میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

میری جوانی کی آگ

Friday, August 6, 2021

کیوٹ سی بھانجی ‏پیاسی ‏بہن ‏ ‏STEP

STEP
ھیلو دوستو میرا نام غنی ھے اور میرے لن کا سائز 9 انچ لمبا اور 4 انچ موٹا ھے میں اپنی کہانی شیر کرتا ہوں میری بھانجی کا نام نادیہ ھے اور نادیہ بہت خوبصورت ھے کالی آنکھیں اور موٹی موٹی گالیں اور رس سے بھرے رسیلے ہونٹ
            نادیہ کا فگر بہت ھی ھوٹ ھے نادیہ کے بڑے مموں کی کیا بات ھے نادیہ اپنے بڑے مموں کے ساتھ بہت کمال کی لگتی اور نادیہ کی موٹی گانڈ کی کیا بات ھے نادیہ کی گانڈ کے ھیپ موٹے اور نرم وملائم اور لچک دار ہیں نادیہ اپنی موٹی گانڈ سے بہت مست لگتی ھےمیں جب بھی اپنی بھانجی کو دیکھتا تو دیکھتا رہتا اور بھانجی کو دیکھ کے میرا لن کھڑا ھو جاتا اور میں سوچتا کے بھانجی کو چودوں پر کیسے ایک مرتبہ میں نے بھانجی کو دیکھا کے نادیہ آئینے کے سامنے اپنی ڈریس سے ایک ممے کو نکالا پھر دوسرے ممے کو باہر نکال کر آئینے میں دیکھتی اور مسکراتی جب نادیہ تیار ھوکر باہر آنے لگی تو میں نے نادیہ کو اپنی باھوں میں بھر لیا اور کبھی کبھی اپنے لن کی رگڑ کرتا بھانجی کو چومنے لگتا تو بھانجی بھی منع نہیں کرتی تھی بلکہ کچھ دیر ساتھ دیتی کبھی میں بہن کے سامنے بھانجی کو پیار کرتا تو بہین کہتی کیا نادیہ تم کو بہت پیاری لگتی ھے میں کہتا ہاں نادیہ بہت پیاری ھے اب میں بھانجی کو باہوں میں لےکر خوب دباتا چومتا اور مموں کو دباتا چوت میں انگلی کرتا منہ کا پیار کرتا نادیہ بھی کچھ دیر مزے لیتی پھر دوستو نے چودائی کی فلمیں دیکھنے کا پروگرام بنایااور ہم نے چودائی کی فلمیں دیکھیں اور میں ھوٹ ھوگیا پھر میں نے سوچہ بھانجی کے جسم سے مزے لوں میں بہن کے گھر آیا تو بہین سے نادیہ کا پوچھا تو کہا اپنے روم میں ھے میں آیا تو دیکھا کے بھانجی اپنا ڈریس اتار رہی ھےجب نادیہ نے اپنی گانڈ کو نگا کیا تو میں نے نادیہ کی موٹی گانڈ دیکھی تو میرا لن فل کھڑا ھو گیا اور میں نادیہ کی موٹی گانڈ دیکھ کر اپنے لن کو سہلانے لگا  پھر نادیہ آئینے کے سامنے کھڑی اپنے مموں کے ساتھ کھیل رہی ھےمیں بہت ہی ھوٹ ھوگیا اب مجھ سے رہا نہ گیا تو پھر میں نے پیچھے سے بھانجی کو باہوں میں بھر لیا اور ممے دبانے لگا اور بھانجی نے ڈر کے مارے چیخ ماری اتنی دیر میں بہین نے کہا کیا ھوا میں نے کہا کچھ نہیں نادیہ کو ڈرایا ھے نادیہ نے ہنستے ھوئے کہا ماموں میں تو ڈر گئی تھی میں نے اپنا لن شلوار میں دیکھا کر کہا دیکھ میرا لن بھی کھڑا ھوگیا یہ دیکھو نادیہ نے میرے لن کو دیکھ کر مسکرائی تو پھر میں نے نادیہ کو پکڑا تو نادیہ کہنے لگی ماموں ایسا نہ کرو مما آجائے گی