میرے بالوں میں انگلیاں پھرتی میری گال پر چمہ کرکے کہا یہ چڈی تم کو بہت سوٹ کر رھی ھے پھر میں نے مما کی گال پر چمہ کرکے کہا مما کیا بنا رہی ھو کہا تیری فیرویٹ ہانڈی بنا رھی ھوں پھر مما کبڈ میں کچھ نکالنے کیلئے جھکی تو مما کی چوت میرے لن پر تھی مما کچھ ڈھونڈتی ھوئی اپنی چوت کو سلوسلو لن پر آگے پیچھے کر رھی تھی میں بھی مست کھڑا کھڑا اپنے لن کو سلوسلو آگے پیچھے کر رھا تھا پھر مما سیدھی کھڑی ھوکر اپنی گانڈ کو سلوسلو آگے پیچھے کرتے مجھ سے پڑھائی کا پوچھنے لگی میں نے مستی میں مما کو اپنی باھوں میں دباکر گال کو چمہ کرکے کہا پڑھائی بہت اچھی جارہی ھے اسی طرح ھم بہت دیر تک باتیں کرتے تھے میرا من کر رھا تھا مما کو ابھی اٹھاکر بیڈ پر لے جاکر مست ھو جاؤ پھر مما نے کہا تم نہالو پھر کھانا کھاتے ہیں میرا تو مما کو چھوڑنے کو من ھی نہیں کر رہا تھا پھر میں نہاکر چڈی پہن کر آیا اور مما کے ساتھ بیٹھا تو مما نے پھر چڈی کی بات کرتے میرے لن کو ہاتھ میں لےکر کہا دیکھو اب یہ بچا بھی دبا ھوا نہیں ھے جب مما نے لن کو ہاتھ میں لیا تو میں تو فل گرم ھو گیا من کر رھا تھا ابھی مما لن کو نکال کر چوپے لگائے لیکن مما نے ایسا نہ کیا کھانا کھاکر میں روم میں آکر مٹھ ماری من میں آیا آج مما کے ساتھ سوتا ھوں رات کو میں مما کے پاس آکر ساتھ میں سونے کا کہا مما نے کہا سوجاؤ میں بیڈ پر لیٹا تو مما واش گئی جب واش سے باہر آئی تو مما نے صرف پتلی نیٹی پہنی تھی نہ برا تھا اور نہ ھی چڈی تھی مما کا سارا نگا جسم صاف نظر آرہا تھا میں مما کی طرف کروٹ لےکر لیٹا تھا پھر مما لیٹی اور دوسری طرف کروٹ لےکر میرے سینے سے اپنی کمر اور اپنی گانڈ کو میرے لن پر دباکر کر میرا ہاتھ پکڑ کر اپنے ممے پر رکھ کر لیٹ گئی میں فل مستی میں آیا تو مما کے مموں کو سلوسلو دبانے لگا پھر مما بھی اپنی گانڈ کو سلوسلو حرکت دینے لگی میں نے مما کی گانڈ سے نیٹی اوپر کی اور گانڈ کے ہیپ میں لن رکھا مجھے مزہ آنے لگا مما بھی اپنی گانڈ کو حرکت دے رہی تھی۔ پھر میں مما کی گانڈ پر ہاتھ پھیرنے لگا اور ہاتھ پھیرتے ھوئے مما کی چوت کو سہلانے لگا پھر ایک چوت میں انگلی کی مما مست لیٹی تھی تھی کچھ دیر چوت میں انگلی کی پھر مما کی چوت میں لن ڈالنے لگا پھر دھیرے دھیرے سارا لن مما کی چوت میں چلا گیا پھر میں لن کو آگے پیچھے کرنے لگا پھر میں جوش میں آکر تیز تیز چدائی کرنے لگا پھر تو مما بھی جوش میں آگئی پھر مما سیدھی ھوکر میرے اوپر چڑھ گئی چوت میں لن لےکر جو جوش میں چدائی کی کبھی لن کو چوپے لگاتی کبھی گانڈ میں لیتی کبھی چوت میں میں اور مما ساری رات چدائی کرتے رھے صبح نگے سو گئے پھر مما نے کھانے کے لئے اٹھایا میں نے مما کو پکڑ کر چدائی شروع کی جب فاریغ ھوئے تو ھم کھانا کر پھر روم میں آئے مما نے کہا پاپا کو پتا نہیں چلنا چاہئے پھر ھم چدائی میں مست ھو گئے اب میں اور مما بہت خوش ہیں جب پاپا آتا تو مما مجھے صبح آکر خوش کرتی پاپا تین دن رہتے چلے جاتے اور پاپا کو آج تک پتا نہیں چلا کے میں اور مما چدائی کرتے ہیں
   ۔  ۔۔۔۔
  
  
  

میری جوانی کی آگ

شی میل کو مجھ سے پیار ھو گیا

 ھیلو دوستو میرا نام سلم ھے میں نے دس سال کی عمر میں گانڈ مروانا شروع کیا تفصیلات پھر کبھی تو دوستو جب میں چودا سال کا تھا تو کالج میں میری ...

بین بھائی خالاں جان بھانجی مما بھابھی بہو بیٹی کا رومانس