پر میں نادیہ کی گانڈ کے کوہلوں کو دباتے ھوئے اپنی شلوار کا ناڑہ کھول کر اپنے لن کو نادیہ کی نگی موٹی گانڈ پر خوب رگڑا نادیہ بھی مزے لے  رھی تھی پھر میں نے نادیہ کو لیٹا کر اوپر چڑھ گیا اور چومتے کہا مزہ آرہا ھے نادیہ مسکرائی پھر مجھے بہن نے آواز دی تو پھر میں بہین کے پاس آیا جب میں  نادیہ کے نگے بدن کو باہوں میں لےکر دبایا اور مموں کو ہاتھوں میں لےکر دبایا اور اپنے لن کو نادیہ کی موٹی گانڈ پر رگڑا تو میں بہت ھوٹ ھوگیا اورمیرا لن فل مستی میں کھڑا تھا میں اپنے کھڑے لن کے ساتھ بہن کے پاس آیا تو بہن نے کہا میں اپنی بہن کے گھر جارہی ھوں نادیہ سے پوچھا تو اس نے کہا میں نہیں جاتی بہن باتیں کرتے کرتے میرے کھڑے لن کو دیکھ کر مسکراتی پھر بہن نے کہا غنی میں تم کو فون کرنے والی تھی میں نے کہا کیوں بہن نے کہا تیری بھانجی گھر میں اکیلی ھوگی تو تم کچھ دنوں تک نادیہ کے ساتھ رہو میں نے کہا ٹھیک ھے پھر بہن اٹھ کر مجھے کس کے اپنی باہوں میں بھر کر میرے لن سے ٹچ ھوکر میرے ھونٹوں کو چمہ کرکے کہا میں تیار ھوتی ھوں پھر بہن تیار ھونے گئی میں نادیہ کے پاس آیا اور نادیہ کو چومنے لگا اور نادیہ مزے سے مجھے دیکھ کے مسکراتی میں نے نادیہ کو خوب چومہ چوسا پھر بہین نے مجھے آواز دی میں اور نادیہ آئے اور بہین تیار ھوکر  کھڑی تھی اور نادیہ سے کہا تیرا ماموں میرے آنے تک یہیں رھے گا نادیہ نے مسکرا کر مجھے دیکھا  بہین نے مجھے اپنی باھوں میں بھر کر میرے لن کو اپنی ٹانگوں میں کرکے میرے ھونٹوں کو چوم کر کہا ٹھیک ھے میں نے کہا ٹھیک ھے پھر بہن نے کہا چلو اب مجھے تم بس اسٹاپ تک چھوڑنے چلو پتا نہیں بہن کو آج کیا ھوا ھوا تھا بار بار مجھے باہوں میں بھرتی اور مجھے چومتی اور میرا لن فل کھڑا تھا اور بہن کو بھی میرا لن ٹکراتا تو بہن مسکراتی ویسے میری بہین بھی بہت خوبصورت ھے بڑے ممے موٹی گانڈ  لیکن مجھ پہ نادیہ کے مست جسم کا سیکس سوار تھا ؎ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر میں نے بائیک باہر نکالی تو بہن بائک پہ بیٹھی تو بہن نے ایک ہاتھ کو میرے پیٹ پر رکھ کر مجھے تھاما ھوا تھا میں نے بائک چلائی اور ہم جارہے تھے تو بہین کبھی مجھے باہوں میں بھرکر خوب دباتی اور اپنے بڑے مموں کو میری کمر میں گُھساتی اور کبھی میری کمر کو چومتی اور پھر اپنے ہاتھ کو نیچے کرتی ھوئی میرے لن پہ کبھی ہاتھ رکھتی اور ہٹاتی پھر میرا لن کھڑا ھوا تو کبھی میرے لن کو پکڑ لیتی پھر چھوڑ دیتی میں نے بہن  سے کہا آپ کو آج کیا ھوا ھوا ھے تو بہن نے میرے لن کو پکڑ کر میری کمر کو چوم کر  میرے کان میں کہا جب سے میرا شوہر مرا ھے بہن نے میرے لن کو دباکر کہا میں اس کے لئے تڑپ رھی ھوں پھر میرے لن کو پکڑ کر کہا غنی تیرا لن تو بہت موٹا لمبا ھے بتاؤ کتنا لمبا موٹا ھے میں ہسنے لگا تو بہن نے تین چار کس کے مُٹھ مار کر کہا بتاؤ میں نے کہا 9 انچ لمبا ھے بہین نے کہا اور ٹوپہ میں نے کہا ٹوپہ 4 انچ موٹا ھے پھر بہین نے سلو سلو لن کی مُٹھ مارتے کہا مزہ آرہا ھے میں نے کہا ہاں پھر کہا کسی کو چودا ھے میں نے کہا نہں تو کہا کتنی دیر میں فارغ ھوتے ھو میں نے کہا کبھی موقعہ نہیں ملا  ؎ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر ہم بس اسٹاپ پوہنچے اور ٹکٹ لی اور بس تین گھنٹہ لیٹ تھی تو بہن نے کہا چلو کہیں  چل کر چائے پیتے ہیں ؎ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  کیوں کے میری بہن بھی  بہت ھوٹ ھے میں نے اکثر بہین کو سیکس کرتے دیکھتا تھا کے وہ نگی ھوکر اپنی چوت میں خوب انگلیاں ماریتی تھی میں جب کبھی دیکھتا تو میرا لن کھڑا ھوجاتا اس وجہ سے میں نے نادیہ کو چودنے کا فیصلہ کیا کیوں کے بہن کو چودنا مشکل تھا وہ بڑی تھی مجھے کیا پتا تھا کے بہن آج مجھ پہ صدقے واری ھورھی ھے یعنی چدائی کی افتتاح بہن سے ؎ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  جی تو پھر ہم چائے پی رھے تھے تو بہین نے کہا غنی میری ایک بات مانوں گے میں نے کہا ہاں تو بہین نے کہا جب میں واپس آؤں گی تو تم کبھی کبھی راتوں میں میرے ساتھ سویا کروگے جب سے میرا شوہر مرا ھے میں لن کے لئے تڑپ رہی ھوں میں نے کہا ٹھیک ھے جیسے آپ بولیں پھر بہین نے کہا غنی کیا ایک گھنٹے کیلئے کوئی روم مل سکتا ھے میں نے کہا کیوں بہن نے کہا تیرے لن کو دیکھنے کی بہت تڑپ ھورہی ھے میں نے کہا ہاں تو کہا چلو  پھر ہم ھوٹل روم کا معلوم کرنے لگے لیکن روم نہ ملا اور ہم آرہے تھے تو راستے میں گنے کا کماد تھا ؎۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو بہن نے کہا غنی میں نے کہا بولو تو بہن نے کہا تھوڑی دیر کماد میں چل کے چودائی کرتے ہیں میں نے کہا ٹھیک ھے تو بہین نے کہا ایسا کرو بائک کو اندر لے چلو کہیں کوئی بائک نہ لے جائے پھر بہن گنوں کو ہٹاتی گئی اور ہم کماد کے سینٹر میں پوہنچ گئے پھر بہین نے بیگ سے ایک چادر نکال کر نیچے بچھاکر بیگ کو تکیہ بناکر بہن نے کہا غنی میری جان کہے کر مجھے باھوں میں بھر کر اپنا منہ میرے منہ میں دیا اور ہم ایک دوسرے کے ھونٹ زبان چوسنے لگے پھر بہن نگی ھوکر میری قمیض اتار دی پھر میری شلوار کا ناڑہ کھول کر شلوار اتار دیپھر جب میرے لن کو دیکھا تو کہا واو غنی تیرا لن تو واقعی موٹا اور لمبا ھے مجھے تیرے لن نے بہت مست کیا ھوا ھے پھر میرے لن کو خوب چوما چوپہ مارے پھر بہن نے اپنی چوت کا دیدار کرایا اور کہا میری چوت کیسی ھے واقعی بہین کی چوت بہت کیوٹ ھے میں نے بہن کی چوت کی بہت تعریف کی پھر بہن نے کہا غنی تم میری چوت کو پیار کرو پھر میں نے بہن کی چوت کو خوب چوما چوسا چاٹا پھر بہن نے کہا غنی اب میری چوت کی چودائی کرو پھر میں نے ایسی چودائی کی کے بہن سیکس میں غرلانے لگی پھر مجھے کس کے دبوچتے ھوئے کہا غنی میری چوت نے رس چھوڑدیا پھر مجھ سے کہا غنی تیرا لن بہت کمال کا ھے تیرے لن نے پانی نہں چھوڑا میں نے کہا نہیں بہین نے کہا اچھا اب میری گانڈ کی چودائی کرو پھر میں نے گانڈ کی خوب چودائی کی پھر بہن کی چوت کو جوش آیا تو پھر چوت کی چودائی کی پھر بہن کی چوت نے رس چھوڑا اور مجھ سے چپک گئی پھر کہا غنی میری جان تیرا لن کتنا طاقتور ھے ابھی تک پانی نہیں چھوڑا میں نے بہن سے کہا میں آپ کے مموں چودنا چاہتا ھوں پھر میں نے بہن کے مموں کو خوب چودا اور بہن سے کہا تم بہت مست ھو مجھے تو بہت مست کردیا ھے پھر بہن کی گانڈ اور چوت کو خوب چودا پھر بہن کی چوت نے رس چھوڑا پھر ہم نے کپڑے پہنے اور کماد سے باہر آئے تو بہن نے کہا غنی تیرے لن نے تو ایک بار بھی پانی نہیں نکالا پھر ہم بائک پہ بہٹھے بہن نے کہا اچھا میں تیرے لن کا پانی بائک پہ نکالوں گی اب چلو پھر ہم بائیک پہ بیٹھے تو اب جو بہن نے میرے لن کی ایسی مٹھ ماری کے میرے لن کا پانی نکلا اور میری شلوار کو نچوڑ نچوڑ کر میرے لن کے پانی کو اپنے منہ میں لیتی اور کہتی تیرے لن کا پانی بھی بہت مست ھے پھر جب ہم آئے بس بھی آئی ھوئی تھی مگر بس فل خالی تھی ہم اپنی سیٹ پہ بیٹھے بہن نے کہا میں آؤں گی تو پھر چودائی کرینگے  پھر بہن نے کہا ابھی کوئی نہیں تم ایسا کرو میری گانڈ اور چوت پہ کپڑوں کے اوپر لن رگڑو پھر بہین سیٹ پہ الٹی لیٹ کر کہا شروع ھو جاؤ میں نے بہین کی موٹی گانڈ کے کوہلوں میں لن رگڑتا رہا پھر بہن سے برداش نہ ھوا تو سیدھی ہوکر اپنی شلوار سے چوت نکال کر کہا تھوڑا سا مزہ دو میں نے کہا کوئی آگیا تو کہا پلز تھوڑی دیر کے لئے پھر بہن نے میری شلوار کا ناڑہ کھول کر کہا جلدی ڈالو میں نے بھی لن ڈال کر چوت اور گانڈ کو چودتا رہا کچھ دیر بعد بس میں مسافر آرھے تھے تو میں نے بہن کی چوت سے لن نکال لیا پھر ہم بہٹھے رہے اور موقعہ کا دیکھ کے  ہم چومتے بہن نے چادر نکال کر میرے اور اپنے آگے لےکر میری شلوار سے لن نکال کر میرے لن کی مٹھ ماررھی تھی اور تعریف کرتی اور میں نے بھی بہن کی شلوار میں ہاتھ ڈال چوت کو سہلاتا اور انگلی کرتا اور مموں کو دباتا بہن نے کہا میرا تو جانے کا من نہیں کر رھا  پھر بس چلنے لگی بہن نے کہا میں جلدی آجاؤں گی پھر بس چلی گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ایک تو میں نادیہ کے نگے جسم سے ھوٹ تھا اور اوپر سے بہن نے مجھے اتنا ھوٹ کیا کے میں نے سوچا کے آج ھی نادیہ کو چودوں گا پھر ساڑھے نو بجے گھر آیا بیل بجائی اور نادیہ نے دروازہ کھولا اور نادیہ آج فل میکپ میں تیار تھی میں نے دروزہ لاک کیا پھر میں اندر آیا میں نے نادیہ کو باہوں میں اٹھایا اور نادیہ ہنستی ھوئی کہتی ماموں ایسا مت کرو میں نے چومتے ھوئے نادیہ سے کہا بہت مزہ آتا ھے اور نادیہ کو بیڈ پر لٹاکر نادیہ کے اوپر چڑھ کر نادیہ کو چومنے لگا کبھی نادیہ کی گالوں کو چومتا تو کبھی منہ میں منہ دے کر ھونٹ زبان چومتا چوستا تو کبھی قمیض پر نادیہ کے مموں کو دباتا چومتا اور اپنے لن کی رگڑ کررہا تھا اب نادیہ دبی ھوئی سیکس آواز میں کہتی ھائے او آ ماموں نہ کرو پھر میں نے نادیہ کی قمیض اتار کر بریزر پر مموں کو دباتا چومتا اب نادیہ بھی مست ھونے لگی پھر میں نے نادیہ کی شلوار کے اندر ہاتھ ڈال کر نادیہ کی چوت میں فل تیزی سے انگلی اندر باہر کرنے لگا اب نادیہ سیکس میں غرلانے لگی پھر نادیہ کے مموں کو بریزر سے آزاد کر کے چومتا دباتا پھر میں نے اپنی قمیض اتار کر نادیہ کی شلورا اتار کر نادیہ کی چوت کا دیدار کیا نادیہ کی چوت بمثال تھی میں نے نادیہ کی چوت کی تعریف کی تو نادیہ مسکرائی پھر میں نے جو نادیہ کی چوت کو اتنا چوما چوسا چاٹا کے کچھ دیر بعد نادیہ کی چوت نے رس چھوڑا تو کہا ماموں بہت مزہ آرہا ھے پھر میں نے اپنی شلوار اوتار کر نادیہ کو اپنا لن دیکھاکر نادیہ کے منہ میں لن دےکر منہ میں چودتا کبھی نادیہ کے بڑے مموں کو چودتا پھر میں نے نادیہ کی چوت کے سوراخ پر لن کا ٹوپہ رکھ کر ایک زور کا جھٹکا دیا تو نادیہ کی چوت کی سیل توڑتا خون نکالتا ھوا پورا اندر چلا گیا اور نادیہ نے چیخ ماری اور آنکھوں سے آنسوں بہنے لگے لکین میں نے اپنی رفتار نہیں چھوڑی پھر جب نادیہ کا درد ختم ھوا تو اب نادیہ فل مست ھوکر جو چودوایا کے مزہ آیا پھر نادیہ کی سیل ٹوٹنے سے جو چوت کا خون نکلا اس سے بیڈ کی چادر لال ھو گئی تو نادیہ نے وہ چادر نکال کر دوسری چادر کو بیڈ پر لگایا پھر ھم چودائی کرتے رہے  پھر ہم نے کھانا کھایا تو نادیہ نے کہا تھوڑا باہر چلیں پھر آکر چودائی کرتے ہیں پھر ہم بائیک پہ گئے تو میں نے کہا نادیہ میرے لن کو سہلاتی رہو پھر میرے لن کو سہلاتی پھر ہم گھوم کر آئے اور آتے ھی چودائی کرنے لگے پھر میں نادیہ کی گانڈ چودنے کے لئے نادیہ کی گانڈ کی تعریف کی
نادیہ نے کہا درد تو نہی ھوگا میں نے کہا بس ایک بار ھوتا ھے نادیہ نے کہا جیسے چوت کا ایک بار ھوا تھا میں نے کہا ہاں اب تو درد نہیں ھوتا نہ نادیہ نے مسکرا کر کہا اب تو مزہ آتا ھے نادیہ نے کہا ٹھیک ھے پھر پہلے تو میں نے نایہ کی گانڈ کے کوہلوں میں لن کو خوب رگڑا پھر نادیہ نے کہا ماموں میری گانڈ تیرے لن کو اندر لینے کے لئے تڑپ رہی ھے میں نے کہا تیل ھے کہا ہاں پھر دراز سے تیل کی بوتل دی میں نے نادیہ کی گانڈ میں انگلی کرتے ھوئے تیل کو گانڈ کے اندر کررہا تھا اور نادیہ مست ھورہی تھی پھر لن کو تیل سے تر کرکے ایک ھی جھٹکے سے پورا لن اندر ڈال دیا اور نادیہ کو بہت درد ھوا اور رونے لگی میں نادیہ کے مموں کو دباتے اور چومتے ھوئے کہا میری جان پورا لن اندر چلا گیا ھے کچھ دیر میں درد ختم ھوجائے گا پھر میں نادیہ کو مست کرنے لگا پھر درد ختم ھوا تو اب نادیہ نے سہی کا چودوایا پھر تو میں نادیہ کو چودتا رہا اور گھر میں نگے رھتے اور ایک ساتھ نگے سوتے  پھر کچھ دنوں میں بہین آگئی اور بہین نے آتی ھی مجھے چومنے لگی اور کہا جلدی میرے روم میں چلو پھر اپنے روم میں لے گئی اور نگی ھو گئی پھر جو بہین نے چودائی   کی تو مزہ آگیا  بہن نےکہاکے مجھے تو کہیں چین نہیں آرھا تھا بس سوچتی کے جلدی سے جاکر چودائی کروں پھر رات کو میں نادیہ کو چودنے گیا تو نادیہ نے کہا ماموں تم سے مما بھی چودواتی ھے میں نے کہا ہاں پھر ہم نگے چودائی کرتے کرتے نگے سوگئے تو پھر صبح بہین نے ہم دونوں کو نگا سویاھوا دیکھا تو پھر ہم سے کہا کب سے چودائی کررھے ھو ہم نے کہا جب سے آپ گئی تھی بہن نے کہا اب اس سے شادی کون کرےگا میں نے کہا آپ فکر نہ کریں ہم اس کی شادی کرادینگے اپنے علاواہ کسی کو پتا نہیں بہن نے نادیہ سے کہا تو نادیہ نے کہا میں کیا کرتی ماموں مجھے پکڑ کر چومتا تھا بہن نے کہا تم مجھے تو بتاتی نادیہ نے کہا میں کیسے بتاتی مجھے بھی بہت مزہ آتا تھا تو بہن نے مجھ سے کہا غنی چلو میرے روم میں پھر بہن نے اپنی گانڈ حاضر کی میں گانڈ کو چودتا رہا پھر بہن نے کہا نادیہ کی چوت ماری میں نے کہا ہاں پھر کہا گانڈ میں نے کہا ہاں تو بہین نے کہا نادیہ نے تیرے لن کو برداش کرلیا میں نے کہا ہاں پھر بہن سیدھی ھوکر  مجھے لیٹاکر میرے اوپر آکر اپنی چوت میں میرا لن لے کر سلو سلو چودائی کرتے ھوئے مجھے چومتی ھوئی کہا نادیہ کو چودنے کا مزہ ھے یاں میرے ساتھ میں نے کہا تم کو چودنے کا بہت مزہ ھے حقیقت میں دونوں کو چودنے کا مزہ ھے میں نے کہا چھوڑو اب غصہ اگر ہم مل کر چودائی کریں تو بہت مزہ ھے بہن نے تیز تیز چودتے ھوئے سیکس میں غرلا کر کہا میری جان تم جو کہوں وہ ھوگا پھر نادیہ اور بہین کو ایک ساتھ چودتا نادیہ نے کہا ماموں جب تم مجھے پکڑ کر پیار کرتے تھے تو مجھے بہت مزہ آتا تھا اور میری چوت بہت ھوٹ ھوجاتی تھی پھر جب مما اپنی خالا کے گھر جارہی تھی تو میں نے مزے کے لیئے جانے سے انکار کیا تو مما نے کہا تم اکیلی کیسے رہوگی میں نے کہا ماموں کو بولو آپ کے آنے تک میرے ساتھ رھے جب مما نے تم سے کہا تو میں بہت خوش تھی کہ اب ماموں مجھے فل مزے دے گا اب تو فل مزہ آئے گا اور بہین تو میرے لن سے بہت خوش تھی اور میرے لن کا بہت خیال رکھتی پھر کہا غنی اب تم ہمارے ساتھ رھو پھر میں ساتھ رہنے لگا پھر میں دونوں کو چودنے لگا تو نادیہ کو حمل ھوگیا تو بہین نے کہا نادیہ ابھی کنواری ھے بچہ گِرا دیتے ہیں پھر بچہ گرا دیا پھر نادیہ کو چودائی کا اتنا جنون چڑھا کے نادیہ نے اپنا چودو تلاش کر لیا اور نادیہ کی شادی ھو گئی اب میں بہن کو چودتا پھر بہن کو حمل ھوا تو بہین نے کہا میں اس بچے کوجنوں گی بہن مجھے کوئی کام نہیں کرنے دیتی تھی کہتی بس تم میری چودائی کیا کرو پھر بہن نے کہا میں تیری شادی اپنی سہلی کی بیٹی سے کراتی ھو میں نے بہن سے کہا تم کو مجھ سے چودوانے کا کیسے خیال آیا تو بہن نے کہا میں نے اپنی سہلی سے کہا جب سے میرا شوہر مرا ھے میں چودائی کے لئے تڑپ رہی ھوں تو اس نے کہا تیرا بھائی ھے اس سے اپنی تڑپ کو بجھاؤ میری سہلی نے کہا ایک مرتبہ میں بھائی کو اُٹھانے گئی تو بھائی سورہا تھا پر اس کا لن فل کھڑا تھا جب میں نے دیکھا تو میرے تن بدن میں اْگ لگ گئی میں نے ڈور کو لاک کیا اور نگی ھوکر چڈی سے لن نکال کو پیار کرنے لگی جب بھائی اٹھا تو مجھے نگا دیکھا اور اپنے لن کو چوپہ مارتے ھوئے دیکھا تو چودائی کرنے لگا اب کسی کو پتا بھی نہیں اور ہم دونوں ساتھ سوتے ہیں اور چودائی کرتے ہیں پھر کہا تم بھی اپنے بھائی سے چودواو میں نے کہا پر میں بھائی کو چودائی کے لئے کیسے مناؤں تو اس نے کہا یار تم عورت ھو دیکھو پہلے بھائی کو جپھی کرو اپنے مموں کو بھائی کے جسم میں گھسایا کرو پھر مرد کی کمزوری اس کا لن ھے اس کے لن کو سہلاؤ جب وہ ھوٹ ھوجائے تو اپنی تڑپ کا بتاؤ پھر میں نے ایسا کیا تو پھر ہم چودائیاں کرتے ہیں میں نے بہین سے کہا کسی دن اپنی سہلی کو بلاؤ تو پھر سہلی آئی جب اس نے میرے لن کو دیکھا تو واو کیا اس نے میری بہن سے کہا غنی کا لن تو بہت لمبا اور موٹا ھے تیرے تو مزے ہیں پھر چودائی کی اور وہ چلی گئی پھر کچھ مہنوں بعد نادیہ اپنے شوہر سے طلاق لے کر آگئی پھر نادیہ کو میں چود رہا تھا تو نادیہ نے کہا اس کے لن سے مجھے مزہ نہیں آتا تھا اور تیرا لن مجھے یاد آتا پھر میں طلاق لےکر آگئی اور کہا اب اگر حمل ھوگیا تو میں بچہ جنوں گی پھر نادیہ کو حمل ھوا اور پھر بہن کی سہلی کی بیٹی سے شادی کر لی میں نے بیوی سے کہا اپنی چودائی شیر کرو تو بیوی نے کہا میں نے کسی سے کچھ نہیں کیا اب      میں بیوی کو ساس کو نادیہ کو اور بہن کو چودتا ھوں
  
  
 
  
       
   مجھے اجازت پھر ملیں گے دوستوں